اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری منسوخی سے متعلق فیصلے سے کیا عمران خان کی گرفتاری کے امکانات ختم ہوگئے ہیں؟
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ ریفرنس میں وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی عمران خان کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کی انڈٹیکنگ کو ٹرائل کورٹ میں جمع کروانے اور عمران خان کو اپنی درخواست سیشن کورٹ میں جمع کروانے کی ہدایات دی ہیں۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق نے فیصلے میں ٹرائل کورٹ کو ہدایات دی ہیں کہ قانون کے مطابق عمران خان کی انڈر ٹیکنگ کو دیکھے اور فیصلہ کرے۔
فیصلے کے حوالے سے ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد عملی طور پر وارنٹ ختم ہوجاتا ہے، کیونکہ قانون کے مطابق کوئی بھی شیورٹی بانڈ وارنٹ کی جگہ لے لیتا ہے، اللہ کا شکر ہے کہ اس فسطائی حکومت کی عمران خان کو گرفتاری کی خواہش پھر ناکام ہوگئی ہے۔
صحافی ثاقب بشیر نےبھی اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو عمران خان کیلئے بڑا ریلیف قرار دیتے ہوئے فیصلے میں سے ایک حصہ اپنی ٹویٹ میں شامل کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ٹرائل کورٹ شیورٹی پر اطمینان کے بعد18 مارچ کو ریلیف دینے یا نا دینے کا فیصلہ کریں گے۔