
ملک میں نمبرگیمز پورے کرنے کا گیم جاری ہے، اپوزیشن اور حکومت اپنے نمبرز پورے ہونے پر پراعتماد ہیں، جیونیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ میں سینیئر صحافی سلیم صافی سے اس حوالے سے گفتگو کی گئی،سلیم صافی نے کہا کہ جہاں تک میری معلومات ہے اپوزیشن کامعاملہ جیسے وہ چاہتے ہیں ویسے ہی چل رہاہے۔
میزبان شاہزیب خانزادہ نے سوال کیا کہ حکومت سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا کہہ دیا، ایسی صورت میں جب نااہل کیا جاسکتا ہے کیا ایم این ایز کھڑے رہیں گے؟ سلیم صافی نے کہا اس کے بعد تو تعداد مزید بڑھ گئی ہے،اپوزیشن کی تینوں جماعتوں سے مزید لوگوں نے رابطے کئے ہیں،اسلئے مجھے نہیں یہ خوف ایم این ایز کو واپسی پرمجبور کرے گا۔
سلیم صافی نے کہا کہ اپوزیشن کے مسلم ق لیگ سے معاملات طے ہو چکے ہیں ، پرویز الہی کو وزیر اعلی بنایا جائے گا ، زرداری اور فضل الرحمان گارنٹر ہیں،ایم کیو ایم کے ساتھ بھی زرداری صاحب کے معاملات طے ہوچکے ہیں، ان کی قیادت کراچی واپس آکرمعاملات کو عملی شکل دے دی، ان معاملات میں شہباز شریف اور مولانا گارنٹر ہیں۔
سلیم صافی نے واضح کیا کہ معاملات اتنے آگے جاچکے ہیں کہ اب واپسی کا سوال نہیں،میزبان نے کہا کہ ایسا بھی ہوسکتا معاملہ پارلمنٹ تک نہ جائے، کیونکہ حکومت کہہ چکی ہے،اور اپوزیشن بھی کہہ چکی ہے دگنے افراد لانے کا تو کہیں آپس میں تصادم نہ ہوجائے، تو بات کیا پارلیمنٹ تک جائے گی؟
سلیم صافی نے کہا کہ اس طرح صورتحال عمران خان کے لئے مزید خطرناک ہوسکتی ہے،عمران خان کی ڈیمانڈ یہ ہی کہ ان کو بچانے کیلئے اسی طرح کی مداخلت کی جائے جس طرح کی ماضی میں کی گئی تھی،جبکہ عمران خان کو جواب ملا ہے کہ ادارے صرف اپنا آئینی کردار ادا کرینگے۔
سلیم صافی نے کہا کہ عمران خان جو صورتحال بنارہے ہیں،اور اس کو مارچ امر بالمعروف کا نام دے رہے ہیں،تو اپوزیشن اپنے مارچ کو نہی عن المنکر کا نام دے سکتی ہے،اور مولانا فضل الرحمان اور ان کے لوگ ان معاملوں میں پی ٹی آئی سے دو قدم آگے ہیں،تو مجھے نہیں لگتا عدلیہ اور دیگر ریاستی ادارے اسلام آباد میں اس طرح کا میدان سجنے دیں گے، مارچ ہونے پر ملک کا نقصان تو ہوگا ہی عمران خان کا بھی ہوگا،ہرصورت میں نقصان عمران خان کا ہوگا۔