Dr Muhammad Tahir-ul-Qadri returning to Pakistan on 23rd December, vows to bring Change !

sidra786

Citizen
ab naya zamana hai jahil log kisi ki kirdarkushi kyo krty heeniski waja hasad ya unka gusa ya kam elmi k siwa kch nahi.hum pakistani heen ak rehna chaye
 

A.Chaudhry

Banned
44695_453729238007512_182908088_n.jpg
 

Islamic Reviver

Politcal Worker (100+ posts)
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی ولولہ انگیز قیادت میں وطن عزیز میں تبدیلی جلد آئیگی جو پاکستان کو ایشیاء کا باوقار اور خوشحال ملک بنا دے گی۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی وقت کی ضرورت بن چکی ہے، مینارِ پاکستان پر ہونیوالے تاریخی اجتماع میں لاکھوں محبِ وطن پاکستانی ملک سے کرپشن کے محافظ مقتدر طبقے کے خاتمے کا عہد کریں گے۔ موجودہ انتخابی نظام سے سوسال تک بھی کوئی تبدیلی نہیں آئیگی۔ تبدیلی کیلئے موجودہ انتخابی نظام کے خلاف بغاوت کرنا ہوگی۔23 دسمبر کو مینارِ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہوگا۔ لاکھوں لوگ شرکت کر کے ملک میں مثبت تبدیلی کیلئے جدوجہد کا آغاز کریں گی۔ شیخ الاسلام ڈاکٹرمحمد طاہرالقادری اپنے تاریخی خطاب میں اہم اعلان کریں گے۔
 

Vitamin_C

Chief Minister (5k+ posts)
change k saath mere liye canada se iphone bhi le kr aana... aur N league k liye burnol le kr aana
 

Islamic Reviver

Politcal Worker (100+ posts)
ڈاکٹر محمد طاہر القادری 23 دسمبر کو سیاست نہیں ریاست بچاؤ کے ایجنڈے کے ساتھ وطن واپس آ رہے ہیں۔مینار پاکستان میں لاکھوں افراد کے سامنے وہ اہم اعلان کریں گے۔ دسمبر کا آخری عشرہ پاکستان کی تکمیل کی طرف اہم قدم ہو گا۔ عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر ملک میں روایتی سیاست اور کر پٹ نظام انتخاب کے خلاف مینار پاکستان میں موجزن ہو گا۔
 

usernumberzero

Councller (250+ posts)
جمہوریت حقوق دلانے کے اس عمل کا نام ہے جس میں عوام اپنے سے منتخب ہونے والے نمائندوں کے احتساب کا بھی مکمل اختیار رکھتے ہوں مگر پاکستان میں جو انتخابی نظام عرصے سے مسلط ہے وہ جمہوریت کی حقیقی روح سے متصادم ہے۔ اس نظام میں غریب عوام کے نمائندے سرمایہ دار، جاگیردار اور وڈیرے ہیں۔ اس عوام دشمن نظام کے تسلسل نے ریاست پاکستان کے گرد سازشوں کا باریک جال بن دیا ہے اور اسکی جغرافیائی اور نظریاتی حیثیت کو شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں ادارے مضبوط اور شخصیات کمزور ہوتی ہیں مگر موجودہ نظام کی جادو گری ہے کہ آئین، ادارے اور ملک کمزور اور چند شخصیات طاقتور ہو چکی ہیں۔ ان حالات میں ریاست بچانے کیلئے انفرادی اور اجتماعی سطح پر کردار ادا کرنا ہو گا۔
 

usernumberzero

Councller (250+ posts)
ڈاکٹر محمد طاہر القادری 23 دسمبر کو سیاست نہیں ریاست بچاؤ کے ایجنڈے کے ساتھ وطن واپس آ رہے ہیں۔مینار پاکستان میں لاکھوں افراد کے سامنے وہ اہم اعلان کریں گے۔ دسمبر کا آخری عشرہ پاکستان کی تکمیل کی طرف اہم قدم ہو گا۔ عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر ملک میں روایتی سیاست اور کر پٹ نظام انتخاب کے خلاف مینار پاکستان میں موجزن ہو گا۔

دسمبر کو مینار پاکستان کے وسیع و عریض گراؤنڈ میں انسانی سروں کی ایسی فصل اُگے گی جو اس سے قبل کسی نے نہ دیکھی ہو گی۔ موجودہ انتخابی نظام کی قباحتوں نے عوام کو حقیقی جمہوریت سے کوسوں دور کر دیا ہے۔ الیکشن کی رسم کو جمہوریت کہنے والا دو فی صد طبقہ عوام کے حقوق پر شب خون مارنا وراثتی حق سمجھتا ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ اس بدتر ین آکٹوپس جو موجودہ نظام انتخاب کی شکل میں عوام کو جکڑے ہوئے ہے، کے بازو کاٹ کر اپنے آپ کو آزاد کروایا جائے۔
 

usernumberzero

Councller (250+ posts)
وننگ ہارسز کا مذموم کلچر، ٹکٹ فیس، مہنگی انتخابی مہم، برادری ازم، کرپشن اور غنڈہ گردی کے ستونوں پر کھڑا موجودہ انتخابی نظام ملک میں کسی مثبت تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت نہیں ہو گا۔ البتہ پندرہ، بیس کے فرق کے ساتھ چند سیاسی خاندان اور چہرے عوام کے مقدر سے کھیلنے پھر آ جائیں گے۔ موجودہ انتخابی نظام کے تحت کوئی بھی جماعت عوام کو حقوق دلانے میں کامیاب نہیں ہو سکتی۔ پاکستان کے موجودہ انتخابی نظام میں جمہوریت کی روح دکھائی نہیں دیتی۔ یہ سیاست پر قابض چند خاندانوں کے مفادات کا محافظ ہے۔ مخلص، اہل، دیانتدار اور ملک کی تقدیر بدلنے کا ٹیلنٹ رکھنے والوں کیلئے اس میں کوئی جگہ نہیں۔ سیاسی بصیرت یہی تقاضا کرتی ہے کہ پاکستانی سیاست کو لاحق کینسر کی درست تشخیص کی جائے اور سطحی معاملات پر توانائیاں ضائع نہ کی جائیں۔ ملک کی غالب اکثریت تو الیکشن کے دن ووٹ ڈالنے کیلئے نہیں نکلتی۔ ان کا خاموش احتجاج موجودہ انتخابی نظام کے خلاف ہے اس لئے ضروری ہے کہ معاشرے میں اس سوچ کو پروان چڑھایا جائے کہ موجودہ انتخابی نظام ہی فساد کی اصل جڑ ہے۔ اسے سمندر برد کئے بغیر کوئی تبدیلی نہیں آ سکتی۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری 23 دسمبر کو پا کستان کو درپیش تمام تر مسائل کے حل کا ایسا ایجنڈا دیں گے جس سے موجودہ مسائل سے نجات حاصل کی جا سکےگی۔
 

usernumberzero

Councller (250+ posts)
Dr Tahir-ul-Qadri urging people to rise peacefully against the prevalent system. He said that in spite of these grave issues, if our people still remain unmoved and do not stand up to be counted, then these torments are our destiny. Dr Muhammad Tahir-ul-Qadri said that the day when nation would get ready to change the oppressive system, they would find him among themselves.
 

usernumberzero

Councller (250+ posts)
CTRL + Q to Enable/Disable GoPhoto.it




CTRL + Q to Enable/Disable GoPhoto.it


Dr Tahir-ul-Qadri asked people to beware of their real enemies. He said that none of political parties are the enemy of people. It is in fact electoral system, which is responsible for concentrating economic and political power in the hands of the 1% powerful elite who look after their own interests to the detriment of interests of millions of their countrymen.
 

usernumberzero

Councller (250+ posts)
Dr Muhammad Tahir-ul-Qadri stated that the process of elections is so costly that none of competent people be he from fields of media, science, academia, economics and middle class, could ever think of contesting elections leave alone winning it. He said that the nation continues to wait for a messiah but ends up voting the same breed of corrupt politicians back into positions of power. If this pattern continues, then torment and crises were the ultimate result we should be ready to face.
 

usernumberzero

Councller (250+ posts)
Dr Muhammad Tahir-ul-Qadri stated that Pakistani version of democracy is nothing but a fraud and a farce, which is equivalent of hooliganism, culture of winning horses, duress and electoral manipulations.
 

usernumberzero

Councller (250+ posts)
ڈاکٹر محمد طاہر القادری 23 دسمبر کو سیاست نہیں ریاست بچاؤ کے ایجنڈے کے ساتھ وطن واپس آ رہے ہیں۔مینار پاکستان میں لاکھوں افراد کے سامنے وہ اہم اعلان کریں گے۔ دسمبر کا آخری عشرہ پاکستان کی تکمیل کی طرف اہم قدم ہو گا۔ عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر ملک میں روایتی سیاست اور کر پٹ نظام انتخاب کے خلاف مینار پاکستان میں موجزن ہو گا۔

انفرادی اور اجتماعی سطح پر کلی بگاڑ قوم کا منہ چڑا رہا ہے اور پاکستان کی کشتی طاقتوروں کے تھپیڑوں کے سپرد ہے۔ مذہبی اور سیاسی سطح پر پاکستانی معاشرہ عدم برداشت کی ایسی بھیانک تصویر پیش کر رہا ہے جسے دیکھ کر محب وطن طبقہ روز ایک نئے کرب سے گزرتا ہے۔ آج ادارے کمزور اور آئین غیر محفوظ ہے۔ جمہوریت کے نام پر شخصی آمریتیں قائم ہیں۔ پارلیمنٹ میں بیٹھنے والوں کی غالب ترین اکثریت چند سیاسی شخصیات کی وفادار ہے۔ قانون سازی مراعات یافتہ طبقوں کیلئے ہو رہی ہے اور عوام اور حقوق کے درمیان خلیج بڑھتی جا رہی ہے۔
 

Back
Top