پاک فوج کا کنٹونمنٹس کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا فیصلہ

pak-army-solar-install-in-cnt.jpg


حکومت نے درآمدی ایندھن سے بجلی کے منصوبوں سے اپنی توجہ مقامی وسائل کی طرف مبذول کر دی ہے۔ اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے پاک فوج نے بھی اپنے کنٹونمنٹس کو مہنگے نظام توانائی سے سستی شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈی جی ورکس اینڈ چیف انجینئر (آرمی) کرنل منصور مصطفی نے سی ای او اے ای ڈی بی شاہ جہاں مرزا، سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری پاور ڈویژن، سیکریٹری دفاع، گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان و دیگر کے نام لکھے گئے خط میں آگاہ کیا ہے کہ پاک فوج ملک بھر میں فوجی کنٹونمنٹس میں خود استعمال کے لیے شمسی توانائی سے توانائی پیدا کرکے توانائی کے موجودہ بحران کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

خط میں بتایا گیا ہے کہ یہ منصوبہ حکومت پاکستان سے منظور شدہ ہے تاہم متبادل توانائی ترقیاتی بورڈ، نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی اور اسٹیٹ بینک سے اس ضمن میں رہنمائی درکار ہے۔ پاک فوج نے کامیاب مسابقتی بولی کے بعد اس منصوبے کا ٹھیکہ ملٹری سروسز کی کمپنیوں نظام انرجی، سولس انرجی اور فاؤنڈیشن سولر انرجی کو دیا ہے۔

خط کے مطابق ملٹری انجنیئرنگ سروسز ابتدائی طور پر 54 میگاواٹ کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے تاہم کچھ مقامات پر زمینی سطح پر 70 فیصد تک کام مکمل کر لیا گیا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ فی الحال کنٹونمنٹس میں موجود کمرشل دکانوں کے حوالے سے کچھ مسائل ضرور ہیں، تاہم جی ایچ کیو نے متبادل ترقیاتی توانائی بورڈ اور کلین اینڈ گرین انرجی کے وزیراعظم کے ویژن اور پروگرام کو مدنظر رکھتے ہوئے اس پر کام شروع کر دیا ہے۔

ڈی جی ملٹری انجینئرنگ سروسز نے خط میں کہا ہے کہ ملٹری انجنیئرنگ سروسز نے ٹھیکیداروں کے ساتھ مل کر ان منصوبوں کو کامیاب بنانے کے لیے پہلے ہی کافی کوششیں کی ہیں۔ پاک فوج ان منصوبوں کو مکمل کرنے اور شمسی توانائی سے صاف ستھری اور سستی بجلی استعمال کرنے کے لیے اے ای ڈی بی سے استفادہ کرنا چاہتی ہے۔

خط میں اس پس منظر کی وضاحت کے بعد پاک فوج نے اے ای ڈی بی سے درخواست کی ہے کہ وہ مذکورہ منصوبے کے لیے ایل سیز کھولنے اور درآمد کرنے کے عمل میں مدد فراہم کرے جو 6 ماہ سے زائد عرصے سے رکے ہوئے ہیں۔

یاد رہے کہ حکومت پاکستان ملک میں مختلف مقامات پر 10ہزار میگاواٹ کے سولر پاور پلانٹس لگانے کا ارادہ رکھتی ہے جس کا مقصد بجلی کی پیداواری لاگت کو کم کرنا ہے جو اب صنعتی، تجارتی اور گھریلو صارفین کے لیے ناقابل برداشت ہے۔

مرکزی حکومت پہلے ہی وفاقی حکومت کی عمارتوں کو سسٹم انرجی سے سولر سسٹم پر منتقل کرنے کا فیصلہ کر چکی ہے۔ کچھ محکمے اپنی عمارتوں کو فوری طور پر شفٹ کرنے کے لیے تیار ہیں کیونکہ ان کے پاس رواں مالی سال میں کافی فنڈز موجود ہیں جبکہ کچھ محکمے آئندہ مالی سال سے اپنی عمارتوں کی سولرائزیشن شروع کرنے کا سوچ رہے ہیں۔
 

swing

Chief Minister (5k+ posts)
یعنی .لمبی ،،دیاڑیاں ،،کافی عرصے سے رکی ہوئی ہیں اس اربوں روپے کے پراجکٹ کا بوجھ عوام پر ہوگا یا ،فوج اپنی تنخواہوں سے یہ کام کر رہی ہے
 
Last edited:

frustrated

Councller (250+ posts)
Not a rupee less! This the new credo of Hafiz sb. After shouldering the bucket of shit handed over to him by haji baghlol. Hafiz sb has made it very clear than he will not take even one rupee less than what baghlol collected in six years
 

JusticeLover

Minister (2k+ posts)
قوم کا پیسہ ایک بار پھر سے برباد نھیں ضروت ان کینٹونمنس کی قوم کو بند کرو اور گھر جاو اللہ کے واسطے غریبوں کی کمائی پر ڈاکہ مارنا بند کرو۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
Taykha of supplying equipment will go to Salman Shehbaz via Türkiye.
Lumba ee maal jay!