نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی صدارت صوبائی دارالحکومت لاہور میں آج ہونے والے اجلاس میں ٹریفک کے مسائل حل کرنے کیلئے پیش کی گئی تجاویز اور سفارشات کا جائزہ لیا گیا۔ سٹی ٹریفک آفیسر عمار اطہر کی طرف سے اجلاس میں ٹریفک مینجمنٹ پروگرام پر مریم نوازشریف کو بریفنگ دی گئی۔
مریم نوازشریف نے بریفنگ کے بعد ٹریفک کے مسائل کو حل کرنے کیلئے آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مریم نوازشریف کا کہنا تھا کہ دنیا کے کسی بھی مہذب معاشرے میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنا برا سمجھا جاتا ہے، گاڑی میں سیٹ بیلٹ نہ پہننے والے اور موٹرسائیکل استعمال کرنے والے شہریوں کے ہیلمٹ استعمال نہ کرنے پر ای چالان کیا جائے گا۔ کسی کو بھی بے گناہ شہریوں کی جان سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، شہریوں کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے والوں سے رعانت نہیں کرینگے۔
انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ ٹریفک جام ہونے کی صورت میں شہریوں کو وارننگ دینے کے لیے سکرینیں نصب کی جائیں۔ مریم نوازشریف نے 31 مقامات پر عارضی تجاوزات ہٹانے کا فیصلہ کرتے ہوئے لاہور کے 82 مقامات پر روڈز ڈیزائننگ و انجینئرنگ کی اجازت دے دی ہے۔
مریم نواز نے 28 مقامات پر سڑکوں کی تعمیرومرمت کی منظوری دیتے ہوئے ہدایت کی کہ کسی بھی غریب شخص کی ریڑھی کو نہ اٹھایا جائے۔قبل ازیں وزیراعلیٰ نے ایک اجلاس کے دوران ہر ضلع میں کینسر، ہارٹ ودیگر بیماریوں کے علاج کیلئے میڈیکل سنٹر قائم کرنے کی تجاویز کا جائزہ بھی لیا۔