
میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ مقتول ناظم جوکھیو کے قتل میں نامزد پیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام اویس نے تھانہ میمن گوٹھ میں جا کر گرفتاری دے دی ہے۔ اس گرفتاری سے متعلق ایس ایس پی ملیر نے بھی تصدیق کر دی۔
اس سے قبل بلاول بھٹو نے بھی مقتول کے لواحقین سے رابطہ کیا تھا، اس سے قبل صوبائی وزیر سعید غنی اورامتیاز شیخ نے بھی لواحقین سے ملاقات کی تھی، صوبائی وزرا کی جانب سے مقتول کے لواحقین کو انصاف کی یقین دہانی پر ناظم جوکھیو کے اہلخانہ نے احتجاج 24گھنٹے کیلئے موخر کیا تھا۔
ناظم جوکھیو کے اہلخانہ نے گھگھر پھاٹک پر دھرنا دے رکھا تھا جس سے نیشنل ہائی وے ٹریفک کیلئے بند ہو گئی تھی۔ مقتول ناظم کے قتل میں ملوث 2 افراد کو پہلے سے ہی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ گرفتارہونے والے دونوں ملزمان مقدمے میں نامزد تو نہیں البتہ وہ دونوں جام اویس کے ذاتی حفاظتی عملے کے لوگ ہیں۔
یاد رہے کہ ناظم جوکھیو نامی نوجوان نے علاقے میں تلور کے غیر قانونی شکار کیلئے آنے والے عرب مہمانوں کی ویڈیو بنا کر اسے سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا تھا، تاہم اس کے بعد جام اویس نے مقتول کو اپنے پاس بازپرس کیلئے بلایا جس کے بعد اس کی لاش ملیر کے علاقے سے ملی تھی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/nazim.jpg