وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کا منبع افغانستان میں ہے، ہماری کوششوں کے باوجود کابل اس حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں کررہا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر دفاع نے یہ گفتگو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری ایک بیان کی میں کی اور ملک میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی میں اضافے کے پیش نظر سرحد کی صورتحال میں بنیادی تبدیلی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاک افغان سرحد دنیا کی دیگر سرحدوں سے مختلف ہے، کابل سے موجودہ حالات میں تعاون میسر نا ہونے کی صورت میں پاکستان کو سرحد پر تمام بین الاقوامی قوانین اور روایات کو نافذ کرنا ہوگا، افغانستان کو دہشت گردی کے ٹھکانوں کے بارے میں معلومات ہونے کے باوجود افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف دہشت گرد آزادانہ طور پر آپریٹ کررہے ہیں ۔
خواجہ آصف نے کہا کہ سرحد پر دہشت گردوں کی نقل وحرکت کو مکمل طور پر ختم کرنا ہوگا، اس طرح ہی دونوں ممالک اچھے ہمسایوں کی طرح اپنے تعلقات کو بہتر انداز میں فروغ دے سکتے ہیں، پاسپورٹ اور ویزے کے ذریعے دونوں شہروں کے درمیان سفر کی سہولیات جاری رکھی جاسکتی ہیں۔