کیا سپریم کورٹ کو اپنے یکم مارچ کے تاریخی فیصلے پر عملدرآمد کرانے کے لیے الیکشن کمیشن کو 3 مارچ کے سینٹ انتخابات کو روکنے کے سلسلے میں عوامی مفادات کی خاطر سو موٹو نوٹس لینا چاہیے؟؟؟
سپریم کورٹ کے یکم مارچ 2021 کے فیصلے کے مطابق ہر ووٹ کی شناخت ہونی چاہئے ھے لیکن الیکشن کمیشن نے بہانہ بنا کر اس کو آگے بڑھا دیا تاکہ کہ ووٹ چوری کی پریکٹس کم از کم اس سینٹ کے انتخابات میں جاری رھے پاکستان کی عوام کے لئے الیکشن کمیشن کا یہ اقدام ناقابل قبول ھے کیونکہ عوامی نمائندوں کی ووٹوں کی شناخت عوام کا آئینی وقانونی حق ھے جو کہ سپریم کورٹ نے اپنے یکم مارچ کے تاریخی فیصلے میں یہ حق عوام کو دیا ھے جو کہ الیکشن کمیشن 3 مارچ کے سینٹ انتخابات میں یہ حق ختم کرنے جارہا ھے لہذا عوام سپریم کورٹ اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتی ھے کہ عوامی مفادات میں ان سینٹ کے انتخابات کو ملتوی کرایا جائے اور الیکشن کمیشن کو ٹائم دیا جائے کہ ان سینٹ کے انتخابات کو آئینی وقانونی طور پر منعقد کیا جائے تاکہ ووٹوں کے تقدس کی پامالی نہ ہو سکے کہ بعد میں ہر بندہ روتا رھے کہ یہ کیا ہوگیا ھے ۔ شکریہ
سپریم کورٹ کے یکم مارچ 2021 کے فیصلے کے مطابق ہر ووٹ کی شناخت ہونی چاہئے ھے لیکن الیکشن کمیشن نے بہانہ بنا کر اس کو آگے بڑھا دیا تاکہ کہ ووٹ چوری کی پریکٹس کم از کم اس سینٹ کے انتخابات میں جاری رھے پاکستان کی عوام کے لئے الیکشن کمیشن کا یہ اقدام ناقابل قبول ھے کیونکہ عوامی نمائندوں کی ووٹوں کی شناخت عوام کا آئینی وقانونی حق ھے جو کہ سپریم کورٹ نے اپنے یکم مارچ کے تاریخی فیصلے میں یہ حق عوام کو دیا ھے جو کہ الیکشن کمیشن 3 مارچ کے سینٹ انتخابات میں یہ حق ختم کرنے جارہا ھے لہذا عوام سپریم کورٹ اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتی ھے کہ عوامی مفادات میں ان سینٹ کے انتخابات کو ملتوی کرایا جائے اور الیکشن کمیشن کو ٹائم دیا جائے کہ ان سینٹ کے انتخابات کو آئینی وقانونی طور پر منعقد کیا جائے تاکہ ووٹوں کے تقدس کی پامالی نہ ہو سکے کہ بعد میں ہر بندہ روتا رھے کہ یہ کیا ہوگیا ھے ۔ شکریہ