
سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کی طرف سے بانی تحریک انصاف عمران خان کے خلاف قائم 190 ملین پائونڈ ریفرنس میں عدالت میں دیئے گئے بیان میں ترمیم کرنے کی درخواست دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پرویز خٹک کی طرف سے احتساب عدالت میں جمع کرائے گئے نئے بیان میں ان کا کہنا ہے کہ کابینہ نے بانی تحریک انصاف عمران خان کے اصرار پر اضافے ایجنڈے کی منظوری دی تھی اور اس سکینڈل پر کوئی بھی بات کرنے یا بحث کرنے سے بھی روکا تھا۔
پرویز خٹک کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ بانی تحریک انصاف عمران خان نے کابینہ میں بند لفافے کے ایجنڈے کو منظور کرنے کے لیے اصرار کیا تھا۔ پرویز خٹک کا عدالت میں اس سے پہلے بیان میں کہنا تھا کہ مئی 2023ء میں نیب نے 190 ملین پائونڈ ریفرنس کے حوالے سے بیان لیا گیا تھا۔
پرویز خٹک نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ کابینہ کو شہزاد اکبر نے بتایا تھا کہ پاکستان سے قانون کے برخلاف برطانیہ بھجوائی گئی بڑی رقم پکڑی گئی ہے اور یہ رقم پاکستان کو واپس کی جائے گی۔ کابینہ اجلاس میں یہ معاملہ ایجنڈے کاحصہ نہیں تھا اور اسے اضافی ایجنڈے کے طور پر سامنے لایا گیا تھا جس پر میرے علاوہ کابینہ کے دیگر اراکین کی طرف سے بھی اعتراض عائد کیا گیا تھا۔
کابینہ اجلاس میں برطانیہ سے پاکستان کو واپس آنے والی رقم کے حوالے سے کاغذات بند لفافے میں پیش کیے گئے اور کابینہ سے اضافے ایجنڈے کی منظوری لی گئی۔ دریں اثنا عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی 190 ملین پائونڈ ریفرنس کی اڈیالہ جیل میں سماعت کے موقع پر پیش ہوئے جہاں ایک اور گواہ ڈپٹی ڈائریکٹر نیب کا بیان ریکارڈ ہوا، اب تک اس ریفرنس میں 34 گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہو چکے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/17khaha90mialspunndcase.png