وفاقی کابینہ کی تشکیل کے بعد بھی کئی وزارتیں وفاقی وزیروں سے محروم

shshh1i1h2h1i.jpg

وفاقی کابینہ کی تشکیل کےبعد بھی متعدد اہم وزارتیں اور ڈویژنز وفاقی وزراء سے محروم ہیں- 19 رکنی کابینہ کے حلف اٹھانے کے باوجود کئی اہم وزارتیں خالی ہیں

تفصیلات کے مطابق 19 رکنی کابینہ نے حلف اٹھالیا ہے مگر ایک درجن سے زائد وزراتیں خالی ہیں جن کا قلمدان وزیراعظم شبہاز شریف نے اپنے پاس رکھ لیا- کئی اہم وزارتوں اورڈویژنز کاقلمدان تاحال کسی کونہیں دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کی جانب سے تمام وزراء کو ایک یا ایک سے زائد وزارت یا ڈویژن کے قلمدان تفویض کئے گئے- اب بھی کل 33وفاقی وزارتوں اور 40 ڈویژنز میں سے ایک درجن سے زائد وزارتوں اور ڈویژن کے قلمدان تاحال کسی کو نہیں سونپے گئے-

جو وزارتیں تاحال خالی ہیں، ان میں موسمیاتی تبدیلی، آئی ٹی، مواصلات،بین الصوبائی رابطہ،پارلیمانی امور,صحت اورنیشنل فوڈ سیکیورٹی کاقلمدان شامل ہیں جبکہ وزیراعظم شہبازشریف مذہبی امور،آبی وسائل،امورکشمیر وگلگت بلتستان،نیشنل سیکیورٹی اورتخفیف غربت وسماجی تحفظ ڈویژن کےانچارج وزیربھی خود ہیں۔

ان وزارتوں کو خالی رکھنے کا مقصد فی الحال سامنے نہیں آسکا مگر دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ وزارتیں مستقبل میں پیپلزپارٹی کو دی جاسکتی ہیں جبکہ ایک آدھ ایم کیوایم کے حصے میں بھی جاسکتی ہے۔

یادرہے کہ گزشتہ دور حکومت میں شیری رحمان موسمیاتی تبدیلی کی وزیر تھیں، ایم کیوایم کے امین الحق آئی ٹی منسٹر تھے، مواصلات کی وزارت مولانا فضل الرحمان کے صاحبزادے کے پاس تھی۔ وزارت صحت پیپلزپارٹی کے عبدالقادر پٹیل کےپاس تھی۔

وزارت مذہبی امور جے یو آئی ف کے مولانا شکور مرحوم اور بعدازاں سنینٹر طلحہ محمود کے پاس تھی ۔ جبکہ 2008 میں پیپلزپارٹی کے خورشید شاہ بھی وزیر مذہبی امور رہے ہیں۔

نیشنل فوڈ سیکیورٹی کی وزارت ق لیگ کے طارق بشیر چیمہ کے پاس تھی ۔

امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ جو وزارتیں خالی ہیں وہ بڑی تعداد میں پیپلزپارٹی کے حصے میں جاسکتی ہیں۔جبکہ ایک وزارت ق لیگ اور ایک ایم کیوایم کو مل سکتی ہے۔