کیا امت مسلمہ کبھی شرک نہیں کر سکتی ؟؟

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
Ghorday ki pooja to saaf saaf shirk lekin abb in ko koun samjaien. jis ki pooja bhi ki jaati hai, is ko sajday bhi kiye jaatay hai, is per qurbaniya bhi jaati hai, chooma jata hai, is ke log har qisim ki dua ker te hai, aulad maangte hai, janaza pardhaya jata hai aur aab to yeh be kaha ja raha hai ke Pakistan Allah ne nahi humain Zuljana ne diya hai! ( astaghfirullha )


for them this is normal so if a moron says you should do sajda on the hoofs of a horse they all started crying Subhanallah
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
Ghorday ki pooja to saaf saaf shirk lekin abb in ko koun samjaien. jis ki pooja bhi ki jaati hai, is ko sajday bhi kiye jaatay hai, is per qurbaniya bhi jaati hai, chooma jata hai, is ke log har qisim ki dua ker te hai, aulad maangte hai, janaza pardhaya jata hai aur aab to yeh be kaha ja raha hai ke Pakistan Allah ne nahi humain Zuljana ne diya hai! ( astaghfirullha )


for them this is normal so if a moron says you should do sajda on the hoofs of a horse they all started crying Subhanallah
 

Haideriam

Senator (1k+ posts)
بلکل درست فرمایا آپ نے نیچے دئیے گئے خلاف قرآن عقائد کسی مذہب کے علماء اور اماموں نے ہی گھڑے ہیں

اللہ تعالیٰ نے قرآن میں کہاں کہا ہے کہ رسول اللہ کے بعد بارہ امام آئینگے اور ان اماموں کی فضیلت نبیوں سے زیادہ ہو گی-حوالہ

قرآن میں کہاں لکھا ہے کہ رسول اللہ کے بعد اپنی اذان، کلمہ، اور نماز بدل لینا اور کلمہ میں "وعليٌ وليُّ الله" کا اضافہ کرلینا-حوالہ

الله نے قرآن کی حفاظت کا ذمہ لیا ہے "آیت نمبر نو،سوره الحجر" ، کس نے کہا کہ قرآن میں بعد میں تحریف ہو گئی؟-مزید پڑھئیے

الله تعالیٰ نے قرآن،"آیت نمبرسولہ،سوره الأحقاف" میں صحابہ کی غلطیوں کو معاف کر دیا - کس نے کہا صحابہ پر لعنت بھیجو - أستغفر الله-مزید پڑھئیے

الله تعالیٰ نے قرآن،"آیت نمبراکسٹھ ،سوره آل عمران" میں کہتا ہے کے جھوٹوں پر اللہ کی لعنت- بعد میں تقیّہ کا عقیدہ کس نے گھڑا ؟-مزید پڑھئیے

الله تعالیٰ نے قرآن،"آیت نمبربتیس،سوره الإسراء" میں کہتا ہے زنا کے قریب نہ جاؤ- بعد میں زنا کی تدبیر کس نے گھڑی؟مزید پڑھئیے

الله تعالیٰ نے قرآن میں پچیس بار کہا کہ "الله ہر چیز پر قادر ہے"- بعد میں یہ عقیدہ کہ الله تعالیٰ مستقبل کے بارے میں پیش گوئی کرتے ہوۓ غلطی کر سکتا ہے" عقیدہ بداء" کس نے گھڑا -أستغفر الله؟مزید پڑھئیے

الله تعالیٰ نے قرآن،"آیت نمبرایک سو پچیس،سوره النحل " اپنے رب کے راستے کی طرف دانشمندی اور عمدہ نصیحت سے بلا اور ان سے پسندیدہ طریقہ سے بحث کر - بعد میں کس امام نے قرآن کے بر خلاف کہا کہ اپنے مقابل کی بیزاری اختیار کرو اور انکی توہین کرنے میں بڑھ جاؤ؟مزید پڑھئیے
اللہ تعالیٰ نے قرآن میں کہاں کہا ہے کہ رسول اللہ کے بعد بارہ امام آئینگے اور ان اماموں کی فضیلت نبیوں سے زیادہ ہو گی-حوالہ
ہر بات قران میں سے نکالو گے تو تم خود اسلام سے نکل چکے ہو گے قران اور احادیث میں شیعہ تو ہیں پر نجس العین وہابی نجدی خارجی نہیں ہیں رسول خدا نے فرمایا میرے بعد بارہ خلیفہ یا امام ہوں گے تم لوگوں نے بہت زور لگایا جس میں نجس شجرہ ملعونہ ملا کر بارہ امام بنے جس میں یذید چھٹے نمبر پر ہے تو ایسا نجس شخص ہے اپنا مطلب نکالنے کے لیے مرزا محمد علی کی ویڈیو لگاتا ہے ور جو وہ کہتا ہے اصل اس کو مانتا نہیں ہے کیوں کے تو ولد الزنا ہے یہ میں نہیں کہ رہا حدیث ہے سنیوں کا فیصلہ ہے دشمن علی حرامی ہوتا ہے مجھے الزام مت دینا
GetAttachmentThumbnail


*"بارہ اماموں کےاسمائے گرامی اور*

*کُتبِ اھلِسنت میں بارہ اماموں کا ذکر "*

*المدد یامولا علی علیہ السَّلام المدد*
❥❥══════❥❥══════❥❥
_دعاٶں کا طلبگار:-_
گداۓ درّ ِ نجفِ اشرف:-
*السیّد محمّد شھباز النّقوی البخاری*
❥❥══════❥❥══════❥❥

علامہ عبدالرحمن جامی رحمة اللہ علیہ نے اپنی مشہور کتاب " شواہد النبوة " میں بارہ آئمہ طاہرین علیہما السلام کا ذکر کیا ھے علامہ جامی ایسے عاشق رسولﷺ اور حب دار آل رسولﷺ تھے کہ مروی ھے کہ آپ جب بارگاہ رسالتِ مأبﷺ میں حاضر ھونے کیلئے آئے تو حضور اکرمﷺ نے والی مدینہ کو خواب میں حکم دیا کہ

" میرے عاشق کو شہر کے باہر روک لیا جائے ورنہ جس جذب وکیف میں وہ آ رہا ھے مجھے اس کی دل دھی۔ دل جوھی کیلئے گنبد خضری سے باھر آنا پڑے گا "

اس واقعہ سے علامہ جامیؒ کی عظمت کا اندازہ کیا جاسکتا ھے...اور یہ بھی معلوم ھوتا ھے کہ اھل بیتِ اطھار علہم السلام کے بارہ اماموں کو اھل سنت کے ھاں بھی بہت بلند مقام حاصل ھے
علماء اھل سنت میں سے جناب شیخ عبد الحق محدث دھلویؒ۔ شاہ ولی اللہؒ۔ شاہ عبد العزیز رحمت اللہ علیہ کے علاوہ اور بھی بہت سارے علما نے بارہ اماموں کی عظمت کو بیان کیا ھے
تو اُن کے بیٹے علی اور جب علی ابن موسیٰ کی امامت ختم ھوجائے گی تو اُن کے بیٹے محمد اور جب محمد ابن علی کی امامت ختم ھوجائے گی تو اُن کے بیٹے حسن اور جب حسن بن علی کی امامت ختم ھوجائے گی تو اُن کے بیٹے حجة اللہ مہدی علیہ السلام کی امامت ھوگی،
یہ ھیں ھمارے بارہ جانشین‘۔“
حوالہ روایت:-
شیخ سلیمان قندوزی حنفی،
کتاب ینابیع المودة، باب76،
صفحہ529۔
اس ضمن میں مذید روایت ِ
جابر باب63، صفحہ433
میں بھی بیان کی گئی ھے۔
اور اسی طرح اہلِ سنت وشیعہ کی کتب میں بیشمار روایات موجود ہیں۔
*عَنْ اَبِیْ سَعِید قٰالَ:قٰالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَآلِہ وَسَلَّم لَتَمْلَأَنَّ الْاَرْضُ ظُلْماً وَعُدْوٰاناً ثُمَّ لَیَخْرُجَنَّ رَجُلٌ مِنْ اَھْلِ بَیْتِیْ حَتّٰی یَمْلَأُھٰا قِسْطاًوَعَدْلاً کَمَامُلِئَتْ ظُلْماً وَعُدْ وَاناً۔ ”*
ابی سعید روایت کرتے ہیں کہ رسولِ خدا نے فرمایا:
ایسا وقت آئیگا کہ یہ زمین ظلم و ستم سے بھر جائے گی ،اُس وقت میری اہلِ بیت سے ایک شخص آئے گا جو اس زمین کو عدل و انصاف سے اس طرح بھر دے گا جس طرح پہلے یہ ظلم و ستم سے بھری ہوئی تھی“۔
? بحوالہ ٴ روایت۔
متقی ھندی، کتاب کنزالعمال ،
جلد14، صفحہ266،
اشاعت بیروت، موٴسسة الرسالہ
?شیخ سلیمان قندوزی حنفی،
کتاب ینابیع المودة،
باب مودة العاشر، صفحہ308۔
*عَنْ اُمِّ سَلَمَۃَ،عَن رَسُوْلِ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَآلِہ وَسَلَّم اَلْمَھْدِیُّ مِنْ عِتْرَتِی مِنْ وُلْدِ فَاطِمَۃَ۔*
”اُمِ سلمہ روایت کرتی ہیں کہ رسولِ خدا نے فرمایا کہ مہدی میرے خاندان سے ھوں گے اور فاطمہ سلام اللہ علیہا کے فرزند ھوں گے“۔
حوالہٴروایت
?متقی ھندی، کتاب کنزالعمال ، جلد14،صفحہ264،
اشاعت بیروت، موٴسسۃالرسالہ

آج ناصبی ملاٶں سے سوال ھے کہ کیا یہ سارے علماء شیعہ تھے۔۔۔؟؟؟؟؟؟؟.




قرآن میں کہاں لکھا ہے کہ رسول اللہ کے بعد اپنی اذان، کلمہ، اور نماز بدل لینا اور کلمہ میں "وعليٌ وليُّ الله" کا اضافہ کرلینا-حوالہ
نجس العین قران میں کدھر اذان کلمہ ہے اور یہ الصلاة خير من النوم کو ہی ثابت کر دے رہی بات کلمے کی تو تمارے ہاں تو اشرف علی کبھی مرزا غلام احمد کبھی چشتی نبی ہوتا ہے اب یہ مت کہنا کے میں بریلوی دیو بندی نہیں ہوں اگر ان سے نکل گئے تو تیری حقیقت اور تعداد پاکستان میں چوڑوں سے بھی کم ہے لو یہ بھی دیکھو
صحیح بخاری میں حدیث ہے کہ:أَنْ لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، وَأَنَّ عِيسَى عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ، وَكَلِمَتُهُ أَلْقَاهَا إِلَى مَرْيَمَ وَرُوحٌ مِنْهُ، وَالجَنَّةُ حَقٌّ، وَالنَّارُ حَقٌّ

?صحيح البخاري (4/ 165)
3435 - حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الفَضْلِ، حَدَّثَنَا الوَلِيدُ، عَنِ الأَوْزَاعِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُمَيْرُ بْنُ هَانِئٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي جُنَادَةُ بْنُ أَبِي أُمَيَّةَ، عَنْ عُبَادَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «مَنْ شَهِدَ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، وَأَنَّ عِيسَى عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ، وَكَلِمَتُهُ أَلْقَاهَا إِلَى مَرْيَمَ وَرُوحٌ مِنْهُ، وَالجَنَّةُ حَقٌّ، وَالنَّارُ حَقٌّ، أَدْخَلَهُ اللَّهُ الجَنَّةَ عَلَى مَا كَانَ مِنَ العَمَلِ» قَالَ الوَلِيدُ، حَدَّثَنِي ابْنُ جَابِرٍ، عَنْ عُمَيْرٍ، عَنْ جُنَادَةَ وَزَادَ مِنْ أَبْوَابِ الجَنَّةِ الثَّمَانِيَةِ أَيَّهَا شَاءَ
? پھر ایک روایت دے رہا ہوں کہ لا إله إلا الله محمد رسول الله أبو بكر الصديق عمر الفاروق عثمان ذو النورين?

اب اگر گر اضافی کلمہ پڑھنے والا کافر ہے تو پھر یہ کفریہ روایتتو تماری کتابوں میں کیا کر رہی ہے؟؟
?المعجم الكبير (11/ 76)
11093 - حدثنا سعيد بن عبد ربه الصفار البغدادي ثنا علي بن جميل الرقي ثنا جرير عن ليث عن مجاهد عن ابن عباس قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : في الجنة شحرة أو ما في الجنة شجرة شك علي بن جميل ما عليها ورقة إلا مكتوب عليها لا إله إلا الله محمد رسول الله أبو بكر الصديق عمر الفاروق عثمان ذو النورين
بہرحال صاف ظاہر ہوا کہ اضافی کلمات پڑھنا کفر نہیں ہے!

??. شیعہ کلمہ کا ثبوت.... ??


شیعہ کا کلمہ لاالہ الااللہ محمد الرسول اللہ علی ولی اللہ وصی رسول اللہ وخلیفتہ بلا فصل یعنی ہم کلمہ میں تین گواہیاں دیتے ہیں. اللہ ایک ہے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ کے رسول ہیں اور علی (ع) اللہ کے ولی اور وصی رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہیں اور بغیر کسی فاصلہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے خلیفہ ہیں .
اب ہم ان تینوں گواہیوں پر قرآن سے صریح حکم ثابت کرتے ہیں. قرآن مجید پارہ نمبر 6 سورۃ المائدہ کی آیہ 55 میں ارشاد ہوتا ہے.

انما ولیکم اللہ و رسولہ والذین امنو الذین یقیمون الصلوۃ ویوتون الزکوۃ وھم راکعون..

ترجمہ :. سوائے اس کے نہیں کہ تم لوگوں کا اللہ ولی ہے اور اس کا رسول (ص) اور وہ ایمان والے جو نماز کو قائم کرتے ہیں اور بحالت رکوع زکوۃ دیتے ہیں.

اس آیت میں بھی تین گواہیاں بیان ہو رہی ہیں دو تو واضح ہیں تیسری مخفی ہے مگر اتنی مخفی بھی نہیں کہ صاحب عقل انسان کو سمجھ نہ آئے اب ذرا اہل سنت کی درج ذیل کتب میں ملاحظہ فرمائیں کہ یہ آیت دراصل حضرت علی علیہ اسلام کی شان میں نازل ہوئی.
1 :. تفسیر جامع البیان ابن جریر طبری مطبوعہ دارالمعارف مصر جلد 10 صفحہ 225
2 :. تفسیر حافظ ابن کثیر دمشقی مطبوعہ مصر جلد 3 صفحہ 329
3 :. تفسیر خازن مطبوعہ مصر جلد اول صفحه. 506
4 :. تفسیر درمنثور سیوطی مطبوعہ مصر جلد 2 صفحہ 293
5 :. تفسیر حسینی (فارسی) مطبوعہ نولکشور لکھنو جلد اول صفحہ 150
6 :. تفسیر قادری (اردو ترجمہ تفسیر حسینی) مکتبہ مصطفائی کشمیری بازار لاہور جلد اول صفحہ 245
7 :. منتخب کنزالعمال بر حاشیہ مسند حنبل مطبوعہ مصر جلد 5 صفحہ 38
اب تیسری گواہی بھی ہمیں مل گئی یعنی علی ولی اللہ تو اب ذرا ناصبی حضرات اپنے گریبان میں منہ ڈالیں اور وہاں سے تعصب علی علیہ اسلام کی سیاہی نکال کر حق یا علی (ع) کا نعرہ لگائیں. نواصب کا اس آیت پر اعتراض اور اس کا جواب جب یہ جاہل لوگ اس آیت کی موجودگی میں کسی جانب راستہ نہیں پاتے تو ایک اعتراض کر دیتے ہیں کہ وھم راکعون کا ترجمہ اور وہ رکوع کرنے والے ہیں کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ زکوۃ دینا الگ امر ہے رکوع کرنا الگ امر ہے. اکثر ایسی غلط تاویلات سے عوام الناس کو گمراہ کیا جاتا ہے. پہلی بات تو یہ یاد رکھیں کہ اللہ کبھی غیر ضروری کلام نہیں فرماتا اور اس آیت میں جب یہ فرما دیا گیا کہ یقیمون الصلوۃ یعنی نماز قائم کرتے ہیں تو سوچنے والی بات یہ ہے کہ نماز میں کیا رکوع نہیں ہوتا؟ یا رکوع نماز سے کوئی الگ چیز ہے؟ اگر نماز میں رکوع آ گیا تو پھریہ دوبارہ رکوع کرنے والے کہنا کلام اللہ کے خلاف ہے لہذا زکوۃ دینے والے کے ساتھ رکوع کرنے والے فقرے کو لا کر یہ واضح کیا گیا ہے کہ وہ رکوع میں زکوۃ دیتے ہیں.
اور ہم کتب اہل سنت سے ثابت کر چکے کہ یہ آیت حضرت علی علیہ اسلام کی شان میں نازل ہوئی لہذا نواصب کا یہ استدلال بلکل غلط اور باطل ہو جاتا ہے. نواصب اپنے غلط عقائد پر لعنت بھیجتے ہوئے کلمہ مکمل کریں کیونکہ غدیر خم سے پہلے تک دو گواہیاں تھیں لاالہ الا اللہ اور محمد الرسول اللہ تب تک اللہ نے کبھی یہ نہیں کہا کہ دین مکمل ہو گیا بلکہ جیسے ہی غدیر خم میں تیسری گواہی فمن کنت مولاہ فھذا علی مولاہ کا اعلان کیا گیا ..
فورا پارہ 6 سورۃ المائدہ کی یہ آیت نازل ہوئی:

الیوم اکملت لکم دینکم واتممت علیکم نعمتی ورضیت لکم الاسلام دینا
ترجمہ :. آج میں نے مکمل کر دیا تمہارے لئے تمہارا دین اور تم پر پورا کر دیا اپنی نعمت کو.اور میں راضی ہوا کہ اسلام تمہارا دین مانا جائے.

مسلمانوں کو گمراہ کرنے والو! پہلے اپنا دین مکمل دکھاؤ جب تک تم تیسری گواہی نہیں دو گے قرآن کی نص سے تمہارا دین نا مکمل رہے گا. کیونکہ ہم نے اپنا کلمہ بنص قرآن ثابت کر دیا چنانچہ مزید کسی روایت کا حدیث کی ضرورت نہیں رہتی مگر اتمام حجت کے لئے ہم شارح اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بیان سے بھی اس کلمہ کی توثیق فرما دیتے ہیں تاکہ بھاگنے کی تمام راہیں مسدود ہو جائیں. فردوس الاخبار ویلمی میں ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے شب معراج جنت کے دروازے پر سونے کے حروف سے یہ کلمہ لکھا ہوا دیکھا:

لاالہ الااللہ محمد حبیب اللہ علی ولی اللہ .....
الخ اسی طرح کلمہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
کے ساتھ مولا علی (ع) کا ذکر منتخب ..
کنزالعمال بر حاشیہ مسند حنبل مطبوعہ مصر جلد 5 صفحہ 35
میں بھی موجود ہے. اب یہ بنو امیہ کے گماشتے کس جنت میں جائیں گے؟ کیونکہ جنت تو 3 گواہیوں والوں کے لئے ہے نہ کہ دو گواہی والوں کے لئے. اب آخر میں اتمام حجت کے لئے نواصب سے ایک سوال کہ علی ولی اللہ کو بدعت کہنے والو! تم لوگوں نے حضرت علی (ع) اور دیگر حضرات کے نام جمعہ خطبہ میں پڑھنا کس آیت و حدیث سے لیا؟ حالانکہ کہیں بھی یہ ثابت نہیں کہ خطبہ جمعہ میں یہ نام ع حیات رسول ص میں شامل تهے. اس کے ساتھ ساتھ جناب عالی اپنے چھ چھ گز لمبے چھ کلمے بھی قرآن مجید سے ثابت کر کے دکھائیں شکریہ.
الله نے قرآن کی حفاظت کا ذمہ لیا ہے "آیت نمبر نو،سوره الحجر" ، کس نے کہا کہ قرآن میں بعد میں تحریف ہو گئی؟-مزید پڑھئیے


تحریف قران صحیح بخاری میں

صحيح البخاري

كِتَاب تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں


2. بَابُ: {وَمَا خَلَقَ الذَّكَرَ وَالأُنْثَى} :
2. باب: آیت کی تفسیر ”اور قسم ہے اس کی جس نے نر اور مادہ کو پیدا کیا“۔

حدیث نمبر: 4944


حدثنا عمر بن حفص، حدثنا ابي، حدثنا الاعمش، عن إبراهيم، قال: قدم اصحاب عبد الله على ابي الدرداء، فطلبهم، فوجدهم، فقال: ايكم يقرا على قراءة عبد الله؟ قال: كلنا، قال: فايكم احفظ؟ فاشاروا إلى علقمة، قال: كيف سمعته يقرا والليل إذا يغشى سورة الليل آية 1؟ قال علقمة: 0 والذكر والانثى 0، قال: اشهد اني سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقرا هكذا، وهؤلاء يريدوني على ان اقرا وما خلق الذكر والانثى سورة الليل آية 3 والله لا اتابعهم".


ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا، کہا مجھ سے میرے والد نے، کہا ہم سے اعمش نے، ان سے ابراہیم نخعی نے بیان کیا کہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے کچھ شاگرد ابو الدرداء رضی اللہ عنہ کے یہاں (شام) آئے انہوں نے انہیں تلاش کیا اور پا لیا۔ پھر ان سے پوچھا کہ تم میں کون عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی قرآت کے مطابق قرآت کر سکتا ہے؟ شاگروں نے کہا کہ ہم سب کر سکتے ہیں۔ پھر پوچھا کسے ان کی قرآت زیادہ محفوظ ہے؟ سب نے علقمہ کی طرف اشارہ کیا۔ انہوں نے دریافت کیا انہیں سورۃ «والليل إذا يغشى‏» کی قرآت کرتے کس طرح سنا ہے؟ علقمہ نے کہا کہ «والذكر والأنثى‏» (بغیر خلق کے) کہا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی طرح قرآت کرتے ہوئے سنا ہے۔ لیکن یہ لوگ (یعنی شام والے) چاہتے ہیں کہ «وما خلق الذكر والأنثى‏» پڑھوں۔ اللہ کی قسم میں ان کی پیروی نہیں کروں گا۔
الله تعالیٰ نے قرآن،"آیت نمبرسولہ،سوره الأحقاف" میں صحابہ کی غلطیوں کو معاف کر دیا - کس نے کہا صحابہ پر لعنت بھیجو - أستغفر الله-مزید پڑھئیے

صحابہ قرآن میں
پہلے آیات قرآن دربار صحابہ پیش کرکے آگاہ کرا ہوں کہ صحابہ کی مذمت سے قرآن میں کئی مقامات پر عتاب نازل ہوا ہے۔
روز احد اور پھر حنین سے فرار کرنے پر جو صحابہ کی پیشانی پر تمغہ لگا ہوا ہے وہ سورہ برات آیت ۲۵ ثم ولیتم مدبرین یعنی تم نے دبر( ترجمہ میں پیٹھ لکھا ہے) دکھلادی۔
اور جو واپس پلٹ کر آیا اس کے بارے میں ہے سورہ انفال آیت۱۶ فقد بآء بغضب من اﷲ وما وٰ یہ جھنم پس وہ لوٹا اﷲ کے غضب کے ساتھ اور اس کا ٹھکانا جہنم ہے۔
دنیا کی تمنا ان اصحاب رسول میں جو تھی اس کا ذکر۔ سورہ انفال آیت ۶۷تریدون عرض الدنیا،تم دنیا کا مال چاہتے ہو۔
اور سورہ الممتحنہ آیت( ۱ )تسرون الیھم بالمودۃ وانا اعلم بما ٓ اخفیتم و ما اعلنتم، اے صحابہ تم لوگ کفار کی محبت دلوں میں چھپاتے ہو اور تمہارا ظاہر اور باطن ایک نہیں۔
سورہ الحدید آیت ۱۶۔ فقست قلوبھم و کثیر منھم فٰسقون۔ اور پھر تمہارے دل سخت اور تم سے اکثر فاسق ہوگئے۔
وَاِذَا رَاَوْا تِجَارَۃً اَوْ لَھْوَا نِانْفَضُّوْآ اِلَیْھَا وَ تَرَکُوْکَ قَآئِمًاِ ۔ سورہ جمعہ آیت ۱۰۔اے اصحاب رسول جب کسی تجارت کو یا لہو و لعب کو دیکھتے ہو تو رسول کو کھڑا ہو چھوڑ کر اوسی طرف چلے جاتے ہو۔
ان اصحاب کی فطرت مزید ملاحظہ ہو؛ منھم من یلمزک فی الصدقات۔ سورہ توبہ آیت ۵۸۔ ان میں سے بعض آپ (رسولؐ کو) کو تقسیم غنیمت کے وقت (معاذ اﷲ) چوری کا الزام لگاتے ہیں۔
ان ہی صحابہ کی مذمت میں پورا ایک سورہ منافقون نازل ہوا۔
رسول اﷲ ﷺ وآلہٖ وسلم اﷲ سے ان صحابہ کی شکایت کی سورہ الفرقان آیت ۳۰۔ وقال الرسول یٰرب ان قومی اتخذوا ھذا القران مھجورا، اور رسول کہے گا اے رب !میری قوم نے اس قرآن کو چھوڑدیا۔
اصحاب کے بارے میں معتبر کتابوں سے یہ چند حدیثیں ہیں ۔
حضرت عائشہ کے واقعہ افک میں جن تین صحابیوں اور وہ اصحاب بدر سے تھے اُن کو تہمت لگانے کے سلسلے میں ۸۰ کوڑوں کی سزا دی گئی تھی۔ بتلائے اُس وقت اُن کی عدالت کہاں گئی تھی؟۔یہ واقعہ تاریخ وسیر اوت تفسیر کی تما م کتابوں میں لکھا گیا ہے۔
براء بن عازب صحابی رسولؐ سے علاء بن مسیب کے باپ نے پوچھا کہ آپ نے رسول ؐ اﷲ کی صحبت اُٹھائی اور درخت کے نیچے آپ ؐ سے بیعت کی تو انہوں ( براء بن عازب) نے کہا ’’تم کیا جانو ہم لوگوں نے (اصحاب رسول ؐ) آنحضرت ؐ کے بعد کیا کیا نئے گن کئے ( یعنی بدعتیں کیں) ‘‘۔
تیسیرالبار ی صحیح بخاری، جلد۵،الحدیبیہ،صفحہ ۳۹۴۔
ابودردا ’ صحابی رسول فرماتے ہیں کہ ’’واﷲ ،احمد ؐ کے دین کی کوئی بات میں نہیں دیکھتا‘‘۔صحیح بخاری ج۱،باب۴۲۱،حدیث ۶۱۹۔
عبد اﷲ ابن عمرسے کسی نے عمرہ تمتع کے بارے میں پوچھا تو اُنہوں نے کہا جائز ہے پھرسائل نے کہا کہ تمہارے باپ عمر ابن خطاب تو منع کرتے تھے تو عبداﷲ ابن عمر نے کہا’’ بھلا دیکھ تو اگر میرا باپ منع کرے اور رسول ؐ اﷲ وہی کام کریں تو میرے باپ کی تابعداری کی جائے گی یا رسول ؐ اﷲ کی؟ ‘‘۔تو سائل نے جواب دیا کہ’’ رسولؐ اﷲ کی تابعداری‘‘۔جامع ترمذی جلد اول(اردو)۔۳۰۳
حوض کوثر سے اصحاب ہٹادئے جائیں گے اسکی وجہ یہ کہ وہ اسلام سے پلٹ گئے تھے مرتد ہوگئے تھے۔ صحیح بخاری ج۳،ب۸۵۷، ح۱۴۹۶ ۔۱۴۹۹، صحیح بخاری تیسیر الباری جلد۸ ص ۳۹۷۔۳۹۰
ان اصحاب میں کیسے کیسے تھے:۔
ماعز اسلمی( صحابی) نے چار بار زنا کرنے کا اعتراف کیا اور سنگسار ہوے۔ تیسیرالبار ی صحیح بخاری ج ۶،باب لایرجم،حدیث۸۰۵،ص۵۵۶
وہ اصحاب بدر جن پر واقعہ افک کے سلسلے میں تہمت کے الزام میں حد جاری کی گئی۔
صحابی عویمرا العجلانی تھے جن کی بیوی خولۃ بنت عمہ قیس مدینہ میں تھیں۔ جب عویمر اپنے گھر گئے تو اپنی زوجہ کو جواُن کے چچا قیس کی بیٹی تھیں حاملہ پایا۔ ایک روایت میں ہے اُن کو اور ایک دوسرے صحابی شریک بن سحماء کو اپنی زوجہ پر دیکھا۔ ایسا ہی ایک اور واقعہ ہلال بن امیہ کی زوجہ کا ہے اور جب لڑکا پیدا ہوا تو اُس کو اس کی ماںکے نام سے پکارا جاتا تھا۔سیرت حلبیہ جلد ۵ ص ۴۵۳ تا ۴۵۹۔اُسدالغابۃ حالات شریک بن سحماء۔
مدعم جو صحابی رسول ؐاﷲ تھا آنحضرت ؐ کے اونٹ کی پالان اُتارہا تھا اتنے میں ایک تیر آیا اور اُس کو لگا اور وہ مرگیا۔ لوگوں نے کہا اِس کو جنت مبارک۔ فرمایا رسول ؐاﷲ نے’’ ہر گز نہیں جس کے قبضہ میں میری جان ہے اس (مدعم) نے حنین میں کمبل چُرائی تھی مال غنیمت سے وہ اس وقت آگ بن کر اُسکو جلا رہی ہے‘‘یہ سُن کر ایک اور صحابی نے دو جوتے کے تسمے چرائے تھے لاکر رکھدئے۔ تیسیرالبار ی صحیح بخاری،ج ۵،کتاب المغاذی،۵۴۱،۴۳۱۔
کرکرہ جو رسول ؐاﷲ کہ خدمت کرتا تھا اور صحابی کی تعریف میں بھی شامل تھا وہ مرگیا۔ فرمایا رسول ؐاﷲ نے’’ وہ جہنم میں گیا اُس نے کمبل چُرائی تھی مال غنیمت سے وہ اس وقت آگ بن کر اُسکو جلا رہی ہے‘‘۔ تیسیرالبار ی صحیح بخاری ،ج۴،کتاب الجہاد،ح۳۰۸،ص ۲۲۸۔
وہ بھی اصحاب ہی تھے جو رسول ؐ اکرم جو جنگ میں چھوڑ کر چلے جانا اور بات ہے حالت نمازمیں چھوڑ کر چلے گئے تھے ۔زیدابن ارقم صحابی رسول اکرم ؐ سے روایت ہے کنا نتکلم فی الصلواۃ یکلم الرجل صاحبہ کہ ہم نماز پڑھتے تھے آنحضرت ؐ کے پیچھے اور ہم حالت نماز میں اپنے پاس والوں سے باتیں کرتے تھے۔تمام صحاح ستہ کی کتابوں میں اس کا ذکر مثلاً شرح صحیح مسلم کتاب المساجد باب تحریم الکلام فی الصلواۃ جلد دوم ص ۱۱۴۔صحیح بخاری جلد ۵ کتاب التفسیر القران ص۱۶۲۔
عبد اﷲ ابن عباس سے روایت ہے کہ ایک عورت آنحضرت ؐ کے پیچھے نماز پڑھنے آیا کرتی تھی جو خوبصورت تھی بعض اصحاب آگے کی صف میں چلے جاتے تھے تاکہ اس عورت پر نظر نہ پڑے اور بعض پیچھے کی صف میں عمداً رک جاتے تھے جو عورتوں کے قریب ہوتی تھی جب یہ اصحاب جو پچھلی صف میں رہتے تھے رکوع کرتے تو اپنی بغل سے اُس عورت کو دیکھتے تھے تب اﷲ تعالی نے یہ آیت نازل کی سورۃ الحجر ولقد علمنا المستقدمین منکم۔ سنن الترمذی باب تفسیر سورہ الحجر ۳۵۸؛ مسند احمد ج ۱ ص ۳۰۵؛ السنن الکبریٰ البیھقی ج۳ ص۹۸ ۔
جمعہ کے دن جب رسول ؐ اﷲ خطبہ دے رہے تھے لوگ آنحضرت ؐ کو چھوڑ کر بازار کی طرف دوڑ پڑے صرف بارہ لوگ رہ گئے تھے۔ترمذی جلد دوم باب تفسیر سورۃ الجمعۃص۵۲۶ ؛صحیح ابن حبان جلد ۱۵ ص۲۹۸۔
حضرت عمر خود فرماتے ہیں کہ میں حالت نماز میں فوج کا حساب کرتا تھا اور نماز میںقراء ت ہی نہیں کی ۔صحیح بخاری جلد۲ باب تفکرالرجل الشئی فی لصلواۃ؛فتح الباری جلد ۳ ص ۷۱؛ المصنف ابن ابی شیبۃ جلد۱ ص ۴۳۳ طبع دالرالفکر بیروت۔
حمران بن ابان ۔ یہ حضرت عثمان کا غلام تھا اور حضرت عثمان خلیفہ وقت کے پیچھے نماز پڑھتا تھا جب حضرت عثمان نماز میں بھول جاتے تھے تو یہ لقمہ دیتا تھا۔ ۷۰ ؁ ھ یا ۷۵ ؁ ھ میں فوت پایا ۔اصابہ جلد ۲ ص ۱۵۲ سلسلہ۲۰۰۳۔
ابوہریرہ سے روایت ہے کہ میں نے ایک صحابی( نام نہیں لکھا) جو آنحضرت ؐ کے پیچھے عشاء کی نماز پڑھ کر نکلا تھا ان سے پوچھا کہ آنحضرت ؐ نے نماز میں کس سورہ کی قراء ت کی ؟ تو انہوں نے جواب دیا مجھے یاد نہیں۔ اس پر ابوہریرہ نے اصراراً پوچھا کیا آپ نماز میں شریک نہیں تھے؟ تو انہوں نے جواب دیا شریک تو تھا مگر یاد نہیں۔ صحیح بخاری جلد۲ باب تفکرالرجل الشئی فی لصلواۃ کتاب العمل فی الصلواۃ۔مقدمہ فتح الباری ابن حجر ص ۲۶۳۔
قرآن مجید میں اللہ فرماتا ہے:
وَمِمَّنْ حَوْلَكُم مِّنَ الْأَعْرَابِ مُنَافِقُونَ ۖ وَمِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ ۖ مَرَدُوا عَلَى النِّفَاقِ لَا تَعْلَمُهُمْ ۖ نَحْنُ نَعْلَمُهُمْ ۚ سَنُعَذِّبُهُم مَّرَّتَيْنِ ثُمَّ يُرَدُّونَ إِلَىٰ عَذَابٍ عَظِيمٍ
اور تمہارے گرد و نواح کے بعض دیہاتی منافق ہیں اور بعض مدینے والے بھی نفاق پر اڑے ہوئے ہیں تم انہیں نہیں جانتے۔ ہم جانتے ہیں۔ ہم ان کو دوہرا عذاب دیں گے پھر وہ بڑے عذاب کی طرف لوٹائے جائیں گے
(التوبہ: 101)
میرے صحابہ میں 12 لوگ منافق ہیں، جن میں سے 8 جنت میں داخل نہیں ہوں گے!


اور ایک حدیث میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:
فِي أَصْحَابِي اثْنَا عَشَرَ مُنَافِقًا فِيهِمْ ثَمَانِيَةٌ لاَ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ حَتَّى يَلِجَ الْجَمَلُ فِي سَمِّ الْخِيَاطِ ثَمَانِيَةٌ مِنْهُمْ تَكْفِيكَهُمُ الدُّبَيْلَةُ وَأَرْبَعَةٌ ‏"
(صحیح مسلم 7212)



murtid+sahabi+1.jpg


الله تعالیٰ نے قرآن،"آیت نمبراکسٹھ ،سوره آل عمران" میں کہتا ہے کے جھوٹوں پر اللہ کی لعنت- بعد میں تقیّہ کا عقیدہ کس نے گھڑا ؟-مزید پڑھئیے
لگا فتویٰ بخاری مجوسی النسل پر

GetAttachmentThumbnail
 

Haideriam

Senator (1k+ posts)
بلکل درست فرمایا آپ نے نیچے دئیے گئے خلاف قرآن عقائد کسی مذہب کے علماء اور اماموں نے ہی گھڑے ہیں



الله تعالیٰ نے قرآن،"آیت نمبربتیس،سوره الإسراء" میں کہتا ہے زنا کے قریب نہ جاؤ- بعد میں زنا کی تدبیر کس نے گھڑی؟مزید پڑھئیے

الله تعالیٰ نے قرآن میں پچیس بار کہا کہ "الله ہر چیز پر قادر ہے"- بعد میں یہ عقیدہ کہ الله تعالیٰ مستقبل کے بارے میں پیش گوئی کرتے ہوۓ غلطی کر سکتا ہے" عقیدہ بداء" کس نے گھڑا -أستغفر الله؟مزید پڑھئیے

الله تعالیٰ نے قرآن،"آیت نمبرایک سو پچیس،سوره النحل " اپنے رب کے راستے کی طرف دانشمندی اور عمدہ نصیحت سے بلا اور ان سے پسندیدہ طریقہ سے بحث کر - بعد میں کس امام نے قرآن کے بر خلاف کہا کہ اپنے مقابل کی بیزاری اختیار کرو اور انکی توہین کرنے میں بڑھ جاؤ؟مزید پڑھئیے



الله تعالیٰ نے قرآن،"آیت نمبربتیس،سوره الإسراء" میں کہتا ہے زنا کے قریب نہ جاؤ- بعد میں زنا کی تدبیر کس نے گھڑی؟مزید پڑھئیے
متہ صحیح بخاری میں

EjCFlgk.png


UOE7fgr.png





XrRCgQs.png

اجرت دے کر زنا کرنے پر زنا کی کوئی حد نہیں ہے - امام ابو حنیفہ
لگائی فتویٰ ابو حنیفہ مجوسی پر جس نے اجرت دے کر زنا کا جواز پیدا کیا
? ? ? ? ?


الله تعالیٰ نے قرآن میں پچیس بار کہا کہ "الله ہر چیز پر قادر ہے"- بعد میں یہ عقیدہ کہ الله تعالیٰ مستقبل کے بارے میں پیش گوئی کرتے ہوۓ غلطی کر سکتا ہے" عقیدہ بداء" کس نے گھڑا -أستغفر الله؟مزید پڑھئیے
دیوبندی عقیدہ رشید احمد گنگوہی صاحب لکھتے ہیں : جھوٹ بولنا اللہ تعالیٰ کےلیئے ثابت ہے کثیر دلائل سے ثابت ہوتا ہے لہٰذا امکانِ کذب ثابت ہوا ۔ (یعنی جھوٹ بولنا) ۔ (فتاویٰ رشیدیہ صفحہ نمبر 237 مطبوعہ مکتبہ رحمانیہ لاہور)

دیوبندی عقیدہ رشید احمد گنگوہی صاحب لکھتے ہیں : جھوٹ بولنا اللہ تعالیٰ کےلیئے ثابت ہے کثیر دلائل سے ثابت ہوتا ہے لہٰذا امکانِ کذب ثابت ہوا ۔ (یعنی جھوٹ بولنا) ۔ (تالیفاتِ رشیدیہ صفحات 98 ، 99 ادارہ اسلامیات لاہور)
یعنی گنگوہی نے مانا کہ اللہ تعالی جھوٹ بولتا تو نہیں پر بول سکتا ہے معاذ اللہ ۔

دیوبندیوں کے شیخ الہند محمود الحسن لکھتے ہیں : اللہ جھوٹ بول سکتا ہے مگر بولتا نہیں ، اور تمام برے افعال اللہ کر سکتا ہے قدرت باری تعالیٰ میں داخل ہیں مگر کرتا نہیں ۔ (الجھدُ المقل صفحہ نمبر 41)

خلیل احمد انبیٹھوی بحکم رشید احمد گنگوہی دیوبندی صاحب لکھتے ہیں : اللہ تعالیٰ جھوٹ بولنے پر قادر ہے مگر بولتا نہیں ، جھوٹ بولنا اللہ تعالیٰ کےلیئے ثابت ہے کثیر دلائل سے ثابت ہوتا ہے لہٰذا امکانِ کذب ثابت ہوا (یعنی جھوٹ بولنا) ۔ (براہین قاطعہ صفحہ نمبر 274 بحکم رشید احمد گنگوہی دیوبندی)

خلیل احمد انبیٹھوی دیوبندی لکھتا ہے : اللہ تعالیٰ کےلیئے جھوٹ بولنے کا عقیدہ جدید نہیں ہے قدیم ہے ۔ (براہین قاطعہ صفحہ نمبر 6 مطبوعہ کتب خانہ امدادیہ دیوبند)

دیوبندی عقیدہ : مولوی عاشق الہٰی بلند شہری دیوبندی لکھتا ہے : جو کچھ بندے کر سکتے ہیں وہ اللہ بھی کر سکتا ہےاگر یہ نہ مانا جاے تو پھر بندوں کی قدرت اللہ سے زیادہ ہوگی ۔ (تذکرۃ الخلیل صفحہ نمبر ۱۴۶ مولوی عاشق الہٰی بلند شہری دیوبندی مطبوعہ مکتبۃ الشیخ بہادر آباد کراچی)

اسی طرح دیوبندیوں کے مولوی خلیل احمد انبیٹھوی لکھتے ہیں کہ : امکان کذب کا مسئلہ تو اب کسی نے نہیں نکالا بلکہ قدماء میں اختلاف ہوا ہے کہ خلف وعید آیا جائز ھے یا نہیں ؟ ۔ (براہین قاطعہ ص2 مطبوعہ دیوبند)

انبیٹھوی نے صاف صاف جھوٹ اور فریب سے کام لیا ہے جبکہ اہل حق میں کبھی اس مسئلہ میں اختلاف نہ ہوا ۔

امام الوہابیہ ودیابنہ اسماعیل دہلوی اللہ تعالی کے جھوٹ بول سکنے پر بڑے زورشور سے قائل ہیں لکھتے ہیں : عقیدہ -پس لانسلم کہ کذب مذکور محال بمعنی مسطور باشد الی قولہ الا لازم آید کہ قدرت انسانی زائد ازقدرت ربانی باشد ۔

ترجمہ : پس ہم نہیں تسلیم کرتے کہ اللہ تعالی کا جھوٹ محال بالذات ہو ورنہ لازم آئے گا کہ انسانی قدرت رب تعالی کی قدرت سے زائد ہوجاےگی ۔ (یک روزہ صفحہ 17 اسماعیل دہلوی مطبوعہ فاروقی کتبخانہ ملتان)

شیخ الاسلام وہابیہ غیرمقلدین مولوی ثناء اللہ امرتسری صاحب لکھتے ہیں کہ : عقیدہ - اللہ تعالی جھوٹ بولنے پر قادر ہے کہناعین ایمان ہے ۔ (اخبار اہلحدیث امرتسرص2 27اگست 1915ء)
اسی طرح ایک اور مقام پر لکھتے ہیں کہ : عقیدہ-امکان کذب باری کفر نہیں ھے ۔ (شمع توحید ص 12)


یہ تو تم لوگوں کی اوقات ہے جھوٹ شیعہ پر بکتے ہو خود کی کتب میں کیا کیا ہے وہ ابھی لکھا نہیں مجھے عادت نہیں کاپی پیسٹ کی تم لوگوں کی طرح تم ایسے بےغیرت شخص ہو کے یہی مسلے گھسےپٹے ہر بار لے آتے ہو یہ نہیں دیکھتے کے تم ان موضوع پر ذلیل رسوا ہو چکے ہو پسر ہندہ کی طرح پہلے بھی الله کی لعنت ہو تجھ پر نجدی الله کے رسول نے چودا سو سال پہلے ہی بتا دیا تھا کے نجد سے فتنہ نکلے گا صحیح بخاری کی روایت ہے یہ پڑھو اور اپنے مذھب پر لعنت کرو

Q4cy5Dp.png
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
الله تعالیٰ نے قرآن،"آیت نمبربتیس،سوره الإسراء" میں کہتا ہے زنا کے قریب نہ جاؤ- بعد میں زنا کی تدبیر کس نے گھڑی؟مزید پڑھئیے
متہ صحیح بخاری میں

EjCFlgk.png


UOE7fgr.png





XrRCgQs.png

اجرت دے کر زنا کرنے پر زنا کی کوئی حد نہیں ہے - امام ابو حنیفہ
لگائی فتویٰ ابو حنیفہ مجوسی پر جس نے اجرت دے کر زنا کا جواز پیدا کیا
? ? ? ? ?


الله تعالیٰ نے قرآن میں پچیس بار کہا کہ "الله ہر چیز پر قادر ہے"- بعد میں یہ عقیدہ کہ الله تعالیٰ مستقبل کے بارے میں پیش گوئی کرتے ہوۓ غلطی کر سکتا ہے" عقیدہ بداء" کس نے گھڑا -أستغفر الله؟مزید پڑھئیے
دیوبندی عقیدہ رشید احمد گنگوہی صاحب لکھتے ہیں : جھوٹ بولنا اللہ تعالیٰ کےلیئے ثابت ہے کثیر دلائل سے ثابت ہوتا ہے لہٰذا امکانِ کذب ثابت ہوا ۔ (یعنی جھوٹ بولنا) ۔ (فتاویٰ رشیدیہ صفحہ نمبر 237 مطبوعہ مکتبہ رحمانیہ لاہور)

دیوبندی عقیدہ رشید احمد گنگوہی صاحب لکھتے ہیں : جھوٹ بولنا اللہ تعالیٰ کےلیئے ثابت ہے کثیر دلائل سے ثابت ہوتا ہے لہٰذا امکانِ کذب ثابت ہوا ۔ (یعنی جھوٹ بولنا) ۔ (تالیفاتِ رشیدیہ صفحات 98 ، 99 ادارہ اسلامیات لاہور)
یعنی گنگوہی نے مانا کہ اللہ تعالی جھوٹ بولتا تو نہیں پر بول سکتا ہے معاذ اللہ ۔

دیوبندیوں کے شیخ الہند محمود الحسن لکھتے ہیں : اللہ جھوٹ بول سکتا ہے مگر بولتا نہیں ، اور تمام برے افعال اللہ کر سکتا ہے قدرت باری تعالیٰ میں داخل ہیں مگر کرتا نہیں ۔ (الجھدُ المقل صفحہ نمبر 41)

خلیل احمد انبیٹھوی بحکم رشید احمد گنگوہی دیوبندی صاحب لکھتے ہیں : اللہ تعالیٰ جھوٹ بولنے پر قادر ہے مگر بولتا نہیں ، جھوٹ بولنا اللہ تعالیٰ کےلیئے ثابت ہے کثیر دلائل سے ثابت ہوتا ہے لہٰذا امکانِ کذب ثابت ہوا (یعنی جھوٹ بولنا) ۔ (براہین قاطعہ صفحہ نمبر 274 بحکم رشید احمد گنگوہی دیوبندی)

خلیل احمد انبیٹھوی دیوبندی لکھتا ہے : اللہ تعالیٰ کےلیئے جھوٹ بولنے کا عقیدہ جدید نہیں ہے قدیم ہے ۔ (براہین قاطعہ صفحہ نمبر 6 مطبوعہ کتب خانہ امدادیہ دیوبند)

دیوبندی عقیدہ : مولوی عاشق الہٰی بلند شہری دیوبندی لکھتا ہے : جو کچھ بندے کر سکتے ہیں وہ اللہ بھی کر سکتا ہےاگر یہ نہ مانا جاے تو پھر بندوں کی قدرت اللہ سے زیادہ ہوگی ۔ (تذکرۃ الخلیل صفحہ نمبر ۱۴۶ مولوی عاشق الہٰی بلند شہری دیوبندی مطبوعہ مکتبۃ الشیخ بہادر آباد کراچی)

اسی طرح دیوبندیوں کے مولوی خلیل احمد انبیٹھوی لکھتے ہیں کہ : امکان کذب کا مسئلہ تو اب کسی نے نہیں نکالا بلکہ قدماء میں اختلاف ہوا ہے کہ خلف وعید آیا جائز ھے یا نہیں ؟ ۔ (براہین قاطعہ ص2 مطبوعہ دیوبند)

انبیٹھوی نے صاف صاف جھوٹ اور فریب سے کام لیا ہے جبکہ اہل حق میں کبھی اس مسئلہ میں اختلاف نہ ہوا ۔


امام الوہابیہ ودیابنہ اسماعیل دہلوی اللہ تعالی کے جھوٹ بول سکنے پر بڑے زورشور سے قائل ہیں لکھتے ہیں : عقیدہ -پس لانسلم کہ کذب مذکور محال بمعنی مسطور باشد الی قولہ الا لازم آید کہ قدرت انسانی زائد ازقدرت ربانی باشد ۔

ترجمہ : پس ہم نہیں تسلیم کرتے کہ اللہ تعالی کا جھوٹ محال بالذات ہو ورنہ لازم آئے گا کہ انسانی قدرت رب تعالی کی قدرت سے زائد ہوجاےگی ۔ (یک روزہ صفحہ 17 اسماعیل دہلوی مطبوعہ فاروقی کتبخانہ ملتان)

شیخ الاسلام وہابیہ غیرمقلدین مولوی ثناء اللہ امرتسری صاحب لکھتے ہیں کہ : عقیدہ - اللہ تعالی جھوٹ بولنے پر قادر ہے کہناعین ایمان ہے ۔ (اخبار اہلحدیث امرتسرص2 27اگست 1915ء)
اسی طرح ایک اور مقام پر لکھتے ہیں کہ : عقیدہ-امکان کذب باری کفر نہیں ھے ۔ (شمع توحید ص 12)


یہ تو تم لوگوں کی اوقات ہے جھوٹ شیعہ پر بکتے ہو خود کی کتب میں کیا کیا ہے وہ ابھی لکھا نہیں مجھے عادت نہیں کاپی پیسٹ کی تم لوگوں کی طرح تم ایسے بےغیرت شخص ہو کے یہی مسلے گھسےپٹے ہر بار لے آتے ہو یہ نہیں دیکھتے کے تم ان موضوع پر ذلیل رسوا ہو چکے ہو پسر ہندہ کی طرح پہلے بھی الله کی لعنت ہو تجھ پر نجدی الله کے رسول نے چودا سو سال پہلے ہی بتا دیا تھا کے نجد سے فتنہ نکلے گا صحیح بخاری کی روایت ہے یہ پڑھو اور اپنے مذھب پر لعنت کرو

Q4cy5Dp.png
haldiram tu kisi achhe dimagh ke doctor se ilaj karwa. lagta hae tujhe pagal kutte ne kaat liya hae.
waise hairat ki baat hae clagary mein pagal kutte kahan se aa gaye?

waise kisi ke gaali na dae kiyonke koile ko zaiba nahin kisi doosre ko kaala hone ka taana dena
 

Haideriam

Senator (1k+ posts)
haldiram tu kisi achhe dimagh ke doctor se ilaj karwa. lagta hae tujhe pagal kutte ne kaat liya hae.
waise hairat ki baat hae clagary mein pagal kutte kahan se aa gaye?

waise kisi ke gaali na dae kiyonke koile ko zaiba nahin kisi doosre ko kaala hone ka taana dena
میری پوسٹ عقل والوں کے لئے ہے جس میں تم۔ لوگوں کو وہ جوت پھیرا ہے اس کو کی غیرت مند ہی سمجھ سکتا ہے تیرے جیسے بےغیرت کو کیا سمجھ اے گی تو اس تھریڈ پر جا کر جواب دے الیاس گھمن کا ویسے تو انتہائی بےغیرت ہے یہ کوئی پڑھا لکھا سنی بتاے گا کے کس طرح تم جیسے لوگ اپنے مذہب کو بھی مزید رسوا کرواتے ہو
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
haldiram tu kisi achhe dimagh ke doctor se ilaj karwa. lagta hae tujhe pagal kutte ne kaat liya hae.
waise hairat ki baat hae clagary mein pagal kutte kahan se aa gaye?

waise kisi ke gaali na dae kiyonke koile ko zaiba nahin kisi doosre ko kaala hone ka taana dena

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي أَسْمَاءَ الرَّحَبِيِّ، عَنْ ثَوْبَانَ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِنَّمَا أَخَافُ عَلَى أُمَّتِي الْأَئِمَّةَ الْمُضِلِّينَ . (حديث مرفوع) (حديث موقوف) قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَا تَزَالُ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي عَلَى الْحَقِّ ظَاهِرِينَ لَا يَضُرُّهُمْ مَنْ يَخْذُلُهُمْ حَتَّى يَأْتِيَ أَمْرُ اللَّهِ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَاعِيل، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ عَلِيَّ بْنَ الْمَدِينِيِّ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ وَذَكَرَ هَذَا الْحَدِيثَ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَا تَزَالُ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي ظَاهِرِينَ عَلَى الْحَقِّ فَقَالَ عَلِيٌّ:‏‏‏‏ هُمْ أَهْلُ الْحَدِيثِ.

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں اپنی امت پر گمراہ کن اماموں سے ڈرتا ہوں“ ۱؎، نیز فرمایا: ”میری امت کی ایک جماعت ہمیشہ حق پر غالب رہے گی، ان کی مدد نہ کرنے والے انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکیں گے یہاں تک کہ اللہ کا حکم ( قیامت ) آ جائے“۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- میں نے محمد بن اسماعیل بخاری کو کہتے سنا کہ میں نے علی بن مدینی کو کہتے سنا کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث ”میری امت کی ایک جماعت ہمیشہ حق پر غالب رہے گی“ ذکر کی اور کہا: وہ اہل حدیث ہیں۔
Jam e Tirmazi - 2229 - Islam360
 

Haideriam

Senator (1k+ posts)

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي أَسْمَاءَ الرَّحَبِيِّ، عَنْ ثَوْبَانَ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِنَّمَا أَخَافُ عَلَى أُمَّتِي الْأَئِمَّةَ الْمُضِلِّينَ . (حديث مرفوع) (حديث موقوف) قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَا تَزَالُ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي عَلَى الْحَقِّ ظَاهِرِينَ لَا يَضُرُّهُمْ مَنْ يَخْذُلُهُمْ حَتَّى يَأْتِيَ أَمْرُ اللَّهِ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَاعِيل، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ عَلِيَّ بْنَ الْمَدِينِيِّ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ وَذَكَرَ هَذَا الْحَدِيثَ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَا تَزَالُ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي ظَاهِرِينَ عَلَى الْحَقِّ فَقَالَ عَلِيٌّ:‏‏‏‏ هُمْ أَهْلُ الْحَدِيثِ.

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں اپنی امت پر گمراہ کن اماموں سے ڈرتا ہوں“ ۱؎، نیز فرمایا: ”میری امت کی ایک جماعت ہمیشہ حق پر غالب رہے گی، ان کی مدد نہ کرنے والے انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکیں گے یہاں تک کہ اللہ کا حکم ( قیامت ) آ جائے“۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- میں نے محمد بن اسماعیل بخاری کو کہتے سنا کہ میں نے علی بن مدینی کو کہتے سنا کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث ”میری امت کی ایک جماعت ہمیشہ حق پر غالب رہے گی“ ذکر کی اور کہا: وہ اہل حدیث ہیں۔
Jam e Tirmazi - 2229 - Islam360
تینوں خلفا سلاسہ گمراہ تھے تینوں نے رسول خدا کے ساتھ عہد نہیں ںبھایا یہ میرے الفاظ نہیں تاریخ کے الفاظ ہیں کیسے یہ پڑھو اور نیچ انسان اگر بھونکنا شیعہ کے اوپر ہے تو اتنی ہمت کرو کے ہمارا سامنا بھی کر سکو اپنے اسلاف کی طرح بزدل مت بنو
نبی پاک نے حضرت ابوبکر سے کہاابو بکر شرک تم میں اور تماری جماعت میں چیونٹی کی طرح رینگتا ہے بخاری البانی

?? *شیخ البانی اور جناب بخاری*

✏جناب بخاری نے اپنی کتاب الادب المفرد میں روایت نقل کرتے ہیں کہ

?عن معقل بن یسار قال انطلقت مع أبی بکر إلى النبی (صلى الله علیه وسلم) فقال : (یا أبا بکر للشرک فیکم أخفى من دبیب النمل) فقال أبو بکر : وهل الشرک إلا من جعل مع الله إلها آخر؟ قال النبی(صلى الله علیه وسلم) : والذی نفسی بیده للشرک أخفى من دبیب النمل.

? معقل بن یسار کہتے ہیں کہ : میں حضرت ابوبکر کے ساتھ پیغمبر (صلی الله علیه و آله) کے پاس گیا ۔ رسول اللہ (صلوات الله علیه) نے حضرت ابوبکر سے کہا : اے ابوبکر چیونٹی کی حرکت سے زیادہ مخفی شرک تجھ اور تیری جماعت میں پایا جاتا ہے۔
حضرت ابوبکر نے کہا : کیا شرک اللہ کے ساتھ کسی اور کو معبود قرار دینے کے علاوہ بھی کوئی شرک ہے؟
پیغمبر (صلی الله علیه و آله) نے فرمایا: اس کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں مجھ محمد کی جان ہے شرک چیونٹی کی حرکت سے زیادہ (تجھ میں) مخفی ہے۔

?صحیح الأدب المفرد، صفحه ۲۶۶.

*شاید یہ روایت ضعیف ہو؟؟؟*

بالکل بھی نہیں ۔ یہ روایت صحیح السند روایت ہے

اور جالب بات تو یہ ہے کہ

✔شیخ البانی نے بھی اسی روایت کو صحیح قرار دیا ہے۔

*?اگر یہی بات کوئی شیعہ کرے تو اس پر فورا کفر کا فتوی لگایا جاتا ہے۔?*

?لیکن مجال ہے کوئی سنی بخاری اور البانی پر کلام کرے؟؟؟

نبی پاک نے حضرت ابوبکر سے کہاابو بکر شرک تم میں اور تماری جماعت میں چیونٹی کی طرح رینگتا ہے بخاری البانی

gZZwBWc.png

عمر کا نبوت پر شک کرنا



u3vsBMu.png


9NyT1eM.png


3bWGyql.png


ord8RWT.png

vvgVKWZ.png


YUosAIf.png


حدیث متن صحیح بخاری

ہم سے احمد بن اسحاق سلمی نے بیان کیا، کہا ہم سے یعلیٰ نے، کہا ہم سے عبدالعزیزبن سیاہ نے، ان سے حبیب بن ثابت نے کہ میں ابووائل کی خدمت میں ایک مسئلہ پوچھنے کے لیے گیا جو خوارج کے متعلق تھا۔ انہوں نے فرمایا کہ ہم مقام صفین میں پڑاو ڈالے ہوئے تھے جہاں علی ؑ اور معاویہ کی جنگ ہوئی تھی، ایک شخص نے کہا کہ آپ کا کیا خیال ہے اگر کوئی شخص کتاب اللہ کی طرف صلح کے لیے بلائے؟
مولا علی ؑ نے فرمایا: ٹھیک ہے لیکن خوارج جو معاویہ کے خلاف مولا علی ؑ کے ساتھ تھے اس کے خلاف آواز اٹھائی۔ اس پر سہل بن حنیف نے فرمایا۔ تم پہلے اپنا جائزہ لو۔ ہم لوگ حدیبیہ کے موقع پر موجود تھے آپ کی مراد اس صلح سے تھی جو مقام حدیبیہ میں نبی کریم ص اور مشرکین کے درمیان ہوئی تھی اور جنگ کا موقع آتا تو ہم اس سے پیچھے ہٹنے والے نہیں تھے۔ لیکن صلح کی بات چلی تو ہم نے اس میں بھی صبروثبات کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا۔ اتنے میں عمر آنحضور ص کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ
کیا ہم حق پر نہیں ہیں؟ اور کیا کفار باطل پر نہیں ہیں ، کیا ہمارے مقتولین جنت میں نہیں جائیں گے اور کیا ان کے مقتولین دوزخ میں نہیں جائیں گے ؟
آنحضرت ص نے فرمایا: کہ کیوں نہیں۔
عمر نے کہا پھر ہم اپنے دین کے بارے میں زلت کا مظاہرہ کیوں کریں اور کیوں واپس جائیں جبکہ اللہ نے ہمیں اس کا حکم فرمایا ہے ؟
رسول اللہ ص نے فرمایا: اے ابن خطاب! میں اللہ کا رسول ص ہوں اور اللہ مجھے کبھی ضائع نہیں کرے گا۔
عمر رسول اللہ ص کے پاس سے واپس آگئے ان کو غصہ آرہا تھا ، صبر نہیں آیا اور ابوبکر کے پاس آئے اور کہا:
اے ابوبکر: کیا ہم حق پر نہیں ہیں اور وہ باطل پر نہیں ہیں؟ ابوبکر نے بھی وہی جواب دیا کہ اے ابن خطاب! حضور اکرم ص اللہ کے رسول ہیں اور اللہ ہر گز انہیں ضائع نہیں کرے گا۔
صحیح بخاری حدیث نمبر4844
حدیث آپ نے پڑھ لی اب پہلے اللہ کا حکم پڑھ لیتے ہیں کہ وہ اپنے حبیب ص کے بارے میں کیا فرماتا ہے پھر اس حدیث پر بات کریں گے ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
فَلَا وَرَبِّكَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ حَتّـٰى يُحَكِّمُوْكَ فِيْمَا شَجَرَ بَيْنَـهُـمْ ثُـمَّ لَا يَجِدُوْا فِىٓ اَنْفُسِهِـمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَيْتَ وَيُسَلِّمُوْا تَسْلِيْمًا (65)
" اے میرے حبیب ص! تیرے رب کی قسم یہ اس وقت تک مومن نہیں بن سکتے جب تک اپنے ذاتی تنازعات میں آپ کو حاکم نہ بنالیں اور جو فیصلہ آپ کردیں اس پر اپنے دل میں زرا سی بھی تنگ محسوس نہ کریں بلکہ خوشی خوشی مان لیں۔ سورہ نساء 65"
یہ ہے اللہ کا اپنے حبیب ؑ کے بارے میں فرمان۔ کہ کوئی بھی بندہ اس وقت تک مومن ہی نہیں بن سکتا جب تک وہ اپنے ذاتی تنازعات میں رسول اللہ ص کو حاکم نہ بنالے۔ مگر صلح حدیبیہ تو رسول اللہ ص اور مشرکین کے درمیان تھی۔ پھر حضرت عمر کو کیا حق تھا کہ وہ اس قدر آگ بگولہ ہوگئے کہ رسول اللہ ص کے سمجھانے کے باوجود اتنا غصہ آیا کہ وہاں سے نکلے اور سیدھا ابوبکر کے پاس چلے گئے؟
کیا حضرت عمر کو قرآن کی یہ آیت یاد نہیں تھی؟ کیا انہیں زبان رسالت پر ایمان نہیں تھا ، کیا وجہ ہے کہ انہیں یہ کہنا پڑا کہ آج جتنا مجھے رسول اللہ کی رسالت میں شک ہوا اتنا کبھی نہیں ہوا تھا، یعنی وہ ایمان لانے کے باوجود شک میں زندگی گزار رہا تھا اور آج تو حد ہی کردی، رسول اللہ ص کے فیصلے کو نہ مانا اور ابوبکر کی بات کو مان لیا؟
کیا ابوبکر کی عزت عمر کی نگاہ میں رسول اللہ ص سے زیادہ تھی؟
جب قرآن کے مطابق ہم اپنے تنازعات کو خود حل نہیں کرسکتے اس پر بھی ہمیں رسول اللہ ص کو حاکم بنانا پڑے گا تو جس کا فیصلہ رسول اللہ کردیں پھر اس میں چوں چراں کرنے کا کوئی حق نہیں اگر کوئی ایسا کرے گا تو وہ مومن ہی نہیں رہے گا۔
تو جب رسالت میں شک کرنے سے کوئی مومن نہیں رہتا تو امیرالمومنین کیسے کہلوا سکتا ہے۔

اہل بیت ؑ رسول ﷺ کو ملعون کہنے والا مروان بن حکم لَعَنَةُ اللَّهُ حضرت عثمان کا داماد
اہل بیت ؑ رسول ﷺ کو ملعون کہنے والا مروان بن حکم لَعَنَةُ اللَّهُ حضرت عثمان کا داماد اور عزیز اور خاص کاتب (سیکرٹری) ..

حدثنا إبراهيم بن الحجاج السامي، قالا: حدثنا حماد بن سلمة، عن عطاء بن السائب، عن أبي يحيى قال: كنت بين الحسن والحسين ومروان يتسابان، فجعل الحسن يسكت الحسين، فقال مروان:
أهل بيت ملعونون، فغضب الحسن، وقال: قلت أهل بيت ملعونون، فوالله لقد لعنك الله على لسان نبيه (صلى الله عليه وسلم)، وأنت في صلب أبيك..

حضرت ابو يحيى فرماتے ہیں کہ میں امام حسنؑ و امام حسینؑ کے درمیان تھا مروان بن حکم ان دونوں کو گالیاں دے رھا تھا.
امام حسنؑ نے امام حسینؑ کو روکا تو مروان کہنے لگا اھل بیت ملعون ہیں (نعوذ باالله).. .
امام حسنؑ غضبناک ہوئے کہا تو بکواس کرتا ہے کہ اھل بیت ملعون ہے؟
الله کی قسم الله نے اپنی رسول ﷺ کی زبان مبارک سے تجھ پر لعنت کی ہیں اس حالت میں کہ تو ابھی باپ کے پشت میں تھا......
مسند أبي يعلى الموصلي
المجلد ١٢ ص ١٢٨
ح ٦٨٦٤...
إسناد صحیح..
المطالب العالية بزوائد المسانيد الثمانية - ج 18
المؤلف: ابن حجر العسقلاني
صحیح بهذا إسناد...
٣ - المعجم الكبير ٣: ٨٥ ح ٢٧٤٠، مجمع الزوائد ٥: ٢٤٠.

و قد كان الحكم من أكبر من أعداء النبي و قد الحكم المدينه ثم طرده النبي الي الطائف...

مروان کا باپ حکم نبی کریم کے بڑے دشمنوں میں سے تھا آپ نے اسے طائف کی طرف جلا وطن کر دیا..
و قد كان عثمان بن عفان يكرمه ويظمه و كان كاتب الحكم بين يديه..
حضرت عثمان نے مروان کو اپنے خلافت میں واپس بلا کر اپنا کاتب مقرر کر دیا اور عثمان مروان کا اعزاز و اکرام کرتے تھے..
و كان أكبر اسباب في حصار عثمان..
مروان عثمان کے محاصرے کا سب سے بڑا سبب تھا
کیونکہ مروان نے عثمان سے منسوب ایک جعلی خط اس وفد کو قتل کرنے کے لیے مصر لکھا..
عثمان کے محاصرے کرنے والے نے آپ سے مطالبہ کیا کہ مروان کو ان کے سپرد کریں لیکن عثمان نے سختی سے انکار کر دیا....
و كان متوليا على المدينه لماوية كان يسب عليا كل جمعة على المنبر و قال الحسن بن علي لعن الله حكم وما ولد.
.
مدینے پر معاویہ کا والی تھا تو ہر جمعہ کو منبر پر امام علی کو گالیاں دیا کرتا تھا..
امام حسن نے فرمایا الله نے حکم اور اس کی اولاد پر لعنت کی ہیں....
البداية والنهاية..
المؤلف: ابن كثير
الجز الثامن ص 260...
حضرت عائشہ نے مروان سے کہا کہ میں نے رسول الله سے خود سنا ہے کہ رسول الله نے مروان اور اسکے باپ حکم پر لعنت کی تھی مروان الله تعالیٰ کی طرف سے لعنت کا ایک ٹکڑا ہے..
سنن النسائی الکبریٰ رقم 11491 المستدرك 8483 وقال امام حاکم إسناد صحیح علی شرط بخاری و مسلم
ابی ھریرة ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال... فذکرہ قَالَ: فَمَا رَئِي النَّبِيِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌مُسْتَجْمِعاً ضَاحِكاً حَتَّى توُفِيَّ..
حضرت ابو ھریرہ سے مروی کہ رسول الله نے خواب میں دیکھا کہ حکم بن ابی العاص کی اولاد میرے اس منبر پر اس طرح چڑھ گئی ہے جس طرح بندر چڑھتے ہیں کہتے ہیں کہ اس کے بعد فوت ہونے تک نبی صلی الله علیہ وسلم کو کھل کرہنستے ہوئے نہیں دیکھا گیا۔..
مسند أبي يعلى الموصلي..
السلسلة احادیث الصحيحة
رقم 3940
وقال شیخ ناصر الدین البانی إسناد صحیح
وقال زبیر علی زئی إسناد حسن لذاته...

سوال؟
رسول الله ص کے چہرے سے ہنسی دور رکھنے والا کون؟
کسی نے حکم کے بیٹوں کو یہاں تک پہنچایا کہ وہ منبر رسول پر بندروں کی طرح چڑھے؟
رسول الله نے حکم اور اسکے بیٹے مروان کو طائف جلا وطن کیا تھا..
اور حضرت ابوبکر و عمر کی خلافت میں وہیں رہے؟
تو عثمان نے رسول الله کی حکم کی مخالفت کی...
یعنی عثمان کو رسول الله کے فرمان سے زیادہ مروان عزیز تھا؟
فَقَالَ : أُبَايِعُكَ عَلَى سُنَّةِ اللَّهِ وَرَسُولِهِ وَالْخَلِيفَتَيْنِ مِنْ بَعْدِهِ
صحیح بخاری رقم حدیث 7207..
پھر کہا میں آپ عثمان سے الله کے دین اور اس کے رسول کی سنت اور آپ کے دو خلفاء کے طریق کے مطابق بیعت کرتا ہوں۔
یعنی عثمان کو دو خلفاء ابوبکر عمر کی طریق کے مطابق خلافت دی گئی تھی...
تو عثمان نے رسول الله اور ابوبکر و عمر بھی مخالفت کی کیونکہ رسول الله نے حکم اور مروان جلا وطن کر دیا تھا ابوبکر و عمر نے بھی وہیں طائف رہنے دیا اور مروان کو واپس نہیں لائے لیکن عثمان نے صرف واپس ہی نہیں بلایا بلکہ اپنا کاتب بھی مقرر کر دیا اور اسے باغ فدک بھی دیے دیا ....

قَالَ سُئِلَ عَلِيٌّ أَخَصَّكُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ..
لَعَنَ وَالِدَهُ وَلَعَنَ اللَّهُ مَنْ آوَى مُحْدِثًا...

امام علی سے مروی ہے کہ رسول الله نے فرمایا کہ جو شخص کسی بدعتی کو پناہ دے الله اس پر لعنت کرے..
صحیح مسلم رقم 5126
قَالَ: أَوَّلُ مَنْ بَدَأَ بِالْخُطْبَةِ يَوْمَ الْعِيدِ قَبْلَ الصَّلَاةِ مَرْوَانُ. فَقَامَ إِلَيْهِ رَجُلٌ، فَقَالَ: الصَّلَاةُ قَبْلَ الْخُطْبَةِ، فَقَالَ: قَدْ تُرِكَ مَا هُنَالِكَ،..
کہ پہلا شخص جس نے عید کے دن نماز سے پہلے خطبے کا آغاز کیا ، مروان تھا ۔ ایک آدمی اس کے سامنے کھڑا ہو گیا اور کہا : ’’نما ز خطبے سے پہلے ہے ؟ ‘ ‘ مروان نے جواب دیا : جو طریقہ ( یہاں پہلے ) تھا ، وہ ترک کر دیا گیا ہے..
صحیح مسلم رقم 177
اب جو شخص ایک بدعتی مروان رسول الله کی زبان مبارک سے لعنتی کو رسول الله کی مخالفت کر کے واپس بلائے اور ایک بدعتی کو پناہ دے کر اسے اپنا کاتب بنائے اور باغ فدک اسکو دیں اور معاویہ اس کو مدینے کا والی بنائے تو کیا کہتے ہیں مسلمان ان کے بارے میں..؟؟؟؟

اخر میں ایک رسول الله ص كي حدیث مبارک...
ابو ذر رض سے مروی ہے کہ انہوں نے یزید بن ابی سفیان سے کہا: میں نے رسول الله ‌صلی الله علیہ و آله سلم ‌سے سنا فرما رہے تھے: پہلا شخص جو میری سنت(طریقے)کو تبدیل کرے گا بنو امیہ میں سے ہوگا.....
سلسلة الأحاديث الصحيحة ١٧٤٩....
نوٹ جس کے باپ کو اور اس کو رسول خدا مدینہ بدر کر دیں اس کو واپس بلا کر رسول خدا کے احکام کی نفی کی گئی اور جو بھی رسول خدا کے حکم کی نفی کرے وہ گمراہ تو ہو سکتا ہے خلیفہ رسول نہیں ہو سکتا
شیخین کا جنگ خیبر سے فرار و ناکام بأسناد صحیح
اگر ہم اصحاب ثلاثہ کی شجاعت کے حوالہ سے ان حضرات کے جہاد فی سبیل اللہ کا مطالعہ کریں توکتب حدیث و تاریخ ان حضرات کی میدان فرارمیں بہادری اور چابکدستی پر جا بجا گواہی دیتی نظر آتی ہیں احد کی جنگ ہو یا خیبر و حنین کا معرکہ تمام ہی مقامات میں ان حضرات نے اپنی جان بچانے میں ذرا بھی بزدلی سے کام نہی لیا البتہ خندق میں چونکہ فرار کا راستہ نہی تھا تو وہاں کوئی میدان میں جانے کو تیار بھی نہ تھا اسی منظرکشی کو تاریخ نے ” كأنهم علی رؤوسهم الطیور ” کے الفاظ میں قلم بند کیا ھے۔

ہم باری باری تمام غزوات پر ابحاث کریں گئے ،لیکن ایک دوست “تبسم نواز” کے اصرار پر ہم جنگ خیبر سے شروعات لے رہے ہیں۔
غزوہ خیبر اسلامی غزوات میں سے ایک عظیم غزوہ ہے ۔خیبر میں یہودیوں کے مضبوط قلعے تھے جن میں تقریبا بیس ہزارسپاھی تھے،ان میں سے سب سے زیادہ مضبوط قلعہ قموص تھا جس کا محاصرہ مسلمانوں نے کر رکھا تھا ہر روز آنحضرت ص کسی صحابی کو علم لشکر دے کر روانہ کرتے مگر لشکر فتح کے بغیر ہی واپس لوٹ آتا تھا محدثین و مؤرخین نے صحیح اسناد کیساتھ نقل کیا ہے کہ اسی اثنا میں آنحضرت ص نے حضرات شیخین یعنی حضرت ابو بکر و عمر کو بھی اسلامی لشکر کی قیادت سونپی مگر مڈ بھیڑ کے بعد یہ حضرات شیخین یوں ہی ناکام پلٹ آئے کہ فرار کے سوا راستہ نہ تھا چنانچہ ہم یہاں چند صحیح روایات نقل کررہے ہیں جنمیں ان حضرات کی زنانہ بہادری کا ذکرملتا ھے۔
روایت :1: [ خصائص علی : مسند احمد بن حنبل ] روایت کا ترجمہ :
امام نسائی نے ” الخصائص ” میں اور امام احمد بن حنبل نے مسند میں عبد اللہ بن بریدہ اسلمی کے طریق سے روایت نقل کری ھے وہ فرماتے ہیں کہ میں نے اپنے والد کو کہتے ہوئے سنا فرمارہے تھے کہ ہم نے خیبر کا محاصرہ کیا ہوا تھا تو حضرت ابوبکر نے جنگ کے لیئے علم تھاما لیکن ان کو فتح نہی ہوئی اگلے دن علم حضرت عمر نے لیا لیکن عمر بھی لوٹ آئے اور فتح نہ ہوسکی اور اس دن لوگوں کو سخت شدت مشکل کا سامنا کرنا پڑا تو رسول اللہ ص نے فرمایا کل میں علم ایسے شخص کو دوں گا جو اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ھے اور اللہ اور اسکا رسول اس کو محبوب رکھتے ہیں وہ فتح حاصل کرے بغیر نہی لوٹے گا راوی کہتا ھے کہ ہم نے اطمینان سے رات بسر کری کہ کل ضرور فتح ملے گی پس جب رسول خدا نے صبح کری اور نماز فجر پڑھائی پھر آکر قیام کیا اور علم اٹھایا اس حال میں کہ لوگ اپنی صفوں میں تھے پس ہم میں سے جسکی بھی رسول اللہ ص کے نزدیک تھوڑی سی منزلت تھی وہ یہی امید کررہا تھا کہ پرچم وہ تھامے گا لیکن آپ نے علی بن ابی طالب کو بلایا اس حال میں کہ حضرت علی آشوب چشم میں مبتلا تھے پھر آپ نے انہیں لعاب مبارک لگایا اور انکی آنکھوں پر ہاتھ مبارک پھیرا پھر علم تھمایا اور اللہ نے ان کے ہاتھوں سے فتح عطاء فرمائی راوی کہتا ھے کہ میں بھی ان لوگوں میں سے تھا جو علم ملنے کے امیدوار تھے۔
اسنادی حیثیت : اس روایت کی سند کو مسند احمد بن حنبل کے محققین شیخ شعیب الارنؤوط اور شیخ احمد شاکر نے صحیح کہا ھے اسیطرح ” خصائص ” کے محقق الدانی بن منیر نے بھی اس روایت کی سند کو صحیح کہا ھے۔
روایت 2 : [مستدرک حاکم] روایت کا ترجمہ :
امام حاکم نے عبد الرحمان بن أبی لیلی کے طریق سے روایت نقل کری ھے ابی لیلی کہتے ہیں کہ حضرت علی نے کہا کہ ابو لیلی کیا تم ہمارے ساتھ خیبر میں نہی تھے؟؟ ابو لیلی نے کہا قسم بخدا میں آپ حضرات کیساتھ ہی تھا ۔ حضرت علی نے فرمایا کہ رسول خدا نے ابو بکر کو خیبر کیطرف بھیجا پس حضرت ابوبکر لوگوں کیساتھ گئے لیکن ہزیمت سے دوچار ہوگئے یہاں تک کہ واپس لوٹ آئے۔
روایت 3 : [مستدرک حاکم] روایت کا ترجمہ :
ابو موسی حنفی روایت کرتے ہیں کہ حضرت علی نے بیان کیا کہ رسول اللہ خیبر کیطرف چلے پس جب پہنچ گئے تو حضرت عمر کو ایک لشکر کیساتھ یہود کے قلعوں کیطرف بھیجا پس انہوں نے قتال کیا اور قریب تھا کہ حضرت عمر اور انکے ساتھی شکست کھاجاتے چنانچہ واپس لوٹ آئے اس حال میں کہ لشکر والے حضرت عمر کو بزدلی کا طعنہ دے رہے تھے اور حضرت عمر لشکر کو بزدلی کا طعنہ دے رہے تھے ۔
اسنادی حیثیت :
ان دونوں روایات کو امام حاکم نے صحیح کہا ھے اورانکی تصحیح پر علامہ ذھبی نے بھی تلخیص میں انکی موافقت کری ھے ۔
قرآن کا فرمان
15 – يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ إِذَا لَقِيتُمُ الَّذِينَ كَفَرُواْ زَحْفاً فَلاَ تُوَلُّوهُمُ الأَدْبَارَ
16 – وَمَن يُوَلِّهِمْ يَوْمَئِذٍ دُبُرَهُ إِلاَّ مُتَحَرِّفاً لِّقِتَالٍ أَوْ مُتَحَيِّزاً إِلَى فِئَةٍ فَقَدْ بَاء بِغَضَبٍ مِّنَ اللّهِ وَمَأْوَاهُ جَهَنَّمُ وَبِئْسَ الْمَصِيرُ
(سورہ انفال آیت نمبر 15،16)
مسلمانوں ! جب کافروں سے مڈبھیڑ ہوجائے تو انکو پیٹھ نہ دینا ور جوشخص ایسے موقع پر کافروں کو اپنی پیٹھ دے گا (تو سمجھنا کہ) وہ خدا کے غضب میں آگیا، اور وہ بہت بڑی جگہ ہے مگر ہاں لڑائی کے لیے کنی کاٹتا ہوا یا اپنے لوگوں میں جاشامل ہونے کے لیے کافروں کے سامنے سے ٹل جائے تو کوئی مضائقہ نہیں۔۔

کلام آخر : اس آیت آیت مبارکہ میں تویہ حکم صریح موجود ہے کہ جب کفار سے مڈبھیڑ ہو تو ان کو ہرگز پیٹھ نہ دکھانا،لہذا صادق الایمان وہی ہوگا جو میدان جنگ میں جانے تو فتح یاب ہوکر واپس آئے یا پھر شیہد ہوجائے مگر شیخین عجیب مومن ہیں کہ میدان میں جاتے ہیں اور بلافتح مع السلامت کفار کو پیٹھ دکھا کر واپس آجاتے ہیں؟
اب ہمیں ناصبیوں کی تاویل علیل کا انتظار رہے گا

خدارا فرار اور غیر فرار کی ہی تمیز کو جان لیجے
GetAttachmentThumbnail





استغفراللہ عمر نے کہا نبی پر غلبه ھوگیا ھے اسلیے ھمارے کتاب خدا ھی ھے وہ ھی کافی ھے اسکو لیکر بہت شور ھوگیا جس نبی پاک ص نے کہا *قومو اعنّنی* نکل جاؤ ادھر سے

GetAttachmentThumbnail


جس کو رسول خدا اپنی بزم سے نکال دیں مسلمان کوئی ہو ہی نہیں سکتا جو اس شخص کو اپنا خلیفہ مانے جس کو رسول خدا نے نکال باہر کیا کوئی پھٹی سے پھٹی ضعیف ترین حدیث نہیں دکھتی اس واقے کے بعد کے اس نے رسول خدا سے ان کے پردہ کر جانے سے پہلے معافی مانگی ہو اور آپ نے معاف کر دیا ہو اب جس سے رسول خدا ناراض جائیں امت اس سے مذھب لے وہ گمراہ ہی ہو سکتے ہیں

المختصر تم لوگوں کی کتب سے ہی تمارےخلیفہ کا شرک کرنا اور اس کی جماعت کا شرک ثابت کیا پھر دوسرے خلیفہ کا رسالت پر ہی شک کرنا ثابت ہوا تیسرے صاحب رسول خدا کے حکم کی خلاف ورزی کرتے پاے گئے یعنی کے جن کو رسول خدا نے مدینہ بدر کیا وہ ان کو مدینہ لے آیا اور پھر اپنی بیٹی بھی اس کو دے دی اس سے زیادہ اور کیا لکھوں پھر ہر جنگ میں راہ فرار اختیار کی رسول خدا کو کاغذ قلم نہیں دینے دیا کے وہ کچھ لکھ جاتے تاکہ امت گمراہ نہ ہوتی آج جو امت گمراہ ہے وہ اسی بنا پر ہے کے ایک شخص نے رسول خدا کو نسخہ ہی نہیں لکھنے دیا اب قیامت تک جو بھی گمراہ رہے گا اس کا ذمے دار
وہی شخص ہے
ابن عباس کہتے تھے ہاے مثبت واے مصیبت رسول خدا کوبک بک اور اختلاف کرکے یہ کتاب نہ لکھوانے دی
پس ثابت ہوا کے تم گمراہو اماموں کے پیروکار ہو ظاہر ہے خود بھی گمراہ ہی ثابت ہوے
 

Haideriam

Senator (1k+ posts)

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي أَسْمَاءَ الرَّحَبِيِّ، عَنْ ثَوْبَانَ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِنَّمَا أَخَافُ عَلَى أُمَّتِي الْأَئِمَّةَ الْمُضِلِّينَ . (حديث مرفوع) (حديث موقوف) قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَا تَزَالُ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي عَلَى الْحَقِّ ظَاهِرِينَ لَا يَضُرُّهُمْ مَنْ يَخْذُلُهُمْ حَتَّى يَأْتِيَ أَمْرُ اللَّهِ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَاعِيل، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ عَلِيَّ بْنَ الْمَدِينِيِّ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ وَذَكَرَ هَذَا الْحَدِيثَ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَا تَزَالُ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي ظَاهِرِينَ عَلَى الْحَقِّ فَقَالَ عَلِيٌّ:‏‏‏‏ هُمْ أَهْلُ الْحَدِيثِ.

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں اپنی امت پر گمراہ کن اماموں سے ڈرتا ہوں“ ۱؎، نیز فرمایا: ”میری امت کی ایک جماعت ہمیشہ حق پر غالب رہے گی، ان کی مدد نہ کرنے والے انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکیں گے یہاں تک کہ اللہ کا حکم ( قیامت ) آ جائے“۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- میں نے محمد بن اسماعیل بخاری کو کہتے سنا کہ میں نے علی بن مدینی کو کہتے سنا کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث ”میری امت کی ایک جماعت ہمیشہ حق پر غالب رہے گی“ ذکر کی اور کہا: وہ اہل حدیث ہیں۔
Jam e Tirmazi - 2229 - Islam360
پوسٹ نمبر اٹھائیس پڑھ تیرے چودہ طبق روشن ہو جاویں گے
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
for them this is normal so if a moron says you should do sajda on the hoofs of a horse they all started crying Subhanallah
ہم صرف ان گمراہ لوگوں کے لئے ہی دعا کر سکتے ہیں۔ آپ کسی بھی غیر مسلم کو ان کی حرکات دکھا دیں وہ مرتے دم تک اسلام کا نام لینے سے توبہ کر لیں گے​
 

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
haldiram tu kisi achhe dimagh ke doctor se ilaj karwa. lagta hae tujhe pagal kutte ne kaat liya hae.
waise hairat ki baat hae clagary mein pagal kutte kahan se aa gaye?

waise kisi ke gaali na dae kiyonke koile ko zaiba nahin kisi doosre ko kaala hone ka taana dena
Seems like Haldiram has forgotten he is using this ID and gone back to being king of cut n paste muntazir!
 

Haideriam

Senator (1k+ posts)
ہم صرف ان گمراہ لوگوں کے لئے ہی دعا کر سکتے ہیں۔ آپ کسی بھی غیر مسلم کو ان کی حرکات دکھا دیں وہ مرتے دم تک اسلام کا نام لینے سے توبہ کر لیں گے​
میں نے پورا ویسٹ دیکھا ہے ادھرتم لوگوں کا مذہب جن لوگوں نے قبول کیا وہ چرسی شرابی گینگسٹرز پوڑیاں بچنے والے ہیں کود کش دھماکوں میں خود کو اڑانے والوں نے اسلام کی غلط تصویر پیش کی جو پڑھا لکھا ہو گا وہ مذہب اہلبیت کی طرف رجوع کرے گا نہ کے ان کے مذہب کی طرف جن کے سرغہ یا تو چالیس چالیس برس بت پرست مشرک رہے ہو یا جن کے بڑے مجوسی النسل ہوں
 
Last edited:

Haideriam

Senator (1k+ posts)
Seems like Haldiram has forgotten he is using this ID and gone back to being king of cut n paste muntazir!
تم نے تو بڑے بھائی جان کو بلاک کیا ہوا تھا ؟ دیکھا تم نے کس طرح درگت بنائی تمارے گمراہ سرغناہوں کی
???
 

Haideriam

Senator (1k+ posts)
ہم صرف ان گمراہ لوگوں کے لئے ہی دعا کر سکتے ہیں۔ آپ کسی بھی غیر مسلم کو ان کی حرکات دکھا دیں وہ مرتے دم تک اسلام کا نام لینے سے توبہ کر لیں گے​
بہاری کو مرزا محمد علی کے بارے کچھ بتانا نجس العین تم لوگ اہلبیت کی دشمنی میں اکٹھے ہو لیکن اندر سے دیکھیں تو ایک دوسرے کی تکفیر بھی کرتے ہو
 

Haideriam

Senator (1k+ posts)
Seems like Haldiram has forgotten he is using this ID and gone back to being king of cut n paste muntazir!
اگر تو عورت نما ہیجڑا نہ ہوتی یعنی کے مرد ہوتی تو تیرے کٹ پیس بھی بن۔ جاتے ویسے بھی تو نجس ہے کتے کو ہاتھ لگ جاے تو غسل واجب نہیں پر تیرے جیسے نجس ولد الزنا کومس کرنے سے غسل واجب ہوتا ہے
اب بڑے بھائی کو بلاک ہی رکھنا
???
 
Last edited:

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
Seems like Haldiram has forgotten he is using this ID and gone back to being king of cut n paste muntazir!
he has had other IDs before one of them being believer12 on which we names him the 12th Joker after which he changed it to muntazir and now this. there are others as well like pilot babashuja etc
 

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
he has had other IDs before one of them being believer12 on which we names him the 12th Joker after which he changed it to muntazir and now this. there are others as well like pilot babashuja etc
I see a lot of blocked content seems like haldiram has been barking a lot. Ah well if dogs will not bark then who else will.
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
تینوں خلفا سلاسہ گمراہ تھے تینوں نے رسول خدا کے ساتھ عہد نہیں ںبھایا یہ میرے الفاظ نہیں تاریخ کے الفاظ ہیں کیسے یہ پڑھو اور نیچ انسان اگر بھونکنا شیعہ کے اوپر ہے تو اتنی ہمت کرو کے ہمارا سامنا بھی کر سکو اپنے اسلاف کی طرح بزدل مت بنو
نبی پاک نے حضرت ابوبکر سے کہاابو بکر شرک تم میں اور تماری جماعت میں چیونٹی کی طرح رینگتا ہے بخاری البانی

?? *شیخ البانی اور جناب بخاری*

✏جناب بخاری نے اپنی کتاب الادب المفرد میں روایت نقل کرتے ہیں کہ

?عن معقل بن یسار قال انطلقت مع أبی بکر إلى النبی (صلى الله علیه وسلم) فقال : (یا أبا بکر للشرک فیکم أخفى من دبیب النمل) فقال أبو بکر : وهل الشرک إلا من جعل مع الله إلها آخر؟ قال النبی(صلى الله علیه وسلم) : والذی نفسی بیده للشرک أخفى من دبیب النمل.

? معقل بن یسار کہتے ہیں کہ : میں حضرت ابوبکر کے ساتھ پیغمبر (صلی الله علیه و آله) کے پاس گیا ۔ رسول اللہ (صلوات الله علیه) نے حضرت ابوبکر سے کہا : اے ابوبکر چیونٹی کی حرکت سے زیادہ مخفی شرک تجھ اور تیری جماعت میں پایا جاتا ہے۔
حضرت ابوبکر نے کہا : کیا شرک اللہ کے ساتھ کسی اور کو معبود قرار دینے کے علاوہ بھی کوئی شرک ہے؟
پیغمبر (صلی الله علیه و آله) نے فرمایا: اس کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں مجھ محمد کی جان ہے شرک چیونٹی کی حرکت سے زیادہ (تجھ میں) مخفی ہے۔

?صحیح الأدب المفرد، صفحه ۲۶۶.

*شاید یہ روایت ضعیف ہو؟؟؟*

بالکل بھی نہیں ۔ یہ روایت صحیح السند روایت ہے

اور جالب بات تو یہ ہے کہ

✔شیخ البانی نے بھی اسی روایت کو صحیح قرار دیا ہے۔

*?اگر یہی بات کوئی شیعہ کرے تو اس پر فورا کفر کا فتوی لگایا جاتا ہے۔?*

?لیکن مجال ہے کوئی سنی بخاری اور البانی پر کلام کرے؟؟؟

نبی پاک نے حضرت ابوبکر سے کہاابو بکر شرک تم میں اور تماری جماعت میں چیونٹی کی طرح رینگتا ہے بخاری البانی




gZZwBWc.png

عمر کا نبوت پر شک کرنا



u3vsBMu.png


9NyT1eM.png


3bWGyql.png


ord8RWT.png

vvgVKWZ.png


YUosAIf.png


حدیث متن صحیح بخاری

ہم سے احمد بن اسحاق سلمی نے بیان کیا، کہا ہم سے یعلیٰ نے، کہا ہم سے عبدالعزیزبن سیاہ نے، ان سے حبیب بن ثابت نے کہ میں ابووائل کی خدمت میں ایک مسئلہ پوچھنے کے لیے گیا جو خوارج کے متعلق تھا۔ انہوں نے فرمایا کہ ہم مقام صفین میں پڑاو ڈالے ہوئے تھے جہاں علی ؑ اور معاویہ کی جنگ ہوئی تھی، ایک شخص نے کہا کہ آپ کا کیا خیال ہے اگر کوئی شخص کتاب اللہ کی طرف صلح کے لیے بلائے؟
مولا علی ؑ نے فرمایا: ٹھیک ہے لیکن خوارج جو معاویہ کے خلاف مولا علی ؑ کے ساتھ تھے اس کے خلاف آواز اٹھائی۔ اس پر سہل بن حنیف نے فرمایا۔ تم پہلے اپنا جائزہ لو۔ ہم لوگ حدیبیہ کے موقع پر موجود تھے آپ کی مراد اس صلح سے تھی جو مقام حدیبیہ میں نبی کریم ص اور مشرکین کے درمیان ہوئی تھی اور جنگ کا موقع آتا تو ہم اس سے پیچھے ہٹنے والے نہیں تھے۔ لیکن صلح کی بات چلی تو ہم نے اس میں بھی صبروثبات کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا۔ اتنے میں عمر آنحضور ص کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ
کیا ہم حق پر نہیں ہیں؟ اور کیا کفار باطل پر نہیں ہیں ، کیا ہمارے مقتولین جنت میں نہیں جائیں گے اور کیا ان کے مقتولین دوزخ میں نہیں جائیں گے ؟
آنحضرت ص نے فرمایا: کہ کیوں نہیں۔
عمر نے کہا پھر ہم اپنے دین کے بارے میں زلت کا مظاہرہ کیوں کریں اور کیوں واپس جائیں جبکہ اللہ نے ہمیں اس کا حکم فرمایا ہے ؟
رسول اللہ ص نے فرمایا: اے ابن خطاب! میں اللہ کا رسول ص ہوں اور اللہ مجھے کبھی ضائع نہیں کرے گا۔
عمر رسول اللہ ص کے پاس سے واپس آگئے ان کو غصہ آرہا تھا ، صبر نہیں آیا اور ابوبکر کے پاس آئے اور کہا:
اے ابوبکر: کیا ہم حق پر نہیں ہیں اور وہ باطل پر نہیں ہیں؟ ابوبکر نے بھی وہی جواب دیا کہ اے ابن خطاب! حضور اکرم ص اللہ کے رسول ہیں اور اللہ ہر گز انہیں ضائع نہیں کرے گا۔
صحیح بخاری حدیث نمبر4844
حدیث آپ نے پڑھ لی اب پہلے اللہ کا حکم پڑھ لیتے ہیں کہ وہ اپنے حبیب ص کے بارے میں کیا فرماتا ہے پھر اس حدیث پر بات کریں گے ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
فَلَا وَرَبِّكَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ حَتّـٰى يُحَكِّمُوْكَ فِيْمَا شَجَرَ بَيْنَـهُـمْ ثُـمَّ لَا يَجِدُوْا فِىٓ اَنْفُسِهِـمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَيْتَ وَيُسَلِّمُوْا تَسْلِيْمًا (65)
" اے میرے حبیب ص! تیرے رب کی قسم یہ اس وقت تک مومن نہیں بن سکتے جب تک اپنے ذاتی تنازعات میں آپ کو حاکم نہ بنالیں اور جو فیصلہ آپ کردیں اس پر اپنے دل میں زرا سی بھی تنگ محسوس نہ کریں بلکہ خوشی خوشی مان لیں۔ سورہ نساء 65"
یہ ہے اللہ کا اپنے حبیب ؑ کے بارے میں فرمان۔ کہ کوئی بھی بندہ اس وقت تک مومن ہی نہیں بن سکتا جب تک وہ اپنے ذاتی تنازعات میں رسول اللہ ص کو حاکم نہ بنالے۔ مگر صلح حدیبیہ تو رسول اللہ ص اور مشرکین کے درمیان تھی۔ پھر حضرت عمر کو کیا حق تھا کہ وہ اس قدر آگ بگولہ ہوگئے کہ رسول اللہ ص کے سمجھانے کے باوجود اتنا غصہ آیا کہ وہاں سے نکلے اور سیدھا ابوبکر کے پاس چلے گئے؟
کیا حضرت عمر کو قرآن کی یہ آیت یاد نہیں تھی؟ کیا انہیں زبان رسالت پر ایمان نہیں تھا ، کیا وجہ ہے کہ انہیں یہ کہنا پڑا کہ آج جتنا مجھے رسول اللہ کی رسالت میں شک ہوا اتنا کبھی نہیں ہوا تھا، یعنی وہ ایمان لانے کے باوجود شک میں زندگی گزار رہا تھا اور آج تو حد ہی کردی، رسول اللہ ص کے فیصلے کو نہ مانا اور ابوبکر کی بات کو مان لیا؟
کیا ابوبکر کی عزت عمر کی نگاہ میں رسول اللہ ص سے زیادہ تھی؟
جب قرآن کے مطابق ہم اپنے تنازعات کو خود حل نہیں کرسکتے اس پر بھی ہمیں رسول اللہ ص کو حاکم بنانا پڑے گا تو جس کا فیصلہ رسول اللہ کردیں پھر اس میں چوں چراں کرنے کا کوئی حق نہیں اگر کوئی ایسا کرے گا تو وہ مومن ہی نہیں رہے گا۔

تو جب رسالت میں شک کرنے سے کوئی مومن نہیں رہتا تو امیرالمومنین کیسے کہلوا سکتا ہے۔


اہل بیت ؑ رسول ﷺ کو ملعون کہنے والا مروان بن حکم لَعَنَةُ اللَّهُ حضرت عثمان کا داماد



اہل بیت ؑ رسول ﷺ کو ملعون کہنے والا مروان بن حکم لَعَنَةُ اللَّهُ حضرت عثمان کا داماد اور عزیز اور خاص کاتب (سیکرٹری) ..

حدثنا إبراهيم بن الحجاج السامي، قالا: حدثنا حماد بن سلمة، عن عطاء بن السائب، عن أبي يحيى قال: كنت بين الحسن والحسين ومروان يتسابان، فجعل الحسن يسكت الحسين، فقال مروان:
أهل بيت ملعونون، فغضب الحسن، وقال: قلت أهل بيت ملعونون، فوالله لقد لعنك الله على لسان نبيه (صلى الله عليه وسلم)، وأنت في صلب أبيك..

حضرت ابو يحيى فرماتے ہیں کہ میں امام حسنؑ و امام حسینؑ کے درمیان تھا مروان بن حکم ان دونوں کو گالیاں دے رھا تھا.
امام حسنؑ نے امام حسینؑ کو روکا تو مروان کہنے لگا اھل بیت ملعون ہیں (نعوذ باالله).. .
امام حسنؑ غضبناک ہوئے کہا تو بکواس کرتا ہے کہ اھل بیت ملعون ہے؟
الله کی قسم الله نے اپنی رسول ﷺ کی زبان مبارک سے تجھ پر لعنت کی ہیں اس حالت میں کہ تو ابھی باپ کے پشت میں تھا......
مسند أبي يعلى الموصلي
المجلد ١٢ ص ١٢٨
ح ٦٨٦٤...
إسناد صحیح..
المطالب العالية بزوائد المسانيد الثمانية - ج 18
المؤلف: ابن حجر العسقلاني
صحیح بهذا إسناد...
٣ - المعجم الكبير ٣: ٨٥ ح ٢٧٤٠، مجمع الزوائد ٥: ٢٤٠.

و قد كان الحكم من أكبر من أعداء النبي و قد الحكم المدينه ثم طرده النبي الي الطائف...

مروان کا باپ حکم نبی کریم کے بڑے دشمنوں میں سے تھا آپ نے اسے طائف کی طرف جلا وطن کر دیا..
و قد كان عثمان بن عفان يكرمه ويظمه و كان كاتب الحكم بين يديه..
حضرت عثمان نے مروان کو اپنے خلافت میں واپس بلا کر اپنا کاتب مقرر کر دیا اور عثمان مروان کا اعزاز و اکرام کرتے تھے..
و كان أكبر اسباب في حصار عثمان..
مروان عثمان کے محاصرے کا سب سے بڑا سبب تھا
کیونکہ مروان نے عثمان سے منسوب ایک جعلی خط اس وفد کو قتل کرنے کے لیے مصر لکھا..
عثمان کے محاصرے کرنے والے نے آپ سے مطالبہ کیا کہ مروان کو ان کے سپرد کریں لیکن عثمان نے سختی سے انکار کر دیا....
و كان متوليا على المدينه لماوية كان يسب عليا كل جمعة على المنبر و قال الحسن بن علي لعن الله حكم وما ولد.
.
مدینے پر معاویہ کا والی تھا تو ہر جمعہ کو منبر پر امام علی کو گالیاں دیا کرتا تھا..
امام حسن نے فرمایا الله نے حکم اور اس کی اولاد پر لعنت کی ہیں....
البداية والنهاية..
المؤلف: ابن كثير
الجز الثامن ص 260...
حضرت عائشہ نے مروان سے کہا کہ میں نے رسول الله سے خود سنا ہے کہ رسول الله نے مروان اور اسکے باپ حکم پر لعنت کی تھی مروان الله تعالیٰ کی طرف سے لعنت کا ایک ٹکڑا ہے..
سنن النسائی الکبریٰ رقم 11491 المستدرك 8483 وقال امام حاکم إسناد صحیح علی شرط بخاری و مسلم
ابی ھریرة ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال... فذکرہ قَالَ: فَمَا رَئِي النَّبِيِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌مُسْتَجْمِعاً ضَاحِكاً حَتَّى توُفِيَّ..
حضرت ابو ھریرہ سے مروی کہ رسول الله نے خواب میں دیکھا کہ حکم بن ابی العاص کی اولاد میرے اس منبر پر اس طرح چڑھ گئی ہے جس طرح بندر چڑھتے ہیں کہتے ہیں کہ اس کے بعد فوت ہونے تک نبی صلی الله علیہ وسلم کو کھل کرہنستے ہوئے نہیں دیکھا گیا۔..
مسند أبي يعلى الموصلي..
السلسلة احادیث الصحيحة
رقم 3940
وقال شیخ ناصر الدین البانی إسناد صحیح
وقال زبیر علی زئی إسناد حسن لذاته...

سوال؟
رسول الله ص کے چہرے سے ہنسی دور رکھنے والا کون؟
کسی نے حکم کے بیٹوں کو یہاں تک پہنچایا کہ وہ منبر رسول پر بندروں کی طرح چڑھے؟
رسول الله نے حکم اور اسکے بیٹے مروان کو طائف جلا وطن کیا تھا..
اور حضرت ابوبکر و عمر کی خلافت میں وہیں رہے؟
تو عثمان نے رسول الله کی حکم کی مخالفت کی...
یعنی عثمان کو رسول الله کے فرمان سے زیادہ مروان عزیز تھا؟
فَقَالَ : أُبَايِعُكَ عَلَى سُنَّةِ اللَّهِ وَرَسُولِهِ وَالْخَلِيفَتَيْنِ مِنْ بَعْدِهِ
صحیح بخاری رقم حدیث 7207..
پھر کہا میں آپ عثمان سے الله کے دین اور اس کے رسول کی سنت اور آپ کے دو خلفاء کے طریق کے مطابق بیعت کرتا ہوں۔
یعنی عثمان کو دو خلفاء ابوبکر عمر کی طریق کے مطابق خلافت دی گئی تھی...
تو عثمان نے رسول الله اور ابوبکر و عمر بھی مخالفت کی کیونکہ رسول الله نے حکم اور مروان جلا وطن کر دیا تھا ابوبکر و عمر نے بھی وہیں طائف رہنے دیا اور مروان کو واپس نہیں لائے لیکن عثمان نے صرف واپس ہی نہیں بلایا بلکہ اپنا کاتب بھی مقرر کر دیا اور اسے باغ فدک بھی دیے دیا ....

قَالَ سُئِلَ عَلِيٌّ أَخَصَّكُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ..
لَعَنَ وَالِدَهُ وَلَعَنَ اللَّهُ مَنْ آوَى مُحْدِثًا...

امام علی سے مروی ہے کہ رسول الله نے فرمایا کہ جو شخص کسی بدعتی کو پناہ دے الله اس پر لعنت کرے..
صحیح مسلم رقم 5126
قَالَ: أَوَّلُ مَنْ بَدَأَ بِالْخُطْبَةِ يَوْمَ الْعِيدِ قَبْلَ الصَّلَاةِ مَرْوَانُ. فَقَامَ إِلَيْهِ رَجُلٌ، فَقَالَ: الصَّلَاةُ قَبْلَ الْخُطْبَةِ، فَقَالَ: قَدْ تُرِكَ مَا هُنَالِكَ،..
کہ پہلا شخص جس نے عید کے دن نماز سے پہلے خطبے کا آغاز کیا ، مروان تھا ۔ ایک آدمی اس کے سامنے کھڑا ہو گیا اور کہا : ’’نما ز خطبے سے پہلے ہے ؟ ‘ ‘ مروان نے جواب دیا : جو طریقہ ( یہاں پہلے ) تھا ، وہ ترک کر دیا گیا ہے..
صحیح مسلم رقم 177
اب جو شخص ایک بدعتی مروان رسول الله کی زبان مبارک سے لعنتی کو رسول الله کی مخالفت کر کے واپس بلائے اور ایک بدعتی کو پناہ دے کر اسے اپنا کاتب بنائے اور باغ فدک اسکو دیں اور معاویہ اس کو مدینے کا والی بنائے تو کیا کہتے ہیں مسلمان ان کے بارے میں..؟؟؟؟

اخر میں ایک رسول الله ص كي حدیث مبارک...
ابو ذر رض سے مروی ہے کہ انہوں نے یزید بن ابی سفیان سے کہا: میں نے رسول الله ‌صلی الله علیہ و آله سلم ‌سے سنا فرما رہے تھے: پہلا شخص جو میری سنت(طریقے)کو تبدیل کرے گا بنو امیہ میں سے ہوگا.....
سلسلة الأحاديث الصحيحة ١٧٤٩....
نوٹ جس کے باپ کو اور اس کو رسول خدا مدینہ بدر کر دیں اس کو واپس بلا کر رسول خدا کے احکام کی نفی کی گئی اور جو بھی رسول خدا کے حکم کی نفی کرے وہ گمراہ تو ہو سکتا ہے خلیفہ رسول نہیں ہو سکتا
شیخین کا جنگ خیبر سے فرار و ناکام بأسناد صحیح
اگر ہم اصحاب ثلاثہ کی شجاعت کے حوالہ سے ان حضرات کے جہاد فی سبیل اللہ کا مطالعہ کریں توکتب حدیث و تاریخ ان حضرات کی میدان فرارمیں بہادری اور چابکدستی پر جا بجا گواہی دیتی نظر آتی ہیں احد کی جنگ ہو یا خیبر و حنین کا معرکہ تمام ہی مقامات میں ان حضرات نے اپنی جان بچانے میں ذرا بھی بزدلی سے کام نہی لیا البتہ خندق میں چونکہ فرار کا راستہ نہی تھا تو وہاں کوئی میدان میں جانے کو تیار بھی نہ تھا اسی منظرکشی کو تاریخ نے ” كأنهم علی رؤوسهم الطیور ” کے الفاظ میں قلم بند کیا ھے۔

ہم باری باری تمام غزوات پر ابحاث کریں گئے ،لیکن ایک دوست “تبسم نواز” کے اصرار پر ہم جنگ خیبر سے شروعات لے رہے ہیں۔
غزوہ خیبر اسلامی غزوات میں سے ایک عظیم غزوہ ہے ۔خیبر میں یہودیوں کے مضبوط قلعے تھے جن میں تقریبا بیس ہزارسپاھی تھے،ان میں سے سب سے زیادہ مضبوط قلعہ قموص تھا جس کا محاصرہ مسلمانوں نے کر رکھا تھا ہر روز آنحضرت ص کسی صحابی کو علم لشکر دے کر روانہ کرتے مگر لشکر فتح کے بغیر ہی واپس لوٹ آتا تھا محدثین و مؤرخین نے صحیح اسناد کیساتھ نقل کیا ہے کہ اسی اثنا میں آنحضرت ص نے حضرات شیخین یعنی حضرت ابو بکر و عمر کو بھی اسلامی لشکر کی قیادت سونپی مگر مڈ بھیڑ کے بعد یہ حضرات شیخین یوں ہی ناکام پلٹ آئے کہ فرار کے سوا راستہ نہ تھا چنانچہ ہم یہاں چند صحیح روایات نقل کررہے ہیں جنمیں ان حضرات کی زنانہ بہادری کا ذکرملتا ھے۔
روایت :1: [ خصائص علی : مسند احمد بن حنبل ] روایت کا ترجمہ :
امام نسائی نے ” الخصائص ” میں اور امام احمد بن حنبل نے مسند میں عبد اللہ بن بریدہ اسلمی کے طریق سے روایت نقل کری ھے وہ فرماتے ہیں کہ میں نے اپنے والد کو کہتے ہوئے سنا فرمارہے تھے کہ ہم نے خیبر کا محاصرہ کیا ہوا تھا تو حضرت ابوبکر نے جنگ کے لیئے علم تھاما لیکن ان کو فتح نہی ہوئی اگلے دن علم حضرت عمر نے لیا لیکن عمر بھی لوٹ آئے اور فتح نہ ہوسکی اور اس دن لوگوں کو سخت شدت مشکل کا سامنا کرنا پڑا تو رسول اللہ ص نے فرمایا کل میں علم ایسے شخص کو دوں گا جو اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ھے اور اللہ اور اسکا رسول اس کو محبوب رکھتے ہیں وہ فتح حاصل کرے بغیر نہی لوٹے گا راوی کہتا ھے کہ ہم نے اطمینان سے رات بسر کری کہ کل ضرور فتح ملے گی پس جب رسول خدا نے صبح کری اور نماز فجر پڑھائی پھر آکر قیام کیا اور علم اٹھایا اس حال میں کہ لوگ اپنی صفوں میں تھے پس ہم میں سے جسکی بھی رسول اللہ ص کے نزدیک تھوڑی سی منزلت تھی وہ یہی امید کررہا تھا کہ پرچم وہ تھامے گا لیکن آپ نے علی بن ابی طالب کو بلایا اس حال میں کہ حضرت علی آشوب چشم میں مبتلا تھے پھر آپ نے انہیں لعاب مبارک لگایا اور انکی آنکھوں پر ہاتھ مبارک پھیرا پھر علم تھمایا اور اللہ نے ان کے ہاتھوں سے فتح عطاء فرمائی راوی کہتا ھے کہ میں بھی ان لوگوں میں سے تھا جو علم ملنے کے امیدوار تھے۔
اسنادی حیثیت : اس روایت کی سند کو مسند احمد بن حنبل کے محققین شیخ شعیب الارنؤوط اور شیخ احمد شاکر نے صحیح کہا ھے اسیطرح ” خصائص ” کے محقق الدانی بن منیر نے بھی اس روایت کی سند کو صحیح کہا ھے۔
روایت 2 : [مستدرک حاکم] روایت کا ترجمہ :
امام حاکم نے عبد الرحمان بن أبی لیلی کے طریق سے روایت نقل کری ھے ابی لیلی کہتے ہیں کہ حضرت علی نے کہا کہ ابو لیلی کیا تم ہمارے ساتھ خیبر میں نہی تھے؟؟ ابو لیلی نے کہا قسم بخدا میں آپ حضرات کیساتھ ہی تھا ۔ حضرت علی نے فرمایا کہ رسول خدا نے ابو بکر کو خیبر کیطرف بھیجا پس حضرت ابوبکر لوگوں کیساتھ گئے لیکن ہزیمت سے دوچار ہوگئے یہاں تک کہ واپس لوٹ آئے۔
روایت 3 : [مستدرک حاکم] روایت کا ترجمہ :
ابو موسی حنفی روایت کرتے ہیں کہ حضرت علی نے بیان کیا کہ رسول اللہ خیبر کیطرف چلے پس جب پہنچ گئے تو حضرت عمر کو ایک لشکر کیساتھ یہود کے قلعوں کیطرف بھیجا پس انہوں نے قتال کیا اور قریب تھا کہ حضرت عمر اور انکے ساتھی شکست کھاجاتے چنانچہ واپس لوٹ آئے اس حال میں کہ لشکر والے حضرت عمر کو بزدلی کا طعنہ دے رہے تھے اور حضرت عمر لشکر کو بزدلی کا طعنہ دے رہے تھے ۔
اسنادی حیثیت :
ان دونوں روایات کو امام حاکم نے صحیح کہا ھے اورانکی تصحیح پر علامہ ذھبی نے بھی تلخیص میں انکی موافقت کری ھے ۔
قرآن کا فرمان
15 – يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ إِذَا لَقِيتُمُ الَّذِينَ كَفَرُواْ زَحْفاً فَلاَ تُوَلُّوهُمُ الأَدْبَارَ
16 – وَمَن يُوَلِّهِمْ يَوْمَئِذٍ دُبُرَهُ إِلاَّ مُتَحَرِّفاً لِّقِتَالٍ أَوْ مُتَحَيِّزاً إِلَى فِئَةٍ فَقَدْ بَاء بِغَضَبٍ مِّنَ اللّهِ وَمَأْوَاهُ جَهَنَّمُ وَبِئْسَ الْمَصِيرُ
(سورہ انفال آیت نمبر 15،16)
مسلمانوں ! جب کافروں سے مڈبھیڑ ہوجائے تو انکو پیٹھ نہ دینا ور جوشخص ایسے موقع پر کافروں کو اپنی پیٹھ دے گا (تو سمجھنا کہ) وہ خدا کے غضب میں آگیا، اور وہ بہت بڑی جگہ ہے مگر ہاں لڑائی کے لیے کنی کاٹتا ہوا یا اپنے لوگوں میں جاشامل ہونے کے لیے کافروں کے سامنے سے ٹل جائے تو کوئی مضائقہ نہیں۔۔

کلام آخر : اس آیت آیت مبارکہ میں تویہ حکم صریح موجود ہے کہ جب کفار سے مڈبھیڑ ہو تو ان کو ہرگز پیٹھ نہ دکھانا،لہذا صادق الایمان وہی ہوگا جو میدان جنگ میں جانے تو فتح یاب ہوکر واپس آئے یا پھر شیہد ہوجائے مگر شیخین عجیب مومن ہیں کہ میدان میں جاتے ہیں اور بلافتح مع السلامت کفار کو پیٹھ دکھا کر واپس آجاتے ہیں؟
اب ہمیں ناصبیوں کی تاویل علیل کا انتظار رہے گا

خدارا فرار اور غیر فرار کی ہی تمیز کو جان لیجے
GetAttachmentThumbnail





استغفراللہ عمر نے کہا نبی پر غلبه ھوگیا ھے اسلیے ھمارے کتاب خدا ھی ھے وہ ھی کافی ھے اسکو لیکر بہت شور ھوگیا جس نبی پاک ص نے کہا *قومو اعنّنی* نکل جاؤ ادھر سے

GetAttachmentThumbnail


جس کو رسول خدا اپنی بزم سے نکال دیں مسلمان کوئی ہو ہی نہیں سکتا جو اس شخص کو اپنا خلیفہ مانے جس کو رسول خدا نے نکال باہر کیا کوئی پھٹی سے پھٹی ضعیف ترین حدیث نہیں دکھتی اس واقے کے بعد کے اس نے رسول خدا سے ان کے پردہ کر جانے سے پہلے معافی مانگی ہو اور آپ نے معاف کر دیا ہو اب جس سے رسول خدا ناراض جائیں امت اس سے مذھب لے وہ گمراہ ہی ہو سکتے ہیں

المختصر تم لوگوں کی کتب سے ہی تمارےخلیفہ کا شرک کرنا اور اس کی جماعت کا شرک ثابت کیا پھر دوسرے خلیفہ کا رسالت پر ہی شک کرنا ثابت ہوا تیسرے صاحب رسول خدا کے حکم کی خلاف ورزی کرتے پاے گئے یعنی کے جن کو رسول خدا نے مدینہ بدر کیا وہ ان کو مدینہ لے آیا اور پھر اپنی بیٹی بھی اس کو دے دی اس سے زیادہ اور کیا لکھوں پھر ہر جنگ میں راہ فرار اختیار کی رسول خدا کو کاغذ قلم نہیں دینے دیا کے وہ کچھ لکھ جاتے تاکہ امت گمراہ نہ ہوتی آج جو امت گمراہ ہے وہ اسی بنا پر ہے کے ایک شخص نے رسول خدا کو نسخہ ہی نہیں لکھنے دیا اب قیامت تک جو بھی گمراہ رہے گا اس کا ذمے دار
وہی شخص ہے
ابن عباس کہتے تھے ہاے مثبت واے مصیبت رسول خدا کوبک بک اور اختلاف کرکے یہ کتاب نہ لکھوانے دی
پس ثابت ہوا کے تم گمراہو اماموں کے پیروکار ہو ظاہر ہے خود بھی گمراہ ہی ثابت ہوے
the great moron relives people read his useless fabricated posts? great moron is surely great stupid also
 

Haideriam

Senator (1k+ posts)
the great moron relives people read his useless fabricated posts? great moron is surely great stupid also
اچھا بہاری اگر یہ جعلی ہیں تو ایک ایک کر کے ان کا رد کر دے پورا فورم دیکھ رہا ہے دیکھتے ہیں تیری بات میں کتنا وزن ہے
 

Back
Top