
امریکی صدر جو بائیڈن نے اعلیٰ عہدے پر ہونے کے باوجود ایک فنڈریزنگ کے دوران پاکستان سے متعلق انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیان دیا، ان کا کہنا ہے کہ پاکستان دنیا کے خطرناک ترین ممالک میں سے ایک ہو سکتا ہے، کیونکہ اس کے پاس ایٹمی ہتھیار تو ہے مگر اتحاد یا کوئی قاعدہ نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق نومبر میں امریکا میں ہونے والے انتخابات سے قبل وہ جمعے کو ڈیموکریٹک کانگریشنل کمپین کمیٹی کی ایک فنڈ ریزنگ تقریب میں تقریر کر رہے تھے جب امریکی صدر نے چین اور روس کا ذکر کرتے ہوئے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کا حوالہ دیا۔
https://twitter.com/x/status/1581171153162625025
امریکی صدر کے اس طرح کے بیان کو غیر ملکی مبصرین بھی صحیح نہیں سمجھ رہے مائیکل کوگل مین کا کہنا ہے کہ ان کا یہ تبصرہ عجیب ہے کیونکہ کوئی بھی امریکی عہدیدار اس طرح کے عوامی اجتماع میں ایسی بات نہیں کرتا۔
https://twitter.com/x/status/1581116049885343749
صدر بائیڈن نے مزید کہا کہ انہوں نے چین کے صدر شی جن پنگ کے ساتھ بہت زیادہ وقت گزارا ہے۔ ’اتنا وقت شاید ہی کسی نے دنیا میں کسی سربراہ مملکت کے ساتھ گزارا ہو۔ میں نے اُن کے ساتھ گزشتہ دس برسوں میں 78 گھنٹے گزارے جن میں سے 68 گھنٹے اکیلے میں تھے۔
جوبائیڈن نے اس کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ باراک اوباما جانتے تھے کہ وہ کسی نائب صدر کے ساتھ ڈیل نہیں کریں گے۔ اس لیے انہوں نے مجھے ذمہ داری سونپی۔ میں نے چینی صدر کے ساتھ 17 ہزار میل کا سفر کیا۔
انہوں نے کہا وہ ممالک جن کی سرپرستی دائیں بازو کی جماعتوں کے ہاتھ ہے ان کے ساتھ امریکی تعلقات تناؤ کا شکار ہیں۔ بائیڈن نے چینی صدر سے متعلق مزید کہا کہ وہ سمجھتے ہیں ان کے پاس تمام مسائل کا حل ہے مگر مسئلہ کوئی ایک نہیں اس کا پورا باب ہے۔
انہوں نے کہا روس میں جو ہو رہا ہے اس سے کیسے نمٹا جائے گا؟ دوسری طرف پاکستان ہے جسے دنیا کےخطرناک ترین ممالک میں سے ایک کہا جا سکتا ہے اس کے پاس جوہری ہتھیار تو ہیں مگر اتحاد یا کوئی قاعدہ نہیں ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/pakistan-joe-bdn-n.jpg
Last edited by a moderator: