shaheenzafar
MPA (400+ posts)
ہم جس پوزیشن میں اس میں یہ بات سوٹ نہیں کرتی کیونکہ اس وقت ہم پر کافی ساری پابندی صرف امریکی بلاک سے باہر نکلنے سے لگ چکی ہیں جبکہ امریکہ فنڈنگ سے ہی یہ ساری تنظیمیں بنائی گئی ہیں انکو پہلے افغانستان میں استمال کیا گیا پھر کشمیر میں استمال کیا گیا لیکن مشرف نے ان تنظیموں پر پابندیاں لگادی تھیں اب کیونکہ ریاست گزشتہ چند سالوں ایسی کسی جماعت کو سپورٹ نہیں کررہی تھی اس وقت جتنی بھی تنظیمیں پاکستان میں چل رہی ہیں انکو بیرونی ملکوں کی فنڈنگ سے چلایا جارہا ہے لیکن پھر بلاول کا ایک ایسا ایشو پیدا کرنا جو پاکستان پر مزید پابندیاں لگاسکے ناقابل فہم ہےعالمی اداروں میں بھارت کی اکثریت یا عددی طاقت اور حمایت ہی ہمارے لیے نقصان دے ثابت ہورہی ہے کیونکہ وہ اکثر معاملات میں ہم پر اثرانداز ہورہے ہیں اور پابندیاں لگانے میں پیش پیش رہتے ہیں بھارت اگر اکیلی حیثیت میں مسعود اظہر والی قرار داد پیش کرتا تو بھارت کی قرار داد کبھی پاس نہیں ہوسکتی ۔لیکن بھارتی قرار امریکہ فرانس برطانیہ اور روس کے تعاون سے اقوام متحدہ میں لائی گئی کیونکہ بھارت کی سپورٹ غیر مسلم دنیا میں کافی زیادہ ہے جبکہ پاکستان اس معاملہ میں ایک یا دو ملکوں کی سپورٹ پر کھڑاہے بلاول کا بیانیہ بھارت میں کامیابی حاصل کررہا ہے کہ جو بات بھارتی کہتے تھے وہی پاکستان کے بڑی جماعت کا چیرمین کہتا ہے تو یہ پاکستان کی ناکامی کو ثابت کرتا ہے کہ پاکستان کے اسمبلی ممبران ہی ملک دشمن عناصر کو سپورٹ کرتے ہیں ، برطانیہ کی اسمبلی اگر کوئی اسرائیلی دھشتگردی پر بات کرے تو اسمبلی سے فارغ کردیا جاتا ہے لیکن وہاں مسلمانوں کے خلاف کچھ الٹا سیدھا کہہ دیا جاے تو فارغ نہیں کیا جاتا، کیا اسٹریلیا کی حکومت اپنے سینٹر کے مسلم دشمنی کے بیان پر ایکشن لے گی نہیں ایسا کچھ نہیں ہوگا اگر ایسا ہوگا تو عوامی پریشر پر ہوگا۔ اس لیے ہر ملک کو اپنا مفاد عزیز ہوتا ہےبلاول نے جو بات کی ہے اس پر موجودہ حکومت کو اس کا شکرگزار ہونا چاہئے کیونکہ یہ پینتیس سال سے ہماری سٹیٹ پالیسی رہی ہے یہ بات کوی انوکھی نہیں بلکہ پاکستان کا بچہ بچہ جانتا ہے مگر یہ بات میڈیا پر کرنے سے پہلے فوج سے کنسلٹ کرنا چاہئے تھا کیونکہ فوج اب اس پالیسی کو بدل رہی ہے
ظاہر ہے کہ اس پالیسی کے ساتھ اب دنیا میں رہنا ناممکن ہے، حتی کہ سعودیہ جیسا ملک بھی اس سے ہاتھ اٹھا رہا ہے، اگر یہ پالیسی جاری رہتی ہے تو فوج اور عمران حکومت میں جلد اختلافات پیدا ہوسکتے ہیں اس لحاظ سے بلاول کا بیان موجودہ حکومت کے فائدے میں جاتا ہے اور ان کو اسٹیبلشمینٹ کے آگے مضبوط کرنے والا ہے