ہمارے افسانہ ساز مورخین

oscar

Minister (2k+ posts)
کجا رئیس المورخین جریر الطبری، کجا یہ الو کی دم۔ تاریخ کی صفائیاں دیتے اسکے بڑوں کی عمریں گزر گئیں، اس نے طبری کا انکار کرکے کونسا نیا تیر مار لیا ہے۔
 

zubair.maalick

MPA (400+ posts)
Excellent, I myself have read all volumes of Tarikh e Tibiri, it contain unauthentic & contradictory stories. Imam Tibari mentioned in preface that ha has just collect all the account without authentication. Ibn e kaseer Il-Bidhaya wa An'Nihaya is much much better source.
 

ابابیل

Senator (1k+ posts)
کجا رئیس المورخین جریر الطبری، کجا یہ الو کی دم۔ تاریخ کی صفائیاں دیتے اسکے بڑوں کی عمریں گزر گئیں، اس نے طبری کا انکار کرکے کونسا نیا تیر مار لیا ہے۔

والدین نے اس کا نام ۔۔ محمد ۔۔ رکھا۔ اس کے والد کا نام ۔۔ جریر ۔۔ اور دادا کا نام ۔۔ یزید ۔۔ تھا ۔

ابو جعفر محمد بن جریر بن یزید ۔

لیکن دنیا اسے اپنے علاقے ۔۔ طبرستان ۔۔ کے حوالے سے ۔۔ ال طبری ۔۔ کے طور پر جانتی ہے ۔
 

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)
ہمارے افسانہ ساز مؤرخین



orya_express1.jpg


1102945729-2.gif
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
Re: ہمارے افسانہ ساز مؤرخین

لگتا ہے طبری آج بھی زندہ ہے۔ اسلامی دنیا اس کو پتھر مارتی ہو لیکن اسکا وطن اس کی عظمت کو سلام کرتا ہے۔
 

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)
Re: ہمارے افسانہ ساز مؤرخین

یہ ہی افسانوی قصے مستند تاریخ ثابت کر کے مخالفین کے لئے استعمال کیے جاتے ہیں
 

Diriyah

Banned
Re: ہمارے افسانہ ساز مؤرخین

Now compare the same story of Sayyid Abul Ala Maududi. He had very limited authority over Arabic. Yet he was able to write multi-volume
Tafheem-ul-[FONT=arial, sans-serif]Quran[/FONT]

[FONT=arial, sans-serif]What he wrote, seem not compatible to any Quran Tafseer, for the last 1400 years. [/FONT]

[FONT=arial, sans-serif]Get my point!

[/FONT]



hqdefault.jpg
 

alibaba007

Banned
Re: ہمارے افسانہ ساز مؤرخین

تاریخ طبری کےلئے صرف اتنا ہی کہنا کافی ہے یہ تاریخ اسلام کی سب سے جامع اور مفصل کتاب ہے اس پراوریا مقبول جان جیسے دھشت گردوں اور مذھبی جنویوں کے حمائتی کی تنقید خود بہت بڑا سوال اور باعث دلچسپی ہے


تاریخ الرسل والملوک




[FONT=&amp]تاریخ الرسل والملوک جو تاریخ الامم والملوک یا تاریخ طبری کے نام سے مشہور ہے، اہل سنت کے مشہور عالم و محقق محمد ابن جریر الطبری (838ء تا 923ء) کی لکھی ہوئی کتابِ تاریخ ہے، تاریخ اسلام کی مشہور اور مستند کتاب ہے۔ تاریخی سلسلہ میں سب سے جامع اور مفصل کتاب ہے، تاریخ کامل ابن اثیر، تاریخ ابن خلدون اور تاریخ ابوالفداء وغیرہ میں اسی سے استفادہ کیا گیا ہے۔ [SUP][1][/SUP]۔ بنیادی طور پر یہ عربی میں لکھی گئی تھی مگر اس کا ترجمہ اردو سمیت دنیا کی بیشتر مشہور زبانوں میں ہو چکا ہے۔

[/FONT]

ابن جریر طبری


[FONT=&amp]مکمل نام :
[/FONT]
[FONT=&amp]أبو جعفر محمد بن جرير بن يزيد الطبری[/FONT][FONT=&amp]ولادت :[/FONT][FONT=&amp]224ھ / 838ء[/FONT][FONT=&amp]وفات :[/FONT][FONT=&amp]سوموار 28 شوال 310ھ / 17 فروری 923 ء
[/FONT]
[FONT=&amp]ابن جریر طبری عہد عباسی کے مشہور مفسر مورخ تھے۔ طبری کا تعلق طبرستان -موجودہ ایران کے علاقہ ماژندران- سے ہے۔
طبری کی تصانیف میں سب سے زیادہ اہم اور مقبول ان کی تفسیر جامع البيان عن تأويل آي القرآن اور تاریخ الرسل و الملوک ہیں۔ اول الذکر تفسیر طبری اور آخر الذکر تاریخ طبری کے نام سے مشہور ہیں۔ طبری فقہ شافعی کے پیروکار تھے، لیکن بعد میں ان کے آراء اور فتاوی کی بنیاد پر ایک مسلک وجود میں آیا جو ان ہی کی نسبت سے جریری کے نام سے مشہور ہوا۔
[/FONT]
[FONT=&amp]
[/FONT]

پیدائش

محمد بن جریر بن یزید الطبری الآملی ابو جعفر کی پیدائش طبرستان کے علاقہ آمل میں خلیفہ عباسی المعتصم باللہ کے عہد خلافت میں سنہ 224 ہجری/838 عیسوی میں ہوئی ۔ آمل دریائے ھراز کے ساحل پر واقع ہے، بحیرہ خزر سے 20کلومیٹر جنوب میں، کوہِ البرز سے 10کلومیٹر شمال میں اور 180کلومیٹر مشرق میں تہران سے دور ہے۔

نام ونسب

[FONT=&amp]مکمل نام محمد بن جریر بن یزید بن کثیر بن غالب اور کنیت ابو جعفر تھا۔ آمل طبرستان سے تعلق تھا اس لئے آملی اور طبری سے مشہور ہوئے۔ نیز آپ کی علمی استعداد، قابلیت اور اوصاف حمیدہ کی بنا پر الامام، المجتھد، المفسر، المحدث، الحافظ، الفقیہ، المورخ، اللغوی اور المقری کے القاب سے موصوف ہوئے۔ ان سے طبری کے علمی رتبہ کا پتہ چلتا ہے۔
[/FONT]

پچپن و تعلیم

آپ کے والد نے ایک رات خواب میں دیکھا کہ ابن جریر نبی کریم ﷺ کے دونوں مبارک ہاتھوں کے درمیان کھڑے ہیں اور نبی کریم صلی اللہ و علیہ وسلم کے ہاتھ مبارک میں کنکریاں ہیں جنھیں ابن جریر ایک ایک اٹھا کر پھینکتے جاتے ہیں۔ جب خواب کی تعبیر اس وقت کے علماء کرام سے معلوم کی گئی تو انہوں نے کہا کہ ابن جریر بڑے ہوکردین کی خدمت سر انجام دیں گے۔ اور یہ خواب گویا آپ کے تحصیل علم کا ایک سبب بن گیا۔
[FONT=&amp]آپ نے قرآن مجید سات سال کی عمر میں حفظ کرلیا۔ آٹھ سال کے ہوئے تو امامت جیسا اہم فریضہ انجام دینے لگے۔ نو سال کی عمر میں حدیث لکھنا شروع کیا اور جب سولہ سال کی عمر کو پہنچے تو امام احمد بن حنبل کی زیارت کا شوق پیدا ہوا۔ چنانچہ آپ نے بغداد کا سفر کیا۔ اس دوران آپ کے اخراجات آپ کے والد ادا کرتے تھے۔ والد محترم نے انتقال کے وقت آپ کے لئے ایک زمین کا ٹکرا چھوڑا تھا جس سے آپ گذر بسر کیا کرتے تھے۔

[/FONT]
[FONT=&amp]
[/FONT]

جمہور علماء کا ابن جریر طبری پر تاثرات و مدح[ترمیم]


[FONT=&amp]صاحب وفیات الاعیان ابن خلکان لکھتے ہیں:
[/FONT]
[TABLE="class: cquote, width: 0, align: center"]
[TR]
[TD="width: 20, align: right"][/TD]
[TD]
****{1******
ابو جعفر محمد بن جرير بن خالد الطبري ، وقيل يزيد بن کثير ابن غالب؛ صاحب التفسير الکبير والتاريخ الشهير ، کان اماما في الفنون کثيرة منها التفسير والحديث والفقة والتاريخ وغير ذالک، وله مصنفات مليحة في الفنون عديدة تدل على سعة علمه وغزارته.


ابو جعفر محمد بن جریر خالد الطبری، جنہیں یزید بن کثیر بن غالب بھی کہا جاتا ہے، بڑے مفسر اور مشہور مورخ ہوئے ہیں۔ نیز فقہ، تاریخ وغیرہ مختلف فنون کے بھی امام تھے۔ مختلف فنون پر ان کی بہت سی تصانیف ہیں، جو ان کی وسعت علمی پر دلالت کرتی ہیں۔ مجتھد امام تھے کسی کی تقلید نہیں کی۔
[/TD]
[TD="width: 20, align: right"][/TD]
[/TR]
[/TABLE]
[FONT=&amp]ان کے علاوہ بہت سے اکابرین علماء نے ان کی مدح کی ہے جن میں ابن کثیر نے "البدایہ والنھایہ" میں، خطیب بغدادی نے "تاریخ بغداد" میں، امام سیوطی نے "طبقات المفسرین " میں اور امام سبکی نے "طبقات الشافیہ" میں، ان کے علاوہ ابن حجر عسقلانی نے "لسان المیزان" میں، امام ذہبی نے "سیر الاعلام النبلاء " اور "میزان الاعتدال" میں، امام ابن جوزی نے "المنتظم" میں اور بہت سے اکابرین نے آپ کی سوانح اور مدح بیان کیے ہیں ۔[/FONT]
چند مشہور شاگرد[ترمیم]


  1. [*=right]ابو شعیب عبداللہ بن الحسن الحرابی (295) یہ آپ سے عمر میں بڑے تھے۔
    [*=right]الامام الحافظ ابو قاسم سلیمان بن احمد الطبرانی (360)۔
    [*=right]الشیخ القاضی ابو بکر بن کامل (350)۔
    [*=right]الامام ابو احمد عبداللہ بن عدی (365)۔
    [*=right]القاضی ابو الفرج المعانی بن زکریا النھروانی المعروف "ابن طرار" (390)۔
ابن جریر طبری کی چند تصانیف[ترمیم]


  1. [*=right]جامع البیان فی تفسیر القرآن۔ یہ اہل سنت کے ہاں سب سے قدیم تفسیر اور ماخذ کی حیثیت رکھتی ہے ۔
    [*=right]تاریخ الطبری (تاریخ الرسل والملوک)۔ تاریخ کے لحاظ سے یہ کتاب بھی اولین ماخذ کا درجہ رکھتی ہے ۔
    [*=right]تھذیب الآثار و تفصیل معانی ثابت عن رسول اللہ ﷺ ۔
    [*=right]اختلاف الفقہاء ۔
    [*=right]ادب النفوس الجیدہ واخلاق النفیسہ۔
    [*=right]آداب القضاء۔
    [*=right]آداب المناسک ۔
    [*=right]التبصیر فی معالم التنزیل۔
    [*=right]بسیط القول فی احکام الاسلام ۔
    [*=right]الذیل المذیل ۔
    [*=right]صریح السنہ۔
ابن جریر طبری پر شیعیت کا الزام[ترمیم]

[FONT=&amp]یہ ایک سلسلہ چلا آتا ہے کہ تمام علماء حق کو مخالفت کا سامنا کرنا پڑا، جن میں امام اعظم ابو حنیفہ، امام نسائی، امام بخاری غرض بڑے بڑے مشایخ بھی الزامات سے نہ بچ سکے ۔ ٹھیک اسی طرح ابن جریر طبری پر ان کے حاسدین نے شیعیت جیسا الزام عائد کیا۔ الحمدللہ علماء حق نے اس کا رد کیا اور ان اکابرین کا دفاع کرنے میں کوئی دقیقہ نہیں چھوڑا ۔ اکابرین امت اور علماء حق نے ان سارے الزامات کے مدلل جوابات دیے ہیں۔ ان اکابرین میں ابن کثیر، امام ذہبی، ابن حجر عسقلانی، ابن جوزی، ابن خزیمہ، ابن خلکان، ابو اسحاق شیرازی، امام سیوطی، ابن عساکر، خطیب بغدادی اور ان کے علاوہ بہت سے اکابرین نے احسن انداز سے دفاع کیا۔[/FONT][FONT=&amp]
[/FONT]

[FONT=&amp]وفات :
[/FONT]
[FONT=&amp]آپ نے عباسی خلیفہ المُقتدر باللہ کے عہد خلافت میں سوموار 27 شوال 310ھ / 17 فروری 923 ء کو 86 سال کی عمر میں بغداد میں وفات پائی ۔ جنازے کے متعلق کہا جاتا ہے کہ اتنی کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی جن کی تعداد اللہ تعالٰیٰ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ کئی مہینوں تک نماز جنازہ ادا کی جاتی رہی ۔
[/FONT]

[FONT=&amp]https://ur.wikipedia.org/wiki/
[/FONT]
 
Last edited:

moazzamniaz

Chief Minister (5k+ posts)
Re: ہمارے افسانہ ساز مؤرخین

حیرت کی بات ہے کہ اس امت کے پانچ فقہوں یعنی حنفی، جعفری، حنبلی، شافعی، مالکی اور شیعہ سنی، دیوبندی، بریلوی میں دین کے نافذ العمل اصولوں میں ذرا برابر اختلاف نہیں

حیرت کی بات ہے کہ اسکے باوجود کانڑے ملا عمر کے دور جاہلیت میں طالبان ہزارہ کے شیعوں کا قتل عام کرتے ہیں، انکو ذمیوں کی مانند مخصوص لباس پہنایا جاتا ہےلیکن اوریا انہی طالبان اور ملا عمر کا سب سے بڑا ممدوح ہے. آج تک اس مہا جھوٹے لعنتی کے فیورٹ طالبان افغانستان میں معصوم شہریوں کو خودکش بم دھماکوں، بارودی سرنگوں، مساجد ، مزارات، امام بارگاہوں میں دھماکوں سے اڑاتے پھر رہے ہیں

حیرت کی بات ہے کہ دین کے نافذ العمل اصولوں میں کوئی اختلاف نہ ہونے کے باوجود القاعدہ اور ٹی ٹی پی کے طالبان بریلویوں کے صوفیاے کرام کے مزارات اور اہل تشیع کی مسا جد اور امام بارگاہوں پر اقبالیہ اور اعلانیہ حملے کرتے ہیں اور اوریا کے نزدیک اسامہ 'رحمہ اللہ علیہ' ہے

اوریا کی ذلا لت اس چیز سے ہی واضح ہے کہ ہزاروںمعصوم پاکستانی مردوں، عورتوں، فوجیوں اور بچوں کا قاتل حکیم اللہ محسود اس بے غیرت کے نزدیک 'شہید' ہے. یہ اوریا جیسے دہشتگرد ہی ہوتے ہیں جو اپنے سوتے ہوے بھائیوں، بہنوں بچوں کے گلے کاٹتے پھرتے ہیں. پاکستان کے شہریوں کے کسی طالبانی قاتل کا نام لیں، اوریا اسکا نامراد عاشق نکلے گا

لہٰذا، اوریا مجہول جیسے فرقہ پرست دہشت گرد کو علم ہونا چاہیے کہ بکواس لکھنا بڑا آسان ہے، لیکن اسکو ثابت کرنا ناممکن. اس جیسے اصلی نسبی فرقہ پرست اور امت کے قاتلین کے پجاری اب امت کو فرقہ واریت پر اخلاقی بھاشن دینگے، استغفراللہ
 

Dream Seller

Chief Minister (5k+ posts)
Re: ہمارے افسانہ ساز مؤرخین

حیرت کی بات ہے کہ اس امت کے پانچ فقہوں یعنی حنفی، جعفری، حنبلی، شافعی، مالکی اور شیعہ سنی، دیوبندی، بریلوی میں دین کے نافذ العمل اصولوں میں ذرا برابر اختلاف نہیں

حیرت کی بات ہے کہ اسکے باوجود کانڑے ملا عمر کے دور جاہلیت میں طالبان ہزارہ کے شیعوں کا قتل عام کرتے ہیں، انکو ذمیوں کی مانند مخصوص لباس پہنایا جاتا ہےلیکن اوریا انہی طالبان اور ملا عمر کا سب سے بڑا ممدوح ہے. آج تک اس مہا جھوٹے لعنتی کے فیورٹ طالبان افغانستان میں معصوم شہریوں کو خودکش بم دھماکوں، بارودی سرنگوں، مساجد ، مزارات، امام بارگاہوں میں دھماکوں سے اڑاتے پھر رہے ہیں

حیرت کی بات ہے کہ دین کے نافذ العمل اصولوں میں کوئی اختلاف نہ ہونے کے باوجود القاعدہ اور ٹی ٹی پی کے طالبان بریلویوں کے صوفیاے کرام کے مزارات اور اہل تشیع کی مسا جد اور امام بارگاہوں پر اقبالیہ اور اعلانیہ حملے کرتے ہیں اور اوریا کے نزدیک اسامہ 'رحمہ اللہ علیہ' ہے

اوریا کی ذلا لت اس چیز سے ہی واضح ہے کہ ہزاروںمعصوم پاکستانی مردوں، عورتوں، فوجیوں اور بچوں کا قاتل حکیم اللہ محسود اس بے غیرت کے نزدیک 'شہید' ہے. یہ اوریا جیسے دہشتگرد ہی ہوتے ہیں جو اپنے سوتے ہوے بھائیوں، بہنوں بچوں کے گلے کاٹتے پھرتے ہیں. پاکستان کے شہریوں کے کسی طالبانی قاتل کا نام لیں، اوریا اسکا نامراد عاشق نکلے گا

لہٰذا، اوریا مجہول جیسے فرقہ پرست دہشت گرد کو علم ہونا چاہیے کہ بکواس لکھنا بڑا آسان ہے، لیکن اسکو ثابت کرنا ناممکن. اس جیسے اصلی نسبی فرقہ پرست اور امت کے قاتلین کے پجاری اب امت کو فرقہ واریت پر اخلاقی بھاشن دینگے، استغفراللہ
App koee aik adh similarity bata dein please aur yeh Jafri kahan se agai paanchwein...humne toh 4 Imam hi sunay thay
 

moazzamniaz

Chief Minister (5k+ posts)
Re: ہمارے افسانہ ساز مؤرخین

App koee aik adh similarity bata dein please aur yeh Jafri kahan se agai paanchwein...humne toh 4 Imam hi sunay thay

[FONT=&amp]۔ میری پوسٹ کا اوپر والا نیلا ہائی لایٹڈ جملہ اوریا مجہول کے آخری پیرا سے مستعار لیا گیا ہے، لہٰذا آپکو یہ سوال اوریا مفعول سے پوچھنا چاہیے . لگتا ہے کہ تھریڈ سٹارٹر قیصر مرزا بھی اوریا کی بات سے متفق ہیں ، اسلیے آپ اپنے دونوں سوالات کے جوابات ان سے بھی لے سکتے ہیں [/FONT]
 

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)
Re: ہمارے افسانہ ساز مؤرخین

App koee aik adh similarity bata dein please aur yeh Jafri kahan se agai paanchwein...humne toh 4 Imam hi sunay thay


جب ان کو مرچیں لگتی ہیں تو فورا کود پڑتے ہیں
 

ALMAHDI

Banned
Re: ????? ?????? ??? ??????

App koee aik adh similarity bata dein please aur yeh Jafri kahan se agai paanchwein...humne toh 4 Imam hi sunay thay

???? ???? ?? ???? ?????? ?? ???? ?? ???? ????? ?? ?? ???
??? ???? ???? ????? ?? ?? ??? ????? ?? ??? ??? ?? ?? ????? ????? ?? ??? ?? ?? ?? ????? ???? ???? ????? ??? ???? ???? ???? ?????? ??? ??? ?? ?? ??? ?? ???? ?? ??? ????? ????? ??? ???? ???? ??? ??? ?? ????? ???? ???? ???? ???? ???? ???? ???? ?? ????? ??? ?? ?? ????? ????? ?????? ?? ?????? ????? ??? ???? ???? ??????? ???? ??? ???????? ???? ??????? ???? ??? ???? ??????? ???? ???? ???? ?????? ??? ??? ??? ???? ??? ???? ??? ???? ???? ???? ?? ??? ???? ????? ???? ???? ??? ???? ???? ? ??? ???? ???? ?? ?? ?? ?????? ?? ???? ?? ?? ???? ???? ?????? ???? ?????? ?? ???? ??? ?????? ??? ??? ???? ?????? ?? ?? ??? ???? ???? ??? ?? ?????? ?? ??? ???? ???

???? ??? ??? ??????? ??? ?? ?? ?? ????? ???? ?????? ???? ???? ?????? ??? ?????? ?? ????? ????
???? ???? ?? ??? ????? ????? ?? ????? ??? ??? ???? ???? ?? ???? ?? ?? ??? ?? ?? ?? ??? ??? ??? ??? ?????? ??? ???? ?????? ?? ?? ?? ??? ??? ????? ?? ???? ??? ????? ???? ???? ???? ???? ?????? ?? ????? ?????? ??? ???? ??? ?????? ???? ??? ??? ???? ???? ?? ???? ???? ?? ??? ???? ???? ???? ???? ?????? ?? ?????? ??? ???? ?? ??? ??? ????? ?? ????? ???? ? ????? ???????? ?? ???????? ???? ???? ???? ???? ?????? ?? ????? ????
????? ?? ?? ?? ????? ????? ??? ???? ???? ???? ??? ????? ?? ?? ???? ???? ?????? ?? ?????? ?? ????? ??? ???? ???? ???:"???? ??????? ? ??? ?????" . ??? ?? ????? ?? ???? ?? ????? ???? ???????



 

Believer12

Chief Minister (5k+ posts)
امام جعفر صادق رسول اللہ کے نواسے ہیں جن کے والد، دادا، پردادا کے اسمائے گرامی اما باقر علیہ السلام، امام زین العابدین علیہ السلام، امام حسن علیہ السلام، امام حسین علیہ السلام اور شیر خدا مولا علی مشکل کشا ہیں، آپکی دادی کا نام سیدہ فاطمہ بنتِ محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ہیں۔ اس سے آپ اندازہ کر سکتے ہو کہ امام جعفر الصادق علیہ السلام کا تعلق کِس پاکیزہ نسل اور طاہر گھرانے سے ہے اور انکی رگوں میں کن ہستیوں کا نور بہتا ہے۔
 

Believer12

Chief Minister (5k+ posts)
اوریا کی جہالت اور اندھے پن کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہ کہتا سنا گیا کہ طالبان جیسی حکومت روے زمین پر کوی نہیں تھی ، تاریخ انسانی تو بتاتی ہے کہ اچھی حکومتیں صدیوں تک رہتی پھلتی اور بھولتی ہیں پوری دنیا سے علم کے متلاشی وہاں آجاتے ہیں ،ریسرچ ہوتی ہے ،رزق کی فراوانی اور انصاف ملتا ہے
مگر ملا عمر کی حکومت اسکے صرف دو سال میں ڈھے کر مٹی بن گئی ،اہل علم وہاں آنے کی بجاۓ وہاں سے بھاگتے تھے آدھی آبادی یعنی خواتین بھیک مانگتی تھیں
کس آسانی سے ایک جاہل آٹھ کر کسی معروف شخصیت کو فسادی قرار دے دیتا ہے
 

Mughal1

Chief Minister (5k+ posts)
deene islam ke source material hi ko mukamal tor per rad kar dena ghalat hai. zaroorat is baat ki hai keh woh mayaar talaash kiye jaayen jin se doodh ka doodh aur paani ka paani ho sake aur phir un mayaarun ki sakhti se pabandi ki jaaye.

hamaar asal masla mayaarun se bekhabri aur shakhsiyat parasti hai.

agar ham quran ko ghor se padhen to maaloom ho ga quran har baat main kisi na kisi qanoon ko bunyaad banaa kar baat karta hai. koi baat bhi betuki ho gi jo mayaar se hat kar ki jaaye. See HERE and HERE.
 
Last edited:

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)

اس مسئلے کو آسان الفاظ میں سمجھئے:۔

۔1۔ ابن جریر الطبری کی امامت ، علم، ثقاہت کے سب علماء اور مسالک معتقد ہیں۔ چاہے یہ ماضی کے ابن کثیر ہوں، ابن حجر العسقلانی ہوں، یا پھر آج کے سعودیہ سلفی حضرات، یا پاکستان کے دیوبندی یا پھر بریلوی، یا پھر مصر کی الازہر۔ سب کی رائے یہ ہے کہ ابن جریر طبری نے روایت کے ساتھ مکمل ایمانداری کے ساتھ "سند" بھی پیش کی ہے تاکہ محققین حضرات خود سچ کو جھوٹ سے علیحدہ کر سکیں۔

۔2۔ واحد طبقہ جو ابن جریر طبری کی برائی کرتا ہے، وہ فقط "تکفیری ناصبی" طبقہ ہے۔


۔3۔ دنیا اسلام میں سلف و خلف میں جتنے مؤرخیں گذرے (ابن کثیر، ابن اثیر وغیرہ) ان سب کے سب مؤرخین نے ابن جریر طبری کی تاریخ سے ہی واقعات لیے۔


۔4۔ جبکہ تکفیری ناصبی طبقے کا پسندیدہ مؤرخ فقط اور فقط ایک ہے، اور وہ ہے آٹھ صدیوں بعد آنے والا ایک اور ناصبی شخص "ابن خلدون"۔
مگر انکی بدقسمتی یہ کہ ابن خلدون نے جو چند تاریخی واقعات لیے ہیں، اسکے لیے اسکا سورس بھی ابن جریر طبری ہی ہے، اور بقیہ اسکی تاریخ تاریخ نہیں بلکہ اسکا اپنا ذاتی فلسفہ ہے۔



مفتی شامزئی دیوبندی کی تحقیق کہ ابن خلدون نہ صرف ناصبی ہے، بلکہ علی ابن ابنی طالب کا پکا دشمن بھی ہے

مفتی نظام الدین شامزئی دیوبندی نے ثبوتوں کے ساتھ ثابت کیا ہے کہ ناصبی حضرات کے اس چہیتے مؤرخ ابن خلدون کی حقیقت یہ ہے کہ:

  1. ابن خلدون پکا ناصبی اور امام علی کا بدترین دشمن تھا
  2. علمی لحاظ سے بھی ابن خلدون کی کوئی اہمیت نہیں ہے
  3. اسکی طبیعت میں کینہ تھا جس کا اظہار وہ اہلبیت کے خلاف اپنی تحریروں اور تقریروں میں کرتا تھا

مفتی شامزئی بذات خود دیوبند سے تعلق رکھتے ہیں۔ ابن خلدون کی حقیقت بتاتے ہوئے مفتی شامزئی نے امام مہدی پر ہونے والے اعتراضات کا جواب دیا ہے۔ کہا جاتا ہے
کہ اس کتاب کے شائع ہونے کے بعد خود ناصبیوں نے مفتی شامزئی کو شہید کر دیا۔


یہاں اب ہم وہ کچھ پیش کر رہے ہیں جو مفتی شامزئی نے ابن خلدون کے متعلق تحقیق کے بعد لکھا ہے۔


19617937.jpg

image.jpg

clipboard01wo.jpg

clipboard02sh.jpg

clipboard03rn.jpg




 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
????? ?? ????? ??? ????? ?? ?? ?????? ?? ??? ?? ????? ?? ???? ?? ?? ?? ???? ??? ??? ?? ?????? ???? ????? ??? ???? ?? ??? ???? ??? ? ????? ?????? ?? ????? ?? ?? ???? ??????? ????? ?? ???? ????? ??? ?????? ??? ???? ???? ?? ??? ?? ?????? ???? ????? ??? ?????? ???? ?? ???? ?? ??????? ??? ????? ???? ??
??? ??? ??? ?? ????? ???? ??? ?? ??? ??? ??? ?? ??? ?? ??? ???? ??? ???? ??? ?? ???? ???? ?? ?????? ??? ???? ????? ???? ?????? ???? ?????? ????
?? ????? ?? ??? ???? ??? ?? ??? ????? ????? ?? ????? ???? ?? ???? ??
????? ????? ????? ?? ????? ??? ???? ??? ???? ??? ??? ?? ?? ?? ??? ?? ???? ????? ???? ?? ????? ???? ???

@ 0:40

@ 2:00
 

Back
Top