best reference from Quran against DEMOCRACY.

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
??? ?????? ??? ???? ????? ????? ???? ???? ???? ??? ?? ???? ?? ?????? ?? ????? ?????? ???????? ??? ????? ??? ?? ??? ????? ??????!??
???? ?? ?? ????? ?? ???? ??? ???? ?? ????? ???? ???? ?? ????? ???? ??. ???? ??? ?? ??? ?? ????? ???? ??? ?????????? ?? ???? ???? ??? ???? ??

 

awan4ever

Chief Minister (5k+ posts)

اِس تھریڈ کے بانی مِرزے نے جمہوریت کے انکار کیساتھ ہی اپنے رہائشی مُلک کا کینیڈین جھنڈا بھی عملاً اُکھاڑ پھینکا ہے یہ ترقی ہے یا پچھتاوا، اِنکارِ حقیقت ہے یا اعترافِ حماقت ۔ ۔ ۔ ۔ آشکارا ہے :mash:!! ۔
کنیڈا میں بیٹھ کر کُفر و ایمان کے فتووں کا تقسیم کار فِرقہ پرست اچانک چھلانگ مار کر قران کو جمہوریت سے ٹکرانے کے درپے ہے اللہ رحم فرمائے۔

چند سوالات اور ضمنی حقائق جِنکا جواب کاپی پیسٹ اور یو ٹیوب کی ویڈیوز کی بجائے مُتحرک اُنگلیوں اور بیدار مغز سے دیا جائے۔ شُکریہ!ِ۔

جمہوریت سے مُختلف کوئی بھی نِظام جو بھی اِن مُلاؤں کے ذہن میں ہے اُس میں حاکم کا چُناؤ کیسے ہوگا؟
طالبان کیطرح بندوق کے زور پر؟
سعودی بادشاہوں کی طرح نسل در نسل انتقالِ اِقتدار؟
رائے دہی کا حق کِسے ہوگا؟
ریاست کے ہر باشندے کو یا صِرف مسلمانوں کو؟
کیا صرف نیک اور پرہیزگار ہی اپنے حاکم کا انتخاب کریں گے یا گُناہگاروں کی بھی سُنی جائیگی؟
اگر صرف پرہیزگار ہی حاکم کا فیصلہ کریں گے تو اُن کی پرہیزگاری و نیک نامی کا تعین کون کرے گا؟
کیونکہ عملوں کا دارومدار نیت پر ہوتا ہے لِہٰذا نیتوں کا حال معلوم کرنے کا کیا طریقہ ہوگا؟
بیعت لینے کیلیئے کون خود کو پیش کریگا؟ کیا ایسا کرنے سے وہ خود بخود نا اہل نہیں ہو جائیگا کیونکہ جاہ طلب امیر امومنین نہیں ہو سکتا، ہمیں آج تک مُلے یہی بتاتے رہے۔
مولوی مفتی محمود، مولوی سمیع الحق، مولوی فضل الرحمن، مولوی لُدھیانوی، اعظم طارق، حق نواز جھنگوی، ایثار القاسمی، شیخ حاکم، مُلا منظور چنیوٹی، ضیاء الرحمین فاروقی، سید منور حسن، شاہ احمد نورانی، طاہرالقادری، مولوی عبالغفور حیدری، مُلا شیرانی سمیت مولیوں کی ایک فہرست ہے جِن کے نام لِکھتے لِکھتے صفحات سیاہ ہو جائیں گے۔ اِن کے بارے بتایا جائے کہ یہ کِس سلوک اور خطاب کے مستحق ہیں کیونکہ یہ سب قران سے مُتصادم اِس جمہوری نطام میں نہ صرف شریک رہے بلکہ اللہ رسول کا نام لے کر اِس کُفریہ جمہوری نظام کی حفاظت و تقویت کے حلف اُٹھائے۔ وزارتوں سے لیکر وزارتِ عُلیا تک اِس قران مخالف نظام میں شیر و شکر ہوئے، شریک رہے۔
کیا وہ تمام مُسلم ممالک جہاں جہموریت ہے وہاں رہنے والے مُسلم قران مخالف نظام، جمہوریت کو تسلیم کر کے گُناہ کے مرتکب ہو رہے ہیں؟
کیا ووٹ دینے والے بھی قران سے متصادم نظام کی قوت کا باعث ہیں اور ووٹ لینے والے بھی؟

اِس تھریڈ کا بانی ’’مرزا‘‘ نامی فسادی خود کینیڈا جیسے دارالکُفر میں رہتا ہے جہاں کُفریہ نظامِ حکومت اور سودی نِظامِ زر تمام شعبہائے حیات میں ناخن، پنجے گاڑے ہوئے ہے۔ وہاں بیٹھ کر مقدس ناموں اور اللہ رسول کا نام
پر سارا دِن بیہودہ قِسم کے فسادی تھریڈز سٹارٹ کر کے وہ کِس کا ’’حقِ نمک‘‘ ادا کرتا ہے؟

جِس مُلک کا سارا نطام سودی ہے وہاں سود کے لین دین میں ملوث ہوئے بغیر کیسے اِسلامی زندگی گُزارتا ہے؟

جِن احباب کو معلوم نہیں اُن کے لیئے عرض ہے کہ جمیعت عُلماء اِسلام کے امیر اور نامور مُلا فُضلے المعروف ڈیزل کے والد مُفتی محمود صوبہِ سرحد کے وزیرِ اعلی رہے اور قران ایسے دستور کے ہوتے ایک جہموری ایسے دستور کے ہوتے آئین سے وفاداری کا حلف اُٹھایا۔

اسلامی نظریاتی کونسل کا سربراہ اور عِلم کا کوہِ گراں مولوی شیرانی بھی جمہوری پارلیمان کا حصہ رہا، سپاہ صحابہ نامی دہشت گرد تنظیم کا ہر امیر ممبر پارلیمنٹ رہا یا اِسکی آرزو لیئے شکشت سے دوچار ہو کر دنیا سے رُٹھا روٹھا چلا گیا۔
لفظ امیرِ جمیعت عُلماء اسلام ہے یعنی عُلماء اِسلام کا ’’امیر‘‘۔
اِس تھریڈ کو دیکھ کر نجانے کیوں اپنا ہی ایک قول یاد آ رہا ہے کہ
مُنافقت کا کوئی رنگ نہیں ہوتا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ بسنتی ہوتی ہے۔


Koi faida nahi Qaiser Mirza Al-Canadi ko mukhatib kernay ka.

Haji sahib apna raag alaap ker nikal jatay hein aur doosray ke baat per kaan nai dhartay especially ager unko Canada ke shehriat ka hawala diya jai.

Aj tak unhon nay clear nahi kia keh wo Canada mein rehtay huay doosron ko Islami nizam kay nifaaz ka dars kyun dety phirtay hein.

Munafqat kay parda kay peechay boht sukoon mein zindagaani basr ker rahay hein dayar-e-socialist Canada mein. Waisay hein pakkay momin is leaye jab kabhi Canada kay social benefits say faida uthtay hongay tu 2 rakat namaz nafal astaghfaar perhtay hongay aur toba taib kertay hongay keh Mola maaf ker day, per ye kaafrion ka nizam hay he kuch aisay ke banday say khata ho jati hay!
 

sdmuashr

Senator (1k+ posts)
کیا جمہوریت سے اسلام غالب آسکتا ہے؟

مفتی نظام الدین شامزئی رحمہ اللہ
آج مجھے جو بات آپ سے عرض کرنی ہے وہ یہ کہ اب بھی اگر دنیا میں اللہ تبارک وتعالیٰ کا دین غالب ہوگاتووہ ووٹ کے ذریعے سے نہیں ہوسکتا۔۔۔۔کہ آپ سیاسی جماعت بنا کر مغربی جمہوریت کے ذریعے سے آپ اللہ کے دین کوبڑھانا چاہیں۔۔۔اللہ کے دین کو غالب کرنا چاہیں۔۔۔تو کبھی بھی دنیا میں اللہ تبارک و تعالیٰ کا دین ووٹ کے ذریعے سے۔۔۔مغربی جمہوریت کے ذریعے سے غالب نہیں ہوگا۔اس لیے کہ اس دنیا کے اندر اللہ کے دشمنوں کی اکژیت ہے۔۔۔۔فساق اورفجار کی اکثریت ہے۔۔۔اورجمہوریت جو ہے وہ بندوں کو گننے کا نام ہے،بندوں کو تولنے کا نام نہیں ہے۔اقبال نے کہا تھا کہ
جمہوریت ایک طرز حکومت ہے کہ جس میں

بندوں کو گنا کرتے ہیں تولا نہیں کرتے
وہاں بندوں کو گنا کرتے ہیں کہ کتنے سر ہیں۔۔۔لہٰذا مغربی جمہوریت کے ذریعے کبھی اسلام نہیں آسکتا ہے۔۔۔جیسا کہ پیشاب کے ذریعے کبھی وضو نہیں ہو سکتا اور جیسا کہ نجاست کے ذریعے سے کبھی طہارت اور پاکی حاصل نہیں کی جا سکتی۔اسی طرح سے لادینی اورمغربی جمہوریت کے ذریعے سے کبھی اسلام غالب نہیں آسکتا۔۔۔۔دنیا میں جب بھی اسلام غالب ہو گا تو اس کاواحد راستہ وہی ہے۔۔۔جو راستہ اللہ کے نبی نے اختیار کیا تھا۔۔۔۔اور وہ جہاد کا رستہ ہے کہ جس کے ذریعےسے اس دنیا میں اللہ تبارک و تعالیٰ کا دین غالب ہوگا۔
آج آپ نے سنا۔۔۔۔ہمارے ہاں پاکستان میں وزیراعظم نے اعلان کیا کہ شریعت بل کے ذریعے سے اسلام لائیں گے۔۔۔لیکن جو شریعت بل اسلام کے لیے پیش کیا تو اس کا حاصل کیا ہوا؟کل ہی کے اخبار میں آپ نے وزیر اعظم کا بیان پڑھا ہوگا۔۔۔اخبار کی شہہ سرخی تھی۔۔۔کہ ہم عورتوں کو پردہ نہیں کروائیں گے اور انہیں گھر سےباہر نکلنے سے نہیں روکیں گے۔اسی اخبار میں خبر ہے کہ پاکستان کے تین وزیر۔۔مشاہدحسین(وزیر اطلاعات)،خالدانور(وزیرقانو ن) اور صدیق کانجو(نائب وزیرخارجہ)۔۔یہ تینوں آدمی مغربی ممالک کے سفیروں کے سامنے پیش ہوئے۔۔۔انہیں بریفنگ دی اور انہیں بتلایا کہ’’بھائی تم خواہ مخواہ پریشان ہو رہے ہو۔۔۔ہم جو اسلام لائیں گے اُس اسلام میں کسی کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔۔۔ہم جو اسلام لائیں گے اس اسلام میں شراب پر پابندی نہیں ہو گی۔۔۔۔ہم جو اسلام لائیں گےاُس اسلام میں کسی کو سنگسار نہیں کیا جائے گازنا پر۔۔‘‘
یہ باتیں پریس کے اندر موجود ہیں کہ مغربی سفیروں کے سامنے انہوں نے کہا کہ’’ہم ماڈرن اسلام چاہتے ہیں۔۔۔آپ خواہ مخواہ پر یشان ہو رہے ہیں‘‘اصل بات کیا ہے؟قرآن مجید کا حکم ہے کہ
وَ قَرْنَ فِيْ بُيُوْتِكُنَّ وَ لَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِيَّةِ الْاُوْلٰى(سورۃ الاحزاب:۲۳)
قرآن مجید کا یہ بھی حکم ہے کہ عورتوں کو کہہ دیں
يُدْنِيْنَ عَلَيْهِنَّ مِنْ جَلَابِيْبِهِنَّ۠١ؕ ذٰلِكَ اَدْنٰۤى اَنْ يُّعْرَفْنَ فَلَا يُؤْذَيْنَ١ؕ(سورۃ الاحزاب:۵۹)

جس اسلام کے اندر پردہ نہیں ہوگا۔۔۔جس اسلام کے اندر شراب پر پابندی نہیں ہوگی۔۔۔جس اسلام کے اندر چور کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔۔۔۔جس اسلام کے اندر زانی کو سنگسار نہیں کیا جائے گا۔۔۔وہ اللہ تبارک و تعالیٰ کی طرف سے محمدﷺپر نازل کردہ اسلام نہیں ہے۔۔۔۔۔۔اللہ تعالیٰ نےمحمدﷺپر جو اسلام اتارا تھا۔۔۔اس میں عورت کو پردے کا حکم ہے۔۔۔اس میں تو زانی کو سنگسار کرنے کا حکم ہے۔۔۔۔اس اسلام کے اندر شراب کو حرام کیا گیا ہے۔۔۔اس اسلام کے اندر چور کے ہاتھ کاٹنے کا حکم ہے۔۔
اب یہ سب کچھ نہیں ہوگا تو معلوم نہیں وہ کون سا اسلام ہوگا جو وزیراعظم اس ملک میں نافذ کرے گا۔وہ کون سا اسلام ہوگا۔۔۔محمدﷺکا اسلام تو وہ نہیں ہے۔۔۔
حقیقت یہ ہے کہ یہ سیاسی پارٹیاں۔۔۔۔چاہے وہ مسلم لیگ ہو،چاہے پیپلز پارٹی ہو۔۔چاہے کوئی بھی ہو۔۔ہم لوگ ان سے خیر کی توقع نہیں رکھتے ہیں۔۔۔یہ آپس میں لڑتے جھگڑتے ہیں،اس کی مثال ایسی ہے جیسے دورنگ کے خنزیر ہوں اور دو آدمی اس بات پر لڑیں کہ نہیں وہ سفید خنزیر اچھا ہے اور دوسرا کہے نہیں وہ کالا خنزیر اچھا ہے۔تقسیم ہند سے پہلے برطانیہ میں دو سیاسی پارٹیاں تھیں،ایک کو لیبر پارٹی کہا جاتا تھا جب کہ دوسری کو ٹوری پارٹی کہتے تھے۔۔۔
۔مولانا ظفر علی خان صاحب،اس وقت کے بڑے صحافی اور شاعر تھے۔۔انہوں نے شعر کہا تھا کہ
توقع خیر کی رکھیو نہ لیبر سے نہ ٹوری سے

نکل سکتا نہیں آٹا کبھی چونے کی بوری سے
چونے کی بوری سے کبھی آٹا نہیں نکل سکتا۔مسلم لیگ اور پیپلزپارٹی سے کبھی اسلام نکلے گا؟وہ کفر ہوگا۔۔۔اسلام کبھی نہیں ہو سکتا۔حقیقت یہ ہے کہ یہ ہم لوگوں کی بیوقوفی ہے۔۔۔۔اسلام اگر آئے گا تو انقلاب کے ذریعے سے آئے گا۔۔۔
اسلام اگر آئے گا تو جہاد کے ذریعے سے آئے گا۔۔۔اور اس دنیا میں جہاں بھی اللہ تبارک و تعالیٰ کا دین غالب ہو گا تو وہ جہاد کے ذریعے سے ہوگا۔۔ووٹ کے ذریعے یا مغربی جمہوریت کےذریعے سے کبھی بھی اللہ تبارک و تعالیٰ کا دین دنیا میں غالب نہیں ہو سکتا نہ ہی اس کے ذریعے سے کبھی اسلام آسکتا ہے۔
ابھی’’شریعت بل‘‘کے نام سے جو دستاویزانہوں نے پیش کی ہے۔۔۔اس میں سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ شریعت کی تعریف ہی موجود
نہیں ہے۔شریعت کسے کہتے ہیں؟جواب آتا ہے کہ’’قرآن و سنت کا جس فرقے کے نزدیک جو مطلب ہے وہی شریعت ہے‘‘۔۔۔۔یہ شریعت ہے یا مذاق ہے؟جس فرقے کے نزدیک قرآن و سنت کی جو تشریح ہے کہتے ہیں وہی قرآن و سنت ہے۔۔۔قرآن و سنت تو ایک ہے،قرآن کہتے ہیں اللہ کی نازل کردہ کتاب کو۔۔۔۔اور سنت کہتے ہیں نبی کریمﷺکے قول اور فعل کو۔۔۔اس کا فرقے کے ساتھ کیا تعلق ہے کہ جو فرقہ جو مرضی تشریح کرے۔۔۔یہ دین کو متنازعہ بنانے والی بات ہے،فرقہ پرستی کو ہوا دینے والی بات ہے اور فرقہ پرستی کو رواج دینے والی بات ہے۔اس کا نتیجہ وہی نکلے گا جو ضیا الحق کے زکوۃ آرڈنینس کا تھا،اس نے شیعوں کو زکوۃ دینے سے مستثنی کیا۔۔۔جو مسلمان تھے۔۔۔اہل سنت و الجماعت۔۔۔ان میں جو فاسق و فاجر تھے اور زکوٰۃ نہیں دینا چاہتے تھے،وہ بنک میں اپنے آپ لکھوا دیتے کہ ہم شیعہ ہیں۔۔۔۔
اب یہاں یہ ہوگا کہ اگر کوئی آدمی مسلمان ہے۔۔۔مقدمہ عدالت میں پیش ہوا۔۔۔اس کو نظر آیا کہ حنفی مذہب میں یا شافعی یا مالکی مذہب میں میرے لیے سزا ہے اور شیعوں کے ہاں میرے لیے سزا نہیں ہے۔۔۔تو وہ کہہ دے گا کہ میں شیعہ ہوں،میرے نزدیک قرآن و سنت کی وہی تشریح معتبر ہے جو شیعوں کے ہاں ہے۔تو کیا کریں گےآپ؟قرآن و سنت کو مذاق بنانے والی بات ہے،قرآن و سنت کو مذاق بنایا جا رہا ہے۔
دوسری بات یہ کہ اس آرڈنینس کے اندر یہ لکھا ہے کہ وزیر اعظم جوآرڈر اسلام اورشریعت کے حوالے سے جاری کرے گا۔۔جو بھی اسے نہیں مانے گا وہ سزا کا مستحق ہوگا،سرکاری ملازم ہوا تو برطرف کیا جائے گا۔اللہ تبارک و تعالیٰ کا یہ مقام ہے اور اللہ کے رسول ﷺکا یہ مقام ہے کہ وہ جو حکم کریں بلا چون وچرا تسلیم کیا جائے گالیکن ان کے علاوہ جتنے لوگ ہیں۔۔۔۔ان کے حوالے سے قاعدہ اور قانون قرآن نے یہ بیان کیا ہے کہ اگر ان کا حکم اور ان کی بات قرآن وسنت کے مطابق ہو تو ہم مانیں گے اور اگر قرآن و سنت کے مطابق نہ ہو تو ہم نہیں مانیں گے۔
کل ایک نشست میں لوگ برملا کہہ رہے تھے کہ اس بل کے پاس ہونے سے تو وزیراعظم مجتہد مطلق بن جائے گا۔میں نے کہا کہ مجتہد مطلق نہیں وہ’’قادر مطلق‘‘بن جائے گا،پھر ظاہر ہے قرآن و سنت کی تشریح پاکستان کی کابینہ کرے گی۔۔۔جیسے بھٹو کے دور میں قومی اتحاد بنا تھا تو پیپلزپارٹی والے اس وقت نعرے لگاتے تھے کہ ’’نو ستارے بلے بلے۔۔۔آدھے کنجر،آدھے دلے‘‘وہ تو غلط تھا لیکن یہاں پر جو کابینہ ہے وہ واقعتاً آدھے کنجر،آدھے دلے ہیں۔تو یہ قرآن و سنت کی تشریح کریں گے؟یا قرآن وسنت کی تشریح یہ پارلیمنٹ،سینٹ اور قومی اسمبلی سے کرائیں گے۔قومی اسمبلی اور سینٹ کی حالت یہ ہےکہ آپ نے علامہ اقبال کا نام سنا ہو گا۔۔۔اس کا بیٹا جاوید اقبال ہے۔۔۔جو پہلے چیف جسٹس تھا لاہور ہائی کورٹ کا۔۔۔اور اب سینیٹر ہے مسلم لیگ کا،اس کا بیان چھپا نوائے وقت اخبار میں اور اس پر اداریہ بھی لکھا گیا کہ

جب پارلیمنٹ کا اجلاس ہوتا ہے تو اسلام آباد میں شراب مہنگی ہو جاتی ہے۔کیا مطلب؟مطب یہ کہ یہی اسمبلی کے ممبران۔۔۔سب شرابی ہیں۔یہ لوگ اسلام کی تشریح کریں گے؟اور یہ لوگ قرآن و سنت کی تشریح کریں گے؟

تیسرے نمبر پر یہ ہے کہ عدالتیں تشریح کریں گی،عدالتوں کے اندر جو جج بٹھائے ہوئے ہیں۔۔۔اب اگر میں کچھ کہوں گا تو توہین عدالت ہوگی۔۔۔وہ بے چارے کس حیثیت کے لوگ ہیں۔۔۔لہذا شریعت بل کا سارا چکر ویسے ہی ہے جیسے نوازشریف نے کالا باغ ڈیم کے مسئلہ کو سر پر اُٹھا کر اسےمتنازعہ بنا دیا۔۔۔اسی طریقے سے اب اسلام کو متنازعہ بنانا چاہتے ہیں۔حقیقت یہ ہے کہ میرے بھائیوں!کہ اس دنیا میں جہاں بھی اسلام آئے گا۔۔۔۔اسلام غالب ہوگا۔۔۔وہ جہاد کے ذریعے سے ہو گا،اس کے علاوہ اور کوئی ذریعہ نہیں ہے۔۔
میں جو آخری بات عرض کرنا چاہتا ہوں کہ حالات کو دیکھ دیکھ کر الحمد للہ اب پاکستانی ملت میں بیداری پیدا ہو رہی ہے۔۔۔خصوصاً نوجوان طبقے میں اللہ تعالیٰ نے ایک بیداری پیدا کی ہے۔۔۔۔ان کے ذہنوں میں انقلاب کا جذبہ پیدا ہوا اوروہ یہ سوچنے لگے کہ افغانستان میں اگردین دار نوجوان اور دینی مدارس کے طلبہ اٹھ کر انقلاب لا سکتے ہیں تو پاکستان میں ایسا کیوں نہیں ہو سکتا؟وہاں پر اگر دینی مدارس کے لوگ حکومت چلا سکتے ہیں۔۔۔امن و امان۔۔۔۔امریکہ سے،برطانیہ سے،جرمنی سے،جاپان سے۔۔۔سب سے بہتر ہے وہاں۔۔۔تو اس سے لوگوں کے اندر ایک جذبہ پیدا ہوا ہے۔افغانستان میں جب انقلاب نہیں آیا تھا تو پاکستان میں کسی پر ظلم ہوتا تو وہ کہتا کہ’’یہاں خمینی آنا چاہیےجوسب کو ختم کر دے‘‘یہ وہ مجبوراً اس لیے کہتے تھے کہ کوئی اور مثال سامنے موجود نہ تھی۔اب الحمد اللہ ایک مثال سامنے موجود ہے۔۔۔۔اب جس کسی پر بھی ظلم ہوتا ہے وہ کہتا ہے’’یہاں طالبان آنے چاہیے‘‘لیکن بھائی بات یہ ہے کہ افغانستان کے اندر طالبان کی حکومت آئی اور اسلامی شریعت آئی۔۔۔۔کب آئی۔۔۔۔جب سولہ لاکھ انسان شہید ہوئے۔۔۔۔۔دس لاکھ آدمی معذور ہوئے۔۔۔۔کسی کا ہاتھ نہیں،کسی کی آنکھ نہیں،کسی کا کان نہیں،کسی کی ٹانگ نہیں۔۔۔اس کے بعد اللہ تبارک و تعالیٰ نے یہ انعام کیا یہ احسان کیا کہ افغانستان کو اسلامی حکومت ملی۔۔۔۔۔
علماء اور دینی مدارس کے طلبا کی حکومت ملی اور اسلامی نظام ملا۔یہ اللہ تبارک و تعالیٰ کا انعام ہے،احسان ہے۔۔۔۔اللہ تعالیٰ مفت میں کسی کو نہیں دیتے۔جب تک کہ قربانیاں نہ ہوں۔تو پاکستان میں لوگ یہ تو تمنا کرتے ہیں کہ طالبان کی حکومت ہو یا طالبان جیسی حکومت ہو لیکن اس کے لیے جس قربانی کی ضرورت ہے اس قربانی کے لیے تیار نہیں ہیں۔یہ چاہتے ہیں کہ رات کو ہم سوئیں اور صبح جب ہم اٹھیں تو طالبان کی حکومت ہو،ایسا تو نہیں ہوتا۔۔۔۔اللہ تبارک و تعالیٰ کی یہ سنت اور طریقہ نہیں ہے۔۔۔۔اللہ تبارک و تعالیٰ تو آزماتے ہیں اور آزمائش پر پورا اترنے کے بعد پھر اللہ تبارک و تعالیٰ ہدایت کے انعامات کے دروازے کھو لتے ہیں۔



Mufti Nizamuddin Shamzai (ra) was assassinated in 2004

Assalam o Alaikum,

:jazak:
:jazak:
:jazak:
 

BuTurabi

Chief Minister (5k+ posts)
سوتے کو تو جگایا جا سکتا ہے، سونے کا ڈرامہ کرنے والے کو جگانا مشکل ہے. سوتے مغز کے لئے یہ ویڈیو حاضر ہے، ڈرامےبازوں کا علاج میرے پاس نہیں ہے

اِس معاملے میں میں ڈاکٹر صاحب کے نُکتہِ نظر کو سمھتا ہوں کہ اُنکے ذہن میں خلافت کا جو خا
کہ تھا وہ اپنے تئیں اِسکے نفاذ کیلئے کوشاں رہے اور میں اُن کے خیالات سے خوب آگاہ ہوں اور آپکو معلوم ہونا چاہیئے کہ تکفیریری گروہ اخوانی طرزِ اِسلام کو بھی بدعت سمجھتے ہیں جِسکی ایک شکل جماعتِ اِسلامی و تنظیمِ اسلامی ہے۔
 
Last edited:

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم


اِس معاملے میں میں ڈاکٹر صاحب کے نُکتہِ نظر کو سمھتا ہوں ہوں کہ اُنکے ذہن میں خلافت کا جو خا
کہ تھا وہ اپنے تئیں اِسکے نفاذ کیلئے کوشاں رہے اور میں اُن کے خیالات سے خوب آگاہ ہوں اور آپکو معلوم ہونا چاہیئے کہ تکفیریری گروہ اخوانی طرزِ اِسلام کو بھی بدعت سمجھتے ہیں جِسکی ایک شکل جماعتِ اِسلامی و تنظیمِ اسلامی ہے۔
آگاہی تو آپ کو خوب ہے، ساتھ کس کے ہیں. یا آپ دونوں کو بدعتی سجھتے ہیں اور کسی تیسرے فلسفے پر عمل پیرا ہیں
 

jahanzaibi

Senator (1k+ posts)
apki do batoon ka may pehlay jawab dinna chahoon ga.

1-Khalifa kaisa choona jay ga.
Quick answer hay vote kay zarya aur sirif muslim hi vote kareen gay aacha aur boray donno.. jaisay hoota hay likin selection kay baad bayat ki jay gi behtar hay saab kareen kion kay ya her male female ka haq hay likin qabillay kay sardar bhi kar saktay hain puray qabilly ko represent kar kay.

2-Ya baat bilkul galat hay kay app khud ko nahi nominate kar saktay kisi munsab kay lia. hazarat yusuf (as) nay apnay lia khazanay ka inchage ki post select ki thi
asal may thora sa musla hay kion kay aik hadees hay jis may manna hay likin uskoo samajha aisay gaya hay ullema nay kay jo kisi lalach kay lia appnay aap koi nomicate karay ga wo ghunagar hay... aur uska pata chal jay ga juldhi uski hakatoon say...

to khud khalifa apnay app ko bhi peech kar sakta hay aur mashray kay loog bhi select kar saktay hain.. jaisay qazi wagerah.

muslim mashray may khilafat hi hooni chahia .. abb wohi baat 3 darja hain iman kay.. dil may burra janna,zaban say kehna aur haat say rookna..


اِس تھریڈ کے بانی "مِرزے" نے جمہوریت کے انکار کیساتھ ہی اپنے رہائشی مُلک کا
کینیڈین جھنڈا بھی عملاً اُکھاڑ پھینکا ہے یہ ترقی ہے یا پچھتاوا، اِنکارِ حقیقت ہے یا اعترافِ حماقت ۔ ۔ ۔ ۔ آشکارا ہے :mash:!! ۔
کنیڈا میں بیٹھ کر کُفر و ایمان کے فتووں کا تقسیم کار فِرقہ پرست اچانک چھلانگ مار کر قران کو جمہوریت سے ٹکرانے کے درپے ہے اللہ رحم فرمائے۔

چند سوالات اور ضمنی حقائق جِنکا جواب کاپی پیسٹ اور یو ٹیوب کی ویڈیوز کی بجائے مُتحرک اُنگلیوں اور بیدار مغز سے دیا جائے۔ شُکریہ!ِ۔

جمہوریت سے مُختلف کوئی بھی نِظام جو بھی اِن مُلاؤں کے ذہن میں ہے اُس میں حاکم کا چُناؤ کیسے ہوگا؟
طالبان کیطرح بندوق کے زور پر؟
سعودی بادشاہوں کی طرح نسل در نسل انتقالِ اِقتدار؟
رائے دہی کا حق کِسے ہوگا؟
ریاست کے ہر باشندے کو یا صِرف مسلمانوں کو؟
کیا صرف نیک اور پرہیزگار ہی اپنے حاکم کا انتخاب کریں گے یا گُناہگاروں کی بھی سُنی جائیگی؟
اگر صرف پرہیزگار ہی حاکم کا فیصلہ کریں گے تو اُن کی پرہیزگاری و نیک نامی کا تعین کون کرے گا؟
کیونکہ عملوں کا دارومدار نیت پر ہوتا ہے لِہٰذا نیتوں کا حال معلوم کرنے کا کیا طریقہ ہوگا؟
بیعت لینے کیلیئے کون خود کو پیش کریگا؟ کیا ایسا کرنے سے وہ خود بخود نا اہل نہیں ہو جائیگا کیونکہ جاہ طلب امیر امومنین نہیں ہو سکتا، ہمیں آج تک مُلے یہی بتاتے رہے۔
مولوی مفتی محمود، مولوی سمیع الحق، مولوی فضل الرحمن، مولوی لُدھیانوی، اعظم طارق، حق نواز جھنگوی، ایثار القاسمی، شیخ حاکم، مُلا منظور چنیوٹی، ضیاء الرحمین فاروقی، سید منور حسن، شاہ احمد نورانی، طاہرالقادری، مولوی عبالغفور حیدری، مُلا شیرانی سمیت مولیوں کی ایک فہرست ہے جِن کے نام لِکھتے لِکھتے صفحات سیاہ ہو جائیں گے۔ اِن کے بارے بتایا جائے کہ یہ کِس سلوک اور خطاب کے مستحق ہیں کیونکہ یہ سب قران سے مُتصادم اِس جمہوری نطام میں نہ صرف کِسی نہ کِسی شکل میں شریک رہے بلکہ اللہ رسول کا نام لے کر اِس کُفریہ جمہوری نظام کی حفاظت و تقویت کے حلف اُٹھائے۔ وزارتوں سے لیکر وزارتِ عُلیا تک اِس قران مخالف نظام میں شیر و شکر ہوئے، شریک رہے۔
کیا وہ تمام مُسلم ممالک جہاں جہموریت ہے وہاں رہنے والے مُسلم قران مخالف نظام، جمہوریت کو تسلیم کر کے گُناہ کے مرتکب ہو رہے ہیں؟
کیا ووٹ دینے والے بھی قران سے متصادم نظام کی قوت کا باعث ہیں اور ووٹ لینے والے بھی؟

اِس تھریڈ کا بانی ’’مرزا‘‘ نامی فسادی خود کینیڈا جیسے دارالکُفر میں رہتا ہے جہاں کُفریہ نظامِ حکومت اور سودی نِظامِ زر تمام شعبہائے حیات میں ناخن، پنجے
،دانت گاڑے ہوئے ہے۔ وہاں بیٹھ کر مقدس ناموں اور اللہ رسول کا نام پر سارا دِن بیہودہ قِسم کے فسادی تھریڈز سٹارٹ کر کے وہ کِس کا ’’حقِ نمک‘‘ ادا کرتا ہے؟
جِس مُلک کا سارا نطام سودی ہے وہاں سود کے لین دین میں ملوث ہوئے بغیر کیسے اِسلامی زندگی گُزارتا ہے؟

جِن احباب کو معلوم نہیں اُن کے لیئے عرض ہے کہ جمیعت عُلماء اِسلام کے امیر اور نامور مُلا فُضلے المعروف ڈیزل کے والد مُفتی محمود صوبہِ سرحد کے وزیرِ اعلی رہے اور قران ایسے دستور کے ہوتے ایک جہموری آئین سے وفاداری کا حلف اُٹھایا۔

اسلامی نظریاتی کونسل کا سربراہ اور عِلم کا کوہِ گراں مولوی شیرانی بھی جمہوری پارلیمان کا حصہ رہا، سپاہ صحابہ نامی دہشت گرد تنظیم کا ہر امیر ممبر پارلیمنٹ رہا یا اِسکی آرزو لیئے شکشت سے دوچار ہو کر دنیا سے رُٹھا روٹھا چلا گیا۔
لفظ "امیرِ جمیعت عُلماء اسلام" ہے یعنی عُلماء اِسلام کا ’’امیر‘‘۔
اِس تھریڈ کو دیکھ کر نجانے کیوں اپنا ہی ایک قول یاد آ رہا ہے کہ مُنافقت کا کوئی رنگ نہیں ہوتا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ بسنتی
ہوتی ہے۔
 

MuslimPak

MPA (400+ posts)
Taliban ki tarah Bandooq k zaur per.


اِس تھریڈ کے بانی "مِرزے" نے جمہوریت کے انکار کیساتھ ہی اپنے رہائشی مُلک کا
کینیڈین جھنڈا بھی عملاً اُکھاڑ پھینکا ہے یہ ترقی ہے یا پچھتاوا، اِنکارِ حقیقت ہے یا اعترافِ حماقت ۔ ۔ ۔ ۔ آشکارا ہے :mash:!! ۔
کنیڈا میں بیٹھ کر کُفر و ایمان کے فتووں کا تقسیم کار فِرقہ پرست اچانک چھلانگ مار کر قران کو جمہوریت سے ٹکرانے کے درپے ہے اللہ رحم فرمائے۔

چند سوالات اور ضمنی حقائق جِنکا جواب کاپی پیسٹ اور یو ٹیوب کی ویڈیوز کی بجائے مُتحرک اُنگلیوں اور بیدار مغز سے دیا جائے۔ شُکریہ!ِ۔

جمہوریت سے مُختلف کوئی بھی نِظام جو بھی اِن مُلاؤں کے ذہن میں ہے اُس میں حاکم کا چُناؤ کیسے ہوگا؟
طالبان کیطرح بندوق کے زور پر؟
سعودی بادشاہوں کی طرح نسل در نسل انتقالِ اِقتدار؟
رائے دہی کا حق کِسے ہوگا؟
ریاست کے ہر باشندے کو یا صِرف مسلمانوں کو؟
کیا صرف نیک اور پرہیزگار ہی اپنے حاکم کا انتخاب کریں گے یا گُناہگاروں کی بھی سُنی جائیگی؟
اگر صرف پرہیزگار ہی حاکم کا فیصلہ کریں گے تو اُن کی پرہیزگاری و نیک نامی کا تعین کون کرے گا؟
کیونکہ عملوں کا دارومدار نیت پر ہوتا ہے لِہٰذا نیتوں کا حال معلوم کرنے کا کیا طریقہ ہوگا؟
بیعت لینے کیلیئے کون خود کو پیش کریگا؟ کیا ایسا کرنے سے وہ خود بخود نا اہل نہیں ہو جائیگا کیونکہ جاہ طلب امیر امومنین نہیں ہو سکتا، ہمیں آج تک مُلے یہی بتاتے رہے۔
مولوی مفتی محمود، مولوی سمیع الحق، مولوی فضل الرحمن، مولوی لُدھیانوی، اعظم طارق، حق نواز جھنگوی، ایثار القاسمی، شیخ حاکم، مُلا منظور چنیوٹی، ضیاء الرحمین فاروقی، سید منور حسن، شاہ احمد نورانی، طاہرالقادری، مولوی عبالغفور حیدری، مُلا شیرانی سمیت مولیوں کی ایک فہرست ہے جِن کے نام لِکھتے لِکھتے صفحات سیاہ ہو جائیں گے۔ اِن کے بارے بتایا جائے کہ یہ کِس سلوک اور خطاب کے مستحق ہیں کیونکہ یہ سب قران سے مُتصادم اِس جمہوری نطام میں نہ صرف کِسی نہ کِسی شکل میں شریک رہے بلکہ اللہ رسول کا نام لے کر اِس کُفریہ جمہوری نظام کی حفاظت و تقویت کے حلف اُٹھائے۔ وزارتوں سے لیکر وزارتِ عُلیا تک اِس قران مخالف نظام میں شیر و شکر ہوئے، شریک رہے۔
کیا وہ تمام مُسلم ممالک جہاں جہموریت ہے وہاں رہنے والے مُسلم قران مخالف نظام، جمہوریت کو تسلیم کر کے گُناہ کے مرتکب ہو رہے ہیں؟
کیا ووٹ دینے والے بھی قران سے متصادم نظام کی قوت کا باعث ہیں اور ووٹ لینے والے بھی؟

اِس تھریڈ کا بانی مرزا نامی فسادی خود کینیڈا جیسے دارالکُفر میں رہتا ہے جہاں کُفریہ نظامِ حکومت اور سودی نِظامِ زر تمام شعبہائے حیات میں ناخن، پنجے
، دانت گاڑے ہوئے ہے۔ وہاں بیٹھ کر مقدس ناموں اور اللہ رسول کا نام پر سارا دِن بیہودہ قِسم کے فسادی تھریڈز سٹارٹ کر کے وہ کِس کا حقِ نمک ادا کرتا ہے؟
جِس مُلک کا سارا نطام سودی ہے وہاں سود کے لین دین میں ملوث ہوئے بغیر کیسے اِسلامی زندگی گُزارتا ہے؟

جِن احباب کو معلوم نہیں اُن کے لیئے عرض ہے کہ جمیعت عُلماء اِسلام کے امیر اور نامور مُلا فُضلے المعروف ڈیزل کے والد مُفتی محمود صوبہِ سرحد کے وزیرِ اعلی رہے اور قران ایسے دستور کے ہوتے ایک جہموری آئین سے وفاداری کا حلف اُٹھایا۔

اسلامی نظریاتی کونسل کا سربراہ اور عِلم کا کوہِ گراں مولوی شیرانی بھی جمہوری پارلیمان کا حصہ رہا، سپاہ صحابہ نامی دہشت گرد تنظیم کا ہر امیر ممبر پارلیمنٹ رہا یا اِسکی آرزو لیئے شکشت سے دوچار ہو کر دنیا سے رُٹھا روٹھا چلا گیا۔
لفظ "امیرِ جمیعت عُلماء اسلام" ہے یعنی عُلماء اِسلام کا امیر۔
اِس تھریڈ کو دیکھ کر نجانے کیوں اپنا ہی ایک قول یاد آ رہا ہے کہ مُنافقت کا کوئی رنگ نہیں ہوتا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ بسنتی
ہوتی ہے۔
 

BuTurabi

Chief Minister (5k+ posts)
Koi faida nahi Qaiser Mirza Al-Canadi ko mukhatib kernay ka.

Haji sahib apna raag alaap ker nikal jatay hein aur doosray ke baat per kaan nai dhartay especially ager unko Canada ke shehriat ka hawala diya jai.

Aj tak unhon nay clear nahi kia keh wo Canada mein rehtay huay doosron ko Islami nizam kay nifaaz ka dars kyun dety phirtay hein.

Munafqat kay parda kay peechay boht sukoon mein zindagaani basr ker rahay hein dayar-e-socialist Canada mein. Waisay hein pakkay momin is leaye jab kabhi Canada kay social benefits say faida uthtay hongay tu 2 rakat namaz nafal astaghfaar perhtay hongay aur toba taib kertay hongay keh Mola maaf ker day, per ye kaafrion ka nizam hay he kuch aisay ke banday say khata ho jati hay!

آپکی اُلجھن کا جواب میری پوسٹ کی آخری سطر میں عرض ہے۔
اِسکے راگ راگنیوں کا اُپائے ہوتا رہتا ہے لِہٰذا متفرق نکتہ نظر کا اِظہار ہوتا رہنا چاہیئے۔
جِس مفاد پرست رویے کی طرف آپ نے اشارہ کیا ہے اِسے زبانِ عام میں ’’ھذا مِن فضِل ربی‘‘ کہتے ہیں۔

 
Last edited:

Desi_Action

Banned
سوال یہ ہے کہ مرزا نے جمہوریت اور اسلام کا جو ٹکراو دکھلایا ہے، اصل میں دوسرے مولوی بھی ایسا ہی سمجھتے ہیں؟
اور جواب یہ ہے کہ اصلاْ بات کچھ ایسی ہی ہے، بادشاہوں یا خلیفہ یا کوئی بھی نام دے لیں، موروثی نظام شاہی کو کوئی بھی دور لے لیں، اموی،عباسی،عثمانی ترک، ایرانی صفوی یا ہندوستانی مغل یہ سب ریاستیں یا سلطنتیں بادشاہوں اور مولویوں کے کٹھ جوڑ سے چلیں۔ اور انہیں کے دور میں اسلام بھی پھیلا۔
جمہوریت کا مغربی نظام یورپی نوآبادیاتی طاقتوں نے اپنے مقبوضہ علاقوں جو کبھی عثمانی ترکوں، یا مغلوں کے زیر حکومت تھے میں انیسویں صدی میں متعارف کروایا۔ ۱۸۵۷ میں مغل حکومت کا دور ختم ہوا اور ۱۸۸۵ میں کانگریس اور ۱۹۰۶ میں مسلم لیگ بنوائی گیئں۔ اور چل میرے گھوڑے ، دوڑے چل۔ دورسلطانی ختم، دور جمہوری شروع۔
اسی جمہوری نظام کی برکات تھیں کہ کم آبادی والے مسلمانوں کو یاد آیا کہ ہم تو ہندووں سے افضل ہیں اور ہمیں دنیا پر خلیفہ بنا کر بھیجا گیا ہے، تو کم آبادی والوں نے علیحدہ ریاست کا مطالبہ مذہب کے نام پر کر دیا۔ ملا حضرات سوائے جمیت علما ہند کے جمہوری نظام کو سرے کے مانتے ہی نا تھے، تو پاکستان کو کیسے مانتے؟
اب جمہوری نظام میں تو ذمی بھی مومن کے برابر ہے تو مذہب کیونکر بدلے، جب تلک اسکو احساس نا دلوا دو کہ بھیا تم ہم سے گھٹیا اور ادنی ہو۔ تو سیدھی سی بات ہے جمہوری نظام ان احباب کی نظروں میں تو بہت کھٹکتا ہے جو اسلام کا اولوعزم اور پرچم پوری دنیا پر لہرانا چاہتے ہیں۔ اور قتال اور تیغ کے سہارے فتح یاب ہواچاہتے تھے۔ ڈرون لعنتی نے سارے منصوبے ڈیر کر دے۔
 

BuTurabi

Chief Minister (5k+ posts)
apki do batoon ka may pehlay jawab dinna chahoon ga.

1-Khalifa kaisa choona jay ga.
Quick answer hay vote kay zarya aur [HI]sirif muslim hi vote kareen gay aacha aur boray donno[/HI].. jaisay hoota hay [HI]likin selection kay baad bayat ki jay gi[/HI] behtar hay saab kareen kion kay ya her male female ka haq hay likin [HI]qabillay kay sardar[/HI] bhi kar saktay hain puray qabilly ko represent kar kay.

2-Ya baat bilkul galat hay kay app khud ko nahi nominate kar saktay kisi munsab kay lia. hazarat yusuf (as) nay apnay lia khazanay ka inchage ki post select ki thi
asal may thora sa musla hay kion kay aik hadees hay jis may manna hay likin uskoo samajha aisay gaya hay ullema nay kay jo kisi lalach kay lia appnay aap koi nomicate karay ga wo ghunagar hay... aur uska pata chal jay ga juldhi uski hakatoon say...

to khud khalifa apnay app ko bhi peech kar sakta hay aur mashray kay loog bhi select kar saktay hain.. jaisay qazi wagerah.

muslim mashray may khilafat hi hooni chahia .. abb wohi baat 3 darja hain iman kay.. dil may burra janna,zaban say kehna aur haat say rookna..

آپ جو لِکھتے ہیں اُسے پڑھتے بھی ہیں ;)۔
اور یہ پوسٹ آپ نے سن دو ہزار بارہ عیسوی میں اِسی کُرہِ ارض پر بیٹھ کر کی ہے؟ کہیں عالمِ برزخ سے تو نہیں کی نا؟
 
Last edited:

BoneBasher

Minister (2k+ posts)


جِسکا انجام
خلیفہ کا کُفار کی ایجاد کردہ سکوٹر پر بیٹھ کر سلطنت سے فرار ہوگا۔


:)​

bechara kya karta agar ijad-e-kuffar par beth kar farar na hota, apni khotiyoon ke saath jo kaam kiye the dar tha wo kaheen bala leni ki gharz se usko amerikiyoon ke paas na le jae:lol::lol::lol:
 

usmankhan

Politcal Worker (100+ posts)
The Real thing is POLITICS.
When there is good politics in Khilafat we have the "FOUR CALIPH's"
When there is bad politics in Khilafat we have "Yazeed's and Karbala's"
When we have good politics in Dictatorship/Imperialism we have the "Tipu Sultan's and Mahmood Ghaznavi"
When we have bad politics in Dictatorship/Imperialism we have "The Mughals and Shah Iran"
AND
When we have good politics in Democracy we have "Turkey and Malaysia"
When we have bad politics in Democracy we have " Pakistan and Bangladesh"

Politics is the basis of Human nature. We have it in our families , institutions, in our sports teams. The only thing that matters is purity of heart and intentions.
 

M javed

Banned
سود کے علاوہ باقی کو اجماع-اے-امت کھا جا سکتا ہے جو کہ اسلامی قانون کا آخری ماخذ بھی ہے.


اس لیے کہ یہ آج کے دور کی ضرورت ہے.

اس کو آپ شوریٰ بینھم کے مترادف کہ سکتے ہیں.

اس کی مثال نبی-اے-اکرم کی اعلان رسالت سے پہلے کا واقعہ ہے. جس میں حجر-اے - اسود کی تنصیب کے مسئلے کو آپ (ص) نے ہر قبیلہ کے سردار کو کپڑے کے کونوں سے پکڑ کر حل کیا.اور اس واقعہ کو تاریخ میں 'حلف.ل.فضول' کے نام سے یاد کیا جاتا ہے.


غور سے دیکھا جاۓ تو صدارتی نظام-ے.حکومت اسلام کے زیادہ قریب نظر آتا ہے.جس میں صدر کو براہ-ے.راست ووٹ کے ذریه چنا جاتا ہے.

لیکن اسلام اجتہاد اور اجماے امت کے طریقوں سے منع نہیں کرتا بلکہ ان
طریقوں کو این اسلام کہتا ہے.

شرط صرف یہ ہے کہ نئی چیز یا تبدیلی اسلام کے بنیادی ماخذوں یعنی
قران اور حدیث سے متصادم نہیں ہونی چاہے.

زیادہ ضروری بات یہ ہے. کہ ہر نتھو فتو کو پارلیمنٹ کا ممبر نہیں ہونا چاہے اس کے لیے اہلیت اور کردار کے معیار طے ہونے چاہے.

یہ مسلہ متناسب نمایندگی کے اصول پر حل ہو سکتا ہے.

میرے خیال میں سود کی بنیادی خرابی یہ ہے. کہ یہ ایسے عمل کو جنم دیتا ہے. جس میں پیسے کو ایک پیداواری عنصر کے طور پر استمال نہیں کیا جاتا بلکہ خود کو خود سے پیدا کرنے کے لیے استمال کیا جاتا ہے. جس سے نئی خدمات، نئی اشیا اور فلاح-اے-عامہ کے مواقے پیدا نہیں ہوتے.بلکہ معاشرے کا ایک طبقہ اپنے ہی اندر ایک محروم طبقے کا استحصال کرتا ہے.جس کو ایک فلاح-ے-عامہ کی بجاے ایک ظلم.اے.عامہ کھا جا سکتا ہے. جبکہ مںافے کا تصور نیے کاروبار،ملازمتوں،نئی خدمات اور مزید اشیا کی پیداوار کی طرف لے جاتا ہے. جو کے افراد کو شخصی غلامی سے آزاد کرتا ہے.اور معاشرے میں خوشحالی اور ترقی کو جنم دیتا ہے.

اس میں خالق کی یہی حکمت غالب نظر آتی ہے.
 
Last edited:

desicad

Chief Minister (5k+ posts)
Koi faida nahi Qaiser Mirza Al-Canadi ko mukhatib kernay ka.

Haji sahib apna raag alaap ker nikal jatay hein aur doosray ke baat per kaan nai dhartay especially ager unko Canada ke shehriat ka hawala diya jai.

Aj tak unhon nay clear nahi kia keh wo Canada mein rehtay huay doosron ko Islami nizam kay nifaaz ka dars kyun dety phirtay hein.

Munafqat kay parda kay peechay boht sukoon mein zindagaani basr ker rahay hein dayar-e-socialist Canada mein. Waisay hein pakkay momin is leaye jab kabhi Canada kay social benefits say faida uthtay hongay tu 2 rakat namaz nafal astaghfaar perhtay hongay aur toba taib kertay hongay keh Mola maaf ker day, per ye kaafrion ka nizam hay he kuch aisay ke banday say khata ho jati hay!
you are right....this mulla qaiser mirza starts a thread and then disappears to collect his social benefits from the kaafir democratic govt.......giving others the opportunity to bang there heads on khilafat,,,,,,,,,
 

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)
Koi faida nahi Qaiser Mirza Al-Canadi ko mukhatib kernay ka.

Haji sahib apna raag alaap ker nikal jatay hein aur doosray ke baat per kaan nai dhartay especially ager unko Canada ke shehriat ka hawala diya jai.

Aj tak unhon nay clear nahi kia keh wo Canada mein rehtay huay doosron ko Islami nizam kay nifaaz ka dars kyun dety phirtay hein.

Munafqat kay parda kay peechay boht sukoon mein zindagaani basr ker rahay hein dayar-e-socialist Canada mein. Waisay hein pakkay momin is leaye jab kabhi Canada kay social benefits say faida uthtay hongay tu 2 rakat namaz nafal astaghfaar perhtay hongay aur toba taib kertay hongay keh Mola maaf ker day, per ye kaafrion ka nizam hay he kuch aisay ke banday say khata ho jati hay!


حسن ظن کا شکریہ

 

frenes

Chief Minister (5k+ posts)
Gustakhi Muaaf.
kiya hi acha hota agr ap hamari maloomat k ley apny ilam ka daera wase krty ar lagy hath un ko b thora sa lataar dety jin k sir ar jisam pr sirf libas hi SIYAH nahi un k dil ar katrut b siyah hain, abhi tu apny ajdad k pichly pr peet peet laho nikal rhy hain tu baki manda k bary kasy Emaan o Kufar ki fasil khari kr skty hain.? Agerchy k hisab ka din door nahi ar mera Rab jo k Allah rabul izat ar wahid mushkil kusha ar hajat rawa hai sub sach ar jhot ayaan kr dey ga. Umeed hai yeh adnaa c tahrir ap k wasee ar tilsmati ilam main sirf itna hi izafa kr sky gi jitna samundar main aik qatra pani. chalo isee bhnay BSANTEE ka aik rang jo ap bhol gey they yaad a giya jo k SIYAH hai.
Hamari gustakhee muaaf krna hi ap ki rehnumaee hai.

اِس تھریڈ کے بانی "مِرزے" نے جمہوریت کے انکار کیساتھ ہی اپنے رہائشی مُلک کا
کنیڈین جھنڈا بھی عملاً اُکھاڑ پھینکا ہے یہ ترقی ہے یا پچھتاوا، اِنکارِ حقیقت ہے یا اعترافِ حماقت ۔ ۔ ۔ ۔ آشکارا ہے :mash:!! ۔
کنیڈا میں بیٹھ کر کُفر و ایمان کے فتووں کا تقسیم کار فِرقہ پرست اچانک چھلانگ مار کر قران کو جمہوریت سے ٹکرانے کے درپے ہے اللہ رحم فرمائے۔

چند سوالات اور ضمنی حقائق جِنکا جواب کاپی پیسٹ اور یو ٹیوب کی ویڈیوز کی بجائے مُتحرک اُنگلیوں اور بیدار مغز سے دیا جائے۔ شُکریہ!ِ۔

جمہوریت سے مُختلف کوئی بھی نِظام جو بھی اِن مُلاؤں کے ذہن میں ہے اُس میں حاکم کا چُناؤ کیسے ہوگا؟
طالبان کیطرح بندوق کے زور پر؟
سعودی بادشاہوں کی طرح نسل در نسل انتقالِ اِقتدار؟
رائے دہی کا حق کِسے ہوگا؟
ریاست کے ہر باشندے کو یا صِرف مسلمانوں کو؟
کیا صرف نیک اور پرہیزگار ہی اپنے حاکم کا انتخاب کریں گے یا گُناہگاروں کی بھی سُنی جائیگی؟
اگر صرف پرہیزگار ہی حاکم کا فیصلہ کریں گے تو اُن کی پرہیزگاری و نیک نامی کا تعین کون کرے گا؟
کیونکہ عملوں کا دارومدار نیت پر ہوتا ہے لِہٰذا نیتوں کا حال معلوم کرنے کا کیا طریقہ ہوگا؟
بیعت لینے کیلیئے کون خود کو پیش کریگا؟ کیا ایسا کرنے سے وہ خود بخود نا اہل نہیں ہو جائیگا کیونکہ جاہ طلب امیر امومنین نہیں ہو سکتا، ہمیں آج تک مُلے یہی بتاتے رہے۔
مولوی مفتی محمود، مولوی سمیع الحق، مولوی فضل الرحمن، مولوی لُدھیانوی، اعظم طارق، حق نواز جھنگوی، ایثار القاسمی، شیخ حاکم، مُلا منظور چنیوٹی، ضیاء الرحمین فاروقی، سید منور حسن، شاہ احمد نورانی، طاہرالقادری، مولوی عبالغفور حیدری، مُلا شیرانی سمیت مولیوں کی ایک فہرست ہے جِن کے نام لِکھتے لِکھتے صفحات سیاہ ہو جائیں گے۔ اِن کے بارے بتایا جائے کہ یہ کِس سلوک اور خطاب کے مستحق ہیں کیونکہ یہ سب قران سے مُتصادم اِس جمہوری نطام میں نہ صرف کِسی نہ کِسی شکل میں شریک رہے بلکہ اللہ رسول کا نام لے کر اِس کُفریہ جمہوری نظام کی حفاظت و تقویت کے حلف اُٹھائے۔ وزارتوں سے لیکر وزارتِ عُلیا تک اِس قران مخالف نظام میں شیر و شکر ہوئے، شریک رہے۔
کیا وہ تمام مُسلم ممالک جہاں جہموریت ہے وہاں رہنے والے مُسلم قران مخالف نظام، جمہوریت کو تسلیم کر کے گُناہ کے مرتکب ہو رہے ہیں؟
کیا ووٹ دینے والے بھی قران سے متصادم نظام کی قوت کا باعث ہیں اور ووٹ لینے والے بھی؟

اِس تھریڈ کا بانی مرزا نامی فسادی خود کنیڈا جیسے دارالکُفر میں رہتا ہے جہاں کُفریہ نظامِ حکومت اور سودی نِظامِ زر تمام شعبہائے حیات میں ناخن، پنجے
، دانت گاڑے ہوئے ہے۔ وہاں بیٹھ کر مقدس ناموں اور اللہ رسول کا نام پر سارا دِن بیہودہ قِسم کے فسادی تھریڈز سٹارٹ کر کے وہ کِس کا حقِ نمک ادا کرتا ہے؟
جِس مُلک کا سارا نطام سودی ہے وہاں سود کے لین دین میں ملوث ہوئے بغیر کیسے اِسلامی زندگی گُزارتا ہے؟

جِن احباب کو معلوم نہیں اُن کے لیئے عرض ہے کہ جمیعت عُلماء اِسلام کے امیر اور نامور مُلا فُضلے المعروف ڈیزل کے والد مُفتی محمود صوبہِ سرحد کے وزیرِ اعلی رہے اور قران ایسے دستور
کی موجودگی میں بھُٹو جیسے شرابی کے بنائے ایک جہموری آئین سے وفاداری کا حلف اُٹھایا۔
اسلامی نظریاتی کونسل کا سربراہ اور عِلم کا کوہِ گراں مولوی شیرانی بھی جمہوری پارلیمان کا حصہ رہا، سپاہ صحابہ نامی دہشت گرد تنظیم کا ہر امیر ممبر پارلیمنٹ رہا یا اِسکی آرزو لیئے شکشت سے دوچار ہو کر دنیا سے رُوٹھا روٹھا چلا گیا۔

خیال رہے کہ اُوپ آیا لفظ "امیرِ جمیعت عُلماء اسلام" ہے یعنی عُلماء اِسلام کا امیر۔

اِس تھریڈ کو دیکھ کر نجانے کیوں اپنا ہی ایک قول یاد آ رہا ہے کہ
مُنافقت کا کوئی رنگ نہیں ہوتا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ بسنتی
ہوتی ہے۔
 

BuTurabi

Chief Minister (5k+ posts)
Gustakhi Muaaf.
kiya hi acha hota agr ap hamari maloomat k ley apny ilam ka daera wase krty ar lagy hath un ko b thora sa lataar dety jin k sir ar jisam pr sirf libas hi SIYAH nahi un k dil ar katrut b siyah hain, abhi tu apny ajdad k pichly pr peet peet laho nikal rhy hain tu baki manda k bary kasy Emaan o Kufar ki fasil khari kr skty hain.? Agerchy k hisab ka din door nahi ar mera Rab jo k Allah rabul izat ar wahid mushkil kusha ar hajat rawa hai sub sach ar jhot ayaan kr dey ga. Umeed hai yeh adnaa c tahrir ap k wasee ar tilsmati ilam main sirf itna hi izafa kr sky gi jitna samundar main aik qatra pani. chalo isee bhnay BSANTEE ka aik rang jo ap bhol gey they yaad a giya jo k SIYAH hai.
Hamari gustakhee muaaf krna hi ap ki rehnumaee hai.


دِلوں کی سیاہی جانچنے کا ابھی میرے عِلم میں کوئی پیمانہ نہیں البتہ میری ناقص معلومات کے مطابق سیاہ لباسوں کا اپنا سا ایک جمہوری نظام ہے، غلط سہی کا فیصلہ آپ خود کر لیں ماشااللہ بالغ لگتے ہیں، ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ عاقل بھی ہونگے؟؟

میرا سادہ سا نظریہ ہے کہ دھرتی باسیوں کو مذہبی آزادیاں حاصل ہونی چاہئیں تا وقتیکہ اُنکی تعلیمات کِسی معصوم کی جان لینے کے درپے نہ
ہوں۔

بسنتی رنگ میں
سیاہی ڈالنے کرنے کا شُکریہ، اِس سے آپکے ذوقِ لطیف کا پتا پڑا۔ تسلیم بھی روشنی کی پہلی کِرن ہوتی ہے :)۔


اور ہاں! اگر فرقہ پرستی سے فُرصت مِلے تو میرے سوالات پر غو
ر کیجئے گا اور اگر کوئی جواب سوجھے تو عنایت بھی کر دیجئے گا۔
 
Last edited:

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
ذرا ذہنیت ملاحضہ ہو ، خود کو مسلمان کہنے والے کی

کبھی عقل کی بات بھی کیا کرو


برگر میاں - ایک شعر دوسرے کو رد نہیں کرتا لیکن برگروں کو آئینہ ضرور دیکھاتا ہے
اگر تم نے ان ویڈیو کو سنا سمجھا ہوتا تو یہ سوال نہیں کرتے، تمہاری جیسوں کی آسانی کے لئے میں نے کپشن بھی لکھ دئیے تھے
ریڈیوں برگر کا نمائندہ موجود ہے کسی اور سے پوچھنے کی کیا ضرورت ہے

جو جہاد پر گئے انھے کوئی اعتراض نہیں ویلے مشٹنڈے ایسی مامے بنے پھرتے ہیں
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
ذرا ذہنیت ملاحضہ ہو ، خود کو مسلمان کہنے والے کی
کبھی عقل کی بات بھی کیا کرو

ہر بیوقوف دوسرے کو یہی عقل دیتا ہے

 

Back
Top