Dr Muhammad Tahir-ul-Qadri returning to Pakistan on 23rd December, vows to bring Change !

usernumberzero

Councller (250+ posts)
عوام مقتدر طبقے کے مفادات کو تحفظ دینے والے موجودہ انتخابی نظام کی تبدیلی کیلئے جدوجہد کا آغاز کردیں۔ جب تک موجودہ نظام انتخاب موجود ہے ملک میں کسی مثبت اور دائمی تبدیلی کی امید رکھنا عبث ہوگا
 

usernumberzero

Councller (250+ posts)
پاکستانی پارلیمنٹ مراعات یافتہ خاندانوں پر مشتمل اقتدار کے حریصوں کے ایسے ٹولے پر مشتمل ہے جو کئی دہائیوں سے عوام کو بے وقوف بنا رہے ہیں۔ چند سالوں بعد موجودہ انتخابی نظام کے بل بوتے پر عوام کو فریب دے کر یہ اقتدار کے ایوانوں میں داخل ہو جاتے ہیں اور کھربوں کی لوٹ مار سے قومی خزانہ کو برباد کرتے ہیں اور الیکشن کے نام نہاد پراسس کے ذریعے عوام کو حقوق سے محروم رکھنے کا اختیار دوبارہ حاصل کر لیتے ہیں۔
 

usernumberzero

Councller (250+ posts)
پارلیمنٹ جمہوری روایات کا محافظ ایسا ادارہ ہوتا ہے جہاں عوام کے حقوق کو تحفظ دینے کیلئے قانون سازی کا عمل جاری رہتا ہے مگر جس پارلیمنٹ میں صرف مراعات یافتہ طبقے کے مفادات کو تحفظ دینے کیلئے قانون سازی کی جائے اسے جمہوری ادارہ قطعاً نہیں کہا جاسکتا۔ پاکستان میں جمہوریت کے نام پر چندافراد اور خاندانوں کی بدترین آمریت قائم ہے اور اسے پارلیمانی جمہوریت کا خوبصورت نام دے دیا گیا ہے۔ الیکشن کی رسم ادا کرنے کو جمہوریت نہیں کہا جاسکتا ہے۔
 

usernumberzero

Councller (250+ posts)
حقیقی تبدیلی دجالی اور کرپٹ نظام کا حصہ بننے سے نہیں بلکہ اس سے ٹکرانے سے آئے گی۔ موجودہ انتخابی نظام ملک اور عوام کا سب سے بڑا دشمن ہے، تبدیلی لیڈر نہیں عوام لاتے ہیں، لہٰذا عوام کی ذمہ داری ہے کہ موجودہ نظام کو بچانے والے لٹیروں اور نظام دونوں کو ٹھکرا دیں اس موجودہ نظام کی خرابیوں نے عشروں سے ملکی سیاست کو عوام کے لئے ناسور بنا رکھا ہے۔ پاکستان میں کرپشن، مہنگائی، لوڈشیڈنگ، ، بدامنی، دہشت گردی میں اضافے نے اس حقیقت کو قوم کے سامنے واضح کر دیا ہے کہ اب مسئلہ صرف چند چہروں کا نہیں جن کے بدلنے سے حالات بدل جائیں بلکہ حالات کو سدھارنے اور حقیقی تبدیلی کے لئے اس فرسودہ نظام کو سمندر برد کرنا ہوگا۔
 

usernumberzero

Councller (250+ posts)
ریاست پاکستان کو خطرات لاحق ہیں اس لئے سیاست نہیں ریاست بچاؤ کا نعرہ قوم کو متحد کرنے کیلئے ضروری ہے۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری 23 دسمبر کو مینار پاکستان کے سائے تلے لاکھوں افراد کے سامنے قومی ایجنڈے کا اعلان کریں گے۔ موجودہ انتخابی نظام کے تحت پارلیمنٹ میں بیساکھیاں منتخب ہو کر پہنچیں گی جن کے بغیر حکومت سازی نہ ہو سکے گی۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا پیغام سیاست نہیں ریاست بچانے کا ہے۔ لاکھوں افراد مینار پاکستان کے سائے تلے ملک کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ کا عہد کر کے ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے ہم سفر ہو جائیں گے۔
 

usernumberzero

Councller (250+ posts)
اب سیاست نہیں ریاست بچانے کا وقت ہے۔ عوام کرپٹ ظالمانہ نظام کے خلاف بغاوت کر دیں۔ ملک میں تبدیلی فرسودہ اور کرپٹ نظام انتخاب کا حصہ بننے سے نہیں بلکہ اس سے ٹکرانے سے آئیگی۔
 

usernumberzero

Councller (250+ posts)
23 دسمبر کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری سیاست نہیں ریاست بچانے کے ایجنڈے کے ساتھ وطن واپس تشریف لارہے ہیں۔ ان شاء اللہ تعالیٰ 23 دسمبر کا دن پاکستان کی تاریخ میں ایک انقلاب آفریں دن ثابت ہوگا۔ عوام اس دن گھروں سے دیوانہ وار نکلیں اور پرامن مصطفوی انقلاب کے لئے ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا ساتھ دیں۔
 

usernumberzero

Councller (250+ posts)
ریاست کے استحکام کے ساتھ ہی 19 کروڑ عوام کی خوشیاں وابستہ ہیں۔ عوام کو ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے ریاست بچانے کے ایجنڈے کے ساتھ اتفاق کر کے حقیقی جمہوریت کیلئے وہی کردار ادا کرنا ہو گا جو تحریک پاکستان کے وقت کیا تھا۔ مسلمانان ہند نے انگریز کی غلامی سے نجات حاصل کی تھی۔ آج موجودہ ظالمانہ نظام انتخاب کی غلامی سے نجات کا مسئلہ درپیش ہے۔
 

usernumberzero

Councller (250+ posts)
چند خاندانوں کے حق حکمرانی کو جمہوریت کہنے والے ملک و قوم کے خیر خواہ نہیں، وہ موجودہ کرپٹ نظام کے محافظ اور نظام ان کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔ اسی نظام کا شاخسانہ ہے کہ ادارے مضبوط ہونے کی بجائے دیمک زدہ مقتدران کے باعث کھوکھلے اور ایک دوسرے کے مقابل کھڑے ہیں۔ موجودہ نظام کے تحت الیکشن کا کھیل قوم سے جینے کاحق بھی چھین لے گا اس لئے عوام پاکستان عوامی تحریک کی بیدارئ شعور مہم میں شامل ہو جائیں اور موجودہ سیاسی نظام کی تبدیلی کیلئے مؤثر آواز بلند کریں کیونکہ ملک و قوم کی بقا اور موجودہ انتخابی نظام کی تبدیلی لازم و ملزوم ہو چکے ہیں۔ ہر فرد کو غفلت چھوڑ کر ملک کو بچانے کیلئے موجودہ نظام انتخاب کو سمندر برد کرنے کیلئے باہر نکلنا ہو گا۔////
 

usernumberzero

Councller (250+ posts)
موجودہ گلے سڑے سیاسی نظام کے تحت مقتدر بننے والے عوام اور ان کے حقوق کے درمیان خلیج بڑھا کر بھی خود کو عوام کا نمائندہ کہہ کر پوری قوم کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ جمہوری نظام کو چلانے کی اہلیت کے دعوے دار حقیقت میں بدترین آمری جمہوریت کا تسلسل ہیں۔ جمہوریت کے لبادے میں عوام کے حقوق کا لباس تار تار کرنے والوں کو دوبارہ اقتدار کے ایوانوں تک رسائی دی گئی تو ملک و قوم اندھیرے گڑھے میں جا گریں گے اور پاکستان ناکام ریاست ڈکلیئر ہو جائے گا۔
 

usernumberzero

Councller (250+ posts)
عوام کے مقدر کو مستقل اندھیرے دینے والے مقتدر طبقے کی نورا کشتی عروج پر پہنچ چکی ہے۔ جو نام نہاد الیکشن کے نزدیک آنے تک شدید تر ہو جائے گی۔ عوام موجودہ نظام کے تحت ہونے والے الیکشن کے ڈرامے کا حصہ بنے تو اگلے پانچ سال دو فی صد مقتدر طبقہ پھر ان کے حقوق سے کھیلنے کا آئینی حق لے لے گا۔ الیکشن کے نام پر چند خاندانوں کے درمیان سلیکشن کا کھیل کھیلنے کیلئے دوبارہ میدان تیار کیا جا رہا ہے اور اس کھیل میں عوام کو ایک مرتبہ پھر فٹ بال کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔ عوام موجودہ نظام انتخاب کو رد کر کے ملک کے دو فی صد مقتدر طبقے کو سبق سکھانے کا تہیہ کر لیں تو ملک و قوم کی خوشحالی کا سفر شروع ہو جائے گا۔
 

usernumberzero

Councller (250+ posts)
ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ جو حکمران غریبوں کا نام لے کر ملک کی خدمت کا جھوٹ بول رہے ہیں، وہ کروڑوں روپے سے قومی اسمبلی کے ایک حلقے کا الیکشن لڑتے ہیں۔ اس لئے ایسے لوگ قوم کی کیا خدمت کریں گے؟ مخصوص خاندانوں کی حلقوں میں اجارہ داریاں ہیں۔ یہاں فراڈ سے اسمبلی تک پہنچنے کا نام جمہوریت ہے۔ موجودہ نظام کے تحت منتخب ہونے والوں نے اس قوم کو خودکشیاں، بیروزگاری اور ملک و قوم کے وقار کی بربادی دی ہے۔ اس ملک کی نہ کوئی خارجہ پالیسی ہے نہ داخلہ ہماری خود مختاری کو گرہن لگ چکا ہے۔ مغرب میں 2 پارٹی سسٹم اس لئے کامیاب ہے کہ وہاں مواخذے کا نظام سخت ہے۔ مگر ہمارا الیکشن کمیشن تو نابینا ہے۔ موجودہ انتخابی نظام میں ووٹر کی رائے کا احترام نہیں ہے، سیاسی جماعتوں کے کلچر میں منشور اور جمہوری روح موجود نہیں ہے، یہاں مقتدر طبقہ عوام کے ووٹ کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرتا ہے۔
 

usernumberzero

Councller (250+ posts)
ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ جو سیاسی جماعت بھی موجودہ انتخابی نظام کے تحت الیکشن لڑے گی تعاون کیلئے اسے میرا جواب no ہو گا۔ البتہ جو سسٹم کے خلاف ہمارے ساتھ ہو گا اسکے تعاون کو ویلکم کیا جائے گا۔ ہم موجودہ سسٹم سے باہر رہ کر اس نظام کے خلاف جنگ لڑیں گے۔
 

usernumberzero

Councller (250+ posts)
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ جو تبدیلی کا نعرہ لے کر میدان میں آئے ہیں موجودہ نظام میں ہونیوالے الیکشن کے بعد خود بھی مایوس ہوں گے اور قوم کو بھی مایوس کریں گے۔ پاکستان عوامی تحریک نظام انتخاب کے خلاف قوم کو سڑکوں پر لائے گی ہم سول نافرمانی کی تحریک نہیں چلائیں گے ہماری جدوجہد پر امن اور جمہوری ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ میرا تکیہ صرف ریلیوں اور جلسوں پر نہیں بلکہ پاکستان کے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کو موجودہ انتخابی نظام کے خلاف میرا ساتھ دینا ہو گا۔
 

A.Chaudhry

Banned
401595_374906389269845_697718345_n.jpg
 

Back
Top