
وزیراعظم شہباز شریف وفاقی کابینہ کی تشکیل کے حوالے سے ایک بار پھر پیپلزپارٹی قیادت کو منانے کی کوشش کریں گے، تاہم پیپلزپارٹی تاحال ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔
خبررساں ادارے اے آروائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق دورہ کراچی سے واپسی کے بعد شہباز شریف تیسری بار پیپلزپارٹی کی قیادت سے ملاقات کریں گے اور انہیں وفاقی کابینہ میں شمولیت کی دعوت دیں گے، تاہم پیپلزپارٹی کی قیادت پہلے 2 بار شہباز شریف کو ٹال چکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پیپلزپارٹی کی قیادت شہباز شریف کو ٹالتے ہوئے بہانہ یہ بنارہی ہے کہ پارٹی میں کابینہ میں شمولیت سے متعلق اختلاف ہے اور ابھی مشاورت جاری ہے۔
https://twitter.com/x/status/1514149044632829952
اے آروائی نیوز کے انویسٹی گیشن سیل کے سربراہ نعیم اشرف بٹ نے اس حوالے سے انکشاف کیا کہ پیپلزپارٹی کابینہ میں شمولیت کے بجائے صدر مملکت، اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کے آئینی عہدے لینے میں دلچسپی رکھتی ہے۔
نعیم اشرف بٹ نے کہا کہ وزیراعظم آفس سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق نواز شریف کے دور میں پرنسپل سیکرٹری رہنے والے فواد حسن فواد کو شہباز شریف کا مشیر تعینات کیے جانے کا امکان ہے جبکہ چیف سیکرٹری پنجاب اور سیکرٹری داخلہ پنجاب رہنے والے اعظم سلیمان کو بھی اہم عہدہ دینے پر غور کیا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جے یو آئی ف کے رہنما اکرم درانی کوخیبرپختونخوا کی گورنر شپ دینے پر غورہورہا ہے، اگر اکرم درانی گورنر نہیں بنتے تو دوسرے امیدوار کا اعلان جے یوآئی ف ہی کرے گی ،ا سی طرح ایم کیو ایم کے وسیم اختر کو سندھ کے گورنر تعینات کرنے پرغور ہورہا ہے۔