نواب شاہ میں زرعی زمین کے تنازع پربھنڈ برادری کے 5 افراد کے قتل کا معاملہ شدت اختیار کرگیا کیونکہ بھنڈ برادری نے قومی شاہراہ پر دھرنا دے رکھا ہے جو کہ گزشتہ کئی گھنٹے سے جاری ہے، دھرنے سے ٹریفک کی آمدورفت معطل ہونے سے گاڑیوی کی طویل قطاریں لگی ہوئی ہیں۔
دوسری جانب سندھ ایکشن کمیٹی نے سندھ بھرمیں مظاہرے کرنے کا اعلان کر دیا ہے جبکہ اپوزیشن لیڈرسندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ قومی شاہراہ پر لاشیں رکھ کر دھرنا دینے والی بھنڈ برادری کے دھرنے پہنچ گئے ہیں۔
یاد رہے کہ نوابشاہ میں نواب ولی محمد کے علاقے میں زرعی زمین کے تنازع میں پولیس افسر سمیت 5 افراد کے قتل کے معاملے میں احتجاجی شرکا نے قومی شاہراہ پر لاشیں رکھ ٹریفک کی آمد ورفت معطل کردی ہے۔
دھرنا ختم کرانے یا مقتولین کی تدفین کے لیے ضلعی انتظامیہ یا پولیس حکام کی جانب سے تاحال دھرنے کے شرکا سے کوئی رابطہ نہیں ہوا، اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے ایس ایس پی نوابشاہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے دھرنے میں شریک ہو کر مقتولین کے لواحقین سے افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ ہی ایس ایس پی جب شکارپور میں تعینات تھے تووہاں 5 پولیس اہلکار شہید ہوئے، اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے الزام لگایا کہ پولیس کی سرپرستی میں علی حسن زرداری کے غنڈوں نے بھنڈ برادری پر حملہ کیا تھا۔