سابق وزیراعظم وبانی پی ٹی آئی عمران خان 6 مہینوں سے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں قید ہیں جہاں میڈیا رپورٹ کے مطابق جیل حکام نے ان کے کھانے پینے پر 35 لاکھ روپے خرچ کر دیئے ہیں جس کے بعد سوشل میڈیا پر ایک اور بحث چھڑ گئی ہے۔
سینئر صحافی ماجد نظامی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس حوالے سے اپنے پیغام میں لکھا: سینئر صحافی زاہد گشکوری کی رپورٹ کے مطابق جیل حکام نے 6 مہینوں کے دوران سابق وزیراعظم عمران کان کی خوراک پر 35 لاکھ روپے خرچ کر دیئے ہیں۔ جیل حکام نے اس سے پہلے سپریم کورٹ آف پاکستان میں بتایا تھا کہ عمران کان کو ہفتے میں 2 دفعہ دیسی مرغ اور ایک مرتبہ مٹن کا گوشت دیسی گھی میں پکا کر دیا جاتا ہے۔
معروف یوٹیوبر عدیل راجہ نے ماجد نظامی کے ٹوئٹر پیغام پر ردعمل دیتے ہوئے سوال اٹھایا: 6 مہینے کے دوران 35 لاکھ روپےکا کھانا کیسے کھایا جا سکتا ہے؟
معروف قانون دان فیصل حسین نے اسے پراپیگنڈا قرار دیتے ہوئے لکھا: یہ ایک مضحکہ خیز پراپیگنڈا ہے، عمران خان کے کھانے پینے کے تمام اخراجات ان کے خاندان والے اٹھاتے ہیں۔ مجھے حیرانی اس بات پر ہے کہ پی ٹی آئی کے ترجمان اس بات کی وضاحت کیوں نہیں کر رہے؟ جیل مینول کے مطابق قیدی کو کینٹین میں ادائیگی کرنی پڑتی ہے اور وہ اپنی پسند کا کھانا حاصل کر سکتا ہے۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے طنزیہ انداز میں لکھا: چھ ماہ میں 180 دن ہوتے ہیں جس کا مطلب ہے کہ جیل میں ایک دن کھانے کا 20 ہزارخرچہ آتا ہے، کیا سب قیدیوں کو جیل میں ولیمے کا کھانا دیا جاتا ہے!