میرے گھر پر تعینات 4 اہلکار رشوت دیکر بھرتی ہوئے : چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ

1701243837165.png


پولیس میں پیسوں پر بھرتیاں ، میرے گھر پر تعینات 5 میں سے 4 اہلکار رشوت دیکر بھرتی ہوئے ، پشاور ہائیکورٹ

پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس ابراہیم خان نے بڑا انکشاف کردیا, کہا پولیس میں پیسوں پر بھرتیاں ہوتی ہیں,پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس ابراہیم خان اور جسٹس وقار احمد نے پولیس ایس پی ٹریننگ کی جانب سے ریٹائرڈ ایس آئی پر مبینہ تشدد کیخلاف کیس کی سماعت کی

، ریٹائرڈ ایس آئی نے عدالت میں بیان دیا کہ ایس پی ٹریننگ نے بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا، میڈیکل رپورٹ دیکھ لیں، جسم پر نشانات بھی ہیں۔ ایس پی ٹریننگ نے جواب دیا کہ بے بنیاد ایف آئی آر درج ہے، کوئی تشدد نہیں کیا۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ دونوں کے درمیان اصل تنازعہ کس بات پر چل رہا ہے۔ جس پر ریٹائرڈ ایس آئی نے جواب دیا کہ ایس پی ٹریننگ اور دیگر افسران نے کروڑوں روپوں کا غبن کیا اور پیسوں پر بھرتیاں کیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ یہ بات تو ٹھیک ہے کہ پولیس میں پیسوں پر بھرتیاں ہوتی ہیں اور میرے اپنے گھر پر تعینات 5 پولیس اہلکاروں میں سے 4 تو پیسوں پر بھرتی ہوئے ہیں۔

چیف جسٹس نے ایس پی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس کو اپنا حصہ دے دیتے تو مسئلہ ختم ہوتا، ممکن ہے اس نے حصہ مانگا ہوں اور آپ نے اس کو مارا، معاملہ باہمی مشاورت سے آپس میں ختم کرلیں ورنہ عدالت فیصلہ کرے گی,عدالت نے آپس میں معاملہ ختم کرنے کا موقع دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
 

bahmad

Minister (2k+ posts)
View attachment 7451

پولیس میں پیسوں پر بھرتیاں ، میرے گھر پر تعینات 5 میں سے 4 اہلکار رشوت دیکر بھرتی ہوئے ، پشاور ہائیکورٹ

پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس ابراہیم خان نے بڑا انکشاف کردیا, کہا پولیس میں پیسوں پر بھرتیاں ہوتی ہیں,پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس ابراہیم خان اور جسٹس وقار احمد نے پولیس ایس پی ٹریننگ کی جانب سے ریٹائرڈ ایس آئی پر مبینہ تشدد کیخلاف کیس کی سماعت کی

، ریٹائرڈ ایس آئی نے عدالت میں بیان دیا کہ ایس پی ٹریننگ نے بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا، میڈیکل رپورٹ دیکھ لیں، جسم پر نشانات بھی ہیں۔ ایس پی ٹریننگ نے جواب دیا کہ بے بنیاد ایف آئی آر درج ہے، کوئی تشدد نہیں کیا۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ دونوں کے درمیان اصل تنازعہ کس بات پر چل رہا ہے۔ جس پر ریٹائرڈ ایس آئی نے جواب دیا کہ ایس پی ٹریننگ اور دیگر افسران نے کروڑوں روپوں کا غبن کیا اور پیسوں پر بھرتیاں کیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ یہ بات تو ٹھیک ہے کہ پولیس میں پیسوں پر بھرتیاں ہوتی ہیں اور میرے اپنے گھر پر تعینات 5 پولیس اہلکاروں میں سے 4 تو پیسوں پر بھرتی ہوئے ہیں۔

چیف جسٹس نے ایس پی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس کو اپنا حصہ دے دیتے تو مسئلہ ختم ہوتا، ممکن ہے اس نے حصہ مانگا ہوں اور آپ نے اس کو مارا، معاملہ باہمی مشاورت سے آپس میں ختم کرلیں ورنہ عدالت فیصلہ کرے گی,عدالت نے آپس میں معاملہ ختم کرنے کا موقع دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
Chief justice khud bhi biwi k taxes maaf KR k, Sharief cases pr zameer farosh KR k poncha ha ......Agr wo chaar police walye bhi rishwat ly KR AA gye Tu kon si qiyamat aa gai cheap justice
 

patwari_sab

Chief Minister (5k+ posts)
cj ne bilkol sahi faisla kiya.. is case me main point yeh hai ke haram ke mal ko tan tanha harap nhi krna chahie. sab mil beit kar apas me taqseem kr.. ta ke sab par jahanam ki aag wajib ho jaye.