
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اگر میں کسی دوست ملک کو ٹیلی فون کروں تو وہ کہتے ہیں کہ مانگنے کیلئے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وکلاء کنونشن منعقد ہوا جس میں وزیراعظم شہباز شریف نے خصوصی شرکت کی ، اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سابقہ حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف سے معاہدے کی دھجیاں بکھیری گئی تھیں، اسی لیے آئی ایم ایف نے ہمیں آڑے ہاتھوں لیا اور ناک سےلکیریں نکلوائیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہم نے حکومت سنبھالنےکے بعد ڈیڑھ ماہ اس پریشانی میں گزارا کہ قیمتیں بڑھائیں یا نا بڑھائیں، اس وقت پاکستان تقریبا دیوالیہ ہونے کے قریب تھا، مخلوط حکومت نے اقتدار میں آکر پاکستان کو معاشی طور پر بچایا ہے۔
انہوں نےمزید کہا کہ ماضی میں آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی پاسداری نہیں کی گئی جس کی وجہ سے انہوں نے ہمیں سختی سے کہا کہ اگر شرائط نہیں مانیں گے تو پروگرام بحال نہیں کیا جائے گا، ، ایک زمانے میں ہندوستان لوہےکے شعبے میں آگے تھا تو اس وقت ہم ٹیکسٹائل کے شعبے میں آگے تھے، آج بھارت کی ایکسپورٹ کہیں سے کہیں پہنچ چکی ہے اور ہم آج بھی غربت اور بے روزگاری سے لڑرہے ہیں۔
سیلاب کی تباہ کاریوں سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ چار روز قبل انتونیو گوترس کے ہمراہ سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا تو معلوم ہوا کہ ان لوگوں پر زندگی بہت تنگ ہوچکی ہے، سیلاب متاثرین کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے، انہیں 2 وقت کی روٹی کےلالے پڑے ہوئے ہیں، گزشتہ روز ایک عورت نے خیمے میں بچے کو جنم دیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/2shahbazmangnyaya.jpg