اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے متحدہ عرب امارات میں پارٹی کے دو حامیوں کی غیر قانونی حراست پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور عالمی برادری سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔ پی ٹی آئی کے مطابق محمد جنید جہانگیر اور سید سلمان رضا کو نو ماہ سے زائد عرصے سے بغیر کسی قانونی کارروائی کے حراست میں رکھا گیا ہے، جو بین الاقوامی اصولوں، بنیادی انسانی حقوق اور قانون کی عمل داری کی صریح خلاف ورزی ہے۔
پی ٹی آئی آفیشل نے اپنے پیغام میں کہا ہے:
https://twitter.com/x/status/1941169045560041770
گزشتہ تین برسوں کے دوران، پاکستان میں سرحدوں سے باہر سیاسی اختلاف رائے کو دبانے (Transnational Repression) کے رجحان میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ یہ ایک بڑھتی ہوئی منظم کوشش ہے جس کا مقصد بیرون ملک مقیم سیاسی مخالفین کو خاموش کرانا ہے۔
حال ہی میں DropSiteNews کی جانب سے کی گئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دو حامیوں، محمد جنید جہانگیر اور سید سلمان رضا، کو غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا گیا ہے۔ یہ انکشافات نہایت سنجیدہ اور تشویشناک ہیں۔ دونوں افراد کو نو ماہ سے زائد عرصے سے بغیر کسی قانونی کارروائی کے حراست میں رکھا گیا ہے۔ یہ گرفتاریاں ایک وسیع اور مربوط مہم کا حصہ معلوم ہوتی ہیں، جس کا مقصد بیرون ملک مقیم پی ٹی آئی کے حامیوں کو ان کے سیاسی خیالات کی بنیاد پر نشانہ بنانا ہے۔ یہ اقدام بین الاقوامی اصولوں، بنیادی انسانی حقوق اور قانونی طریقہ کار (Due Process) کی واضح خلاف ورزی ہے۔
پاکستانی عوام اور متحدہ عرب امارات کے درمیان گہرے اور تاریخی روابط قائم ہیں۔ یو اے ای کو طویل عرصے سے پاکستانی تارکین وطن کے لیے ایک محفوظ، خوش آمدید کہنے والا ملک سمجھا جاتا رہا ہے، اور ہم اس اہم دوطرفہ تعلق کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
ہمیں یقین ہے کہ متحدہ عرب امارات، دبئی اور شارجہ کے حکام اس معاملے کا مکمل اور منصفانہ جائزہ لیں گے، جیسا کہ وہ اپنی رہائشی آبادی کی سلامتی، قانون کی حکمرانی، اور ایک منصف اور محفوظ ریاست کے طور پر اپنی بین الاقوامی ساکھ برقرار رکھنے کے حوالے سے معروف ہیں
تاہم، یہ نہایت تشویشناک بات ہے کہ ان کارروائیوں کے ساتھ ساتھ میڈیا اور دوست ممالک تک جان بوجھ کر جھوٹے بیانیے پہنچائے جا رہے ہیں، جنہیں پاکستان کی غیر منتخب حکومت ایک حکمتِ عملی کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ اس کا مقصد نہ صرف سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانا ہے بلکہ پاکستان کے اتحادی ممالک، بشمول متحدہ عرب امارات، کے ساتھ تعلقات میں بداعتمادی اور تناؤ پیدا کرنا بھی ہے۔
یہ گمراہ کن معلومات اور غیر قانونی جبر صرف مخالف آوازوں کو دبانے کے لیے نہیں، بلکہ بیرونِ ملک، خصوصاً امریکا اور خلیجی ریاستوں میں مقیم پاکستانی تارکین وطن کے اذہان کو متاثر کرنے کے لیے بھی استعمال کی جا رہی ہیں۔
یہ اقدامات اس غیر آئینی 'رجیم چینج' منصوبے کا تسلسل ہیں، جو 2022 سے پاکستان کے جمہوری اداروں کو کمزور کرنے کا باعث بنا ہے۔
پاکستان تحریکِ انصاف مطالبہ کرتی ہے کہ محمد جنید جہانگیر اور سید سلمان رضا سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو فوری اور غیر مشروط طور پر رہا کیا جائے، جنہیں غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا گیا ہے۔ ہم بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں اور دوست ممالک سے بھی پرزور اپیل کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کی موجودہ غیر منتخب حکومت کی جانب سے بیرون ملک سیاسی جبر کے اس بڑھتے ہوئے رجحان کا سنجیدگی سے نوٹس لیں۔
ہم پُرامید ہیں کہ ہمارے اتحادی ممالک انسانی وقار، قانون پر مبنی باہمی تعاون، اور بین الاقوامی قانونی اصولوں کی حمایت میں مؤثر کردار ادا کریں گے۔
اظہر مشوانی نے اپنے پیغام میں کہا سید سلمان رضا اور جنید جہانگیر اکتوبر 2023 سے متحدہ عرب امارات کے شہر شارجہ میں مقیم تھے اور مارکیٹنگ سیکٹر میں کام کر رہے تھے۔ ستمبر 2024 میں پاکستان کی ملٹری انٹیلیجنس (ایم آئی) نے سید سلمان رضا سے رابطہ کیا۔ یہ رابطہ پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کے ایک اغوا شدہ رکن کے فون کے ذریعے کیا گیا، اور سلمان کو دھمکی دی گئی کہ "ہمارے لیے کام کرو، ورنہ اپنے ساتھیوں کی طرح اغوا ہو جاؤ گے"۔ سلمان نے واضح کر دیا کہ وہ سیاسی طور پر غیر فعال ہیں اور درخواست کی کہ دوبارہ رابطہ نہ کیا جائے۔
https://twitter.com/x/status/1941184476807041245
اس دھمکی کے صرف تین ہفتے بعد، سلمان اور جنید کو بالترتیب شارجہ اور دبئی سے کسی بھی الزام یا قانونی کارروائی کے بغیر گرفتار کر لیا گیا۔ ان کی گرفتاری کے بعد ہم، یعنی ان کے اہلِ خانہ، دوست اور پارٹی کے نمائندگان، شدید تکلیف اور پریشانی کے باوجود، نو ماہ تک اس معاملے کو عوامی سطح پر نہیں لائے۔ ہم نے پس پردہ تمام ممکنہ راستے اختیار کیے، اس امید پر کہ یہ مسئلہ خاموشی سے حل ہو جائے گا۔
سابق وزیرِ اعظم عمران خان، قائد حزبِ اختلاف عمر ایوب خان، اور رہنما ذوالفقار بخاری کی ہدایات پر عامر محمود کیانی نے اسلام آباد میں موجود متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے (@uaeembassyisb) سے متعدد بار رابطہ کیا اور یہ معاملہ اٹھایا۔
اب ہم مؤدبانہ طور پر متحدہ عرب امارات کے اعلیٰ حکام بشمول صدر شیخ محمد بن زاید (@MohamedBinZayed)، نائب صدر شیخ محمد بن راشد (@HHShkMohd)، حکمران شارجہ ڈاکٹر شیخ سلطان بن محمد القاسمی (@HHShkDrSultan)، ولی عہد دبئی شیخ حمدان بن محمد (@HamdanMohammed)، نائب وزیر اعظم شیخ منصور بن زاید (@HHMansour)، اور دیگر اہم اداروں جیسے @DubaiPoliceHQ، @ADPoliceHQ، @UAEmediaoffice، @mofauae، اور @LadyVelvet_HFQ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس کیس کا آزادانہ اور منصفانہ جائزہ لیں، اور یہ یقینی بنائیں کہ متحدہ عرب امارات کی سرزمین کسی سیاسی ایجنڈے رکھنے والی غیر ملکی حکومت کے ہاتھوں پرامن افراد کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال نہ ہو۔
یہ طویل حراست ان دونوں افراد کے اہلِ خانہ، خصوصاً ان کے عمر رسیدہ والدین پر شدید ذہنی اور جسمانی اثرات ڈال چکی ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سلمان اور جنید کو فوراً اور غیر مشروط طور پر رہا کیا جائے۔
Last edited: