
چودھری برادران سے شہباز شریف کی ملاقات، نواز شریف، شہباز شریف و مریم نواز کے ماضی کے بیانات سوشل میڈیا پر وائرل۔
حکومت کے خلاف آج کل سیاسی پارٹیوں کو ساتھ ملانے کی کوشش کرنے والے والی ن لیگ ماضی میں اپنے خلاف انہی سیاسی جماعتوں کے اکھٹا ہونے اور ان کے اتحاد کو سازش قرار دیتی رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ن لیگ اس وقت مرکز اور پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت گرانے کیلئے سرگرم عمل ہے، اس کیلئے شہباز شریف کی سربراہی میں ن لیگ کی قیادت نے پہلے آصف علی زرداری سے ملاقات کی اور آج مسلم لیگ ق کی قیادت سے بھی ملاقات کی گئی جس میں حکومت مخالف تحریک میں ساتھ دینے کی درخواست کی گئی۔
ماضی میں شہباز شریف اور مریم نواز انہی جماعتوں پر پی ٹی آئی کے ساتھ مل کر ن لیگ کے خلاف سازش کرنے کے الزامات عائد کرتی رہی ہے ، یہ بیانات ٹویٹر پر آج بھی موجود ہیں۔
6 مئی2013 کو شہباز شریف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ"بلا اور تیر کا رشتہ ہوگیا اب یہ سائیکل پر سوار ہوکر مسلم لیگ کا ووٹ توڑنا چاہتے ہیں"۔
4دسمبر 2012 میں مریم نواز شریف نے ٹویٹ کیا کہ آج پیپلزپارٹی، تحریک انصاف اور ق لیگ کا اتحاد سامنے آگیا، ضمنی انتخاب کے دوران پنجاب کے مختلف علاقوں میں ان جماعتوں کے قریب سمجھے جانے والے افسران کو تعینات کیا جارہا ہے۔
اسی تاریخ کو انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ مسلم لیگ ن کے خلاف آج تمام سیاسی جماعتیں متحد ہوچکی ہیں، اس میں کوئی شک نہیں کہ اس اتحاد کو پڑنے والا ہر ووٹ زرداری صاحب کو ہی جائے گا۔
7 دسمبر کو انہوں نے دوسری ٹویٹ کی اور کہا کہ ضمنی انتخابات میں ثابت ہوگیا ہے کہ پی ٹی آئی ، پیپلز پارٹی اور ق لیگ کا مقابلہ ن لیگ سے ہے۔
نواز شریف نے چودھریوں سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا جو انہوں نے آج تک نہیں مانا۔