وقت کا دھارا

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
فلحال تو جائزہ لے رہا ہوں، اگر رکنے کا ارادہ بنا تو ان شاء الله پھر سے تھریڈز کا سلسلہ شروع کرونگا، جو الله کو منظور.... بہرحال آپ اپنی کاوشیں جاری رکھیں

فورم کا سٹینڈرڈ بہت گر گیا تھا، گالم گلوچ بہت عام تھی، اسی لئے واپس آنے کا ارادہ ہی نہیں بنا، ابھی کچھ بہتری نظر آ رہی ہے، لوگ سیاسی رہنماؤں کی وجہ سے ایک دوسرے کی ماؤں بہنوں تک کو نہیں بخشتے، پھر ایسے میں یہی خیال آتا ہے کہ اپنا وقت کسی مثبت پلیٹ فارم پر صَرْف کریں

سایں جی جب آپ جیسے بندے نہی ہوں گے تو ہمارے جیسے لگڑ بگڑ ہی رہ جایں
آپ آیا کریں ... ضرور .... تاکید ہے
 

Annie

Moderator
اصل میں اقدار اور طور طریقے کسی ایک جگہ نہی رہتے - چلتے پھرتے رہتے ہیں - ہوا کی طرح ، پانی کی طرح
پانی چلتا ہے اسی طرح یہ طور طریقے بھی اوپر سے نیچے چلتے ہیں
مغرب نے ہمارے سے اچھی چیزیں لیں لیکن ہم انکی غلط چیزیں لیتے ہیں
کیوں ہم میں ٹھیک اور غلط کو سمجھنے کی صلاحیت ہی نہی رہ گئی ہے

یھاں لوگ اولاد کو سکل سکھا دیتے ہیں ، لیکن لندن میں ان کے لئے فلیٹ نہی بناتے


ہمارے ہاں ماں بات اولاد کو حرام کمانا سکھاتے ہیں

ہاں جی درست کہہ رہے ہیں .. ویسٹ والے اولادوں کو زندگیاں بنا سنوار کر نہیں دیتے خود زندگی بنانے کو کہتے ہیں ، آپ جانتے ہونگے بلین ائیر بل گیٹس کا شاید ایک ہی بیٹا ہے اور وہ بیٹے کو کوئی عیش نہیں کرواتا اسکو محدود پاکٹ منی دیتا تھا ،، وجہ یہ تھی کے وہ کہتا تھا میرے بیٹے کو پتا چلے کے زندگی کتنی دشوار ہے اور کس طرح بنائی جاتی ہے .. اسی طرح رچرڈ برانسن جو نامی گرامی بلین ائیر ہے اسکا بھائی غریب ہے وہ اسکو اپنے پیسے سے عیش نہیں کرواتا .. یہ لوگ کہتے ہیں زندگی بنی بنائی نہیں ملتی خود محنت کرو .. ہمارے عظیم میاں جی پاور میں کیا آیے سارا ٹبر بمع حواریوں کے امیر کبیر ہو گیا .. یہ لوگ زندگی چور دروازے سے سنوارتے ہیں
 

saeenji

Minister (2k+ posts)
سوری کس بات کی ..

جی میں ایگری کرتی ہوں دیسی لوگوں میں اگلی نسلوں کے لیے بہت کچھ بنانے کی خواہش ہوتی ہے اور بناتے بھی ہیں .نواز کو دیکھ لیں سنا تھا سامان سو برس کا ہے لیکن یہ تو سامان اگلی نسلوں کے لیے ہزار برس کا ہے .. دوسری جانب ویسٹ والے اولادوں کو بہت جلد اپنا بوجھ خود اٹھانے کو کہتے ہیں جسکی وجہ سے وہ کافی حد تک ینگ ایج میں ہی زندگی کی مشکلات سے واقف ہو جاتے ہیں ، ہاں یہ تصور سو فیصد درست نہیں کے ویسٹ والے والدین کو بھول جاتے ہیں اکثر ایسا نہیں ہوتا . ہماری پڑوسن کا بیٹا ہر صبح کو ماں سے ملنے آتا ہے اور شام کو بھی آتا ہے . ماں اکیلی ہوتی ہے وہ دن میں کئی بار ماں کی خبر گیری کرنے آتا ہے .. اچھے لوگ بھی ہیں اور لاپرواہ بھی یہ تربیت کا بھی دخل ہوتا ہے

You were having a discussion with Raaz bhai and I intervened that's why.

Ofcourse grooming and brought up (both at home and at educational institutes) plays the key role in how the children turn up. Even in our society, we can easily find examples nowadays, where children consider their parents as a burden and nothing more. They don't have time for their parents, too busy you know, trying to improve their life styles. It's all about priorities. Some say this is all emotional talk and one has to think practically, I am amazed by that mindset. But it's funny you know as soon as they themselves become parents they come to know how tough it is to be a parent and what parents have to go through, putting your own needs behind your children need.
 

saeenji

Minister (2k+ posts)
سایں جی جب آپ جیسے بندے نہی ہوں گے تو ہمارے جیسے لگڑ بگڑ ہی رہ جایں
آپ آیا کریں ... ضرور .... تاکید ہے

برائے مہربانی شرمندہ نہ کریں

ان شاء الله حتی الامکان کوشش کروں گا
:)
 

Annie

Moderator
You were having a discussion with Raaz bhai and I intervened that's why.

Ofcourse grooming and brought up (both at home and at educational institutes) plays the key role in how the children turn up. Even in our society, we can easily find examples nowadays, where children consider their parents as a burden and nothing more. They don't have time for their parents, too busy you know, trying to improve their life styles. It's all about priorities. Some say this is all emotional talk and one has to think practically, I am amazed by that mindset. But it's funny you know as soon as they themselves become parents they come to know how tough it is to be a parent and what parents have to go through, putting your own needs behind your children need.


سائیں جی ماں باپ کی تربیت کا بہت اثر ہوتا ہے آپ جانتے ہیں بڑی اچھی طرح آپ کتنے عرصہ سے باہر رہ رہے ہیں لیکن آپکو جتنی بھی آزادی ہے ہر جگہ آپ اپنے والدین سے ملنے والی تربیت کے اثر میں رہیں گے چاہے لندن ہوں یا نیدرلینڈ ، یہ تربیت بہت اہم ہے بدقسمتی سے یہ سیناریو ختم ہوتا جارہا ہے آجکل کی پاکستان میں بیٹھی مائیں ڈراموں اور بیوٹی پارلر کی شوقین ہیں بچوں کی گرومنگ کا انکے پاس ٹائم نہیں جیسا کے راز صاحب نے فرمایا کےوالدین بچوں کو حرام کھانا سکھا رہے ہیں یہ بلکل سچ ہے کے والدین رول ماڈل ہوتے ہیں ، سوچتی ہوں جس ڈھٹائی سے نواز اپنی حرام کی کمائی کو جائز قرار دیتا ہے تو اسکی اولاد بھی حرام کو جائز سمجھے گی بلکے سمجھتی ہے .. یہ خرابی ہے جب رول ماڈل ہی کرپٹ ہوں .. ..
 

saeenji

Minister (2k+ posts)
سائیں جی ماں باپ کی تربیت کا بہت اثر ہوتا ہے آپ جانتے ہیں بڑی اچھی طرح آپ کتنے عرصہ سے باہر رہ رہے ہیں لیکن آپکو جتنی بھی آزادی ہے ہر جگہ آپ اپنے والدین سے ملنے والی تربیت کے اثر میں رہیں گے چاہے لندن ہوں یا نیدرلینڈ ، یہ تربیت بہت اہم ہے بدقسمتی سے یہ سیناریو ختم ہوتا جارہا ہے آجکل کی پاکستان میں بیٹھی مائیں ڈراموں اور بیوٹی پارلر کی شوقین ہیں بچوں کی گرومنگ کا انکے پاس ٹائم نہیں جیسا کے راز صاحب نے فرمایا کےوالدین بچوں کو حرام کھانا سکھا رہے ہیں یہ بلکل سچ ہے کے والدین رول ماڈل ہوتے ہیں ، سوچتی ہوں جس ڈھٹائی سے نواز اپنی حرام کی کمائی کو جائز قرار دیتا ہے تو اسکی اولاد بھی حرام کو جائز سمجھے گی بلکے سمجھتی ہے .. یہ خرابی ہے جب رول ماڈل ہی کرپٹ ہوں .. ..

There are so many dimensions into it that has made parenting job a whole lot difficult. Take media for example, children and teenagers get influenced from it so easily and it has a life lasting impact on their minds. I once came across a family where the children asked questions to which the parents had no answers. The parents used to turn on the cartoon network channel and leave their children infront of it for hours. I asked them if they don't know the answers why don't they start learning now and answer their children to the best of their ability but they didn't even bother. It has come to that. Parents think that just because they are sending their children to the best institutes somehow those institutes will also be responsible for their children grooming, well those days are long gone.

Besides it's not just Nawaz Sharif, I hold the entire community responsible. Just look at Iceland and their population, they managed to throw out their prime minister over panama papers scandal. But look at us we are in a state of slumber and nothing seems to affect us. Just goes on to show where we stand on moral grounds. So, disappointing. I mean if this is not a wake up call then what is?
 

khandimagi

Minister (2k+ posts)
Ye lipadgi kiya hoti hey!!

ایک۔۔۔۔۔۔۔جب دوسرا کسی معاملہ کو اپنی دلیل سے ثابت کردے، تو اپنی انا کی تسکین کیلئے غیر ضروری بحث کرنادو
دو۔۔۔۔۔۔جاہل کو قائل کرنے کے چکر میں دلیلیں دینا
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
ہاں جی درست کہہ رہے ہیں .. ویسٹ والے اولادوں کو زندگیاں بنا سنوار کر نہیں دیتے خود زندگی بنانے کو کہتے ہیں ، آپ جانتے ہونگے بلین ائیر بل گیٹس کا شاید ایک ہی بیٹا ہے اور وہ بیٹے کو کوئی عیش نہیں کرواتا اسکو محدود پاکٹ منی دیتا تھا ،، وجہ یہ تھی کے وہ کہتا تھا میرے بیٹے کو پتا چلے کے زندگی کتنی دشوار ہے اور کس طرح بنائی جاتی ہے .. اسی طرح رچرڈ برانسن جو نامی گرامی بلین ائیر ہے اسکا بھائی غریب ہے وہ اسکو اپنے پیسے سے عیش نہیں کرواتا .. یہ لوگ کہتے ہیں زندگی بنی بنائی نہیں ملتی خود محنت کرو .. ہمارے عظیم میاں جی پاور میں کیا آیے سارا ٹبر بمع حواریوں کے امیر کبیر ہو گیا .. یہ لوگ زندگی چور دروازے سے سنوارتے ہیں

آپ نے ابھی افغانستان کی جنگ میں دیکھا ہو گا کہ ان کا پرنس ہیری جنگ میں شامل ہوا ، چاہے جیسے بھی ہوا

اس وقت یہ دنیا پر حکومت کر رہے ہیں ، ایک طرح سے ، لیکن اولاد ابھی بھی مکمل تباہی سے بچی ہوئی ہے

اس کے مقابلے میں آپ اپنے اکابرین دیکھ لیں
قاضی کا بیٹا امریکہ میں تھا
ضیاء کے دونوں بیٹے امریکہ میں تھے
جرنل عبد الرحمن کے دونوں بیٹے امریکہ میں تھے

جب یہ حال ہو تو گلا کس سے کرنا ہے
امریکہ کے سابقہ صدور کی لسٹ اٹھا کر دیکھ لیں پجھتر فیصد سابقہ فوجی تھے

آج اوبامہ کی بیٹی ہاورڈ میں جا رہی ہے
ہماری مریم نے باپ کے زمانے میں میڈیکل میں نمبر لگوا کر داخلہ لیا ، لیکن کر نہ سکی کیوں کہ کے - ای میں جاتے وقت پھڈا ہو گیا تھا

پڑھنا کہاں ہے ، صرف جھوٹ اور بے ایمانی سیکھی ہے باپ سے

 

bhaibarood

Chief Minister (5k+ posts)
جناب یہ افسوسناک واقعہ اور تلخ سچائی شیئر کرنے کا شکریہ .. یہی سبجیکٹ تھا اس تھریڈ کا . بے حسی میں اولاد بہت آگے تک چلی جاتی ہے .. جیسی کرنی ویسی بھرنی .. میری کہانی کو ایکسٹریم سمجھا جا رہا ہے تو جھوٹا بھی ، جھوٹ سچ کا مجھے پتا نہیں لیکن والدین کے ساتھ بدسلوکی اور ظلم اس سوسایٹی میں موجود ہے اس سے انکار کرنا نا سمجھی ہے

آج پہلی دفعہ آپکو اردو میں لکھتے دیکھا ہے بہت شکریہ ....
بہت بہت شکریہ
مسلہ یہ ہے کے جاب پے بیٹھ کر اردو لوخت کو استمال نہیں کیا جاسکتا
ایک تو ٹائم نہیں ملتا دوسرا یہ کے کسی کی نظر پڑ جانے تو اس بات کا احتمال رہتا ہے کے یہ حضرت
خدا جانے کسی غلط کام میں مشغول ہیں وہ بھی کام کے وقت پے .

میں اکثر نہیں لکھتا کے

مرے پاس نہ باوا کا قلم ہے نہ بوتراب کی ادا !
نہ ڈیموکریٹ کی لغت نہ مکبتہ کی صدا
 
Last edited:

Bawa

Chief Minister (5k+ posts)
Aap ki baat sahi hey k Islam hamein maan baap ki khidmat ka dars details hey. Magar taqreeban sare hi mazhab apne walidain ki khidmat ka dars dete hein. Yahan per sirf ye baat ho rahi thi k ye kahani Sach ho sakti hey ya nahin. Essi ya is se milti jhulti kahaniyan hamare muashre mein bhi hein warna Edhi old homes na hote.




فاطمہ گڑیا


کہانی تو سچ ہو سکتی ہے لیکن مجموعی طور پر پاکستان میں ایسی بات نہیں ہے کہ لوگ والدین سے برا سلوک کرتے ہیں


اچھے برے لوگ تو ہر معاشرے اور ہر ملک میں ہوتے ہیں. پاکستان بھی فرشتوں کا ملک تو نہیں ہے. یہاں بھی برے لوگوں کی کمی نہیں ہے. چونکہ ہمیں بچپن سے ہی والدین کی خدمت کرنے کا درس دیا جاتا ہے اور والدین سے بد سلوکی کو برا سمجھا جاتا ہے تو ہم اخلاقی طور پر نہ بھی سہی لیکن معاشرتی طور پر والدین کی خدمت کرنے پر مجبور ہوتے ہیں تاکہ معاشرے میں لوگوں کو منہ دکھا سکیں



 

Bawa

Chief Minister (5k+ posts)



تاریخ بتاتی ہے کہ اس قسم کی اسٹوریاں محترمہ عینی صاحبہ اور جناب شہراب صاحب کے ہی پاس ہوتی ہیں
اس لئے عین ممکن ہے کہ آپ کے داداجی قبلہ و کعبہ نے یہ اسٹوری عینی سے سنی ہو
اس لئے آپکے لئے بہتر ہے کہ اس پر کان دبا کر یقین کرلیں،پہاڑ اور دریا کے چکر میں نہ پڑیں

[/center]


خان جی


عینی جی کے بارے میں تو یقین سے نہیں کہہ سکتا ہوں کہ وہ اتنی پرانی ہیں لیکن سہراب جی کے بارے میں کوئی شک کی گنجائش نہیں ہے. دادا جی زندہ ہوتے تو ان سے ضرور پوچھتا کہ آپ نے یہ کہانی عینی جی سے سنی تھی یا سہراب جی سے؟

:)



 

Bawa

Chief Minister (5k+ posts)
باوا جی ..سلام

اسی لئے میں نے کہیں پر کہانی پر کوئی کمنٹ نہیں کیا .....(bigsmile)


اس کہانی کو ہر کسی نے اپنے بچپن میں پڑھا سنا ہے ......اب ہر ایک کے دادا نانا کے ساتھ ایک جیسا سچا واقعہ تو پیش نہیں آ سکتا .

آپ کی اس بات سے تو اتفاق ہے کہ جائیداد کے پیچھے رشتے قتل ہوتے ہیں ..لیکن دیکھ بھال سے جان چھڑانے کے لئے کوئی دریآ یا پہاڑی سے نیچے نہیں پھینکتے ..یہ بھی درست اس وقت ایدھی صاحب نے اپنا کام شروع نہیں کیا تھا ..لیکن لوگ زیادہ سے زیادہ یہ کرتے تھے کہ ان کی پرواہ نہیں کرتے تھے ..بد سلوکی کرتے تھے ...یا ابھی بھی کرتے ہیں ...
مجھے یہ سمجھ نہیں آتی پرانے زمانے کے لوگ نیکی اور بھلائی کا سبق دینے کے لئے بچوں کو جھوٹی کہانیاں کیوں سناتے تھے ..وہ تو ہم معصوم بچے تھے ..آج کا بچہ تو بول پڑے گا کہ دادا جی ایک اچھا کام سکھانے کے لئے آپ مجھے جھوٹ بولنا کیوں سکھا رہے ہیں ..کہانی سنانی ہے تو کہانی کہہ کر ہی سنائیں .

بھائی بارود ..آپ کی کہانی میں کوئی ایسی بات نہیں جو نا قابل یقین ہو ...یہ ہی فاطمہ کے لئے کہ یہ بھی نارمل ہے ...پیسہ بڑی بری چیز ہے ..میں بھی ایک ایسے خاندان کو جانتی ہوں جس نے مرتے ہوئے باپ کے انگوٹھے کے نشان جائیداد کے کاغذات پر لے لئے تھے ..


و علیکم السلام نادان جی


اگر آپ عینی جی کی کہانی پر کوئی ایسے ویسے کومنٹس کرتیں تو عینی جی نے آپکی طبیعت صاف کر دینی تھی

:lol:



پرانے زمانے کے بچے بہت معصوم ہوتے تھے. وہ ما قوف الفطرت مخلوق کی کہانیاں سننے اور پڑھنے میں دلچسپی رکھتے تھے اور یہ کہانیاں حقیقت سے دور ہونے کے باوجود اپنے اندر ایک اخلاقی سبق رکھا کرتی تھیں


اب زمانہ بدل گیا ہے اور سائنس اور ٹیکنالوجی نے بچوں کی معصومیت چھین لی ہے. اب بچے حقیقت کے زیادہ قریب ہیں لیکن شاید اخلاقی قدروں سے دور ہوتے جا رہے ہیں. وہ لو اور دو پر زیادہ یقین رکھتے ہیں. اگر والدین بچوں کی عزت کریں گے تو بچے بھی والدین کی عزت کریں گے اور اگر والدین بچوں کی عزت نہیں کرتے ہیں تو بچے بھی والدین کی عزت کرنا ضروری نہیں سمجھتے ہیں



 

Bawa

Chief Minister (5k+ posts)
ویلکم باوا جی ، کہانی سن کر کان پک گۓ تھے تو کیا ہوا اسی بہانے آپ تھریڈ پر اے .. :)

آپ نے خود ہی انسانی بے ہسی کی ایک مثال دے دی ہے یہ کہنا کے بیوی کے عشق میں کوئی ایسا نہیں کر سکتا تو میں اسکی نفی کروں گی ، ہر چینل پر یہ خبر تھی کے مرضی کی شادی نہ کرنے پر لڑکی نے باپ کو زندہ جلا دیا .. یہ بے حسی کی انتہا ہے .. دوسری مثال آپ دے چکے ہیں .
ایک صاحب ہیں ایک ہی شہر میں رہتے ہیں بیوی انکی پسند نہیں کرتی انکی ماں کو اور اسکی بیوہ ماں نے سلائی کر کر کے اسے پالا اور انگلینڈمیں
ہی اسکو ڈگری تک کی تعلیم دلوائی ، بیٹیوں کی شادی کی اسکی کی ... لیکن آج وہ اکیلی کسی کونسل کے فلیٹ میں رہتی ہے بیٹا ملنا تو دور کی بات فون تک نہیں کرتا جب ماں خود کرتی ہے تو بیوی سر پر کھڑی ہو جاتی ہے وہ ہوں ہاں سو زیادہ بات نہیں کرتا
کہانی جیسی بھی ہے لیکن ہم اور آپ جانتے ہیں یہ دور بڑا نفسانفسی کا ہے


خوش آمدید کہنے کا بہت بہت شکریہ عینی جی


آپکے تھریڈ پر آنے کیلیے کسی باقائدہ دعوت کی ضرورت نہیں محسوس کرتا ہوں. آپ اچھا لکھتی ہیں اس لیے آپکی تحریر خود بخود ہی کھینچ لاتی ہے


میں نے یہ نہیں کہا ہے کہ کوئی بیوی کے عشق میں کوئی ایسا نہیں کر سکتا بلکہ میں نے یہ کہا ہے کہ آدمی کی سوچ اسوقت بدل جاتی ہے جب وہ خود باپ بن جاتا ہے. آپ اپنی کہانی میں کرم داد کے ایک بچے کے باپ ہونے کا ذکر نہ کرتیں تو مجھے یہ کہانی زیادہ اپیل کرتی


باقی بے بسی اور بے ہسی کا زیادہ تعلق غربت سے ہے. والدین کے ساتھ برا سلوک بھی زیادہ تر اسی طبقے میں پایا جاتا ہے. والدین سے برے سلوک کی کچھ خاندانی اور معاشرتی وجوہات بھی ہوتی ہیں. بعض بچے اپنے باپ کو اپنی بیوی (بچوں کی ماں) کو مارتے پیٹتے اور اس سے برا سلوک کرتے دیکھتے ہیں یا اپنی ماں کو خاوند کی نا فرمانی کرتے اور بد تمیزی کرتے دیکھتے ہیں تو انکے دل سے ماں باپ کا احترام ختم ہو جاتا ہے


ان معاشرتی برایئوں کی لسٹ بہت طویل ہے جو ہمارے معاشرے میں پائی جاتی ہیں. بچوں کی اچھی تعلیم و تربیت سے ہی ان برائیوں کا ختمہ کیا جا سکتا ہے



 

Bawa

Chief Minister (5k+ posts)
بہت بہت شکریہ
مسلہ یہ ہے کے جاب پے بیٹھ کر اردو لوخت کو استمال نہیں کیا جاسکتا
ایک تو ٹائم نہیں ملتا دوسرا یہ کے کسی کی نظر پڑ جانے تو اس بات کا احتمال رہتا ہے کے یہ حضرت
خدا جانے کسی غلط کام میں مشغول ہیں وہ بھی کام کے وقت پے .

میں اکثر نہیں لکھتا کے

مرے پاس نہ باوا کا قلم ہے نہ بوتراب کی ادا !
نہ ڈیموکریٹ کی لغت نہ مکبتہ کی صدا



بھائی جی


میں نے تو اپنا قلم آپکو دے دیا ہے


اب اسے جتنا استعمال کرتے رہیں گے اتنا ہی آپکی تحریر میں نکھار آتا جائے گا



تحریر پر کسی کی اجارہ داری نہیں ہے. بس اپنی سوچ کو لفظوں میں ڈھالنا ہوتا ہے. جتنی سوچ پختہ ہوگی اتنی ہی تحریر جاندار ہوگی



 
Last edited:

bhaibarood

Chief Minister (5k+ posts)


خوش آمدید کہنے کا بہت بہت شکریہ عینی جی


آپکے تھریڈ پر آنے کیلیے کسی باقائدہ دعوت کی ضرورت نہیں محسوس کرتا ہوں. آپ اچھا لکھتی ہیں اس لیے آپکی تحریر خود بخود ہی کھینچ لاتی ہے


میں نے یہ نہیں کہا ہے کہ کوئی بیوی کے عشق میں کوئی ایسا نہیں کر سکتا بلکہ میں نے یہ کہا ہے کہ آدمی کی سوچ اسوقت بدل جاتی ہے جب وہ خود باپ بن جاتا ہے. آپ اپنی کہانی میں کرم داد کے ایک بچے کے باپ ہونے کا ذکر نہ کرتیں تو مجھے یہ کہانی زیادہ اپیل کرتی


باقی بے بسی اور بے ہسی کا زیادہ تعلق غربت سے ہے. والدین کے ساتھ برا سلوک بھی زیادہ تر اسی طبقے میں پایا جاتا ہے. والدین سے برے سلوک کی کچھ خاندانی اور معاشرتی وجوہات بھی ہوتی ہیں. بعض بچے اپنے باپ کو اپنی بیوی (بچوں کی ماں) کو مارتے پیٹتے اور اس سے برا سلوک کرتے دیکھتے ہیں یا اپنی ماں کو خاوند کی نا فرمانی کرتے اور بد تمیزی کرتے دیکھتے ہیں تو انکے دل سے ماں باپ کا احترام ختم ہو جاتا ہے


ان معاشرتی برایئوں کی لسٹ بہت طویل ہے جو ہمارے معاشرے میں پائی جاتی ہیں. بچوں کی اچھی تعلیم و تربیت سے ہی ان برائیوں کا ختمہ کیا جا سکتا ہے




یہ بات ١٠٠فیصد درست ہے
غربت اور مفلسی بہت سی بورایوں کو جنم دیتی ہے
گالم گلوچ ،مارپیٹ اور غیرانسانی عمال اکثر غربت کے ثمرات ہوتے ہیں
یار یہ غریب ہونا بھی کتنا برا جرم بن گیا !!!
ویسے میرا خیال ہے کہ آج کل کی مای بھی وہ ما نہیں رہی ،بہت معذرت کے
ساتھ عرض ہے کہ آج کال کی ما بھی اسی بچے کو زیادہ دلارتی ہے جو زیادہ
موٹی نوٹوں کی گڈی ما کہ ہاتھ میں لاکر رکھ دیتا ہے .
موشہدے کی بات ہے کوئی اپنی گھر کی بات نہیں !!!
یہ بات تو ہے کے ما تمام انسانی رشتوں میں سب سے زیادہ قبل ے عتبار رشتہ ہے
 

Annie

Moderator
There are so many dimensions into it that has made parenting job a whole lot difficult. Take media for example, children and teenagers get influenced from it so easily and it has a life lasting impact on their minds. I once came across a family where the children asked questions to which the parents had no answers. The parents used to turn on the cartoon network channel and leave their children infront of it for hours. I asked them if they don't know the answers why don't they start learning now and answer their children to the best of their ability but they didn't even bother. It has come to that. Parents think that just because they are sending their children to the best institutes somehow those institutes will also be responsible for their children grooming, well those days are long gone.

Besides it's not just Nawaz Sharif, I hold the entire community responsible. Just look at Iceland and their population, they managed to throw out their prime minister over panama papers scandal. But look at us we are in a state of slumber and nothing seems to affect us. Just goes on to show where we stand on moral grounds. So, disappointing. I mean if this is not a wake up call then what is?


سائیں جی یہ میڈیا بھی تو نئی نسل کو تباہی کی طرف لے جارہا ہے ، اور آج کل کے والدین نے شارٹ کٹ نکالا ہے کے وہ فون ، لیپ ٹاپ اور مہنگی گیڈجٹ بچوں کو لے کر دے دیتے ہیں اور بس ہر کوئی کسی نہ کسی جگہ بیٹھا اپنی گیڈجٹ پر بزی رہتا ہے .. اس نیٹ کی دنیا نے سوشل لائف کافی ختم کر رکھی ہے ..
والدین بچوں کے سوالوں کا کیا جواب دیں اصل میں انکے پاس اپنی ایکٹیویٹیز کی وجہ سے ٹائم نہیں یا پھر ٹینشن ہوتی ہے ان دوریوں نے بھی والدین کے احترام کے رشتے کو ڈیمیج کیا ہے ، رہ گیا اپنا ملک اور اسکے لوگ تو وہ ہزار کوشش کے باوجود ابھی بہت پیچھے ہیں . پتا نہیں کب ایکٹیو قوم بنیں گے ....(serious).............
H8bdcx
 

Annie

Moderator
آپ نے ابھی افغانستان کی جنگ میں دیکھا ہو گا کہ ان کا پرنس ہیری جنگ میں شامل ہوا ، چاہے جیسے بھی ہوا

اس وقت یہ دنیا پر حکومت کر رہے ہیں ، ایک طرح سے ، لیکن اولاد ابھی بھی مکمل تباہی سے بچی ہوئی ہے

اس کے مقابلے میں آپ اپنے اکابرین دیکھ لیں
قاضی کا بیٹا امریکہ میں تھا
ضیاء کے دونوں بیٹے امریکہ میں تھے
جرنل عبد الرحمن کے دونوں بیٹے امریکہ میں تھے

جب یہ حال ہو تو گلا کس سے کرنا ہے
امریکہ کے سابقہ صدور کی لسٹ اٹھا کر دیکھ لیں پجھتر فیصد سابقہ فوجی تھے

آج اوبامہ کی بیٹی ہاورڈ میں جا رہی ہے
ہماری مریم نے باپ کے زمانے میں میڈیکل میں نمبر لگوا کر داخلہ لیا ، لیکن کر نہ سکی کیوں کہ کے - ای میں جاتے وقت پھڈا ہو گیا تھا

پڑھنا کہاں ہے ، صرف جھوٹ اور بے ایمانی سیکھی ہے باپ سے



جی درست فرمایا ، امریکا کا صدر ابراہم لنکن ایک غریب ملاح کا بیٹا تھا جس نے بچپن لکڑی کے ایک کمرے کے کیبن میں گزارا .. اور وہ ملک کا صدر بنا ، صدر نکسن غریب ماں باپ کا بیٹا تھا اور کہتا ہے غریبی میں وقت گزارا لیکن اسکی خوبصورتی یہ تھی کے ہمیں پتا ہی نہیں تھا ہم غریب تھے ، یعنی بچپن معصومیت میں غربت سے اچھا نباہ کرنے میں گزرا .. ہم کیا مثال دیں ؟ حسین نواز تیرا سال کی عمر میں آف شور کمپنیاں بنانے میں کامیاب ہوا ، نواز اتنا امیر ہوا تو زرداری اتنا .. ہاں ایک بات کہہ سکتے ہیں ہمارا صدر بھی دہی بھلے بنانے والا تھا لیکن بغیر کسی قابلیت اور سیاسی پراسس کے صدر بن گیا ..
;)
 

Annie

Moderator
بہت بہت شکریہ
مسلہ یہ ہے کے جاب پے بیٹھ کر اردو لوخت کو استمال نہیں کیا جاسکتا
ایک تو ٹائم نہیں ملتا دوسرا یہ کے کسی کی نظر پڑ جانے تو اس بات کا احتمال رہتا ہے کے یہ حضرت
خدا جانے کسی غلط کام میں مشغول ہیں وہ بھی کام کے وقت پے .

میں اکثر نہیں لکھتا کے

مرے پاس نہ باوا کا قلم ہے نہ بوتراب کی ادا !
نہ ڈیموکریٹ کی لغت نہ مکبتہ کی صدا


اچھا کرتے ہیں جاب پر بیٹھ کر فورم کیلئے نہیں لکھتے آجکل جتنی بھی ورک ارگنایزیشن ہیں انہوں نے سافٹ ویئر لگا رکھا ہوتا ہے کے کون کمپیوٹر پر کیا کر رہا ہے انھیں سب خبر ہوتی ہے
. اسی لیے میں بھی جاب کے دوران فورم پر نہیں آتی ..
کیا ہوا جو آپکے پاس قلم نہیں یا لغت نہیں .. ہمارے پاس کونسا خاص قلم ہے بس جو دو چار لفظ آتے ہیں لکھ دیتی ہوں آپ بھی اردو لکھتے رہیں
You don't need anything, Just try to be yourself.
 

Annie

Moderator


خوش آمدید کہنے کا بہت بہت شکریہ عینی جی


آپکے تھریڈ پر آنے کیلیے کسی باقائدہ دعوت کی ضرورت نہیں محسوس کرتا ہوں. آپ اچھا لکھتی ہیں اس لیے آپکی تحریر خود بخود ہی کھینچ لاتی ہے


میں نے یہ نہیں کہا ہے کہ کوئی بیوی کے عشق میں کوئی ایسا نہیں کر سکتا بلکہ میں نے یہ کہا ہے کہ آدمی کی سوچ اسوقت بدل جاتی ہے جب وہ خود باپ بن جاتا ہے. آپ اپنی کہانی میں کرم داد کے ایک بچے کے باپ ہونے کا ذکر نہ کرتیں تو مجھے یہ کہانی زیادہ اپیل کرتی


باقی بے بسی اور بے ہسی کا زیادہ تعلق غربت سے ہے. والدین کے ساتھ برا سلوک بھی زیادہ تر اسی طبقے میں پایا جاتا ہے. والدین سے برے سلوک کی کچھ خاندانی اور معاشرتی وجوہات بھی ہوتی ہیں. بعض بچے اپنے باپ کو اپنی بیوی (بچوں کی ماں) کو مارتے پیٹتے اور اس سے برا سلوک کرتے دیکھتے ہیں یا اپنی ماں کو خاوند کی نا فرمانی کرتے اور بد تمیزی کرتے دیکھتے ہیں تو انکے دل سے ماں باپ کا احترام ختم ہو جاتا ہے


ان معاشرتی برایئوں کی لسٹ بہت طویل ہے جو ہمارے معاشرے میں پائی جاتی ہیں. بچوں کی اچھی تعلیم و تربیت سے ہی ان برائیوں کا ختمہ کیا جا سکتا ہے





باوا جی ، میں کوئی خاص نہیں لکھتی ، آپ جیسے اردو کے ماہر کا میری تحریر کو سراہنا آپکی فراخدلی ہی کہوں گی .آپکا شکریہ . ورنہ بندی کس قابل ..
میں کہانی کو بدل نہیں سکتی تھی جو بڑوں سے سنا ویسا ہی لکھ دیا .. اس لیے اس کے ساتھ سچی کہانی کا ٹائٹل نہیں لگایا تھا کے کسی فیبل کا سورس معلوم نہیں ہوتا وہ وقت کے ساتھ چلتی آتی ہیں .

آپ نے بہت اہم نکتے کی نشاندھی کی ہے کے گھریلو جھگڑے اور ناچاقیاں ، بچوں کی شخصیت کو بہت مسخ کرتی ہیں اور وہ بھی والدین کے لڑائی جھگڑے دیکھ دیکھ کر احترام کرنا چھوڑ دیتے ہیں ،. باقی آپ بھی جانتے ہیں سبب کچھ بھی ہو جہاں اچھی اولاد ہے تو وہاں شاک کر دینے والی ظالم اولاد بھی سوسایٹی میں موجود ہے .. ہم اور آپ جانتے ہیں کچھ پردیس میں رہنے والے والدین کے انتقال پر پاکستان انھیں الوداع تک کرنے نہیں جاتے کے انکے ٹکٹ کے پیسے خرچ ہوتے ہیں بس یہی دنیا رنگ برنگے لوگوں سے بھری ہے کیا کہہ سکتے ہیں

 

saeenji

Minister (2k+ posts)
سائیں جی یہ میڈیا بھی تو نئی نسل کو تباہی کی طرف لے جارہا ہے ، اور آج کل کے والدین نے شارٹ کٹ نکالا ہے کے وہ فون ، لیپ ٹاپ اور مہنگی گیڈجٹ بچوں کو لے کر دے دیتے ہیں اور بس ہر کوئی کسی نہ کسی جگہ بیٹھا اپنی گیڈجٹ پر بزی رہتا ہے .. اس نیٹ کی دنیا نے سوشل لائف کافی ختم کر رکھی ہے ..
والدین بچوں کے سوالوں کا کیا جواب دیں اصل میں انکے پاس اپنی ایکٹیویٹیز کی وجہ سے ٹائم نہیں یا پھر ٹینشن ہوتی ہے ان دوریوں نے بھی والدین کے احترام کے رشتے کو ڈیمیج کیا ہے ، رہ گیا اپنا ملک اور اسکے لوگ تو وہ ہزار کوشش کے باوجود ابھی بہت پیچھے ہیں . پتا نہیں کب ایکٹیو قوم بنیں گے ....(serious).............
H8bdcx

Indeed!

Internet is just another source to communicate with friends, relatives and most importantly vast database of knowledge. Though I agree it has to a large degree undermined the human interaction.
 

Back
Top