Gaddafi's son: Libya like McDonald's for NATO - fast war as fast food

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
فوج اور ایٹمی پروگرام کی مخالفت برائے مخالفت کرنے والوں کے لئے بہترین پیغام
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
بن غازی پر نئی ہالی ووڈ فلم ریلیز سے پہلے متنازعہ

ہالی ووڈ کے معروف فلم ہدایتکار مائیکل بے کی فلم تھرٹین آورز: دی سکریٹ سولجرز آف بن غازی آئندہ برس ریلیز ہونے سے پہلے ہی بہت متنازعہ بن گئی ہے۔

[FONT=&amp]یہ فلم بن غازی میں سرکاری اہلکاروں اور اس شہر کے رہائشیوں کے ارد گرد گھومتی ہے۔ بن غازی لیبیا کا دوسرا سب سے بڑے شہر ہے اور طویل عرصے تک حکمران رہنے والے آمر معمر قذافی کے خلاف بغاوت بھی اسی شہر سے شروع ہوئی تھی۔

اس ہالی ووڈ تھرلر ڈرامہ فلم کا ٹریلر جاری کردیا گیا ہے۔ ہدایتکار مائیکل بے کی فلم تھر ٹین آور، دی سیکریٹ سولجر آف بن غازی کی کہانی لیبیا میں قتل ہونے والے امریکی سفیر کی کہانی ہے، جس میں سکیو رٹی پر مامور اہلکار دہشتگردوں سے لڑتے دکھائی دیتے ہیں۔ فلم کی کاسٹ میں جیمز بیج، جون کراسنسکی، میکس مارٹن، ٹوبی اسٹیفنس اور ڈیوڈ ڈینمین کے علاوہ دیگر اداکار شامل ہیں۔ تھرلرڈرامہ فلم تھرٹین آور، دی سیکریٹ سولجر آف بن غازی آئندہ سال پندرہ جنوری کو نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔

اس فلم میں سابق فوج کے سکیورٹی کنٹریکٹرز کے ایک گروپ کو دکھایا گیا ہے

لیبیا کے سوشل میڈیا میں اس فلم کے ٹریلر نے ہی خاصہ تھلکا مچایا۔ بن غازی کے مقامی باشندے اور وہاں کے اہلکار ہدایتکار مائیکل بے سے بہت برہم ہیں اُن کا کہنا ہے کہ اُن کے یہ فلم شمالی افریقی قوم کی تضحیک ہے۔ لیبیا کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کی وزارت داخلہ کے ایک ترجمان صلاح بلنبا کا اس فلم کے بارے میں کہنا ہے، بن غازی کے باشندے ہمیشہ سے عالمی برادری کا حصہ رہنا چاہتے ہیں۔ تاہم بے کی فلم یہ تاثر دیتی ہے کہ یہ عوام مذہبی جنون اور جاہلیت کا شکار ہیں۔

اس فلم میں سابق فوج کے سکیورٹی کنٹریکٹرز کے ایک گروپ کو دکھایا گیا ہے، جو بن غازی کے صحرائی، ریتیلے شہر میں امریکیوں کی جان بچانے کا کام انجام دیتا ہے۔ فلم کے ٹریلر میں ان کنٹریکٹرز کو بن غازی شہر میں داخل ہوتے دکھایا گیا ہے۔ یہ سین بہت تیزی سے بلتا ہے اور بن غازی میں دھماکے اور بندوق بردار عسکریت پسند اور جنگ کے لیے تیا ہونے والے امریکیوں کو دکھایا گیا ہے۔

[/FONT][FONT=&amp]2012 [/FONT][FONT=&amp]
ء میں حملے کے بعد بن غازی میں قائم امریکی قونصل خانے کی شکل

بن غازی کا ایک شہری محمد کاویری نے اپنے فیس پوسٹ میں تحریر کیا ہے،ہم امریکا کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ اپنی فلم انڈسٹری کے ذریعے ہمیں بدنام کرے۔ اس پوسٹ کو سینکڑوں فیس بُک صارفین کے ساتھ شیئر کیا گیا اور ان سب نے اس سستی شہرت والی ہالی وڈ فلم کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی۔

اس فلم میں ان کنٹریکٹرز کو ہیرو دکھایا گیا ہے، جو سفیر کی جان بچانے میں ناکام رہے۔ یہ کہنا ہے لیبیا کے وزیر برائے ثقافتی امور عمر غاواری کا۔ ابن کے بقول،یہ امریکی ہیرو ازم کی تشہیر کی مخصوص ایکشن فلم ہے۔
[/FONT][FONT=&amp]http://www.dw.com/ur/بن-غازی-پر-نئی-ہالی-ووڈ-فلم-ریلیز-سے-پہلے-متنازعہ/a-18797499
[/FONT]
 

abdlsy

Prime Minister (20k+ posts)
Gaddafis son: we thought by resolving lockerbie issue

and behaving exactly they wanted us to be didnt workout.

Biggest mistake WE DID NOT BUILD A STRONG ARMY WITH LETHAL WEAPONS

AND NOW WE ARE DOOMED.

same voice message by ���� IRAQ ���� AFGHANISTAN ���� SYRIA ���� IRAN


EXCEPT P A K I S T A N������������ LUCKY �� ONES. MASHALLAH.
 
Last edited: