سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ انہوں نے 6 ماہ قبل یہ پیش گوئی کر دی تھی کہ حکومت کی تبدیلی کی یہ سازش ملکی معیشت کو تباہی کے گڑھے میں اتار دے گی۔ انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں تک ملک پر راج کرنے والے یہ دو خاندان معیشت کی بہتری کیلئے کبھی سنجیدہ نہیں تھے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ 75 فیصد تک پہنچ گیا ہے جس کے بعد عمران خان نے اس صورتحال پر کہا ہے کہ انہوں نے 6 ماہ قبل یہ پیشگوئی کی تھی کہ تبدیلی سرکار کی سازش سے ہمارے ملک کی قرض واپس کرنے کی صلاحیت نیست و نابود ہو جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس تباہی کی وجہ سے پاکستان کی معیشت تباہی کے گڑھے میں گر گئی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان پر کم و بیش 3 دہائیوں تک راج کرنے والے دو مجرم خاندان معیشت کی تعمیر میں کبھی بھی سنجیدہ تھے نہ ہی ان میں اس کی صلاحیت موجود تھی۔
واضح رہے کہ ملک کے کریڈٹ ڈیفالٹ سوئپ ہونے کی شرح 75 فیصد پر پہنچ گئی ہے جو کہ تحریک انصاف کے دور حکومت میں فروری کے مہینے میں 5 فیصد پر تھی۔ اب موجودہ صورتحال کا مطلب یہ ہے کہ درآمدی بل کی ادائیگی اور قرضوں کی قسطیں دینے کیلئے مرکزی بینک کے پاس مطلوبہ رقم موجود نہیں ہے۔
مذکورہ اعدادوشمار 15 نومبر کے ہیں اس سے قبل ہفتے کے آغاز پر پیر کے روز کریڈٹ ڈیفالٹ سوئپ کی شرح 64 اعشاریہ 2 فیصد پر تھی۔