معروف صحافی سہیل وڑائچ نے دعویٰ کیا ہے کہ پچھلی حکومت پانامہ کی نظر ہوئی تو یہ حکومت مہنگائی کی نذر ہوتی نظر آتی ہے۔
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے ایک حالیہ سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 92.9 فیصد پاکستانیوں کا خیال ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کے دوران زیادہ مہنگائی ہوئی ہے۔ جبکہ 50 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ مہنگائی اور بیروزگاری میں اضافے کی وجہ حکومتی نااہلی ہے۔
اس صورتحال پر تجزیہ کرتے ہوئے سہیل وڑائچ نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت کا موجودہ دور میں سب سے بڑا چیلنج مہنگائی اور بیڈگورننس ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت کو آنے والے انتخابات میں اپوزیشن یا مخالف جماعتوں سے اتنے نقصان کی توقع نہیں جتنا یہ چیزیں نقصان پہنچائیں گی۔
سہیل وڑائچ نے مزید کہاکہ جب سے یہ حکومت آئی ہے انہیں مسائل سے دوچار ہے پہلے آٹے کا بحران پیدا ہوا پھر چینی کا بحران سامنے آ گیا اس کے بعد پٹرول کا بحران پیدا ہوا اور نتیجے میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہو گیا۔
انہوں نے کہا کہ جن مارکیٹوں میں چیزوں کی قیمتیں کنٹرول نہیں بھی کی جاتیں وہاں بھی ایسے اقدامات کیے جاتے ہیں کہ ضرورت کی بنیادی اشیا کی قیمتوں کو قابو میں رکھا جائے۔ تاکہ لوگوں کو یہ چیزیں میسر رہیں مگر بدقسمتی سے اس حکومت کا ان چیزوں پر بھی کوئی قابو نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سب کی وجہ بیڈ گورننس ہے، اس کی وجہ وزارت خزانہ ہے، اسکی بروقت فیصلہ نہ کرنے کی صلاحیت کا نہ ہونا ہے۔ کیونکہ یہاں جب پٹرول کی قیمت بڑھتی ہے تو حکومت کا آرڈر نظر آتا ہے مگر جب کم ہوتی ہے تو حکومت کا آرڈر نظر نہیں آتا۔
سہیل وڑائچ نے یہ بھی کہا کہ پچھلی حکومت پانامہ کی نذر ہو گئی تھی مگر موجودہ حکومت مہنگائی کی نذر ہوتی نظر آ رہی ہے۔