وزیراعظم کے پاس خط اتنا خطرناک ہوتا تو اس پر ایکشن شروع ہوجاتا، ظفر ہلالی

imrani1h1h11.jpg


سینئر تجزیہ کار ظفر ہلالی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں معلوم اس خط میں کیا ہے مگر یہ خط اگر اتنا ہی خطرناک ہوتا کہ جس پر فوری ایکشن ضروری تھا تو اس خط کے پہنچنے سے پہلے ہی یہاں اس کیلئے کام شروع ہو چکا ہوتا۔

جی این این کی نشریات میں میزبان نے ظفر ہلالی سے پوچھا کہ اتنی دیر کیوں کر دی وزیراعظم نے یہ سب بتانے میں جس پر ظفر ہلالی نے بتایا کہ پاکستانی فوج کے اتاشی اور بہت بڑی ملٹری یونٹ امریکا میں موجود ہے جس سے ہر طرح کی معلومات ہو کر گزرتی ہے۔

تجزیہ کار نے کہا کہ یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ اتنی اہم معلومات اور اتنی خطرناک صورتحال ہوتی اور فوج کو پتہ ہی نہ ہوتا، ظفر ہلالی نے کہا کہ ایسا ہر دور میں ہوتا رہا ہے کہ جب امریکا ناراض ہوتا ہے تو وہ بلا کر بتاتا ہے کہ اس کے یہ تحفظات ہیں اور اس پر بہت سختی بھی دکھاتا ہے یہ کچھ نیا نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ جب امریکا میں تھے تو دیکھتے تھے کہ بطور سفارتکار ان کے ساتھ امریکا کا رویہ کیسا ہوتا تھا اور اس طرح کے خطوط چلتے رہتے تھے۔ مگر میں یہ ماننے کو تیار نہیں ہو کہ خط میں اتنی خطرناک صورتحال کی نشاندہی کی گئی اور اس پر فوج نے کچھ نہ کیا ہو۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ خط اتنا خطرناک ہوتا تو اس دستاویز کہ یہاں پہنچنے سے پہلے ہی اس مسئلے کے سدباب کیلئے یہاں کام شروع ہو چکا ہونا تھا۔ اس دھمکی آمیز خط سے متعلق انہوں نے یہ بھی کہا کہ سب جانتے ہیں لندن میں کیا ہو رہا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1509096722034794499 ظفرہلالی نے کہا کہ کسی سے نہیں چھپا کہ نوازشریف وہاں کس سے ملاقاتیں کر رہے ہیں اور وہ کہاں جا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس ساری صورتحال سے اب لوگ آگاہ ہیں۔
 

A.jokhio

Minister (2k+ posts)
imrani1h1h11.jpg


سینئر تجزیہ کار ظفر ہلالی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں معلوم اس خط میں کیا ہے مگر یہ خط اگر اتنا ہی خطرناک ہوتا کہ جس پر فوری ایکشن ضروری تھا تو اس خط کے پہنچنے سے پہلے ہی یہاں اس کیلئے کام شروع ہو چکا ہوتا۔

جی این این کی نشریات میں میزبان نے ظفر ہلالی سے پوچھا کہ اتنی دیر کیوں کر دی وزیراعظم نے یہ سب بتانے میں جس پر ظفر ہلالی نے بتایا کہ پاکستانی فوج کے اتاشی اور بہت بڑی ملٹری یونٹ امریکا میں موجود ہے جس سے ہر طرح کی معلومات ہو کر گزرتی ہے۔

تجزیہ کار نے کہا کہ یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ اتنی اہم معلومات اور اتنی خطرناک صورتحال ہوتی اور فوج کو پتہ ہی نہ ہوتا، ظفر ہلالی نے کہا کہ ایسا ہر دور میں ہوتا رہا ہے کہ جب امریکا ناراض ہوتا ہے تو وہ بلا کر بتاتا ہے کہ اس کے یہ تحفظات ہیں اور اس پر بہت سختی بھی دکھاتا ہے یہ کچھ نیا نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ جب امریکا میں تھے تو دیکھتے تھے کہ بطور سفارتکار ان کے ساتھ امریکا کا رویہ کیسا ہوتا تھا اور اس طرح کے خطوط چلتے رہتے تھے۔ مگر میں یہ ماننے کو تیار نہیں ہو کہ خط میں اتنی خطرناک صورتحال کی نشاندہی کی گئی اور اس پر فوج نے کچھ نہ کیا ہو۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ خط اتنا خطرناک ہوتا تو اس دستاویز کہ یہاں پہنچنے سے پہلے ہی اس مسئلے کے سدباب کیلئے یہاں کام شروع ہو چکا ہونا تھا۔ اس دھمکی آمیز خط سے متعلق انہوں نے یہ بھی کہا کہ سب جانتے ہیں لندن میں کیا ہو رہا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1509096722034794499 ظفرہلالی نے کہا کہ کسی سے نہیں چھپا کہ نوازشریف وہاں کس سے ملاقاتیں کر رہے ہیں اور وہ کہاں جا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس ساری صورتحال سے اب لوگ آگاہ ہیں۔
Kya kertey bhaye hum...hum ne aaj tak kya kiya hai?...No confidence ke sucessful ya na successful honey se inka kya taaluq...how dare they gave istructions....oer kya bomb marna tha unhoon ne Pakistan pe...woh bhi maar chukay hain , hum ne kuch naheen kya!...kaheen toe rokna hai na unhain???..."woh issi terha baat kertey hain"...kyon bhaie, unke kammi lagtey hain humarey officers....tamsha-laga huwa hai...
 

asadqudsi

Senator (1k+ posts)
It depends on your moral threshold how you feel about this letter. For some people Motherc**d is just a word , others may try to kill you if you say that to them .
 

Back
Top