ٹیسٹ کرکٹر یاسر شاہ کو مبینہ زیادتی کیس سے بےگناہ قرار دے دیا گیا؟

yasir-shah.jpg


اسلام آباد کے تھانہ شالیمار میں زیادتی سے متعلق درج ہونے والے مقدمے سے یاسر شاہ کا نام بطور ملزم خارج کر دیا گیا۔ پولیس نے تحقیقات کے بعد کہا ہے کہ قومی کرکٹر کا مبینہ زیادتی کے اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

دوسری جانب مدعیہ/ متاثرہ خاتون نے بھی پولیس کو دیئے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یاسر شاہ کا نام مقدمے میں شامل کرنے کیلئے اس نے غلط بیانی سے کام لیا تھا۔

اسلام آباد پولیس نے مقدمے کی ضمنی رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ خاتون نے خود بھی قومی کرکٹر یاسر شاہ کا نام مقدمے سے نکالنے کا کہا ہے۔


یاد رہے کہ قومی ٹیسٹ کرکٹر یاسر شاہ پر الزام تھا کہ انہوں نے مبینہ زیادتی کا شکار ہونے والی ایک 14 سالہ لڑکی کو ہراساں کیا اور زیادتی میں معاونت کی ہے۔ جس کے تحت تھانہ شالیمار میں ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ایف آئی آر میں خاتون نے الزام عائد کیا تھا کہ یاسرشاہ کے دوست فرحان نے گن پوائنٹ پرزیادتی کی، ویڈیو بھی بنائی اورہراساں کیا، فرحان اور یاسر شاہ نےدھمکی دی کہ کسی کو بتایا تو ویڈیو وائرل کر دیں گے اور جان سے بھی مار دیا جائے گا۔

خاتون نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ کرکٹر یاسرشاہ نے کہاکہ وہ انٹرنیشنل کرکٹر ہے بااثر ہے شکایت کی صورت میں الٹا خاتون کو ہی مقدمے میں پھنسا دے گا۔

واضح رہے کہ یاسر شاہ کی مذکورہ مقدمے میں نامزدگی کے بعد چیئرمین پی سی بی نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسے واقعات پاکستان کیلئے بدنامی کا باعث بنتے ہیں۔ ایسی خبریں پاکستان کیلئے نیک نامی کا باعث نہیں بنتی۔ ہمیں بہترین ماحول پیدا کرنا چاہیے یہ تو سکون دہ اور مثبت احساسات پیدا کرنے کا وقت ہے۔