کراچی پولیس کا ایک اور جعلی پولیس مقابلہ؟ محنت کش جاں بحق

karachi-police.jpg


ایکسپریس نیوز کے مطابق کورنگی انڈسٹریل ایریا کے علاقے مہران ٹاؤن سیکٹر 6 ایف میں ہفتہ کی شب فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے 33 سالہ واصف ریاض ولد ریاض خان کے قتل کا مقدمہ کورنگی انڈسٹریل ایریا تھانے کے 3 پولیس اہلکاروں کو گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمہ اسی تھانے میں درج کر لیا گیا۔

مقدمہ مقتول کے بھائی کاشف ریاض کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ مدعی نے اپنے بیان میں پولیس کو بتایا کہ مقتول مکان نمبر 51 مہران ٹاؤن سیکٹر 20 ایف کورنگی کا رہائشی تھا، مقتول گھگھر پھاٹک کے قریب نجی کمپنی میں ملازم تھا، کمپنی کی گاڑی کورنگی کراسنگ تک آتی ہے۔


کاشف ریاض نے کہا کہ ہفتے کی شب واصف کمپنی سے کام ختم کر کے کورنگی کراسنگ سے چنگ چی میں گھر آرہا تھا ، چنگ چی کے اسٹاپ سے اتر کو وہ جیسے ہی گھر کے قریب گلی کے کونے پر پہنچا تو دو موٹر سائیکلوں پر موجود اہلکاروں میں سے ایک نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں واصف زخمی ہو گیا۔

عینی شاہدین کے مطابق واقعے کے بعد ایک موٹرسائیکل پر سوار 2 اہلکار موقع سے فرار ہوگئے، اسی دوران کورنگی انڈسٹریل ایریا تھانے کی پولیس موبائل موقع پر پہنچ گئی، مشتعل افراد کو منتشر کر کے زخمی واصف اور تیسرے اہلکار کو اپنے ساتھ لے گئے۔

علاقہ مکین موبائل کے پیچھے گئے تو دیکھا کہ زخمی کو اسپتال لے جانے کے بجائے کورنگی انڈسٹریل ایریا تھانے میں لے گئے جس کی اطلاع ملنے پر علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد پہنچ گئی۔ اس کے بعد تھانے کا مرکزی دروازہ بند کر دیا گیا، شورشرابہ کرنے پر پولیس نے علاقہ مکینوں پر لاٹھی چارج کیا۔

طویل کوشش کے بعد پولیس نے رکن اسمبلی راجہ ریاض اور واصف کے بھائی کو تھانے میں داخلے کی اجازت دی جنہوں نے دیکھا کہ ایدھی ایمبولینس میں واصف کی خون میں لت پت لاش رکھی ہوئی ہے ان کا کہنا تھا کہ اگر ان کے بھائی کو بروقت اسپتال لے جایا جاتا تو وہ بچ سکتا تھا۔

تفصیلات کے مطابق کورنگی مہران ٹائون میں جعلی پولیس مقابلے میں جاں بحق ہونے والے واصف ریاض ولد ریاض کا ایک ڈھائی سال کا بیٹا اور ایک تین ماہ کی بیٹی تھی۔

پوسٹ مارٹم کے بعد ایم ایل او ڈاکٹر کامران نے بتایا کہ واصف کے عقب میں پیٹ پر ایک گولی لگی تھی جو سینے سے باہر نکلی گولی زیادہ فاصلے سے نہیں ماری گئی اور نہ ہی نالی رکھ کر گولی ماری گئی ، عقب سے گولی لگنے پر واصف سامنے کے طرف گرا جس سے اس کی چہرے پر چوٹ لگی ، جسم پر تشدد کے کوئی نشانات موجود نہیں ہیں۔

پوسٹ مارٹم کے فوری بعد ایس ایس پی کورنگی آفس سے فارنزک آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کے ٹیم پہنچ گئی جہاں کرائم ریکارڈ چیک کرنے کے لیے مقتول کے انگوٹھے کے نشانات لیے گئے ، آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کے نمائندے کے مطابق مقتول واصف کا کوئی کریمنل ریکارڈ موجود نہیں۔