
پاکستان میں خبر رساں ادارے سیاسی دھڑے بندی کے بعد اب ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے معاملے پر بھی ایک دوسرے کے خلاف خبریں نشر کرنا شروع ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی صحافت سیاسی طور پر تو تقسیم کا شکار تھی ہی اور اس کا واضح ثبوت مختلف ٹی وی چینلز کی واقعات کی رپورٹنگ سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے تاہم اب یہ معاملہ سیاسی دھڑے بندی سے نکل کر نجی کاروباروں تک آگیا ہے ، اور اس معاملے میں 2 چینلز کی جانب سے ایک دوسرے کے مالکان کے خلاف الزامات کا سلسلہ بھی زور و شور سے جاری ہے۔
یہ لڑائی سماء ٹی وی اور 24 نیوز/سٹی نیوز نیٹ ورک کے درمیان شروع ہوئی، سماء ٹی وی نے ایک رپورٹ شائع کی اور الزام عائد کیا کہ گورنمنٹ سرونٹس کوآپریٹو سوسائٹی اسکینڈل میں محسن نقوی، گوہر اعجاز اور ایس ایم عمران کی لوٹ مار کا انکشاف ہوا ہےجس پر نیب نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
محسن نقوی 24 نیوز اور سٹی نیوز نیٹ ورک کے مالک اور سی ای او ہیں۔
دوسری جانب 24 نیوز کی جانب سے نشر کردہ رپورٹ لاہور کی پارک ویو سٹی ہاؤسنگ اسکیم کے ماسٹر پلان کی خلاف ورزی پر تعمیر ہونے کا انکشاف کیا اور الزام عائد کیا کہ علیم خان کی ملکیت ویژن ڈویلپرز نے ریورایج کے نام سے بغیر منظوری فیز ٹو لانچ کیا جس کے خلاف ایل ڈی اے نے میگا آپریشن بھی لانچ کیا،ایل ڈی اے کی ٹیم کو برہنہ کرکےتشدد کا مقدمہ بھی ڈویلپرز پر درج ہوا۔
علیم خان پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما اور اب سماء ٹی وی کے مالک ہیں۔
صحافی برادری کی جانب سے 2 چینلز کی اس لڑائی میں محدود ردعمل سامنے آیا ہے۔
رضوان احمد غلزئی نے اس معاملےپر اپنی رائے دیتے ہوئےکہا کہ پراپرٹی ڈیلرز اور سیاسی جماعتوں کے فرنٹ مین بن کر پیسے بنانے والوں نے صرف اپنے اور اپنے ہینڈلرز کے مفادات کے تحفظ کے لیے نیوز چینلز کھول رکھے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس نان پروفیشنلزم کی وجہ سے ٹی وی جرنلزم کی ساکھ تو ختم ہوئی ہی، صحافت بھی بےتوقیر ہورہی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1581305397477900291
احمد سرور وڑائچ نے کہا کہ سماء کا کہنا ہے کہ محسن نقوی زمینوں پر دیہاڑیاں لگانے میں مصروف ہیں، جبکہ چینل 24 کا کہنا ہے کہ علیم خان کی سوسائٹی پارک ویو اسکیم عوام کو لوٹ رہی ہے، کون غلط اور کون سہی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1581264965184331776
صحافی ارشد چوہدری نے کہا کہ ٹی وی چینلز کا لیول سیاسی دھڑے بندیوں کے بعد اب ہاؤسنگ سوسائیٹیوں کی لڑائی تک آگیا ہے، مزید زوال بھی جاری ہے۔
https://twitter.com/x/status/1581266187727810561
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/20aleemkhanmohsinnaqvi.jpg