
سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ دوروز سے میرا وٹس ایپ ہیک ہو گیا ہے ، ابھی تک ریکور نہیں ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ خدشہ ہے کہ میرے موبائل ڈیٹا کو کسی خاص مقصد کےلیے استعمال کیا جاسکتا ہے،میرا وٹس اپ ہیک کرنے والوں کو شرمندگی ہی ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سے قبل بھی میری مختلف ویڈیوز کو جوڑ کر ایک آڈیو بنائی گئی تھی، کسی کی نجی زندگی میں مداخلت چوری کے زمرے میں آتا ہے۔
عمران خان کی نااہلی سے متعلق فیصلے پر ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ عمران خان کو 3 نکا ت پر صادق اور امین قرار دیا تھا، عمران خان کیخلاف 3 نکات پر میری ججمنٹ آج بھی موجود ہے ،تینوں نکات پر عمران خان صادق اور امین ثابت ہوئے تھے، اکرم شیخ نے عمران خان سے متعلق 3 نکات لکھ کر دئیے کہ ان پر فیصلہ کیا جائے،
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کو مکمل طور پر صادق اور امین قرار نہیں دیا تھا، اسے سیاسی رنگ دیا گیا، نااہلی کی معیاد کا تقرر آئین قانون کی روشنی میں کیا، نااہلی کیس میں معیاد سے متعلق اوپن نوٹس کردیا تھا کہ جو بھی معاونت کرنا چاہے کرے ۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے پانامہ کیس میں خود کو بینچ سے الگ کرلیا تھا، آج کل عدالتی فیصلوں پر وہ بات کر رہے ہیں جنہیں قانون کی زبر زیر معلوم نہیں۔
سابق چیف جسٹس نے کہا کہ جب چیف جسٹس نہیں بنا تھا تو نواز شریف نے مختلف حلقوں میں کہنا شروع کیا کہ یہ اپنا چیف ہے،جو شخص آج عدالتوں پر حملہ آور ہے وہ کبھی عدالتوں کا پسندیدہ رہا ہے،، صرف ایک مقدمہ کے علاوہ اسے ہمیشہ عدالتوں سے ریلیف ہی ملتا رہا ہے۔
ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ملک کے مسائل کا حل الیکشن میں ہے، 2018میں بھی الیکشن کی راہ میں رکاوٹیں ڈالی گئیں جسے ناکام بنایا تھا،گواہ بابر یعقوب ہیں ،
انہوں نے انکشاف کیا کہ پی کے ایل آئی کے سربراہ کو ایک پیر کے کہنے پر لگایا گیا، پی کے ایل آئی کی فرانزک رپورٹ کا اگر کوئی جائزہ لے تو سر پکڑ کر بیٹھ جائے۔
میرے مرنے کے بعد ایک کتاب شائع ہوگی جس میں تمام حقائق ہوں گے، 1997سے لیکر چیف جسٹس کے عہدے تک کی ساری کہانی لکھوں گا، ثاقب نثار میں اب کسی کو انٹریو نہیں دوں گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/saqibaahai.jpg