میں آپ کے سوالات کا جوابات صدق دل سے اللہ کو گواہ بناتے ہوئے دوں گی۔ مگر آپ بھی مجھ سے وعدہ کریں کہ اللہ کو گواہ بنا کر ہی آپ انصاف کریں گے۔
آپ کو ایک نظر ان حقائق پر ٹھنڈے دل سے ڈالنی چاہیے:۔
کیا پاکستان میں سب فرشتے بستے ہیں جو کہ سو فیصد غلطی فری ہیں اور ایم کیو ایم کے وجود میں آنے سے قبل کراچی میں انصاف کی نہریں بہتی تھیں اور کہیں ظلم کا نام و نشان تک نہ تھا؟
کیا یہ سچ نہیں ہے کہ مہاجروں اور ایم کیو ایم کے پاس اسلحے کے نام پر ایک پستول تک نہ ہوتا تھا؟
کیا یہ سچ نہیں ہے کہ جن تعلیمی اداروں کی آپ بات کر رہے ہیں، وہاں پر جمیعت کے غنڈے ایم کیو ایم کے کارکنوں کو عرصے تک مارتے رہے، پیٹتے رہے اور انہیں یونیورسٹی سے بھگاتے رہے؟
کیا یہ سچ نہیں ہے کہ جس وقت ایم کیو ایم کے پاس اسلحے کے نام پر پستول تک نہیں تھا، اُس وقت سہراب گوٹھ میں اسلحے کا کاروبار پوری آب و تاب کے ساتھ ہوتا تھا؟
کیا یہ سچ نہیں ہے کہ 1986 میں سہراب گوٹھ سے حیدر آباد جانے والی ایم کیو ایم کی ریلی پر فائرنگ کر کے بے تحاشہ لوگوں کو مار دیا گیا اور بے تحاشہ مزید کو زخمی کر دیا گیا؟
کیا یہ سچ نہیں ہے کہ 1987 میں قصبہ کالونی اور علی گڑھ کالونی میں سہراب گوٹھ اور پہاڑوں سے لوگوں نے اتر کر چند گھنٹے میں تین سو معصوموں کو گولیوں سے بھون کر رکھ دیا، ہزاروں کی تعداد میں معصوم زخمی ہوئے اور کئی گھروں کو آگ لگا دی گئی۔ اس تمام وقت میں ایم کیو ایم کے پاس کوئی اسلحہ نہیں تھا۔
کیا یہ سچ نہیں کہ اسکے بعد پکا قلعہ کا قتل عام ہوتا ہے جس میں پھر سینکڑوں مائیں اور بچے پہلے بھوک سے بلکتے ہیں اور جب قرآن سروں پر اٹھا کر باہر نکلتے ہیں تو گولیوں سے بھون دیے جاتے ہیں؟ کیا اس وقت متحدہ کے پاس اسلحہ تھا؟
کیا اس سارے وقت میں پاکستانی نظام نے، پاکستانی عدالتوں نے اہلیان کراچی کو کچھ انصاف فراہم کیا؟
جی ہاں، انصاف یہ فراہم کیا کہ قصبہ کالونی اور علیگڑھ کالوںی کے قتل عام پر بیٹھنے والے عدالتی کمیشن کی رپورٹ کو مکمل ہونے کے باوجود شائع ہی نہیں کیا گیا اور کہا گیا کہ یہ نسلی منافرت پیدا کرے گی لہذا اسے شائع نہیں کیا جا رہا۔ کیا یہ ظلم کرنے کا نیا بہانہ نہیں؟ اگر یہ عدالتی کمیشن کی رپورٹ شائع ہو جاتی تو پھر انہیں سہراب گوٹھ اور ان پہاڑوں پر مورچے بنانے والوں کے غیر قانونی اسلحے کے خلاف آپریشن کرنا پڑ جاتا۔ مگر برا ہو اس ناانصافی کا کہ جس کی وجہ سے ایک بہانے یا دوسرے بہانے ظلم کیا جاتا ہے۔
آپ سے بہت اہم سوال:۔
کیا رسول اللہ (ص) کی حدیث آپ نے نہیں سنی کہ ایسے حالات میں سارا الزام "پہل" کرنے والے پر آتا ہے؟
کیا جمیعت کے غنڈوں سے روزآنہ پٹنے اور یونیورسٹی سے بھگائے جانے کے جواب میں سالوں تک اہلیان کراچی یہ مار کھاتے رہتے اور جمعیت کے غنڈوں کے ہاتھوں پٹتے رہتے؟
کیا سہراب گوٹھ کے جرائم پیشہ عناصر اپنے اسلحہ کی بنیاد پر اہلیان کراچی سے انکی زمینیں چھینتے رہتے اور اس لاقانونیت اور ناانصافی کے خلاف کوئی رد عمل پیدا نہیں ہوتا؟
کیا یہ سچ نہیں کہ مرکزی محکموں میں مرکزی حکومت کے وزراء سفارشوں پر اپنے لوگوں کو بھرتی کرواتے رہے اور صوبائی محکموں میں صوبائی وزراء سفارش پر اپنے لوگوں کو بھرتی کرواتے رہے اور یہ لوگ کراچی کے نہیں تھے بلکہ غیر مقامی تھی؟
کیا یہ سچ نہیں کہ میرٹ کے اس قتل عام کے بعد کوئی ردعمل پیدا ہوتا؟ کیا یہ سچ نہیں کراچی پولیس (پولیس سے لوگ سب سے زیادہ نفرت کرتے ہیں) میں اسی فیصد لوگ غیر مقامی تھی اور اکثریت اہل پنجاب کی تھی اور یہ میرٹ کا قتل کر کے بھرتی کیے گئے؟
کیا یہ سچ نہیں ہے کہ 1992 کا آپریشن فقط اور فقط ایم کیو ایم کے خلاف شروع کیا گیا اور سہراب گوٹھ میں آپریشن کر کے اسے اسلحے سے صاف نہیں کیا گیا؟
آپ سچے دل سے اس سوال کا جواب دیں:۔
کیا یہ عمران خان اور اسکے حمایتیوں کی منافقت نہیں ہے جب وہ کہتا ہے کہ امریکہ نے ڈرونز حملوں کی "پہل" کی ہے اور طالبان کے خود کش حملے فقط اسکا رد عمل ہے۔ مگر جب ایم کیو ایم کی بات آتی ہے تو عمران خان جیسے لوگ منافق بن جاتے ہیں؟
آج تک عمران خان کے منہ سے سہراب گوٹھ کے غیر قانونی مہلک اسلحے کے خلاف ایک لفظ نکلا؟
اگر عمران خان کے منہ سے کچھ نکلتا ہے تو وہ "متحدہ متحدہ" نکلتا ہے۔ عمران منافق کو کراچی میں قانونی لائسنس کے اجراء پر روتے دھوتے دیکھ سکتے ہیں، مگر اسکے منہ سے آج تک ایک لفظ سہراب گوٹھ کے ہزاروں گنا زیادہ مہلک ترین اسلحے کے خلاف نہیں نکلا۔
میں آپ کو بتلاتی ہوں کہ میں ایم کیو ایم والوں کو ہرگز فرشتہ نہیں سمجھتی۔ ان کے پاس اسلحہ ہے، ان کی طرف سے زیادتیاں بھی ہوئی ہوں گی۔۔۔۔۔۔۔۔ مگر ان سب کے باوجود میں انہیں "پہل" کرنے والا نہیں سمجھتی، بلکہ یہ برسوں کے ظلم و ستم اور "نانصافی" کا وہ "ردعمل" ہے جو کہ ہر ہر صورت نمودار ہونا ہی تھا۔ پس متحدہ کے پاس اسلحہ ہونے کے باوجود میں اس فساد کا ذمہ دار "پہل" کرنے والوں کو سمجھتی ہوں۔
جبکہ آپ لوگ بالکل آؤٹ آف بیلنس ہیں۔
آپ لوگوں نے کراچی کے اصل مسائل، اصل نا انصافیوں کے خلاف ایک آواز نہیں اٹھائی، اور سارا الزام آپ لوگوں نے فقط اور فقط متحدہ کے سر دھر دیا۔
آپ لوگوں نے آج تک سہراب گوٹھ سے ایک راکٹ لانچر اور دیگر مہلک اسلحے کے خلاف ایک آپریشن نہیں کیا۔۔۔۔ آپریشن تو درکنار آج تک اس آُپریشن کے لیے ایک لفظ منہ سے نہیں نکلا، مگر متحدہ کے خلاف آپ لوگوں نے 1992 سے لیکر 1999 تک ایک طویل آپریشن کر ڈالا جس میں جناح پور کے جھوٹے الزام لگا کر ان کا قتل عام کیا، پھر میجر کا جھوٹآ کیس بنا کر ان کا قتل کیا، پھر حکیم سعید کے قتل کا جھوٹا الزام لگا کر اہلیان کراچی کا قتل عام کیا۔
ایسے مین اگر اہلیان کراچی نے ردعمل دکھایا ہے اور پولیس والوں اور حقیقی کے قاتل دہشتگردوں کو جواب میں قتل کیا ہے (اور آپ کے الزام کے مطابق انہیں بوریوں میں بند کیا) تو میرے نزدیک پھر بھی سارا الزام "پہل" کرنے والے پر ہے۔ جبکہ آپ لوگوں کا رویہ یہ ہے کہ آپ لوگوں نے نصیر اللہ بابر اور شعیب سڈل جیسے قصائیوں کو ہیرو بنایا ہوا ہے۔
عمران خان انصاف کے نام پر ایم کیو ایم کو عدالت میں گھسیٹتا ہے، مگر نصیر اللہ بابر اور شعیب سڈل جیسے لوگوں سے گلے مل کر انہیں ہیرو بنا رہا ہوتا ہے۔ یہ انصاف ہے کہ منافقت؟
عمران خان ایم کیو ایم کو عدالت میں گھسیٹتا ہے، مگر حقیقی کے قاتل دہشتگردوں کو اسلام آباد میں اپنی گود میں بٹھائے ہوتا ہے۔ یہ انصاف ہے کہ منافقت؟
آپ لوگوں کو بیلنس میں آنا پڑے گا۔
متحدہ پر بے شک اعتراض کریں، مگر زیادہ اعتراض اور زیادہ قوت آپ کو ان بنیادی فتنوں پر خرچ کرنا پڑے گی کہ جس کے ردعمل کے طور پر متحدہ ابھری۔ جبتک یہ ناانصافیاں موجود ہیں، اس وقت تک اہلیان کراچی متحدہ کو سپورٹ کرتے رہیں گے۔ اور اگر آپ یہ نا انصافیاں ختم کر دیتے ہیں تو متحدہ صرف اس صورت میں بچ سکتی ہے کہ وہ اپنے اسلحے سے الگ ہو کر عوام اور شہر کی ترقی و تعمیر پر لگ جائے۔