کمیونزم اور اسلام کا خدا

m00dy

MPA (400+ posts)
کمیونزم اور اسلام

ایک دن قدرت اللہ شہاب بڑے اچھے موڈ میں تھے ۔ کہنے لگے مائو واقعی بڑا آدمی تھا۔ ’’آپ کو کیسے پتہ ہے؟‘‘ میں نے پوچھا کہنے لگے ایک بار میں ان سے ملا تھا۔ ہوایوں کہ میں چین کے دورے پر گیا

تو وہاں میں نے انتظامیہ سے درخواست کی کہ اگر آسانی سے ممکن ہو تو مجھے مائو صاحب سے ملنے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ان سے ملنے کا کوئی خاص مقصد ہے کیا؟ میں نے کہا نہیں، بالکل نہیں۔ ان سے ملنے کا کوئی خاص مقصد نہیں۔ میں انہیں بڑا آدمی سمجھتا ہوں اور ان کا احترام کرتا ہوں۔ میں انہیں عام مداح کی حیثیت سے ملنا چاہتا ہوں۔ قدرت اللہ شہاب نے کہا کہ انتظامیہ کے رویے سے صاف ظاہر تھا کہ وہ چاہتے تھے کہ بات ٹال دی جائے، بہرحال انہوں نے بڑی سوچ بچار کے بعد مجھے مائو سے ملنے کی اجازت دے دی لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہہ دیا کہ وہ نحیف ہوچکے ہیں اور لمبی ملاقات کے متحمل نہیں ہوسکتے، لہٰذا آپ ملاقات کو طول نہ دیں۔

قدرت اللہ نے کہا میرا خیال تھا کہ مائو کسی شاہی حویلی میں مقیم ہوں گے لیکن وہ مجھے ایک عام سی آبادی میں لے گئے۔ ایک عام سی گلی کے ایک عام سے کوارٹر میں وہ مقیم تھے۔ مجھ سے مل کر وہ بہت خوش ہوئے۔انہوں نے پہلا سوال مجھ سے یہ کیا کہ کہنے لگے کیا یہ ملاقات کسی خاص مقصد کے لیے ہے ؟ میں نے کہا نہیں! جناب کوئی مقصد نہیں۔ میں تو آپ کا ایک مداح ہوں اور اظہار تعظیم کے لیے حاضر ہوا ہوں۔ یہ سن کر ان کی خوشی دوچند ہوگئی اور وہ کھل کر باتیں کرنے لگے۔ ان کی باتوں میں بچوں کی سی معصومیت تھی۔ کمیونزم اور خدا باتوں کے دوران میں نے کہا:

اگر آپ برانہ مانیں تو میں ایک سوال پوچھوں۔ ’’بالکل پوچھیے۔‘‘ انہوں نے کہا ۔ میں نے
عرض کی کہ آپ نے جو اپنی تحریک کو God-Lessرکھا، کیا اس کا کوئی خاص مقصد تھا؟ وہ مسکرا کر بولے: یہ سوال ہماری مجلس میں اٹھایا گیا تھا۔ وہاں اختلاف رائے تھا۔ کوئی کسی خدا کے حق میں تھا، کوئی کسی اور کے، اس لیے فیصلہ ہوا کہ اس ایشو کا فیصلہ اگلی میٹنگ میں کیا جائے۔ ہرکوئی اپنا مشورہ لکھ کر لے آئے۔ مائو نے کہا: میں فلسفے کا طالب علم ہوں اور تمام مذاہب کا مطالعہ کرچکا ہوں۔

اس لیے میری دانست میں کمیونزم کے پیچھے اسلام کے خدا کے سوا کوئی خداقائم نہیں کیا جاسکتا تھا، لہٰذا میں نے اس موضوع پر ایک مقالہ تیار کرلیا تاکہ اسے اگلی مجلس میں پیش کردوں۔ پتہ نہیں کیسے ہمارے پروگرام کا انگریزوں کو علم ہوگیا۔ انہوں نے ہندوستان کے علمائے دین سے کمیونزم کے خلاف فتوے حاصل کیے۔ یہ فتوے بہت متشدد تھے۔ انہوں نے ان فتووں کو شائع کرکے لاکھوں ہینڈ بل ہوائی جہاز کے ذریعے گرادیے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ جب ہماری مجلس کی نشست ہوئی تو ہررکن کی میز پر ہینڈ بل پڑا تھا، لہٰذا میرا مقالہ پڑھنا آئوٹ آف کوسچن ہوگیا۔ قدرت اللہ نے مائو سے پوچھا: کیا میں آپ کے اس بیان کا حوالہ دے سکتا ہوں؟ مائو نے سرنفی میں ہلادیا۔ کہنے لگے میری زندگی میں نہیں۔

ایک روز میں نے قدرت اللہ سے پوچھا کہ فرض کیجئے مائو کا مشورہ قبول کرلیا جاتا اورکمیونزم اسلام کے خدا کو سرکاری طورپر تسلیم کرلیتا تو نتیجہ کیا ہوتا؟ قدرت اللہ نے جواب دیا کہ کمیونزم کبھی اللہ کو قبول نہ کرتا۔ اگر کرلیتا تو ساتھ ہی اسلام کو قبول کرنا پڑتا اور اگر اسلام کو قبول کرلیتا تو اس کا اپنا تشخص ختم ہوجاتا۔

( ’’تلاش‘‘سے اقتباس)
 
Last edited by a moderator:

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)

کمیونزم کبھی اللہ کو قبول نہ کرتا۔ اگر کرلیتا تو ساتھ ہی اسلام کو قبول کرنا پڑتا اور اگر اسلام کو قبول کرلیتا تو اس کا اپنا تشخص ختم ہوجاتا۔

الله عظیم ہے ، وہ انسان کے ذھن میں اٹھنے والے سوالات کو بحثیت خالق اور مالک جانتا ہے ، کیمونزم کو آخر اسلام کے ہاتھوں ہی شکست ہوئی اور شکست دینے والے بھی کمزور اور مادی وسائل سے مالا مال نہیں تھے اور ریاستیں آزاد ہوتے ہی اسلام اپنی پوری شان سے سامنے آ گیا ، بے شک الله جو چاہتا ہے وہ کرتا ہے
 

Temojin

Minister (2k+ posts)
الله الله شہاب صاحب اور ان کے انکشافات، ساری عمر حکمرانوں کو رموز حکمرانی بتانے کے بعد اچانک ولایت نصیب ہو جاتی ہے- کمیونزم ایک معاشی نظام ہے نہ کہ مذہب، جب لوگوں کو کمیونزم، مارکسزم اور سوشلزم کا فرق ہی نہیں پتہ تو جو مرضی کہ دیجئے- ایک مسلمان جب کیپٹلسٹ ہوتا ہے تو تب ایسے انکشافات نہیں ہوتے- بس وقت وقت کی بات ہے جناب- اسلام اور اسلامی معاشی نظام کی بات بھی بس زکوٰۃ پر ختم کر دی جاتی ہے، ملکیت کے تصورات اور اسلامی معاشی نظام میں معاشرہ کی فلاح سے متعلق جو اصول ہیں ان کا کہیں ذکر ہی نہیں ہوتا- ماؤ کھڑا کیوں ہوا، وہ قوم پرست تھا کہ کچھ اور یہ تو جان لیجئے- اسلام اور اسلامی معاشرہ کی اساس ہی معاشی نظام ہے کیونکہ یہ معیشت ہی ہے جو حکومت اور ریاست کی طاقت ہوتی ہے اور اصل میں جو ہم روز کفر و اسلام کی جنگ کا راگ الاپتے ہیں کیا یہ جانتے ہیں کہ اصل میں اور بالآخر یہ معاشی نظام ہی کی لڑائی ہے کیونکہ نئی عالمی ترتیب اور نئی عالمی غلامی بھی معیشت سے ہی جڑی ہے- اور جناب افاق صاحب یہ حسن ظن کہ کمیونزم کو ہم نے شکست دی یہ حسن ظن ہی ہے ویسے کیونکہ سوویت ریاست جب تشکیل کے اختتامی مراحل میں تھی تو لینن نے برملا کہ دیا تھا کہ سب اس نظام پر قائم ہی نہیں ہوا جس کی وجہ سے سب جدو جہد ہوئی تھی اور تنظیم نو کا ایک باب بنیادی ڈھانچہ میں رکھا گیا جس کی وجہ سے ضرورت کے تحت ریاست کو تحلیل کر دیا گیا- اسلام کی جو شان ادھر موجود ہے وہ ذرا دیکھ لیجئے تو اندازہ ہو جائے گا- خدارا تحقیق کی عادت ڈالئے، اگر مختلف جرائم پیشہ گروہوں کا قیام، جہاد کے نام پر وہی سب جو ادھر تحریک طالبان کرتی رہی اور ناجائز کاروبار کے علاوہ زندہ گوشت کا کاروبار ہی اسلام کا شان سے سامنے آنا ہے تو میں افسوس ہی کر سکتا ہوں- روس کی ریاست کے ساتھ تقریباً سب ہی ریاستیں اچھے تعلقات رکھنا مجبوری جانتی ہیں اور چیچنیا کے جوانوں کی اب روسی فوج میں بھرتیاں جاری ہیں- الله کرے اسلام پوری شان سے سامنے اے لیکن موجودہ رویوں کو دیکھتے ہوئے یہ سب ذرا دور ہی کی سوچ لگتی ہے- معذرت چاہتا ہوں کسی کی دل آزاری ہوئی ہو تو لیکن پچاس کی دہائی سے اب تک یہ راگ پرانا نہ ہو سکا ہے-
 

غزالی

MPA (400+ posts)
الله الله شہاب صاحب اور ان کے انکشافات، ساری عمر حکمرانوں کو رموز حکمرانی بتانے کے بعد اچانک ولایت نصیب ہو جاتی ہے- کمیونزم ایک معاشی نظام ہے نہ کہ مذہب، جب لوگوں کو کمیونزم، مارکسزم اور سوشلزم کا فرق ہی نہیں پتہ تو جو مرضی کہ دیجئے- ایک مسلمان جب کیپٹلسٹ ہوتا ہے تو تب ایسے انکشافات نہیں ہوتے- بس وقت وقت کی بات ہے جناب- اسلام اور اسلامی معاشی نظام کی بات بھی بس زکوٰۃ پر ختم کر دی جاتی ہے، ملکیت کے تصورات اور اسلامی معاشی نظام میں معاشرہ کی فلاح سے متعلق جو اصول ہیں ان کا کہیں ذکر ہی نہیں ہوتا- ماؤ کھڑا کیوں ہوا، وہ قوم پرست تھا کہ کچھ اور یہ تو جان لیجئے- اسلام اور اسلامی معاشرہ کی اساس ہی معاشی نظام ہے کیونکہ یہ معیشت ہی ہے جو حکومت اور ریاست کی طاقت ہوتی ہے اور اصل میں جو ہم روز کفر و اسلام کی جنگ کا راگ الاپتے ہیں کیا یہ جانتے ہیں کہ اصل میں اور بالآخر یہ معاشی نظام ہی کی لڑائی ہے کیونکہ نئی عالمی ترتیب اور نئی عالمی غلامی بھی معیشت سے ہی جڑی ہے- اور جناب افاق صاحب یہ حسن ظن کہ کمیونزم کو ہم نے شکست دی یہ حسن ظن ہی ہے ویسے کیونکہ سوویت ریاست جب تشکیل کے اختتامی مراحل میں تھی تو لینن نے برملا کہ دیا تھا کہ سب اس نظام پر قائم ہی نہیں ہوا جس کی وجہ سے سب جدو جہد ہوئی تھی اور تنظیم نو کا ایک باب بنیادی ڈھانچہ میں رکھا گیا جس کی وجہ سے ضرورت کے تحت ریاست کو تحلیل کر دیا گیا- اسلام کی جو شان ادھر موجود ہے وہ ذرا دیکھ لیجئے تو اندازہ ہو جائے گا- خدارا تحقیق کی عادت ڈالئے، اگر مختلف جرائم پیشہ گروہوں کا قیام، جہاد کے نام پر وہی سب جو ادھر تحریک طالبان کرتی رہی اور ناجائز کاروبار کے علاوہ زندہ گوشت کا کاروبار ہی اسلام کا شان سے سامنے آنا ہے تو میں افسوس ہی کر سکتا ہوں- روس کی ریاست کے ساتھ تقریباً سب ہی ریاستیں اچھے تعلقات رکھنا مجبوری جانتی ہیں اور چیچنیا کے جوانوں کی اب روسی فوج میں بھرتیاں جاری ہیں- الله کرے اسلام پوری شان سے سامنے اے لیکن موجودہ رویوں کو دیکھتے ہوئے یہ سب ذرا دور ہی کی سوچ لگتی ہے- معذرت چاہتا ہوں کسی کی دل آزاری ہوئی ہو تو لیکن پچاس کی دہائی سے اب تک یہ راگ پرانا نہ ہو سکا ہے-

ایک مسلمان جب کیپٹلسٹ ہوتا ہے تو وہ فیملی مافیا تخلیق کرتا ہے

خیر یہ تو ایک جملہء معترضہ تھا جس کیلئے در گزر کی درخواست ہے، آپ یہ فرمائیے کہ ریاست و حکومت کو طاقت بالذات مقصود ہوتی ہے یا اس سے بھی پرے کچھ ہوتا ہے؟ اگر آخرالذکر ہے تو کیا ہے؟
 

غزالی

MPA (400+ posts)
ویسے شہاب صاحب کی اس دائرے میں گھومتی دلیل (سرکولر آرگومنٹ) کا کوئی مقصد سمجھ نہیں آ سکا سوائے اس کے کے کتاب کا پیٹ بھرنے کیلئے کوئی اور واقعہ یا حکائیت مہیا نہیں ہو رہی تھی
 

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
الله الله شہاب صاحب اور ان کے انکشافات، ساری عمر حکمرانوں کو رموز حکمرانی بتانے کے بعد اچانک ولایت نصیب ہو جاتی ہے- کمیونزم ایک معاشی نظام ہے نہ کہ مذہب، جب لوگوں کو کمیونزم، مارکسزم اور سوشلزم کا فرق ہی نہیں پتہ تو جو مرضی کہ دیجئے- ایک مسلمان جب کیپٹلسٹ ہوتا ہے تو تب ایسے انکشافات نہیں ہوتے- بس وقت وقت کی بات ہے جناب- اسلام اور اسلامی معاشی نظام کی بات بھی بس زکوٰۃ پر ختم کر دی جاتی ہے، ملکیت کے تصورات اور اسلامی معاشی نظام میں معاشرہ کی فلاح سے متعلق جو اصول ہیں ان کا کہیں ذکر ہی نہیں ہوتا- ماؤ کھڑا کیوں ہوا، وہ قوم پرست تھا کہ کچھ اور یہ تو جان لیجئے- اسلام اور اسلامی معاشرہ کی اساس ہی معاشی نظام ہے کیونکہ یہ معیشت ہی ہے جو حکومت اور ریاست کی طاقت ہوتی ہے اور اصل میں جو ہم روز کفر و اسلام کی جنگ کا راگ الاپتے ہیں کیا یہ جانتے ہیں کہ اصل میں اور بالآخر یہ معاشی نظام ہی کی لڑائی ہے کیونکہ نئی عالمی ترتیب اور نئی عالمی غلامی بھی معیشت سے ہی جڑی ہے- اور جناب افاق صاحب یہ حسن ظن کہ کمیونزم کو ہم نے شکست دی یہ حسن ظن ہی ہے ویسے کیونکہ سوویت ریاست جب تشکیل کے اختتامی مراحل میں تھی تو لینن نے برملا کہ دیا تھا کہ سب اس نظام پر قائم ہی نہیں ہوا جس کی وجہ سے سب جدو جہد ہوئی تھی اور تنظیم نو کا ایک باب بنیادی ڈھانچہ میں رکھا گیا جس کی وجہ سے ضرورت کے تحت ریاست کو تحلیل کر دیا گیا- اسلام کی جو شان ادھر موجود ہے وہ ذرا دیکھ لیجئے تو اندازہ ہو جائے گا- خدارا تحقیق کی عادت ڈالئے، اگر مختلف جرائم پیشہ گروہوں کا قیام، جہاد کے نام پر وہی سب جو ادھر تحریک طالبان کرتی رہی اور ناجائز کاروبار کے علاوہ زندہ گوشت کا کاروبار ہی اسلام کا شان سے سامنے آنا ہے تو میں افسوس ہی کر سکتا ہوں- روس کی ریاست کے ساتھ تقریباً سب ہی ریاستیں اچھے تعلقات رکھنا مجبوری جانتی ہیں اور چیچنیا کے جوانوں کی اب روسی فوج میں بھرتیاں جاری ہیں- الله کرے اسلام پوری شان سے سامنے اے لیکن موجودہ رویوں کو دیکھتے ہوئے یہ سب ذرا دور ہی کی سوچ لگتی ہے- معذرت چاہتا ہوں کسی کی دل آزاری ہوئی ہو تو لیکن پچاس کی دہائی سے اب تک یہ راگ پرانا نہ ہو سکا ہے-

کیمونزم ایک معاشی نظام ؟؟؟ آپ یہ ہی کہنا چاہتے ہیں ؟ لیکن اسلام انسان کے خالق کا دیا ہوا نظام ہے ، خالق نے اپنی مخلوق کو عقل دی ہوئی ہے ، اس عقل سے ایک فرد کیمونزم کا تصور نکالتا ہے . لیکن خالق کے متعین کئے ہوئے ضابطے کے خلاف ، نتیجہ ٧٠ سال میں اپنی موت مر گیا ، دنیا نام بھول گئی ہے ، اگر یہ نظام اتنا طاقت ور ہوتا تو کبھی ناکام نہ ہوتا ، الله نے اپنی مخلوق کی آزاد لیکن ایک ضابطے کے بعد ، حدود کے اندر آزادی، اس کا نام اسلامی نظام ہے اور معاشی نظام اس کا ایک حصہ ، اب جو صرف معاشی نظام کی دنیا کا نظام بنانے کی کوشش کرے گا وہ مصنوعی ہوگا ، یہ ہی کچھ کیمونزم کے ساتھ ہوا ، سرمایہ دارانہ نظام استحصالی نظام کی دوسری شکل ہے جس کا بھیانک چہرہ ابھی غربت کی ماری دنیا دیکھ رہی ہے
 

Salman Mughal

Minister (2k+ posts)

الله عظیم ہے ، وہ انسان کے ذھن میں اٹھنے والے سوالات کو بحثیت خالق اور مالک جانتا ہے ، کیمونزم کو آخر اسلام کے ہاتھوں ہی شکست ہوئی اور شکست دینے والے بھی کمزور اور مادی وسائل سے مالا مال نہیں تھے اور ریاستیں آزاد ہوتے ہی اسلام اپنی پوری شان سے سامنے آ گیا ، بے شک الله جو چاہتا ہے وہ کرتا ہے

woh Jang kuch nahi thee abee toh asal Jang hona baqi hai ...
 

sameer

MPA (400+ posts)
ایک مسلمان جب کیپٹلسٹ ہوتا ہے تو وہ فیملی مافیا تخلیق کرتا ہے

خیر یہ تو ایک جملہء معترضہ تھا جس کیلئے در گزر کی درخواست ہے، آپ یہ فرمائیے کہ ریاست و حکومت کو طاقت بالذات مقصود ہوتی ہے یا اس سے بھی پرے کچھ ہوتا ہے؟ اگر آخرالذکر ہے تو کیا ہے؟

sir you too! anyway economics being the root of
islamic system is not true at all, however this is true
about modern world where we live in,
there is theory called SCIENTIFIC MANAGEMENT where
author finally reaches CONCLUSION that MONEY IS
SOLE MOTIVATOR

i repeat this is called SCIENTIFIC MANAGEMENT, one
may judge importance of MONEY in science, rofl

islami society is based on AKHUWAT, not merely
economics, and i need a lot of time to explain it
fully, may be some time later

finally, capitalism doesn't differentiate between
muslim and non muslim, so whosoever adopts
it create a mafia,
are you from canada?
 

غزالی

MPA (400+ posts)

sir you too! anyway economics being the root of
islamic system is not true at all, however this is true
about modern world where we live in,
there is theory called SCIENTIFIC MANAGEMENT where
author finally reaches CONCLUSION that MONEY IS
SOLE MOTIVATOR

i repeat this is called SCIENTIFIC MANAGEMENT, one
may judge importance of MONEY in science, rofl

islami society is based on AKHUWAT, not merely
economics, and i need a lot of time to explain it
fully, may be some time later

finally, capitalism doesn't differentiate between
muslim and non muslim, so whosoever adopts
it create a mafia,
are you from canada?

نہیں معلوم آپ نے "آپ بھی" کس تناظر میں کہا ہے اگر وضاحت کر سکیں تو شائد کچھ عرض کر سکوں

جس پوسٹ پر میں نے تبصرہ کیا تھا اس کے عمومی نکتہ نظر سے مجھے اتفاق ہے لیکن 2-3 انفرادی نکات تھے جن پر میں نے ذرا سے طنزیہ پیرائے میں اپنی رائے دی اور سوال اٹھایا

آپکی اخوت والی بات صائب ہے، معیشت تو ایک آلہ (انسٹرومنٹ) ہے جسے آپ معاشرے کی فلاح کیلئے بھی استعمال کر سکتے ہیں اور اسلام کا مقصدِمنتہا فلاحِ معاشرہ اور انسانیت کے علاوہ کچھ نہیں ہے

معیشت کی طرح سرمایہ داری نظریے پر مبنی معیشت بھی ایک مختلف/مخصوص قسم کا آلہ ہے اور کوئی بھی آلہ یا انسٹرومنٹ اپنی ذات مین بے ضرر ہوتا ہے اس کا ضرر رساں یا مفید ہونا اس بات پر منحصر ہے کہ انسان اسے کس طرح اور کس مقصد کیلئے استعمال کرتا ہے
، میرے جملے میں صاحبِ پوسٹ کی اس فورم پر شریف فیملی مافیا کی حمائت پر طنز تھا

جی کینیڈا سے بھی
 
Last edited:

sameer

MPA (400+ posts)
نہیں معلوم آپ نے "آپ بھی" کس تناظر میں کہا ہے اگر وضاحت کر سکیں تو شائد کچھ عرض کر سکوں

جس پوسٹ پر میں نے تبصرہ کیا تھا اس کے عمومی نکتہ نظر سے مجھے اتفاق ہے لیکن 2-3 انفرادی نکات تھے جن پر میں نے ذرا سے طنزیہ پیرائے میں اپنی رائے دی اور سوال اٹھایا

آپکی اخوت والی بات صائب ہے، معیشت تو ایک آلہ (انسٹرومنٹ) ہے جسے آپ معاشرے کی فلاح کیلئے بھی استعمال کر سکتے ہیں اور اسلام کا مقصدِمنتہا فلاحِ معاشرہ اور انسانیت کے علاوہ کچھ نہیں ہے

معیشت کی طرح سرمایہ داری نظریے پر مبنی معیشت بھی ایک مختلف/مخصوص قسم کا آلہ ہے اور کوئی بھی آلہ یا انسٹرومنٹ اپنی ذات مین بے ضرر ہوتا ہے اس کا ضرر رساں یا مفید ہونا اس بات پر منحصر ہے کہ انسان اسے کس طرح اور کس مقصد کیلئے استعمال کرتا ہے
، میرے جملے میں صاحبِ پوسٹ کی اس فورم پر شریف فیملی مافیا کی حمائت پر طنز تھا

جی کینیڈا سے بھی

you too agreeing to core of post!
secondly by maqsad e muntaha you mean
final achievement!
can we link FALAH with economics! i mean by
being rich or poor!
to me temojin needs to learn more, may be i
am wrong but analysis represents only the other
side of coin whereas we need to take both sides
to make judgements!
 

غزالی

MPA (400+ posts)
you too agreeing to core of post!
secondly by maqsad e muntaha you mean
final achievement!
can we link FALAH with economics! i mean by
being rich or poor!
to me temojin needs to learn more, may be i
am wrong but analysis represents only the other
side of coin whereas we need to take both sides
to make judgements!

مرکزی نکتہ نہیں (کیونکہ مرکزی نکتہ شائد اس تبصرے میں کوئی ہے ہی نہیں)، عمومی نکتہ نظر سے اتفاق کیا تھا جو میری فہم کے مطابق یہ تھا/ہے کہ ہماری (معاشی) اصطلاحات کی فہم سطحی سی ہوتی ہے اور ہم اپنا نکتہ نظر بیان کرتے ہوئے کوئی بہت زیادہ احتیاط سے کام نہیں لیتے

فلاح کا تعلق صرف معیشت سے نہیں ہے، ہاں انسان اور معاشرے کی معیشت فلاح کے حصول میں اہم ضرور ہے

تموجن ہی نہیں سیکھنے کی ضرورت تو سب کو ہی اور ہمیشہ رہتی ہے اور میرا نہیں خیال کہ انہوں نے کوئی سنجیدہ، پہلو دار یا تہہ در تہہ تجزیہ کرنے کی کوشش کی ہے، ہاں ایک عمومی خیال آرائی کہہ سکتے ہیں جس سے آپ کی طرح مجھے بھی کوئی زیادہ اتفاق نہیں ہے

جی آپ صحیح سمجھے ہیں، اَلٹیمیٹ اچیومنٹ


CC: Temojin
 

sameer

MPA (400+ posts)
مرکزی نکتہ نہیں (کیونکہ مرکزی نکتہ شائد اس تبصرے میں کوئی ہے ہی نہیں)، عمومی نکتہ نظر سے اتفاق کیا تھا جو میری فہم کے مطابق یہ تھا/ہے کہ ہماری (معاشی) اصطلاحات کی فہم سطحی سی ہوتی ہے اور ہم اپنا نکتہ نظر بیان کرتے ہوئے کوئی بہت زیادہ احتیاط سے کام نہیں لیتے

فلاح کا تعلق صرف معیشت سے نہیں ہے، ہاں انسان اور معاشرے کی معیشت فلاح کے حصول میں اہم ضرور ہے

تموجن ہی نہیں سیکھنے کی ضرورت تو سب کو ہی اور ہمیشہ رہتی ہے اور میرا نہیں خیال کہ انہوں نے کوئی سنجیدہ، پہلو دار یا تہہ در تہہ تجزیہ کرنے کی کوشش کی ہے، ہاں ایک عمومی خیال آرائی کہہ سکتے ہیں جس سے آپ کی طرح مجھے بھی کوئی زیادہ اتفاق نہیں ہے

جی آپ صحیح سمجھے ہیں، اَلٹیمیٹ اچیومنٹ


CC: Temojin

economics playing important role in prosperity!
but in sustainability?
what's do you say about this: societies kufr par
to qaim rah saktay hain magar na insafi par nahi

by the way a few days back canadian finally convicted
an officer for mass arrest at 2010 G20 summit
 

غزالی

MPA (400+ posts)

economics playing important role in prosperity!
but in sustainability?
what's do you say about this: societies kufr par
to qaim rah saktay hain magar na insafi par nahi

by the way a few days back canadian finally convicted
an officer for mass arrest at 2010 G20 summit

قدرتی ذرائع کا اخلاقی لحاظ سے منصفانہ استعمال (سسٹین ابلیٹی) اسلامی تعلیمات کے چند انتہائی اہم مبادیٰ میں سے ہے جدید معاشیات میں جتنی یہ اصطلاح اہم ہوگئی اس تناسب سے اس پر اسلامی تعلیمات سامنے ہی نہیں آ سکیں ہیں

توازنِ فطرت کے قرار (سسٹین ابلیٹی) کو زِک پہلے صنعتی انقلاب کی وجہ سے پہنچی لیکن سرمایہ دارانہ معیشت کی ہوس نے تو کرہ ارض کا ماحولیاتی توازن ہی خطرے میں ڈال دیا ہے

کسی بھی معاشرے کی سب سے پہلی اور بنیادی ضرورت امن ہوتا ہے اور حصولِ انصاف کا سریع اور سستا نظام اس کو یقینی بناتا ہے اس کے بغیر تو آپ انسانی وسائل و صلاحیت کی نشو و نما اور ترقی جو کسی بھی اچھی معیشت کی ریڑھ کی ہڈتی ہوتے ہیں سوچ بھی نہیں سکتے

کینیڈا سے تعلق مجبوری ہے جو بالکل بھی پسند نہیں ہے زیادہ تر رہائش کہیں اور ہوتی ہے
 

459zaman

Banned
11923013_967171560012641_1431252224_n.jpg
 

moazzamniaz

Chief Minister (5k+ posts)

الله عظیم ہے ، وہ انسان کے ذھن میں اٹھنے والے سوالات کو بحثیت خالق اور مالک جانتا ہے ، کیمونزم کو آخر اسلام کے ہاتھوں ہی شکست ہوئی اور شکست دینے والے بھی کمزور اور مادی وسائل سے مالا مال نہیں تھے اور ریاستیں آزاد ہوتے ہی اسلام اپنی پوری شان سے سامنے آ گیا ، بے شک الله جو چاہتا ہے وہ کرتا ہے

سبحان اللہ، کمیونزم کو شکست ہو گئی اور کیپٹلزم فتح یاب ہوا. مادی وسائلاتنے کم تھے کہ پشت بان جرنیلوں کی اولادیں بھی راتوں رات درجنوں فیکٹریوں کی مالک اور ملک کی صف اول کی صنعتکار بن گئیں. انہی جرنیلوں کی آپ بیتیوں میں سی آئ اے کے جہازوں سے ڈالروں کی بوریوں کی آمد کی صورت میں عسرت اور کسمپرسی کا بارہا تذکرہ سامنے آتا ہے

جس ملک کو شکست ہوئی وہ آج عالمی سطح پر تیل اور گیس کی صورت میں توانائی کا جن بن کر یورپ کو ڈکٹیٹ کرتا پھرتا ہے . ماشاللہ، جو مسلمان ریاستیں آزاد ہوئیں ، وہاں پچھلے پچیس سالوں سے ایک ایک ڈکٹیٹر براجمان ہے. جن مفلس مجاہدین نے آزاد کروایا، انکی ملک میں آمد اور کسی بھی سرگرمی پر بطور دہشت گرد پابندی عائد ہے اور آزاد مسلمان ریاستوں کے باسی یہ سب مجاہدین ریاستی چھترول کے ڈر سے افغانستان/فاٹا نامی جہنم میں دھکے کھاتے پھر رہے ہیں . انہی آزاد مسلمان ریاستوں کے شہری شکست خوردہ روس میں گھس کر چار پیسے کمانے کیلیے ہمہ وقت بے تاب نظر آتے ہیں اور جو روس میں موجود ہیں وہ چھوٹی موٹی نوکریاں کر تے ہوے نسل پرست گروہوں کے حملوں کا نشانہ بھی بن رہے ہیں مگر مجال ہے جو شکست خوردہ ملک کو چھوڑ کر اپنی آزاد مسلمان ریاستوں میں واپس جانا چاہیں

ماشاللہ، آزاد ہونے والی سبھی مسلمان ریاستیں اپنے آپ کو بطور مملکت سیکولر یا 'جماعت کی نظر میں لادین 'کہلو ا نا پسند کرتی ہیں. اور سب سے اہم یہ کہ جس عظیم فا تح ملک نے شکست دی تھی وہ پچیس سال گزرنے کے بعد آج بھی خانہ جنگی کا شکار ہے. ملک کی آدھی آبادی دوسروں ملکوں میں بطور پناہ گزیں بھکاریوں کے دھکے کھاتی پھر رہی ہے اور میزبان ملکوں کی پراکسی جنگوں میں سستے بکروں کے طور پر مرتی پھر رہی ہے. جو افغانی ملک میں مقیم ہیں وہ بھی ہر وقت طالبان نامی ناسور کے ہاتھوں بازاروں، چوراہوں ، مساجد، مزارات وغیرہ پر پھٹتی پھر رہے ہیں ، بھائی بھائی کو مار رہا ہے . چار نسلیں تباہ و برباد ہو چکیں ہیں اور مستقبل بھی کسی برزخ کا منظر پیش کر رہا ہے
 

غزالی

MPA (400+ posts)
سبحان اللہ، کمیونزم کو شکست ہو گئی اور کیپٹلزم فتح یاب ہوا. مادی وسائلاتنے کم تھے کہ پشت بان جرنیلوں کی اولادیں بھی راتوں رات درجنوں فیکٹریوں کی مالک اور ملک کی صف اول کی صنعتکار بن گئیں. انہی جرنیلوں کی آپ بیتیوں میں سی آئ اے کے جہازوں سے ڈالروں کی بوریوں کی آمد کی صورت میں عسرت اور کسمپرسی کا بارہا تذکرہ سامنے آتا ہے

جس ملک کو شکست ہوئی وہ آج عالمی سطح پر تیل اور گیس کی صورت میں توانائی کا جن بن کر یورپ کو ڈکٹیٹ کرتا پھرتا ہے . ماشاللہ، جو مسلمان ریاستیں آزاد ہوئیں ، وہاں پچھلے پچیس سالوں سے ایک ایک ڈکٹیٹر براجمان ہے. جن مفلس مجاہدین نے آزاد کروایا، انکی ملک میں آمد اور کسی بھی سرگرمی پر بطور دہشت گرد پابندی عائد ہے اور آزاد مسلمان ریاستوں کے باسی یہ سب مجاہدین ریاستی چھترول کے ڈر سے افغانستان/فاٹا نامی جہنم میں دھکے کھاتے پھر رہے ہیں . انہی آزاد مسلمان ریاستوں کے شہری شکست خوردہ روس میں گھس کر چار پیسے کمانے کیلیے ہمہ وقت بے تاب نظر آتے ہیں اور جو روس میں موجود ہیں وہ چھوٹی موٹی نوکریاں کر تے ہوے نسل پرست گروہوں کے حملوں کا نشانہ بھی بن رہے ہیں مگر مجال ہے جو شکست خوردہ ملک کو چھوڑ کر اپنی آزاد مسلمان ریاستوں میں واپس جانا چاہیں

ماشاللہ، آزاد ہونے والی سبھی مسلمان ریاستیں اپنے آپ کو بطور مملکت سیکولر یا 'جماعت کی نظر میں لادین 'کہلو ا نا پسند کرتی ہیں. اور سب سے اہم یہ کہ جس عظیم فا تح ملک نے شکست دی تھی وہ پچیس سال گزرنے کے بعد آج بھی خانہ جنگی کا شکار ہے. ملک کی آدھی آبادی دوسروں ملکوں میں بطور پناہ گزیں بھکاریوں کے دھکے کھاتی پھر رہی ہے اور میزبان ملکوں کی پراکسی جنگوں میں سستے بکروں کے طور پر مرتی پھر رہی ہے. جو افغانی ملک میں مقیم ہیں وہ بھی ہر وقت طالبان نامی ناسور کے ہاتھوں بازاروں، چوراہوں ، مساجد، مزارات وغیرہ پر پھٹتی پھر رہے ہیں ، بھائی بھائی کو مار رہا ہے . چار نسلیں تباہ و برباد ہو چکیں ہیں اور مستقبل بھی کسی برزخ کا منظر پیش کر رہا ہے

اسلام سے اتنی بیزاری بھی کیا کہ اس سے ذرا سے حسنِ ظن کے اظہار پر آپ کو اتنا شدید غصہ آ جائے کہ آپ ہر تبصرے کی تان طالبان اور ان کے پھٹنے سے ہی جوڑ دیں

ویسے روس سے لڑنے والے طالبان نہیں تھے بلکہ ان میں سبھی طرح کے(بین المسالک و النسل) لوگ شامل تھے جو اپنی قومی خود مختاری کیلئے لڑ رہے تھے
 

m00dy

MPA (400+ posts)


اس طرح کی بونگیاں صرف جمیعت کے متوالوں سے توقع کی جا سکتی ہیں

:crazy:

شیطان بھی ہے اور الله کا حکم بھی مانتا ہے
واہ

پتا نہی کیا کھا کے ایسی باتیں سوچتے ہیں یہ لوگ
 

moazzamniaz

Chief Minister (5k+ posts)
اسلام سے اتنی بیزاری بھی کیا کہ اس سے ذرا سے حسنِ ظن کے اظہار پر آپ کو اتنا شدید غصہ آ جائے کہ آپ ہر تبصرے کی تان طالبان اور ان کے پھٹنے سے ہی جوڑ دیں

ویسے روس سے لڑنے والے طالبان نہیں تھے بلکہ ان میں سبھی طرح کے(بین المسالک و النسل) لوگ شامل تھے جو اپنی قومی خود مختاری کیلئے لڑ رہے تھے

بیزاری کا الزام صریح جھوٹ ہے. اسلام سے حسن ظن کے نام پر جھوٹ بولنا بھی اسلام کی ہی رو سے غلط ہے اور اس سے اسلام کی کوئی خدمت نہیں ہوتی الٹا نقصان پہنچتا ہے جیسا کہ اسلام اور اپنی خودمختاری کی مسلمان مار مہم سے مجاہدین نے پوری دنیا میں اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کر رکھا ہے . لہٰذا میں نے تو مخاطب کی تحریر میں تصحیح کی تھی. روس سے لڑنے والوں کو میں نے طالبان نہیں کہا. بہرحال پرسنل اٹیک سے پرہیز کیا کریں
 

Back
Top