پنجابی طالبان کا پاکستان
ہم لوگوں نے داڑھیوں والے پنجابی طالبان دیکھیں ہیں جو ہم لوگوں کے بچوں کو اور انکے سکول تباہ کو تباہ کرکے اپنی بربریت کا پیغام دیتے ہیں اور انکے سرپرست ٹوپیوں والے بھی جو اپنی دولت اور نسلوں کو باہر رکھ کر ہماری نسلوں کا مستقبل تاریک کر رہیں ہیں
علامہ اقبال نے پاکستان کا خواب دیکھا اور اسکی تخلیق جناح صاحب کے وسیلے سے پوری ہوئی مگر اسکی بھیناک تعبیر قائد ثانی جناب بھولا شریف کے ہاتھوں شرمندہ تعبیرہوئی
اس دوران ایک اور لیڈر ابھرا جس نے پاکستان میں گاندھی گیری شروع اور عدم تشدد کا پرچار کیا
عوامی تائید تو اسے حاصل ہوئی مگر اسکا دیکھا ہوا خواب پاکستان میں سیاسی کارٹیل والوں نے شرمندہ تعبیر ہونے نہیں دیا
پتا نہیں کس نے اردو میں شرمندہ تعبیر کا لفظ ایجاد کیا تھا اور اس لفظ کا سیاق و سباق کیا ہے مگر شائد یہ لفظ بھولا شریف کے لئے ایجاد ہوا تھا
جس کا خواب تو تعبیر تو ہوا مگر بہت شرمندہ شرمندہ
میں نے کہا تھا .............
شائد اس فورم میں میں واحد ہوں جو مستکل یہ لکھ رہا تھا کے عمران خان کی گاندھی گیری نہیں چلے گی
انکا مقابلہ بھولا شریف کے ساتھ نہیں بلکہ سیاسی کارٹیل کے ساتھ ہے
جوڈیشل کمیشن ایک اہتمام حجت ہے ورنہ کہاں کا انصاف اور انصاف بھی کن سے ؟
انسے
جنھوں نے ہاتھوں میں دستانے پہن رکھے ہیں؟
شکست عمران خان کی پھر بھی نہیں ہو گی کیونکے پانی اپنا راستہ خود تلاش کرتا ہے
اسطرح جسطرح ضیاء صاحب نے اپنا انصاف کیا تھا مگر قدرت کا اپنا انصاف تھا
اس میں پاکستان کے انتہائی موعزیز جج صاحبان شامل تھے اور ضیاء کی باقیات بھولا شریف بھی عدالتوں سے وہی کام کروا رہیں ہیں
میڈیا مینجمنٹ کے ذریعہ ایک دفع پھر بھولا سہرف کی ٹیم زبردست چال چل گئی ، بھولا شریف نے رپورٹ کے اتے ہی شیروانی پہن کر سب ایڈیٹر والی تحریر پڑھ ڈالی اور عمران خان کہتے رہ گئے کے
ظالمو...... مینو وی رپورٹ و کھانا سی
غرض .............دھاندلی کی تحقیق کے کی رپورٹ کے نتیجے میں بھی دھاندلی کی گئی اور
ہمارے بیچارے خان صاحب گاندھی گیری کرتے ہے اور رپورٹ کو ماں لیا
پتا نہیں اصل بھولا نواز شریف ہیں کے عمران خان
بہرحال ساتھیو .............ایک بات میں یہاں مستقل لکھ رہا ہوں کے
چونکے ہر قبضہ گروپ کا اپنا اپنا پاکستان ہے لھذا ان سب سے قبضہ چھوڑانے والے وہ لوگ ہوں گے جو لوگوں کی زکات سے پروان چڑھیں ہوں گے ، یہ الله کا نظام ہے جو وہ الٹ پلٹ کرتا رہتا ہے
سمجھ میں اگی بات تو ٹھیک ورنہ اپنی باری تک تو پتا چل ہی جاے گا