
سرسید ایکسپریس میں زیادتی کی شکایت کرنے والی خاتون بیان سے منحرف ہوگئی ، خاتون کے بیان بدلنے پر پولیس نے معاملے کی تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ آئی جی ریلوے پولیس کو بجھوا دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نجی شعبے میں چلنے والی ٹرین سرسید ایکسپریس کے سکیورٹی گارڈز پر زیادتی کا الزام لگانے والی خاتون تحقیقات کے دوران اپنے بیان سے منحرف ہو گئی ، خاتون نے اپنے نئے بیان میں کہا ہے کہ سکیورٹی گارڈز اسے فحش باتیں کرکے تنگ کر رہے تھے ، اس لیے غصے میں پولیس کو کال کرکے زیادتی کا جھوٹ بولا تھا۔
یاد رہے گزشتہ روز کراچی سے راولپنڈی جانے والی ٹرین کی مسافر خاتون نے 2 سکیورٹی گارڈز پر زیادتی کا الزام لگایا جس کے بعد ریلوے پولیس نے دونوں سکیورٹی گارڈز کو حراست میں لے لیا۔
https://twitter.com/x/status/1542510113356779521
تاہم زیر حراست سکیورٹی گارڈز نے پولیس کو بتایا کہ خاتون ٹرین میں بغیر ٹکٹ سفرکررہی تھی بغیر ٹکٹ سفر کرنے پر خاتون کو پکڑاجس پر خاتون نے زیادتی کا الزام لگا دیا۔ بتایا گیا کہ ریلوے پولیس کی جانب سے میڈیکل کے لیے متاثرہ خاتون کو ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں میڈیکل چیک مکمل ہونے کے بعد ابتدائی میڈیکل رپورٹ جاری کی گئی۔
ابتدائی رپورٹ میں خاتون پر تشدد یا زیادتی کے شواہد نہیں ملے۔ دوسری جانب کچھ ہفتے قبل ہی پاکستان ریلوے کی زکریا ایکسپریس میں ایک خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا اور چند روز قبل ہی اس کیس میں اہم پیشرفت ہوئی جب 3 مرکزی ملزمان کے ڈی این اے کے نمونے متاثرہ خاتون سے میچ کر گئے۔