بین الاقوامی خبررساں ادارے الجزیرہ سے منسلک صحافیوں نے پاکستان کے میمکری آرٹسٹ شفاعت علی کی جانب سے عمران خان کیلئے لابنگ کے الزامات پر سخت جواب دیدیے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی صحافی جمال خان نے شفاعت علی کی جانب سے عائد الزامات پر الجزیرہ کے صحافیوں کو مخاطب کرتے ہوئےسوال پوچھا جس کے جواب میں الجزیرہ انگلش کی نیویارک کورسپانڈنٹ نے ان الزامات کو مضحکہ خیز قرار دیا۔
کرسٹن سالومے نے کہا کہ پاکستان اس دن الجزیرہ کی ٹاپ اسٹوریز میں شامل تھا، میں نے اقوام متحدہ کےردعمل کیلئے بھی سوال کیا تھا، اور ترجمان نے اس پر جواب بھی دیا تھا، میں تقریبا ہر روز اسی طرح کے سوالات پوچھتی ہوں ، یہی میرا کام ہے۔
واشنگٹن ڈی سی میں الجزیرہ انگلش کے سینئر کورسپانڈنٹ ایلن فشر نے بھی ان الزامات کو بکواس قرار دیا اور کہا کہ کوئی پلانٹڈ سوالات نہیں تھے، صرف اور صرف نیوز ایجنڈا تھا،یہ ٹاپ کلاس صحافیوں کی کردار کشی کی گھٹیا کوشش ہے۔
واضح رہے کہ مشہور پاکستانی میمکری آرٹسٹ شفاعت علی نے ٹویٹر پر ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں کرسٹن سالومے اقوام متحدہ کے ترجمان سے ایک پریس بریفنگ کے دوران پاکستان کی سیاسی صورتحال اور عمران خان کے خلاف قائم کیے گئے مقدمات پر سوال پوچھا گیا تھا،اقوام متحدہ کے ترجمان نے اس پر پہلے سے تحریر شدہ ایک جواب دیا۔
ویڈیو میں کہا گیا ہے کہ یہ امریکہ میں پی ٹی آئی کی لابنگ فرم کی جانب سے منعقد کروایا گیا تھا، اور اس میں صحافی کا سوال صرف پلانٹڈ تھا تاکہ پہلےسےلکھا ہوا بیان پڑھا جاسکے۔
شفاعت علی نے یہ ویڈیو شیئر کرتےہوئے طنز کیا اور کہا کہ لابنگ فرم کے فوائد دیکھیں۔