سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے نئے وزیراعظم شہباز شریف پر طنز کے تیر برسادیئے، ٹوئٹ کیا کہ پہلی تقریر میں ہی شوبازیاں دکھا کر اگلے دن یو ٹرن لے لیا گیا،گزشتہ سال پی ٹی آئی نے تنخواہوں میں 35٪ اضافہ کیا جس میں 10٪ بنیادی تنخواہ میں اضافے کےساتھ 25٪ ڈسپیریٹی/اسپیشل الاؤنس شامل تھا،عثمان بزدار نے مزید کہا کہ اس سال وفاق میں مزید 15% اضافےکا نوٹیفکیشن اور 15٪ کا اعلان ہوچکاتھا۔
ن لیگ کے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ کوئی یو ٹرن نہیں ہے،چونکہ وفاقی حکومت کے ملازمین کی تنخواہوں میں چند ماہ قبل اضافہ کیا گیا تھا، اس لیے ہم انہیں دوبارہ نہیں بڑھا رہے،تاہم ان کی تنخواہوں کے مسائل پر اگلے بجٹ میں غور کیا جائے گا، اس دوران ہم نے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن میں اضافہ کیا۔
اس سے قبل عثمان بزدار نے ٹویٹ میں کہا تھا کہ بدترین معاشی حالات میں تحریک انصاف کو حکومت ملی تھی لیکن ساڑھے تین سال کے معاشی ڈسپلن اور بہترین کارکردگی سےاس وقت معیشت اپنے پاؤں پر کھڑی ہو چکی ہے جس کا کریڈٹ صرف عمران خان اور ان کی ٹیم کو جاتا ہے،عوام بیوقوف نہیں ہے، عمران خان کی کامیابیوں پر آپ کو پھٹیاں نہیں لگانےدیں گے۔
نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف نے اقتدار کے پہلے روز ہی کم سےکم اجرت 25 ہزار اور ایک لاکھ تک تنخواہ والوں کیلئے 10 فیصد اضافہ کرنے کا اعلان کر دیا تھا، پنشن میں بھی 10فیصد اضافے کا اعلان کیا تھا، جسے اب انہوں نے واپس لے لیا تھا۔