پی پی کے بغیر پنجاب میں حکومت جاتی ہے تو جائے، سعد رفیق
کراچی (جنگ نیوز) مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ سیاست کا پیغام یہی ہے کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) اپنا اپنا کردار ادا کریں، اگر پیپلزپارٹی سمجھتی ہے کہ اُن کے بغیر پنجاب میں ہماری حکومت نہیں رہے گی تو ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا، گر پنجاب میں ہماری حکومت جاتی ہے تو جائے ، صوبائی حکومت میں اکھٹے چلنا مشکل ہے، ہم نے طے کرلیا ہے کہ کوئی ناراض ہوتا ہے تو ہو جائے ہم کسی کا دباؤ لئے بغیر یہ طے کر چکے ہیں کہ جعلی ڈگریوں کے حامل افراد کو ٹکٹ نہیں دیں گے۔وہ جیو کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں میزبان حامد میر کے ساتھ گفتگو کررہے تھے۔ مباحثے میں پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی ندیم افضل چن ، مسلم لیگ (ق) کے سینئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی رضا حیات ہراج شریک تھے۔ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ (ق) لیگ کے ٹکڑے کرنا اور اُن ٹکڑوں میں سے اپنی پسندکا کیک کھانا ہمارا بنیادی حق ہے یہ ہماری جماعت تھی جسے فوجی آمروں نے ٹکڑوں میں تقسیم کردیاتھا۔ ایک سوال پر اُن کا کہنا تھا کہ ہم VAT کے خلاف ہیں، اگر اچھا بجٹ دیا جائے گا تو تعاون کریں گے ، اچھا بجٹ نہیں آیا تو سخت مخالفت کریں گے کیونکہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ پیپلزپارٹی خود کو Lose کرتی جارہی ہے۔ یہ کوئی منطق نہیں ہے کہ سسٹم بچانے کیلئے بے اختیار ہوکر وزارت میں بیٹھ جائیں ، جو وزیر بے اختیار ہے اُسے اپنے گریبان میں جھانکنا چاہئے اور اُسے چاہئے کہ استعفیٰ دیکر باہر نکل جائے۔ اگر ہم نہری پانی کو چولستان لے گئے ہیں تو کیا فرق پڑتا ہے، کیا وہاں انسان نہیں رہتے۔ اُنہوں نے کہا کہ گزشتہ 2 برس میں پیپلزپارٹی کی قومی ایشوز پر ہر طرح سے حمایت کی لیکن لگتا ہے حکومت میں فہم اور تدبر کی کمی ہے، عدلیہ سے محاذ آرائی کی جارہی ہے، عوام کے بنیادی مسائل پر توجہ نہیں ہے، عوام کی چیخیں نکل گئی ہیں، حکومت اپنا کام درست طریقے سے نہیں کرر ہی ہے اور اس کی کوئی سمت نہیں ہے،اب ہم نے شعوری طور پر یہ فیصلہ کرلیا ہے بجٹ کے بعد موثر اپوزیشن بنیں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ پہلے مشرف امریکیوں کے سامنے لیٹے ہوئے تھے اور آج پیپلزپارٹی لیٹ گئی ہے۔ امریکا کے سامنے لیٹ جانے اور برابر کی سطح پر بات کرنے کی پالیسی میں فرق ہے ، (ق) لیگ پاکستان کی تقسیم در تقسیم کا شوشا چھوڑ رہی ہے۔



