
تجزیہ کار اطہر کاظمی نے کہا ہے کہ کیا اب نواز شریف کو دی گئی سزا کسی عدالت نے کمی کر دی ہے کہ اب وہ کس طریقے سے واپس آرہے ہیں۔
پروگرام رپورٹ کارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے اختر کاظمی نے کہا کہ نواز شریف کے حوالے سے آج واپس آنے کی باتیں چل رہی ہیں کیا کسی عدالت نے ان کی سزا میں کمی کر دی ہے جس کے جواب میں حفیظ اللہ نیازی بولے کہ 2014 میں کونسی میٹنگ ہوئی تھی لندن میں جس کے نتیجے میں عمران خان کی حکومت بنی تھی اسی طرح کی میٹنگ کے نتیجے میں یقین دہانی کرائی گئی ہے جس کے بعد نواز شریف نے واپس آنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
اطہر کاظمی نے مزید کہا کہ جن لوگوں نے پہلے ووٹ کو عزت دینے کی بات کی تھی اب وہ کس سے عزت حاصل کرکے واپس آرہے ہیں رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہا کہ عمران خان تو پہلے ہی کہتا تھا کہ یہ جب اقتدار میں آئیں گے تو یہ این آر او ہی مانگیں گے یہ اقتدار میں آنا ہیں اس لئے چاہ رہے ہیں کیونکہ یہ این آر او مانگ رہے ہیں اب انھوں نے اقتدار میں آکر سب سے پہلے کیا کیا انہوں نے سب سے پہلے اپنے اوپر لگے ہوئے مقدمات کو ختم کیا اور اس حوالے سے جو نیب قوانین میں ترامیم کیں وہ سب کے سامنے ہیں۔
اطہر کاظمی نے مزید کہا کہ ان کے کچھ طاقتور دوست ہے جو پہلے خان صاحب کو کہہ رہے تھے کہ ان کو این آراو دے دو اب انہوں نے جب ان کو این آر او نہیں دیا تو وہ ان کو اقتدار میں لے آئے اور کہا کہ خود اقتدار میں آکر اپنے آپ کو این آراو دو۔
تجزیہ کار نے یہ کہا کہ اب بتایا جائے کہ کہاں سے یہ اس طرح کا آرام مل گیا کہ ایک سزا یافتہ مجرم عدالتوں میں ایک حلف نامہ جمع کروا کے چار ہفتوں کے لیے باہر جانے والا مجرم واپس آ رہا ہے اور عملی سیاست میں آ کر حصہ لے رہا ہے۔