
سینئر صحافی و تجزیہ کار حبیب اکرم نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں پیپلزپارٹی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی تجویز دے رہی ہے جس کے تحت بلاول کو آئندہ سال سوا سال کیلئے وزیراعظم پاکستان بنوایا جائے گا۔
دنیا نیوز کے پروگرام" اختلافی نوٹ" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے حبیب اکرم نے کہا کہ اس دور حکومت میں جو ضمنی انتخابات ہوئے ہیں ان کے نتائج تحریک انصاف کیلئے حوصلہ افزاء نہیں ہیں اور ضمنی انتخابات میں اپوزیشن کا پلڑا مسلسل بھاری نظر آیا۔
انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کے مجموعی طور پر کل 18 حلقوں میں ضمنی انتخابات منعقد ہوئے، ان 18 سیٹوں میں سے 8 سیٹیں پی ٹی آئی نے جیتی تھیں، 3 سیٹیں ن لیگ کی تھی اور ایک سیٹ پیپلزپارٹی نے چھوڑی تھی۔
حبیب اکرم نے کہا لیکن ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف 8 سیٹیں چھوڑ کر صرف 6 جیت سکی، ن لیگ نے تین سیٹیں چھوڑی تھیں مگر ضمنی انتخابات میں جیتیں6، اسی طرح پیپلزپارٹی بھی ضمنی انتخابات کے دوران 3 سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔
سینئر تجزیہ کار نے کہا اس کے ساتھ ساتھ حکومت پہلے جس اعتماد سے ون پیج کا نعرہ لگاتی نظر آتی تھی اب وہ اعتماد کم ہوتا دکھائی دے رہا ہے، اسی ماحول میں پاکستان پیپلزپارٹی کی تجویز کو پزیرائی مل رہی ہے کہ عمران خان کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لائی جائے۔
حبیب اکرم نے کہا کہ یہ عمران خان کی حکومت پر دوسرا خطرناک حملہ ہوگا، اس سے پہلے ایک حملہ 2019 میں ہوا تھا ، دوسرا یہ اب ہونے جارہا ہے جو 2021 سے 2022 تک جائے گا۔
سینئر صحافی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے منصوبے کے مطابق عمران خان کو تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں گھر بھیج دیا جائے اور ان کی جگہ بلاول بھٹو زرداری کو وزیراعظم منتخب کروایا جائے جس کے بعد وہ اگلا سال سوا سال اس اسمبلی کی بقیہ مدت تک وزیراعظم کی کرسی پر براجمان رہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/bilawal-gabib.jpg