
نواز شریف کی نااہلی ختم کرانے کے لیے راستے نکالے جا رہے ہیں، نواز شریف کی سزا ختم کرنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں انہیں اعلیٰ عدلیہ نے سزا سنائی، وزیراعظم عمران خان کی اجلاس میں گفتگو۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی ترجمانوں کا اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں شکست سمیت دیگر معاملات پر گفتگو ہوئی۔ اجلاس کے دوران خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں شکست کے بعد کی صورتحال کے علاوہ دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات اور پنجاب کے بلدیاتی انتخابات پر بھی بحث ہوئی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی نااہلی ختم کرانے کے لیے راستے نکالے جا رہے ہیں، نواز شریف کی سزا ختم کرنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں انہیں اعلیٰ عدلیہ نے سزا سنائی۔ اس حوالے سے وزیراعظم نے پارٹی ترجمانوں کو اہم ٹاسک سونپ دیئے۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ اگر نواز شریف کی نا اہلی کرپشن پر نہیں ہوئی تو کرپشن کیا ہوتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا نواز شریف کی سزا ختم کرنی ہے تو ساری جیلیں کھول دینی چاہیئں۔ وزیراعظم نے پارٹی ترجمانوں کو ہدایت دی کہ وہ نواز شریف کی کرپشن اور نااہلی کے معاملات کو مزید نمایاں کریں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پانامہ پیپرز میں نواز شریف کا نام آیا اور عدالت نے ڈس کوالیفائی کیا، نواز شریف آج تک منی ٹریل بھی نہیں دے سکے، ایک مجرم کی سزا ختم کرکے کیسے چوتھی بار وزیراعظم بنایا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہےکہ تنخواہ دار طبقہ اپنا ذاتی گھر نہیں خرید سکتا اور ہم سوچھتے تھے کہ کیسے غریب آدمی کو اپنا گھر دیا جائے جبکہ اوورسیز پاکستانی کی بھی خواہش ہوتی ہے کہ پاکستان میں ان کا اپنا گھر ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی حکومت نے غریب طبقے کے لیے گھر بنانے کا نہیں سوچا لیکن اب عام آدمی بھی قسطوں پر اپنا گھر لے سکتا ہے لیکن یہ پاکستان میں بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا۔
وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ تنخواہ دار طبقے کے پاس اتنے وسائل نہیں ہوتے کہ وہ پیسے جمع کر کے گھر خریدیں اور ماضی کی حکومتوں کو اوورسیز پاکستانیوں کا احساس ہی نہیں تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/5nazonasleikoshis.jpg