Jang tab bhi best newspaper tha, Jang aj bhi best hayلگے ہاتھوں یہ بھی بتاتا ہوں کہ 1988 کی پی پی گورنمنٹ کے دور میں روزنامہ جنگ میں ایک خبر چھپی کہ پاکستان ریلوئے کا پورا ایک انجن غائب ہوگیا۔ اس پات پر لوگوں نے مذاق اڑایا اور اسے پی پی کی نااہلی کے کھاتے میں ڈال دیا۔ اس زمانے میں دو اخبارات بے حد مشہور ہوئے نوائے وقت نون لیگ اور آئی جے آئی کی ترجمان تھی جب کہ جنگ پی پی کا حامی تھا۔ جنگ میں اظہر سہیل، ارشاد حقانی اور حامد میر لکھتے تھے۔
نوائے وقت نے واویلا مچایا کہ پی پی اتنی نااہل ہے کہ ان کے دور میں ٹریک سے انجن تک غائب ہو جاتے ہیں۔
بعد میں پتا چلا کہ یہ انجن اتفاق فاونڈری پہنچ کر سریا، گارڈر اور تھریشرز میں بدل چکے تھے۔ اسی طرح مشہوربحری جہاز جوناتھن کا کیس بھی شریف برادرز کی بے ایمانی کی مکمل داستان تھی۔ بظاہر اس میں فونڈری کے لیے سکریپ تھا لیکن حقیقت میں اس جہاز کے ذریعے پوری شوگر ملز کی مشینری پاکستان پہنچائی گئی اور ٹیکس اور ڈیوٹی بچانے کے لیے اسے سکریپ کا نام گیا۔ یہ بھی کہا جاتا ہے اس مشینری کی قیمت منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر پہنچائی گئی رقم سے ادا گی گئی تھی۔
آپ جسٹس حرام دے کی بات کر رہے ہیں جو نطفہ حرام کانے دجال کا پالتو کتا تھا اور جس نے ایک اصلی اور وفادار کتے کی طرح اس کانے دجال کے حرامی بیٹے ارسلان افتخار کو رنگے ہاتھؤں ثبوتوں کے ساتھ ملک ریاض سے ہڈی راتب وصولی کے ثبوت جو اس حرامی نے نطفہ حرام کانے دجال کا فرنٹ مین بن کر وصول کئے کے باوجود کلئیر کر دیا تھا آپ اس جسٹس خلیل حرام دے کی بات کر رہے ہیں
کیپٹن صفدر سے پہلے مریم قطری کے ساتھ جسٹس خلیل الرحمن کابیٹا ناصر المعروف ناصر کٹا رنگ رلیاں مناتا رہا ہے اور بقول ناصر کٹے کے مریم قطری نے جب اسکے ساتھ ہمبستری کی تو اس وقت بھی یہ فاحشہ عورت کنواری نہیں تھی۔ یعنی کہ کافی پہلے اس کی سیل ٹوٹ چکی تھی
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|