Believer12
Chief Minister (5k+ posts)
نواز شریف کیلئے ایگزٹ کا ایک ہی باعزت راستہ بچا ہے امید ہے کہ وہ اس پر غور کریں گے ورنہ بڑھتا ہوا کرائسز انکی مکمل ناکامی پر منتج ہوگا
نواز شریف اور ان کے بھائی یہ کہتے ہوے مستعفی ہو جائیں کہ چونکہ انکا نام ایف آئ آر میں ہے اس لئے غیر جانبدار تحقیقات اور انصاف کے تقاضے پورے کرنے کیلئے وہ استعفی دیتے ہیں اسطرح وہ اپنی حامی پارٹیوں کو بھی مطمئین کرنے کی پوزیشن میں ہونگے جو انہیں استعفی دینے سے روک رہی ہیں اور عوام میں بھی ان کی عزت رہ جاۓ گی
عوام سمجھیں گے کہ میاں صاحبان دھرنے کی وجہ سے مستعفی نہیں ہوے بلکہ عدالت میں انکا کیس ہونے کی وجہ سے انہوں نے دنیا کی اعلی ترین روایات کی پیروی کرتے ہوے استعفی دیا
میرا یہ مشورہ انکے لئے ان حالات میں فائدہ مند ہوگا کیونکہ انکی حامی پارٹیاں جنمیں مولانا فضل ارحمن کی پارٹی ، پیپلز پارٹی ، اور اے این پی ہیں انتہائی غیر مقبول پارٹیاں ہیں یہ چاہیں گی کہ کرائسز بڑھے جسکی وجہ سے مارشل لا کا رستہ ہموار ہو اور انکا بوریا بستر گول ہونے سے بچ جاۓ
زرداری کے لئے بس اتنا ہی کافی ہے کہ جب محترمہ آئیں تو اسے دوبئی چھوڑ آئیں تاکہ کتا پانڈے میں منہ نہ مارے مگر محترمہ کے قتل کے بعد زرداری خصوصی طیارے سے اسلام آباد پنہچا اس نے قاتلوں سے ہر ممکن تعاون کیا، ڈیڈ باڈی کے پوسٹ مارٹم سے انکار کر دیا اور فٹا فٹ محترمہ کی تدفین کروا دی تاکہ کوی ثبوت نہ مل پاۓ اسکے بعد زرداری اچانک پارٹی کا سربراہ بھی بن گیا، یہ بھی ایک دلچسپ کہانی ہے
محترمہ نے اپنے بعد زرداری کو پارٹی سربراہ بنانے کا ارادہ کیا تو کسی کو بتایا نہیں اور نہ ہی اعلان کیا کہ میرے بعد زرداری پارٹی ہیڈ ہوگا البتہ ایک سادہ کاغذ پر لکھ کر اپنے تکیے کے نیچے رکھا اور آتے ہوے وہ پیپر ساتھ لانا بھول گئیں
اتفاق سے ان کی نوکرانی نے محترمہ کی شہادت تک گھر میں جھاڑو نہیں دیا لیکن شہادت کے اگلے ہی دن اس نے جھاڑو لگایا تو اسے یہ کاغذ ملا جسے پڑھکر اس نے فوری زرداری سے رابطہ کیا اسے مبارکباد دی کہ آپ پارٹی کے صدر بن گئے ہیں اس کام کے بعد نوکرانی نے باقی کا جھاڑو لگایا
دنیا میں پارٹی صدر بننے کا یہ انوکھا اور دل چسپ واقع بھی پاکستان میں ہی ہونا تھا خاص کر اس پارٹی کے ساتھ جسکے ووٹرز اندرون سندھ کے امیراور سو فیصد پڑھے لکھے عوام تھے لاڑکانہ میں جگہ جگہ یونیورسٹیز ہیں اور شرح خواندگی ایک سو پچاس فیصد ہے
رہی بات مولانا شرلاک ہومز کی تو انکے باپ نے ان پر الزام لگایا تھا کہ یہ پیسے لے کر میری جاسوسی کرتا ہے یعنی اس کیلئے پیسہ سب سے مقدم ہے باپ سے بھی
میں آخر پر پھر کہتا ہوں کہ میاں صا حب استعفی دے دیں اس سے پہلے کہ ایم کیو ایم کے استعفے آ جائیں
نواز شریف اور ان کے بھائی یہ کہتے ہوے مستعفی ہو جائیں کہ چونکہ انکا نام ایف آئ آر میں ہے اس لئے غیر جانبدار تحقیقات اور انصاف کے تقاضے پورے کرنے کیلئے وہ استعفی دیتے ہیں اسطرح وہ اپنی حامی پارٹیوں کو بھی مطمئین کرنے کی پوزیشن میں ہونگے جو انہیں استعفی دینے سے روک رہی ہیں اور عوام میں بھی ان کی عزت رہ جاۓ گی
عوام سمجھیں گے کہ میاں صاحبان دھرنے کی وجہ سے مستعفی نہیں ہوے بلکہ عدالت میں انکا کیس ہونے کی وجہ سے انہوں نے دنیا کی اعلی ترین روایات کی پیروی کرتے ہوے استعفی دیا
میرا یہ مشورہ انکے لئے ان حالات میں فائدہ مند ہوگا کیونکہ انکی حامی پارٹیاں جنمیں مولانا فضل ارحمن کی پارٹی ، پیپلز پارٹی ، اور اے این پی ہیں انتہائی غیر مقبول پارٹیاں ہیں یہ چاہیں گی کہ کرائسز بڑھے جسکی وجہ سے مارشل لا کا رستہ ہموار ہو اور انکا بوریا بستر گول ہونے سے بچ جاۓ
زرداری کے لئے بس اتنا ہی کافی ہے کہ جب محترمہ آئیں تو اسے دوبئی چھوڑ آئیں تاکہ کتا پانڈے میں منہ نہ مارے مگر محترمہ کے قتل کے بعد زرداری خصوصی طیارے سے اسلام آباد پنہچا اس نے قاتلوں سے ہر ممکن تعاون کیا، ڈیڈ باڈی کے پوسٹ مارٹم سے انکار کر دیا اور فٹا فٹ محترمہ کی تدفین کروا دی تاکہ کوی ثبوت نہ مل پاۓ اسکے بعد زرداری اچانک پارٹی کا سربراہ بھی بن گیا، یہ بھی ایک دلچسپ کہانی ہے
محترمہ نے اپنے بعد زرداری کو پارٹی سربراہ بنانے کا ارادہ کیا تو کسی کو بتایا نہیں اور نہ ہی اعلان کیا کہ میرے بعد زرداری پارٹی ہیڈ ہوگا البتہ ایک سادہ کاغذ پر لکھ کر اپنے تکیے کے نیچے رکھا اور آتے ہوے وہ پیپر ساتھ لانا بھول گئیں
اتفاق سے ان کی نوکرانی نے محترمہ کی شہادت تک گھر میں جھاڑو نہیں دیا لیکن شہادت کے اگلے ہی دن اس نے جھاڑو لگایا تو اسے یہ کاغذ ملا جسے پڑھکر اس نے فوری زرداری سے رابطہ کیا اسے مبارکباد دی کہ آپ پارٹی کے صدر بن گئے ہیں اس کام کے بعد نوکرانی نے باقی کا جھاڑو لگایا
دنیا میں پارٹی صدر بننے کا یہ انوکھا اور دل چسپ واقع بھی پاکستان میں ہی ہونا تھا خاص کر اس پارٹی کے ساتھ جسکے ووٹرز اندرون سندھ کے امیراور سو فیصد پڑھے لکھے عوام تھے لاڑکانہ میں جگہ جگہ یونیورسٹیز ہیں اور شرح خواندگی ایک سو پچاس فیصد ہے
رہی بات مولانا شرلاک ہومز کی تو انکے باپ نے ان پر الزام لگایا تھا کہ یہ پیسے لے کر میری جاسوسی کرتا ہے یعنی اس کیلئے پیسہ سب سے مقدم ہے باپ سے بھی
میں آخر پر پھر کہتا ہوں کہ میاں صا حب استعفی دے دیں اس سے پہلے کہ ایم کیو ایم کے استعفے آ جائیں