شادی کا جھانسہ دے کردھوکہ دینے والے پولیس افسر کی جانب سے بلیک میلنگ کا نشانہ بننے والی خاتون نے پولیس افسر کے گھر کے باہر خود کو آگ لگالی ہے، خاتون کو تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے،خاتون نے خود سوزی سے قبل پولیس حکام کو ایک خط بھی ارسال کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق افسوسناک واقعہ پنجاب کے شہر چنیوٹ میں پیش آیا، لاہور کی رہائشی 32 سالہ ارم نے چنیوٹ کے علاقےسیٹلائٹ ٹاؤن میں رہائش پزیر سب انسپکٹر ظل حسنین کے گھر کے باہر خود سوزی کی کوشش کی اور خود کو آگ لگالی، خاتون کو انتہائی تشویشناک حالت میں چنیوٹ کے الائیڈ اسپتال منتقل کیا گیا، ڈاکٹر زکے مطابق خاتون کا جسم 80 فیصد جھلس گیا ہے، لڑکی کی حالت تاحال تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق ارم اور سب انسپکٹر ظل حسنین آپس میں دوست تھے، ظل حسنین نے ارم سے شادی کا وعدہ کر رکھا تھا، تاہم اس نے ارم کے بجائے کسی اور لڑکی سے شادی کرلی جس کی خبر ہونے پر ارم شدید دلبرداشتہ ہوگئی۔
خودسوزی سے قبل ارم نے پولیس حکام کو ایک خط بھی ارسال کیا جس میں اس کا کہنا تھا کہ سب انسپکٹر ظل حسنین نے شادی کا جھانسہ دے کر مجھے کئی دن تک جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا، اس دوران ظل حسنین نے میری نازیبا تصاویر اور ویڈیوز بھی بنائیں، جب میں نے ظل حسنین سے شادی کا مطالبہ کیا تو اس نے تصاویر اور ویڈیوز کو انٹرنیٹ پر ڈالنے کی دھمکیاں دیں۔
ارم نےخط میں مزید کہا کہ جب میں نے ظل حسنین کے بارے میں اس کے باپ اور بھائی کو بتایا تو انہوں نے بھی کوئی ایکشن نہیں لیا بلکہ ایسا محسوس ہوا جیسا وہ ظل حسنین کے ساتھ ملے ہوئے ہیں، مجھے خدشہ ہے کہ میرے بعد وہ میرے خاندان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گا، ظل حسنین نے مجھے بلیک میل کرکے متعدد بار پیسے بھی وصول کیے ہیں جبکہ میرازیور بھی اس کے پاس ہے، میری اس حالت کا ذمہ دار صرف اور صرف ظل حسنین ہے۔