کیا چولیں ماری ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مجھے گنجوں کے اور پرانے منصوبوں میں سوائے ایندھن کے فرق کے کوئی اور فرق تو بتاو شاباش۔۔۔۔۔۔۔۔ پرانے منصوبے بھی کیپسٹی پےمنٹ کیساتھ تھیں نئی بھی ۔۔۔۔ پرانے بھی مہنگے تھے اور نئے بھی مہنگے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پرانے بھی ڈالروں میں تھے اور نئے بھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پرانے بھی درآمدی اور مہنگی ایندھن پہ تھے اور نئے بھی۔۔ فرق کیا ہے؟
لیکن سوال وہی ہے کہ جب پاکستان کیساتھ 21 ہزار میگاواٹ کی کیپسٹی موجود تھی اور اسکی ضرورت 20 ہزار میگاواٹ سے زیادہ نہیں تو پھر 39 ہزار تک لیجانے کی کیا تک تھی؟ نئے منصوبوں کو بھی ایندھن اور کرائے دو اور پرانوں کو بھی۔۔۔۔۔۔۔ فرق بتاو نا۔۔۔
اور تربیلہ 4 کا پراجیکٹ واپڈا کا پراجیکٹ ہے جو 2013 سے بہت پہلے کا پراجیکٹ ہے۔۔۔۔۔ ورلڈ بنک نے اسکے لیے فنڈنگ کی منظوری مارچ 2012 کو دی تھی اسلیے اسمیں گنجوں کا کوئی حصہ نہیں ہے۔۔۔۔
اور نیلم جیلم بھی گنجوں کا منصوبہ نہیں بلکہ 2002 کا منصوبہ ہے جو 2008 میں مکمل ہونا تھا جو ہوتے ہوتے 2018 کو مکمل ہوا۔۔ اسکی فنڈنگ اور باقی سب کچھ گنجوں سے بہت پہلے سے ہوچکا تھا۔
اور داسو ڈیم بھی 2001 کا منصوبہ ہے۔۔۔۔۔ اور اسکی فزیبیلٹی 2009 میں مکمل ہوئی تھی۔۔۔۔۔
گنجوں نے سوائے میٹروز، موٹرویز اور مہنگے بجلی کے پراجیکٹس کے کوئی اور چیز شروع نہیں کیں۔
کیا چولیں ماری ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مجھے گنجوں کے اور پرانے منصوبوں میں سوائے ایندھن کے فرق کے کوئی اور فرق تو بتاو شاباش۔۔۔۔۔۔۔۔ پرانے منصوبے بھی کیپسٹی پےمنٹ کیساتھ تھیں نئی بھی ۔۔۔۔ پرانے بھی مہنگے تھے اور نئے بھی مہنگے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پرانے بھی ڈالروں میں تھے اور نئے بھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پرانے بھی درآمدی اور مہنگی ایندھن پہ تھے اور نئے بھی۔۔ فرق کیا ہے؟
لیکن سوال وہی ہے کہ جب پاکستان کیساتھ 21 ہزار میگاواٹ کی کیپسٹی موجود تھی اور اسکی ضرورت 20 ہزار میگاواٹ سے زیادہ نہیں تو پھر 39 ہزار تک لیجانے کی کیا تک تھی؟ نئے منصوبوں کو بھی ایندھن اور کرائے دو اور پرانوں کو بھی۔۔۔۔۔۔۔ فرق بتاو نا۔۔۔
اور تربیلہ 4 کا پراجیکٹ واپڈا کا پراجیکٹ ہے جو 2013 سے بہت پہلے کا پراجیکٹ ہے۔۔۔۔۔ ورلڈ بنک نے اسکے لیے فنڈنگ کی منظوری مارچ 2012 کو دی تھی اسلیے اسمیں گنجوں کا کوئی حصہ نہیں ہے۔۔۔۔
اور نیلم جیلم بھی گنجوں کا منصوبہ نہیں بلکہ 2002 کا منصوبہ ہے جو 2008 میں مکمل ہونا تھا جو ہوتے ہوتے 2018 کو مکمل ہوا۔۔ اسکی فنڈنگ اور باقی سب کچھ گنجوں سے بہت پہلے سے ہوچکا تھا۔
اور داسو ڈیم بھی 2001 کا منصوبہ ہے۔۔۔۔۔ اور اسکی فزیبیلٹی 2009 میں مکمل ہوئی تھی۔۔۔۔۔
گنجوں نے سوائے میٹروز، موٹرویز اور مہنگے بجلی کے پراجیکٹس کے کوئی اور چیز شروع نہیں کیں۔
LNG efficiency is much more than furnace oil old power plants have old technology and hence more losses which increase the cost and everything. LNG power plants are so hot deal that government is selling two LNG plants and expect to gather 2.4 - 2.6 billion dollars.
Pakistan hints at delaying privatisation of LNG power plants amid COVID-19 outbreak | The Express Tribune
Pre-qualified bidders ask for extension in timeline in wake of coronavirus
tribune.com.pk