گائے چوری مقدمہ میں گرفتار ہونیوالے پی ٹی آئی رہنما کو رہا کردیا گیا

babar1j1j11.jpg

ضلعی جوائنٹ سیکرٹری پی ٹی آئی چکوال بابر گجر کو آج عدالت نے گائے چوری کے الزام سے بری کر دیا. جب جج نے مدعی سے پوچھا کہ کیا یہ بیان تمہارا ہے بیان دیکھ کر مدعی حیران رہ گیا اور عدالت کو بتایا کہ نہ تو اس نے یہ بیان دیا ہے اور نہ ہی یہ اس کے دستخط ہیں

چکوال سے ڈان کے رپورٹر نبیل انور ڈھکو کے مطابق عدالت میں صورتحال اس وقت دلچسپ ہوئی جب تفتیشی افسر نے جج کے سامنے مدعی مقدمہ محمد عاطف کا بیان رکھا جس میں یہ دعوی کیا گیا تھا کہ (مدعی) اسے شک ہے کہ اس کی گائے کو بابر گجر نے چوری کیا ہے بیان کے نیچے محمد عاطف کے اردو میں دستخط بھی کیے گئے تھے تاہم جب جج نے مدعی سے پوچھا کہ کیا یہ بیان تمہارا ہے بیان دیکھ کر مدعی حیران رہ گیا اور عدالت کو بتایا کہ نہ تو اس نے یہ بیان دیا ہے اور نہ ہی یہ اس کے دستخط ہیں/


اس پر معزز جج نے تفتیشی افسر کو بلایا جس نے پھر یہ اصرار کیا کہ یہ بیان مدعی نے ہی دیا ہے اور دستخط بھی اس کے ہیں مدعی سے جب پھر عدالت نے استفسار کیا تو اس نے پھر کہا کہ نہ تو یہ بیان اس نے دیا ہے اور نہ ہی دستخط کیے ہیں
https://twitter.com/x/status/1739484222912356579
بابر گجر کے وکیل چوہدری طلعت محمود نے عدالت کے سامنے مدعی کا شناختی کارڈ رکھا جس پر دستخط انگریزی میں تھے اس طرح پولیس کی جعل سازی پکڑی گئی اور عدالت نے بابر گجر کو مقدمے سے بری کر دیا اور جھوٹا بیان اپنی طرف سے گھڑنے پر ڈی پی او کو تفتیشی افسر کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کی سفارش کی

بابر گجر کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ساتھ ہونے والے اس مذاق کی ذمہ داری پولیس والوں پر نہیں ڈالتے کیونکہ وہ بیچارے اس کھیل میں محض کٹھ پتلیاں ہیں "
 

bhattisahb

Voter (50+ posts)
babar1j1j11.jpg

ضلعی جوائنٹ سیکرٹری پی ٹی آئی چکوال بابر گجر کو آج عدالت نے گائے چوری کے الزام سے بری کر دیا. جب جج نے مدعی سے پوچھا کہ کیا یہ بیان تمہارا ہے بیان دیکھ کر مدعی حیران رہ گیا اور عدالت کو بتایا کہ نہ تو اس نے یہ بیان دیا ہے اور نہ ہی یہ اس کے دستخط ہیں

چکوال سے ڈان کے رپورٹر نبیل انور ڈھکو کے مطابق عدالت میں صورتحال اس وقت دلچسپ ہوئی جب تفتیشی افسر نے جج کے سامنے مدعی مقدمہ محمد عاطف کا بیان رکھا جس میں یہ دعوی کیا گیا تھا کہ (مدعی) اسے شک ہے کہ اس کی گائے کو بابر گجر نے چوری کیا ہے بیان کے نیچے محمد عاطف کے اردو میں دستخط بھی کیے گئے تھے تاہم جب جج نے مدعی سے پوچھا کہ کیا یہ بیان تمہارا ہے بیان دیکھ کر مدعی حیران رہ گیا اور عدالت کو بتایا کہ نہ تو اس نے یہ بیان دیا ہے اور نہ ہی یہ اس کے دستخط ہیں/


اس پر معزز جج نے تفتیشی افسر کو بلایا جس نے پھر یہ اصرار کیا کہ یہ بیان مدعی نے ہی دیا ہے اور دستخط بھی اس کے ہیں مدعی سے جب پھر عدالت نے استفسار کیا تو اس نے پھر کہا کہ نہ تو یہ بیان اس نے دیا ہے اور نہ ہی دستخط کیے ہیں
https://twitter.com/x/status/1739484222912356579
بابر گجر کے وکیل چوہدری طلعت محمود نے عدالت کے سامنے مدعی کا شناختی کارڈ رکھا جس پر دستخط انگریزی میں تھے اس طرح پولیس کی جعل سازی پکڑی گئی اور عدالت نے بابر گجر کو مقدمے سے بری کر دیا اور جھوٹا بیان اپنی طرف سے گھڑنے پر ڈی پی او کو تفتیشی افسر کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کی سفارش کی

بابر گجر کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ساتھ ہونے والے اس مذاق کی ذمہ داری پولیس والوں پر نہیں ڈالتے کیونکہ وہ بیچارے اس کھیل میں محض کٹھ پتلیاں ہیں "
Judge sahb ne Police Officer pe khud case keun nehin kiya??