کلاسرا کے مطابق تحریک انصاف کو لوگوں نے ووٹ شغل میلے پر دیا

Rizwan2009

Chief Minister (5k+ posts)
کلاسرا سے گلہ نہیں ہے اس کی سڑک ہے جو کبھی بنتی ہی نہیں بس اسی سڑک کا رونا ختم نہیں ہوتا
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
Is ki adhi zindagi layaah ki sadak ka rona roatay guzr gye is ki sch ka itna hi level hai
اپنے آبائی حلقے کے مسائل اجاگر کر کے حل کرنے کی کوشش کرنے میں کیا برائی ہے - اسی سڑک جس کا یہ بیس سال سے رونا رو رہا ہے اب منصبوں میں شامل ہے جو جلد مکمل ہونگے - اب بھی یہ سڑک بنے گی یا نہیں یقین سے نہیں کہا جا سکتا - آج کل کسی نئے شہر میں سوئی گیس لے جانا انتہائی مشکل ہے - بھکر میں ایک سیاست دان نے یہ کارنامہ انجام دیا اور الیکشن رزلٹ میں وہ نیچے سے دوسرے نمبر پر آیا - کلاسرا غلط نہیں کہتا کسی نے اس الیکشن میں کارکردگی پر ووٹ نہیں دئے صرف بیانئے کو ووٹ پڑا - لیکن یہ صدا ایسے نہیں رہے گا آج نہیں تو کل لوگ سمجھ جایئں گے کہ کارکردگی ہی اصل چیز ہے باقی سب ووٹ لینے کے ٹوٹکے ہیں
 

abdulmajid

Minister (2k+ posts)
PTI workers are facing and tolerating the torture from RIASAT in Shughal Mela?
Shame on you as you are tout of status quo
 

Rizwan2009

Chief Minister (5k+ posts)
اپنے آبائی حلقے کے مسائل اجاگر کر کے حل کرنے کی کوشش کرنے میں کیا برائی ہے - اسی سڑک جس کا یہ بیس سال سے رونا رو رہا ہے اب منصبوں میں شامل ہے جو جلد مکمل ہونگے - اب بھی یہ سڑک بنے گی یا نہیں یقین سے نہیں کہا جا سکتا - آج کل کسی نئے شہر میں سوئی گیس لے جانا انتہائی مشکل ہے - بھکر میں ایک سیاست دان نے یہ کارنامہ انجام دیا اور الیکشن رزلٹ میں وہ نیچے سے دوسرے نمبر پر آیا - کلاسرا غلط نہیں کہتا کسی نے اس الیکشن میں کارکردگی پر ووٹ نہیں دئے صرف بیانئے کو ووٹ پڑا - لیکن یہ صدا ایسے نہیں رہے گا آج نہیں تو کل لوگ سمجھ جایئں گے کہ کارکردگی ہی اصل چیز ہے باقی سب ووٹ لینے کے ٹوٹکے ہیں
اس سڑک کے لیئے کیا کریں کس ملک سے قرضے لیئے جائیں ۔ اب تو ہر پراجیکٹ قرضے پر چلے گا۔ جو پراجیکٹ بنایا جائے گا اس کا قرضہ ادا کرنا پڑے گا قرضہ بھی سود سمیت بلکہ اب تو حال یہ ہے کہ سود قرضے سے
زیادہ ہوچکا ہے
قرضہ کس طرح ادا ہوگا عوام کی کھال کھینچنی پڑے گی
اور تو کوئی طریقہ نہیں ہے۔
جب میں کہتا تھا کہ قرضوں کے ناسور کی وجہ سے یہ ملک ختم ہونے کے قریب ہوجائے گا تو کسی کو یقین نہ آتا تھا۔
 

ranaji

President (40k+ posts)
لے دے کے گلے سڑے کو بزدار ہی ملا
چلو وہ حرام زادہ سور کے مونہہ والا بلڈاگ کتا تو کنجروں کرپٹ چور مانیکوں کی کستوری تھی اس کنجر ٹبر اور انکے اس حرامی فراڈئے بزدار پیرا شوٹر حرام زادے کو تو خود پی ٹی آئی والے بھی ناپسند بلکہ اسے سور جیسے بوتھے سے نفرت تھی
لیکن پھر خود ہی بھگت بھی لیا
اسی حرام زادے نے حکومت جاتے ہیسب سے پہلے اپنی ماں کے ساتھ برا بھلا کراکے پی ٹی آئی
کو دھوکہ دیا اور بغیر گرفتاری بغیر دھمکی بغیر کسی بھی وجہ سے بھگوڑا ہوا
اس تھوڑی میں زیادہ گھسے ہوئے اور کسٹم انسپکٹر مانیکے کنجر کی کستوری بزدار حرام زادے جو کیا سو کیا اور پھر اس کنجر مانیکے نے جو اپنا بے غیرت ، دلا اور کنجر ہونے کا عدالتی بیان اور ثبوت بھی پیش کرکے اپنے آپ کو پاکستان کا ایک ایسا دلا ہونے کا ثبوت دیا جو ساری عمر حرام کی کمائی کھاتا رہا پھر دلا اور کنجر بن کر بنٹلے گاڑیاں چلا رہا ہے جو ایک کسٹم آفیسر کی حلال کمائی میں تو دو سو سال میں بھی نہیں آسکتی یہ تو دوسری بات ہے
اصل مدعا ہے
یوتھ سب سمجھتی ہے تجھے بھی نوروں سے اپنی بیوی کی پوسٹنگ کرانے والے کو بھی ابے جاہل

لیکن بات یہ ہے عمران خان نے کووڈ کے دوران ساڑھے تین سال حکومت کوووڈ کے باوجود لاک ڈاؤن نا کرکے مزدور طبقے اور عام عوام بھوکا نا مرنے دیا احساس پروگرام شروع کیا پناہ گاہیں شروع کیں صحت کارڈ شروع کیا دس لاکھ تک مفت علاج شروع کیا پاکستان کا نام عالمی سطح پر نمایاں کیا اور پاسپورٹ کی قدر شروع ہوگئی تھی توہین رسالت کو بھی ہولو کاسٹ کی طرح
ورلڈ فورم پر پیش
کرکے اقوام متحدہ سے قرارداد منظور کرائی اور ان چوروں ڈاکوؤں کے دور کے کئی بلین ڈالرز کی ادائیگی کی ریکوڈک کا عالمی عدالت کا کئی بلین ڈالر جرمانہ معاف کراکے ایڈجسٹ کرایا تاریخ میں پہلی بار روس کے قریب ہونے کی کامیاب کوشش کی اور تیرے جیسے امریکہ کے پالتو کتوں نے اسکی سزا بھی دیدئ ابے اولیہ کے ارسطو پی ٹی آئی کے ساڑھے تین سال اور ان چوروں ڈاکوؤں کے چالیس سال کے منصوبے کو کمپئر کرنے والا بہت بڑا حرامئ تو ہوسکتا ہے دانش ور نہیں ہاں تیرے جیسا دانش وڑ ہی ہوگا جو کووڈ کے دوران گزرے ہوئے ساڑھے تین سال کے بڑے بڑے منصوبے شروع کرے گا جبکہ ساری دنیا بڑے بڑے جاری منصوبے روک دئے گئے تھے گدھے کے بچے جاہل کی اولاد وبا کی وجہ سے لوگوں کو کھانے پینے کے لالے پڑے ہوئے تھے اور چین نے بھی سی پیک سمیت اپنے منصوبے روک دئے تھے اوئے کھوتی دیا پترا اس وقت حکومت پناہ گاہیں بنا رہی تھی
اپنی بیوی کی پوسٹنگ کی وجہ سے جھوٹ بھونک کر چالیس سال کے منصوبوں کو ساڑھے تین سال
وہ بھی کووڈ زدہ ساڑھے تین سال کا مقابلہ کرنے والا کوئی حرام زادہ تو ہوسکتا ہے دانش ور نہیں
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
Idiots like کالا سڑا can’t see beyond roads.I am not against big projects but don’t use loans to build them.Fix the economy first and then start big projects.Pakistan can’t pay back existing loans and interests.Pakistan’s exports are too low.It needs to triple it’s exports.
 

Kamboz

Senator (1k+ posts)
Rating bilkul khatam ho chuki hay, na is ko ab koi dekhta hay na sunta hay, is ko pata hi nahi haq-sach kia hay, in ki zubano pe taaley lagey huey hain, na ye theek baat kartey na hi karna chahtey hain
one reason could be that, he has been put OFF AIR so many times that now he is sticking to real Homeopathic analysis LOL
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
پرانے دور کی بات ہے طوفانی بارشوں کی وجہ سے ریڈیو کے سگنل نہیں آرہے تھے۔ کلاسرے کے ابو نے کہا چلو بیگم شغل ہی کر لیں۔ رزلٹ آپ کے سامنے ہے۔

شغل میلے کے دوران بارشوں کیوجہ سے چھت گرنے کا ڈر نہیں تھا؟
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
اس سڑک کے لیئے کیا کریں کس ملک سے قرضے لیئے جائیں ۔ اب تو ہر پراجیکٹ قرضے پر چلے گا۔ جو پراجیکٹ بنایا جائے گا اس کا قرضہ ادا کرنا پڑے گا قرضہ بھی سود سمیت بلکہ اب تو حال یہ ہے کہ سود قرضے سے
زیادہ ہوچکا ہے
قرضہ کس طرح ادا ہوگا عوام کی کھال کھینچنی پڑے گی
اور تو کوئی طریقہ نہیں ہے۔
جب میں کہتا تھا کہ قرضوں کے ناسور کی وجہ سے یہ ملک ختم ہونے کے قریب ہوجائے گا تو کسی کو یقین نہ آتا تھا۔
ہر صوبائی بجٹ میں ترقیاتی بجٹ ہوتا اس سے سڑک بنائی جائے - یہ کوئی تین سو کلومیٹر لمبا موٹر وے نہیں - اگر ایک سال میں بہت خرچہ ہے تو ہر سال کے بجٹ سے کچھ کلومیٹر بنا دئے جایئں - پانچ سات سال میں تو مکمل بن ہی جائے گی - اس سڑک کے لئے قرض لینے کی کوئی ضرورت نہیں - سڑک کا دوسرا نام ترقی ہے سڑک کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا
 

Rizwan2009

Chief Minister (5k+ posts)
ہر صوبائی بجٹ میں ترقیاتی بجٹ ہوتا اس سے سڑک بنائی جائے - یہ کوئی تین سو کلومیٹر لمبا موٹر وے نہیں - اگر ایک سال میں بہت خرچہ ہے تو ہر سال کے بجٹ سے کچھ کلومیٹر بنا دئے جایئں - پانچ سات سال میں تو مکمل بن ہی جائے گی - اس سڑک کے لئے قرض لینے کی کوئی ضرورت نہیں - سڑک کا دوسرا نام ترقی ہے سڑک کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا
ہر ترقیاتی بجٹ آئی ایم ایف کے قرضے سےملتا ہے سودی قرضہ جس کا سود بڑھتا جارہا ہے۔ جو سڑکیں بنا رہے ہو آخر وہی گروی رکھ کر سود ادا کرنا پڑرہا ہے
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
ہر ترقیاتی بجٹ آئی ایم ایف کے قرضے سےملتا ہے سودی قرضہ جس کا سود بڑھتا جارہا ہے۔ جو سڑکیں بنا رہے ہو آخر وہی گروی رکھ کر سود ادا کرنا پڑرہا ہے
آئی ایم ایف کی مدد سے پورا ملک نہیں چلایا جا رہا صرف خسارہ پورا کیا جاتا ہے - آئی ایم ایف ڈالر میں قرض دیتا ہے جس میں اسی یا نوے فیصد پرانے قرض چکانے میں استعمال ہوتا ہے - اب ٹیکس بہت اچھا جمع ہوتا ہے - آئی ایم ایف کا قرض نہ بھی ہو بھی ترقیاتی بجٹ ہوتا ہے اگرچے تھوڑا کم ہو گا - اسی لئے پہلے بھی لکھا ہے کلاسرا کی سڑک مرحلہ وار تھوڑی تھوڑی ہر بجٹ سے مکمل ہو تو خزانے پر کوئی بوجھ نہیں ہو گا - آخر کو ہزاروں کلومیٹر موٹر وے بھی تو بنائے جا رہے ہیں