پاکستان میں احتساب کا تعلق جنرل باجوہ کی پولیٹیکل انجینرنگ سے ہے
لعنت الله الا الکاذبین المنافقین
پاکستان میں احتساب کا تعلق نیب سے نہیں بلکہ جنرل باجوہ صاحب کی پولیٹیکل انجینرنگ سے ہے
سرور قونین محمد صلی الله علیہ وسلم ابن عبدللہ کا فرمان ہے
جن قوموں نے طاقتوروں کی پشت پناہی کی اور کمزوروں کو سزا دی ، وہ قومیں تباہ و برباد ہو گئیں
پاکستان میں انصاف کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بیرونی ملکوں کے پاکستانی ایجنٹس ہیں . وہ ہر اہم عھدہ اور شعبہ میں براجمان ہیں . عالم اسلام کے منافقین لیڈرز کی حالت پر غور کریں
سٹولن ویلتھ کی ریکوری کے لئے شہزادہ محمد نے ٣٢٥ رائل خاندان کے افرد کو رٹز کارلٹن ہوٹل میں قید کر کے انکی ذاتی دولت کا فورینسنک آڈٹ کروایا تھا . رائل فیملی کے ٥٦ ہائی پروفائل افراد کو جیل بھیج دیا گیا تھا جنہوں نے آزادی اور اپنی لوٹی دولت واپس کرنے کے بدلے جیل جانے کو ترجیح تھی . شہزاہ محمد نے سٹولن ویلتھ کی ریکوری کرنے کا عالمی ریکارڈ بنایا تھا انہوں نے تین ماہ کی قلیل مدت میں ١٠٠ ارب ڈالر ریکوور کئے تھے . سعودی شہزادہ کی منافقت کا اندازہ کریں کے وہی شہزادہ وزیراعظم پاکستان کو نواز شریف کی رہائی کے لئے پریشر ڈال رہا تھا . یہ ہے عالم اسلام کی منافق لیڈرشپ
پاکستان میں ترقی یافتہ اور تہذیب یافتہ ممالک میں انصاف کے نظام کی مثالیں دی جاتی ہیں . سعودی شہزادے کی طرح انکا نظام انصاف بھی ہاتھی کے دانت کی طرح ہے . کھانے کا اور ......دکھانے کا اور
پاکستان سے اگر منی لانڈرنگ ہو تو ایف ٹی ایف کی تلوار اور دہشت گردی کے فتوے .پاکستان سے اگر منی لانڈرنگ ہو کر لندن ، نیو یارک ، سوئس اکاؤنٹس اور ٹورنٹو آئے تو فارن انویسٹمنٹ . صدقے تہاڈے انصاف دے تقازیاں توں
پاکستان میں کبھی بھی امن و سکون نہیں ا سکتا جب تک پاکستان میں طاقتوروں پر انصاف مسلط نہ نہ کیا جائے اور جب تک پاکستان میں جنرل پولٹیکل انجینرنگ سے باز نہیں ا سکتے ، اس وقت تک یہ سوچنا بھی محال ہے
میں یہ بات متواتر لکھتا رہتا ہوں کے پاکستان پنجابی مافیا کے قبضے میں ہے . یہ لوگ ہر اہم عھدے پر براجمان ہیں اس مافیا نے میڈیا کو اپنی مکمل گرفت میں لیا ہوا ہے . میں یہ متواتر لکھ رہا تھا کے جب تک پنجاب کے شریف خاندان کو سزا نہیں ہو گی ، تب تک ریاست پاکستان زرداری کو نہیں پکڑ سکتی. من و عن ویسا ہی ہوا تھی . نواز شریف کے گرفتار ہوتے ہی زرداری خاندان کو جیل پونھچا دیا گیا . جیسے ہی شریف خاندان رہا ہوا ، زرداری خاندان کو بھی نکالنا پڑا یہ پنجابی مافیہ خود نہیں ڈوبے گا بلکہ پورا پاکستان ڈوبا کر پاکستان سے نکل جائے گا . یاد دہانی کے لئے ، پاکستان کے تمام حالیہ آرمی چیفس پاکستان سے باہر ہیں
اندازہ کریں کے میڈیا کے ڈان کو گرفتار کیا گیا مگر جیل کی بجائے ہسپتال میں صحت کی بنیاد پر چل مار رہا ہے اور پولٹیکل انجینرنگ کے تحت شائد چھٹکارا بھی مل جائے کیونکے اچانک کیس کی خبر گم گئی ہے
پنجاب کا صحافی مافیہ ہر وقت عمران خان کے خلاف آسمان سر پر اٹھا کر رکھتا ہے مگر اسے مریم صفدر شریف نظر نہیں اتی . مریم کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہا کیا گیا تھا . جسکی وجہ سے رہا کیا تھا وہ پاکستان سے باہر ہے . جیسے ہی نواز شریف پاکستان سے باہر گیا تھا ، اس نے فوری طور پر امریکہ میں لابنگ فرم ہائر کی تھی . جنرلوں نے وہ ڈیل کینسل کی اور مریم پاکستان میں پھنس گئی .کیا کسی جنرل نے شرم محسوس کی تھی
کتنی مرتبہ اس سانپ سے ڈنگ کھانا ہے ؟
شہباز شریف جنرلوں کا لاڈلا ہے اور شائد نواز شریف کا خبری بھی ہے . اس خاندان کے لوگوں کے ڈرامے بھی عجیب اور غریب ہیں . یہ لوگ ایسی ایسی وارداتیں ڈالتے ہیں کے انسان کا ذھن سن ہو جاتا ہے . جب تک شہباز شریف کو جیل میں نہیں ڈالا جاتا تب تک ریاست پاکستان زرداری کو جیل میں نہیں ڈال سکتی . احتساب کی کھوتی واپس بوڑھ کے نیچے
احتساب کا باندر کلا اس وقت تک کھیلا جائے گا جب تک جنرل باجوہ صاحب کی چھٹی نہیں ہو جاتی . اس چکر میں عمران خان کی بھی چھٹی کروائی جا سکتی ہیں کیونکے حکومت وقت کے خلاف شائد اسی وجہ سے پنجاب کے صحافیوں کے توسط سے حکومت کی ناکامی اور مائنس ون کا رنڈی خانہ صحافتی طوائفیں چلا رہی ہیں
بالفرض ، شہباز شریف کو جیل بھی بھیج دیں تو وہ اگلے دن کینسر کا مریض بن جائے گا ، ہارٹ کا مریض بن جائے گا اور پنجابی صحافتی مافیہ ڈھول لے کر باہر نکل آئیں گے . یہ دیمک زدہ نظام کسی طاقتور کو جیل میں نہیں رکھ سکتا . پنجابی مافیہ کے زیر اثر یہ نظام شہباز شریف کو کبھی بھی مسلسل جیل میں نہیں رکھ سکتا . جسطرح حمزہ ہر مرتبہ احتساب کے چنگل میں پھنستا ہے ، اسی طرح جہانگیر خان ترین بیلسنگ ایکٹ میں دھرا جاتا ہے. عمران خان کے کیمپ سے بھی بلی مانگی جائے گی اور دیوتا طاقتور ہی اس وقت ہوتا ہے جب اسکے چرنوں میں بلی دی جائے
قصہ مختصر ، جب تک مریم کو واپس جیل نہیں بھیجا جاتا ، شہباز شریف اور میڈیا ڈان کو جیل میں رکھ کر صحت کی بنیاد پر چھوڑا نہیں جا سکتا تب تک احتساب کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو گا . یہ عمل مائنس ٹو کا بائیس بھی بن سکتا ہے
احتساب ، فیر نہ کرن والی گل ہوئی نہ ؟
اسلئے میں نے بہت پہلے یہ اندازہ لگایا تھا کے پنجاب کے مافیہ طشتری میں رکھ کر طالبان کو پاکستان تحفے میں دیں گے . اے واللہ
لعنت الله الا الکاذبین المنافقین
پاکستان میں احتساب کا تعلق نیب سے نہیں بلکہ جنرل باجوہ صاحب کی پولیٹیکل انجینرنگ سے ہے
سرور قونین محمد صلی الله علیہ وسلم ابن عبدللہ کا فرمان ہے
جن قوموں نے طاقتوروں کی پشت پناہی کی اور کمزوروں کو سزا دی ، وہ قومیں تباہ و برباد ہو گئیں
پاکستان میں انصاف کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بیرونی ملکوں کے پاکستانی ایجنٹس ہیں . وہ ہر اہم عھدہ اور شعبہ میں براجمان ہیں . عالم اسلام کے منافقین لیڈرز کی حالت پر غور کریں
سٹولن ویلتھ کی ریکوری کے لئے شہزادہ محمد نے ٣٢٥ رائل خاندان کے افرد کو رٹز کارلٹن ہوٹل میں قید کر کے انکی ذاتی دولت کا فورینسنک آڈٹ کروایا تھا . رائل فیملی کے ٥٦ ہائی پروفائل افراد کو جیل بھیج دیا گیا تھا جنہوں نے آزادی اور اپنی لوٹی دولت واپس کرنے کے بدلے جیل جانے کو ترجیح تھی . شہزاہ محمد نے سٹولن ویلتھ کی ریکوری کرنے کا عالمی ریکارڈ بنایا تھا انہوں نے تین ماہ کی قلیل مدت میں ١٠٠ ارب ڈالر ریکوور کئے تھے . سعودی شہزادہ کی منافقت کا اندازہ کریں کے وہی شہزادہ وزیراعظم پاکستان کو نواز شریف کی رہائی کے لئے پریشر ڈال رہا تھا . یہ ہے عالم اسلام کی منافق لیڈرشپ
پاکستان میں ترقی یافتہ اور تہذیب یافتہ ممالک میں انصاف کے نظام کی مثالیں دی جاتی ہیں . سعودی شہزادے کی طرح انکا نظام انصاف بھی ہاتھی کے دانت کی طرح ہے . کھانے کا اور ......دکھانے کا اور
پاکستان سے اگر منی لانڈرنگ ہو تو ایف ٹی ایف کی تلوار اور دہشت گردی کے فتوے .پاکستان سے اگر منی لانڈرنگ ہو کر لندن ، نیو یارک ، سوئس اکاؤنٹس اور ٹورنٹو آئے تو فارن انویسٹمنٹ . صدقے تہاڈے انصاف دے تقازیاں توں
پاکستان میں کبھی بھی امن و سکون نہیں ا سکتا جب تک پاکستان میں طاقتوروں پر انصاف مسلط نہ نہ کیا جائے اور جب تک پاکستان میں جنرل پولٹیکل انجینرنگ سے باز نہیں ا سکتے ، اس وقت تک یہ سوچنا بھی محال ہے
میں یہ بات متواتر لکھتا رہتا ہوں کے پاکستان پنجابی مافیا کے قبضے میں ہے . یہ لوگ ہر اہم عھدے پر براجمان ہیں اس مافیا نے میڈیا کو اپنی مکمل گرفت میں لیا ہوا ہے . میں یہ متواتر لکھ رہا تھا کے جب تک پنجاب کے شریف خاندان کو سزا نہیں ہو گی ، تب تک ریاست پاکستان زرداری کو نہیں پکڑ سکتی. من و عن ویسا ہی ہوا تھی . نواز شریف کے گرفتار ہوتے ہی زرداری خاندان کو جیل پونھچا دیا گیا . جیسے ہی شریف خاندان رہا ہوا ، زرداری خاندان کو بھی نکالنا پڑا یہ پنجابی مافیہ خود نہیں ڈوبے گا بلکہ پورا پاکستان ڈوبا کر پاکستان سے نکل جائے گا . یاد دہانی کے لئے ، پاکستان کے تمام حالیہ آرمی چیفس پاکستان سے باہر ہیں
اندازہ کریں کے میڈیا کے ڈان کو گرفتار کیا گیا مگر جیل کی بجائے ہسپتال میں صحت کی بنیاد پر چل مار رہا ہے اور پولٹیکل انجینرنگ کے تحت شائد چھٹکارا بھی مل جائے کیونکے اچانک کیس کی خبر گم گئی ہے
پنجاب کا صحافی مافیہ ہر وقت عمران خان کے خلاف آسمان سر پر اٹھا کر رکھتا ہے مگر اسے مریم صفدر شریف نظر نہیں اتی . مریم کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہا کیا گیا تھا . جسکی وجہ سے رہا کیا تھا وہ پاکستان سے باہر ہے . جیسے ہی نواز شریف پاکستان سے باہر گیا تھا ، اس نے فوری طور پر امریکہ میں لابنگ فرم ہائر کی تھی . جنرلوں نے وہ ڈیل کینسل کی اور مریم پاکستان میں پھنس گئی .کیا کسی جنرل نے شرم محسوس کی تھی
کتنی مرتبہ اس سانپ سے ڈنگ کھانا ہے ؟
شہباز شریف جنرلوں کا لاڈلا ہے اور شائد نواز شریف کا خبری بھی ہے . اس خاندان کے لوگوں کے ڈرامے بھی عجیب اور غریب ہیں . یہ لوگ ایسی ایسی وارداتیں ڈالتے ہیں کے انسان کا ذھن سن ہو جاتا ہے . جب تک شہباز شریف کو جیل میں نہیں ڈالا جاتا تب تک ریاست پاکستان زرداری کو جیل میں نہیں ڈال سکتی . احتساب کی کھوتی واپس بوڑھ کے نیچے
احتساب کا باندر کلا اس وقت تک کھیلا جائے گا جب تک جنرل باجوہ صاحب کی چھٹی نہیں ہو جاتی . اس چکر میں عمران خان کی بھی چھٹی کروائی جا سکتی ہیں کیونکے حکومت وقت کے خلاف شائد اسی وجہ سے پنجاب کے صحافیوں کے توسط سے حکومت کی ناکامی اور مائنس ون کا رنڈی خانہ صحافتی طوائفیں چلا رہی ہیں
بالفرض ، شہباز شریف کو جیل بھی بھیج دیں تو وہ اگلے دن کینسر کا مریض بن جائے گا ، ہارٹ کا مریض بن جائے گا اور پنجابی صحافتی مافیہ ڈھول لے کر باہر نکل آئیں گے . یہ دیمک زدہ نظام کسی طاقتور کو جیل میں نہیں رکھ سکتا . پنجابی مافیہ کے زیر اثر یہ نظام شہباز شریف کو کبھی بھی مسلسل جیل میں نہیں رکھ سکتا . جسطرح حمزہ ہر مرتبہ احتساب کے چنگل میں پھنستا ہے ، اسی طرح جہانگیر خان ترین بیلسنگ ایکٹ میں دھرا جاتا ہے. عمران خان کے کیمپ سے بھی بلی مانگی جائے گی اور دیوتا طاقتور ہی اس وقت ہوتا ہے جب اسکے چرنوں میں بلی دی جائے
قصہ مختصر ، جب تک مریم کو واپس جیل نہیں بھیجا جاتا ، شہباز شریف اور میڈیا ڈان کو جیل میں رکھ کر صحت کی بنیاد پر چھوڑا نہیں جا سکتا تب تک احتساب کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو گا . یہ عمل مائنس ٹو کا بائیس بھی بن سکتا ہے
احتساب ، فیر نہ کرن والی گل ہوئی نہ ؟
اسلئے میں نے بہت پہلے یہ اندازہ لگایا تھا کے پنجاب کے مافیہ طشتری میں رکھ کر طالبان کو پاکستان تحفے میں دیں گے . اے واللہ