اب سب سوالوں کا جواب صرف ایک بات میں ہے کہ اگر آج تحریک انصاف یہ مطالبہ کر دے کہ اس ملک میں جب تک اسلامی نظام نافذ نہیں ہوتا وہ اسلام آباد میں دھرنا نہیں چھوڑیں گے ،اور میں اور آپ سب دیکھتے ہیں کہ وہاں کتنے لوگ رہ جائیں گے ،اس کا مطلب لوگوں کو اسلامی نظام کی بات پر یہ احساس ہی نہیں ہوتا کہ ہماری مشکلات کا حل صرف اس نظام میں ہے
دوسری بات ناکامی کی ،آپ سوچیں جن ملکوں میں اسلامی جماعتیں کامیاب ہوئیں ،وہاں اسلام کس صورت میں موجود تھا ،مصر ،ترکی ،تیونس ،الجزیر وغیرہ میں مسلمانوں کو وہ آزادیاں حاصل نہیں تھیں جو پاکستان میں ہیں ،اس لئے جب اسلامی نظام کی بات کی جاتی ہے تو لوگ کہتے ہیں کون سا نظام ؟؟ نماز تو ہم پڑھتے ہیں ،حج کرتے ہیں ،روزہ رکھتے ہیں ،جشن ولادت ہم مناتے ہیں ،صحابہ کی سیرت کی باتیں ہم کرتے ہیں ،جلوس ہم نکلتے ہیں ،کہاں اسلام نافذ نہیں ،یہ ہمارے پاکستان مسلمانوں کی سوچ اور اپروچ کا لیول ہے
پھر رہی سہی کسر فرقہ پرستی کے بھوت نے نکال دی ہے ، ایسے میں آپ بتا ئیں جہاں اسلامی جماعتیں سیاست میں حصہ لینے کو بھی حرام سمجھیں ،کون جماعت اسلامی کو ووٹ دیگا ؟؟؟
جماعت اسلامی نے چند دفعہ اتحاد بھی بنائے ،کوئی نتیجہ نہیں نکلا ، بس الله کا حکم ہے اپنس میں اتحاد ،جس کا نتیجہ ایک دفعہ آپ نے ایم ایم اے کی شکل میں دیکھا ،دوسری جماعتیں تو اس تصور سے ہی نہ آشنا ہیں کہ آج کے دور میں اسلام بھی ایک نظام کے طور پر نافذ ہو سکتا ہے
پاکستان کا سارا نظام سود پر ہے ،پھر الله کی رحمت مسلمانوں پر کیسے نازل ہو ؟؟؟
آج پاکستان میں کوئی دعوی کر دے کہ میں سود نہیں کھاتا اور میرا اکاؤنٹ سود سے پاک ہے ،مشکل سے چند لوگ اس کا دعوی کریں گے
الله بھی قرآن میں کہتا ہے
میں نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی ،جو خود بدلنے کے لئے تیار نہ ہو ،اس لئے جماعت اسلامی تو اگاہ کرتی رہے گی لوگ ووٹ دیں یا نہ دیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا،بس کوشش کا نام جدوجہد ہے نتیجہ الله کے ہاتھ میں
پتہ نہیں، آپ دونوں حضرات حماقت کے کس جزیرےمیں رہ رہے ہیں جہاں ابھی تک آپ لوگوں کو جماعت اسلامی کی فسطائی سوچ کی پذیرائی کے امکانات نظرآ رہے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ جماعت کا قتل اس کے اپنے بانی مولانا مودودی کے ہاتھوں ہؤا جب انہوں نے جماعت کی نظریاتی اساس کے برعکس عملی سیاست میں چھلانگ لگا دی۔ اسکے بعد جو ہؤا وہ ہونا ہی تھا، بقول ظفر اقبال
کاغذ کے پھول سر پہ سجا کے چلی حیات
نکلی برون شہر تو بارش نے آ لیا